Tag: غزہ جنگ بندی

  • غزہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے

    غزہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے

    غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ آج مصر جائیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں، آج حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے، جہاں وہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر ثالثوں سے بات کریں گے۔

    اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا ہے کہ اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک اور فائر بندی اور اضافی انسانی امداد کے لیے تیار ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ خفیہ ادارے موساد کے سربراہ کو یورپ کے دو دوروں پر بھیجا ہے تاکہ یرغمالیوں کو آزاد کرایا جا سکے۔

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    ادھر یورپ میں سی آئی اے کے سربراہ نے قطری وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے، جس میں فائر بندی اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی پر بات کی گئی، برطانوی وزیر خارجہ بھی آج مصر جائیں گے۔

  • دنیا کے دیگر طاقتور ممالک کا امریکا کے ویٹو پر سخت رد عمل سامنے آ گیا

    دنیا کے دیگر طاقتور ممالک کا امریکا کے ویٹو پر سخت رد عمل سامنے آ گیا

    دنیا کے دیگر طاقتور ممالک کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد کو امریکا کی جانب سے ویٹو کیے جانے پر سخت رد عمل سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی محصور شہر غزہ میں دہشت گرد اسرائیل کی معاونت پر امریکا کو شدید رد عمل کا سامنا ہے، امریکا نے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کر کے جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا ثبوت دے دیا ہے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ امریکا قرارداد ویٹو کر کے جنگی جرائم میں شامل ہو گیا ہے، چین نے کہا امریکا نے قرارداد ویٹو کر کے اپنی منافقت ثابت کر دی ہے۔

    روس نے کہا امریکا نے اسرائیل کو قتل عام کی اجازت دے دی، طیب اردوان نے کہا سلامتی کونسل اسرائیل کی محافظ بن چکی ہے، اصلاحات اب ناگزیر ہیں، دنیا صرف سلامتی کونسل کے 5 مستقل ارکان پر مشتمل نہیں۔

    ایران نے کہا امریکا اسرائیل کے جرائم کی حمایت اور جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے، پاکستان نے بھی امریکی اقدام مایوس کن قرار دے دیا ہے۔

  • پاکستان کا سلامتی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی نہ کرانے پر سخت مایوسی کا اظہار

    پاکستان کا سلامتی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی نہ کرانے پر سخت مایوسی کا اظہار

    اسلام آباد : پاکستان نے سلامتی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی نہ کرانے پرسخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا سیکرٹری جنرل کےآرٹیکل 99کی درخواست کے باوجود غزہ میں جنگ بندی نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے بیان میں سلامتی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی نہ کرانے پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں جنگ بندی کرانےمیں ناکام رہی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبےکا اعادہ کرتا ہے، سلامتی کونسل میں ایک بار پھرغزہ میں جنگ بندی کی اپیل ناکام ہونے پر مایوسی ہوئی، سیکرٹری جنرل کےآرٹیکل 99کی درخواست کےباجودغزہ میں جنگ بندی نہ ہوسکی۔

    دفترخارجہ نے کہا کہ غزہ کےعوام جوسزا برداشت کررہے ہیں وہ ناقابل قبول ہے، فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت کا تسلسل انسانی مسائل کو طول دے گا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت خطے میں وسیع اور خطرناک تنازع کو جنم دے سکتا ہے، ذمہ داری ان پرعائد ہوتی ہےجنہوں نےغزہ پر بمباری کو طول دینےمیں تعاون کیا، اسرائیل غزہ کیخلاف اپنے وحشیانہ حملے اور غیر انسانی محاصرہ ختم کرے، پاکستان سلامتی کونسل پرفوری جنگ ختم کرنے پرزور دیتا ہے۔

  • پیرس، لندن، اسکاٹ لینڈ، جکارتہ میں غزہ جنگ بندی کے لیے احتجاج

    پیرس، لندن، اسکاٹ لینڈ، جکارتہ میں غزہ جنگ بندی کے لیے احتجاج

    فلسطین کے محصور شہر غزہ پر اسرائیل کے انسانیت سوز حملے جاری ہیں، جب کہ دنیا بھر میں ایک بار پھر جنگ بندی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عارضی جنگ بندی کے اختتام کے بعد صہیونی فورسز کے وحشیانہ حملوں پر دنیا بھر میں ایک بار پھر مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں۔

    اسرائیلی حملوں کے خلاف پیرس میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے اور احتجاج کیا، لندن میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی، اسکاٹ لینڈ میں لوگوں نے اسرائیل سے غزہ پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

    یمن میں بھی ہر طرف فلسطینی پرچموں کی بہار چھا گئی، انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکلے، اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی اور بمباری فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔

    تین روز میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، خان یونس سے بھی فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم

    لبنان میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا، اور خود اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں لوگوں نے اسرائیلی وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

  • عارضی جنگ بندی ختم ہونے پر نیتن یاہو کی دھمکی

    عارضی جنگ بندی ختم ہونے پر نیتن یاہو کی دھمکی

    یروشلم: دو ماہ سے بھی کم عرصے میں پندرہ ہزار فلسطینیوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک اور دھمکی دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ عارضی جنگ بندی ختم ہونے پر پوری طاقت سے غزہ پر حملہ کریں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو بتا دیا ہے کہ عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ غزہ پر حملے شروع کرے گا۔

    یو این سیکریٹری جنرل نے توسیع ناکافی قرار دے دی، غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 14 ہزار 850 سے زائد فلسطینی شہید اور 36 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف مصیبت زدہ غزہ کے شہریوں کو مزید دو روز کا سکون مل گیا ہے، کیوں کہ غزہ جنگ میں دو روز کی توسیع کر دی گئی ہے۔

  • غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آج آخری روز

    غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آج آخری روز

    غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آج آخری روز ہے، حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے تین دور چل چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے جنگ میں کیے جانے والے 4 دن کے وقفے کے معاہدے کا آج آخری دن ہے۔

    مصر، قطر اور امریکا اس جنگ بندی کو پیر سے آگے بڑھانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں جب کہ نیتن یاہو نے غزہ میں اسرائیلی افواج سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہمیں کوئی چیز نہیں روک سکے گی۔‘‘

    تاہم نیتن یاہو نے بائیڈن کو یہ بھی بتایا کہ وہ رہائی پانے والے مزید 10 اسیروں کے لیے عارضی جنگ بندی میں ایک دن کی توسیع کریں گے۔

    گزشتہ روز بھی قیدیوں کے تیسرے تبادلے میں اسرائیل نے مزید 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا، جب کہ حماس کی جانب سے 13 اسرائیلی اور 4 غیر ملکی یرغمالی رہا کر کے اور ہلالِ احمر کے حوالے کیے گئے تھے۔

    فلسطینی قیدیوں کو رام اللہ سے رہا کیا گیا جب کہ اسرائیلی یرغمالی رفح کراسنگ پر مصری حکام کے حوالے کیے گئے۔

  • حماس اسرائیل معاہدہ طے پایا یا نہیں؟ متضاد خبریں

    حماس اسرائیل معاہدہ طے پایا یا نہیں؟ متضاد خبریں

    فلسطین کے محصور شہر غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے حماس اور اسرائیل کے درمیان کوئی معاہدہ ہوا ہے یا نہیں، اس حوالے سے تاحال کوئی واضح خبر سامنے نہیں آ سکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی تھی کہ اسرائیل، امریکا اور حماس نے ایک عارضی معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت لڑائی میں 5 دن کے وقفے کے بدلے غزہ میں قید درجنوں اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔

    تاہم اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ فی الحال قیدیوں کی رہائی کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے، اگر کوئی ڈیل ہوئی تو اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔

    ادھر وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے واشنگٹن پوسٹ کی خبر کے رد عمل میں کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس ابھی تک عارضی جنگ بندی پر کسی معاہدے پر نہیں پہنچے ہیں، امریکا فریقین کے درمیان معاہدہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

    اس سے قبل بحرین میں منعقدہ سیکیورٹی کانفرنس میں امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے مشرق وسطیٰ بریٹ میکگرک نے کہا تھا کہ اگر غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کو رہا کر دیا جاتا ہے تو اسرائیل اور حماس کی جنگ میں ’نمایاں وقفہ‘ ہوگا۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حماس نے سات اکتوبر کو حملے کے بعد تقریباً 240 اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنایا تھا، یرغمال بنائے جانے والے افراد میں 10 امریکی اور 8 فرانسیسی شہری بھی شامل ہیں۔ دو دن قبل بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے کسی حد تک پر امید ہیں۔

  • استنبول اجلاس: دنیا بھر کی خواتینِ اول نے غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    استنبول اجلاس: دنیا بھر کی خواتینِ اول نے غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    استنبول: ترکیہ کے شہر استنبول میں فلسطین میں امن (پیس ان پیلسٹائن) کے عنوان سے ایک سمٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں دنیا بھر کی خواتینِ اول نے شرکت کی، اور غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ کی خاتون اوّل ایمن اردوان کی دعوت پر استنبول میں منعقدہ ’فلسطین میں امن‘ سمٹ میں دنیا بھر کی خواتینِ اول شریک ہوئیں۔

    قطر، پاکستان، اسکاٹ لینڈ، لیبیا، آذربائیجان، برازیل اور وینزویلا کی خواتینِ اول نے سربراہی اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی کا مشترکہ مطالبہ کیا۔

    پاکستانی خاتونِ ا ول بیگم سعدیہ رحمت اللہ نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہی مسئلے کا واحد حل ہے، عالمی برادری کو اسرائیلی جارحیت کے فوری خاتمے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

    فرسٹ اسکاٹش منسٹر کی اہلیہ بولیں کہ فوری کارروائی اور غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت ہے، وینزویلا کی خاتونِ اول نے کہا کہ دنیا غزہ کی پٹی میں نسل کشی کا مشاہدہ کر رہی ہے۔

  • غزہ میں 3 دن کی جنگ بندی کے لیے قطر کی ثالثی میں حماس اسرائیل مذاکرات جاری

    غزہ میں 3 دن کی جنگ بندی کے لیے قطر کی ثالثی میں حماس اسرائیل مذاکرات جاری

    غزہ میں 3 دن کی جنگ بندی کے لیے قطر کی ثالثی میں حماس اسرائیل مذاکرات جاری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 300 فلسطینی شہید ہو گئے، جس سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار500 سے زائد ہو گئی ہے، جب کہ بمباری کے باعث غزہ کے آدھے سے زیادہ اسپتال ناقابل استعمال ہو گئے۔

    خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان 12 یرغمالیوں کے بدلے 3 روزہ جنگ بندی پر بات ہو رہی ہے، یرغمالیوں میں 6 امریکی بھی شامل ہیں۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ سے تمام یرغمالیوں کو نکالنے کے لیے ایک سے زائد وقفے کی ضرورت ہو سکتی ہے، جب کہ انسانی بنیادوں پر وقفہ گھنٹے یا دنوں پر مشتمل ہو سکتا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 80 سے زائد امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، وائٹ ہاؤس کا یہ بھی کہنا تھا کہ تنازع ختم ہونے کے بعد غزہ پر اسرائیلی قبضہ طویل مدتی حل نہیں ہے۔

    ادھر اسرائیلی فوج کے غزہ میں حملوں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی غزہ کا کنٹرول حماس کے ہاتھوں سے نکل گیا، اسرائیلی فوج نے کہا غزہ میں جنگ بندی نہیں ہوگی، ہاں انسانی بنیادوں پر وقفے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

  • امریکی مجسمہ آزادی پر ہزاروں افراد کا فلسطین کے حق میں احتجاج

    امریکی مجسمہ آزادی پر ہزاروں افراد کا فلسطین کے حق میں احتجاج

    نیویارک: جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے خلاف دنیا بھر میں لوگوں کا زبردست احتجاج جاری ہے، اس سلسلے میں امریکا میں مجسمہ آزادی پر بھی بڑا احتجاج کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست نیویارک میں ہزاروں افراد اسٹیچو آف لبرٹی پر جمع ہوئے اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مخالفت کی۔

    پیر کے روز اس پرامن احتجاج میں سیکڑوں امریکی یہودی کارکنوں نے شرکت کی، اور اسرائیل سے جنگ بندی اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا مطالبہ کیا، شرکا نے کالے رنگ کی ٹی شرٹس پہن رکھی تھیں، جن پر ’یہودی اب جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں‘ کا نعرہ درج تھا، شرکا نے بینر بھی اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’ہمارے نام پر نہیں‘ ’پوری دنیا دیکھ رہی ہے‘ ’فلسطینیوں کو آزاد ہونا چاہیے۔‘

    دنیا کے دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، آئرلینڈ میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے پوری دیوار پر اسرائیلی بربریت کی کہانی پینٹ کر دی گئی۔

    برطانیہ کے شہر کینٹ میں اسرائیل کو ہتھیار مہیا کرنے والی فیکٹری کے سامنے درجنوں افراد نے دھرنا دیا، کچھ مظاہرین فیکٹری کے اوپر چڑھ گئے، اور توڑ پھوڑ شروع کر دی تو ایک نے عمارت پر فلسطین کا جھنڈا لہرا دیا۔

    غزہ بمباری، عرب اور شمالی افریقی فنکاروں کا دلوں‌ کو گرمانے والا گانا ’راجعین‘ ریلیز

    جرمنی میں ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کے حق میں ریلی نکالی اور آزاد فلسطین کے لیے خوب نعرے لگائے، بھارتی ریاست کوکلکتہ میں اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کے خلاف بہت بڑا مظاہرہ کیا گیا، اردن کے دارالحکومت عمان میں اسرائیل کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے فلسطین کے لیے انصاف، ڈاکٹرز نشانہ نہ ہوں، فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو کے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔