Tag: غزہ جنگ

  • اسرائیل نے غزہ پر فضائی اور زمینی حملے تیز کر دیے، مزید 147 فلسطینی شہید

    اسرائیل نے غزہ پر فضائی اور زمینی حملے تیز کر دیے، مزید 147 فلسطینی شہید

    غزہ: صہیونی ریاست اسرائیل نے غزہ پر فضائی اور زمینی حملے تیز کر دیے، گزشتہ روز حملوں میں 147 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے غزہ پر 97 ویں روز بھی فضائی اور زمینی حملے جاری رکھے، وسطی غزہ میں دیر البلح میں الاقصیٰ اسپتال کے قریب اسرائیلی بمباری سے 8 افراد شہید، رفح میں بمباری میں 7 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 23 ہزار 357 افراد شہید جب کہ 59,410 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں، شہدا میں بڑی تعداد بچوں کی ہے اور اس کے بعد فلسطینی خواتین بڑی تعداد میں زندگی سے محروم کی گئیں۔

    واضح رہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں نسل کشی کے الزامات کے کیس کی سماعت کے پہلے دن، آج جنوبی افریقہ کی جانب سے فوری عارضی اقدامات کے لیے کیس کی سماعت کرے گی۔

    عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس فلسطین اتھارٹی میں اصلاحات اور غزہ کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔

    دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ پر مستقل قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، مقاصد کے حصول کے بعد غزہ سے فوج نکال سکتے ہیں، ادھر امریکی وزیر خارجہ اسرائیل اور مغربی کنارے کا دورہ کر کے بحرین روانہ ہو گئے۔

  • 96 دن ہو گئے اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری نہ روکی جا سکی، صحافی بیٹی سمیت شہید

    96 دن ہو گئے اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری نہ روکی جا سکی، صحافی بیٹی سمیت شہید

    غزہ: صہیونی فورسز کی جانب سے فلسطین کے محصور شہر غزہ میں وحشیانہ بمباری کو 96 دن ہو گئے، عالمی سطح پر عوام کی جانب سے شدید احتجاج کے باوجود عالمی قوتیں اس غیر انسانی جارحیت کو نہ روک سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات صہیونی فورسز نے رفح میں ایک اور رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس میں 15 افراد شہید ہو گئے، جب کہ خان یونس میں بھی بمباری کی گئی جس میں ایک فلسطینی صحافی اور ان کی بیٹی شہید ہو گئیں۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے وسطی اور جنوبی غزہ میں بمباری اور زمینی دراندازی کو اور تیز کر دیا ہے، رات کے اندھیرے میں ہونے والے حملوں میں درجنوں افراد شہید ہو گئے ہیں، جن میں رفح شہر میں ایک ہی خاندان کے پندرہ افراد بھی شامل ہیں۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسز نے چھاپوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے، جب کہ فلسطینی جنگجوؤں کی طرف سے انھیں دھماکا خیز مواد اور گولیوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    غزہ میں جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں، انٹونی بلنکن

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23,210 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور 59,100 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں، شہدا میں بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جس کے بعد عورتیں کی تعداد ہے۔

    دوسری طرف اسرائیلی وزیر دفاع کی ڈھٹائی برقرار ہے، انھوں نے امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا کہ خان یونس میں حملے مزید تیز کریں گے۔ ادھر جنوبی غزہ میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گیا، زمینی کارروائیوں میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 186 ہو گئی ہے۔

    بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقہ کی اسرائیلی حکومت کے خلاف درخواست پر سماعت کل ہوگی، جنوبی افریقہ کی اسرائیل کے خلاف مقدمے کی پاکستان، مالدیپ، ملائشیا اور نمیبیا نے حمایت کر دی ہے۔

  • انٹونی بلنکن اسرائیل پہنچ گئے، اسرائیلی وفد مذاکرات کے لیے مصر پہنچ گیا

    انٹونی بلنکن اسرائیل پہنچ گئے، اسرائیلی وفد مذاکرات کے لیے مصر پہنچ گیا

    تل ابیب: ایک طرف امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچ گئے ہیں اور دوسری طرف اسرائیل وفد یرغمالیوں کی رہائی پر مذاکرات کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی وجہ سے صہیونی ریاست پر عالمی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، سو سے زائد اسرائیلی یرغمالی اب بھی حماس کی قید میں ہیں، جس کی وجہ سے اندرونی طور پر بھی اسرائیلی حکومت کو اپنے شہریوں کی جانب سے سخت احتجاج کا سامنا ہے۔

    ان حالات میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ آج اعلیٰ اسرائیلی حکام سے ملاقات کریں گے، جن میں وزیر اعظم نیتن یاہو، صدر ہرزوگ، وزیر دفاع اور اسرائیلی جنگی کابینہ شامل ہیں، بلنکن ملاقاتوں کے بعد ایک نیوز کانفرنس بھی کریں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز دورہ سعودی عرب میں سعودی ولئ عہد سے بھی ملاقات کی تھی، انھوں نے یونان، ترکی، اردن اور قطر کا بھی دورہ کیا، جہاں انھوں نے کہا کہ غزہ کے استحکام اور بحالی میں مدد اور فلسطینیوں کے لیے آگے بڑھنے کا ایک سیاسی راستہ طے کرنے کے لیے معاہدے کیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ غزہ جنگ شروع ہونے کا بعد سے یہ بلنکن کا اس خطے کا چوتھا دورہ ہے۔

    اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    دوسری طرف ایرانی اور عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگی جرائم کے مرتکب اسرائیل کا وفد مذاکرات کے لیے مصر پہنچ گیا ہے، مصری حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی وفد یر غمالیوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے قاہرہ پہنچا ہے، اسرائیلی حکام کے مطابق حماس نے 128 اسرائیلیوں کو یر غمالی بنائے رکھا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق قاہرہ نے 2 جنوری کو بیروت کے مضافاتی علاقے پر اسرائیلی ڈرون حملے میں حماس کے نائب رہنما صالح العاروری کی شہادت کے بعد اپنی ثالثی کی کوششیں معطل کر دی تھیں۔

  • اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    غزہ: اسرائیلی فورسزکی غزہ پر بمباری جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران خان یونس میں مزید 15 فلسطینی شہید کر دیے گئے، اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23,084 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 9,600 بچے بھی شامل ہیں اور تقریباً 59,000 زخمی ہوئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق جنگ کی نگرانی کرنے والے انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (ISW) اور کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ (CTP) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے پیر کے روز غزہ کے جنوبی خان یونس کے علاقے میں اہداف پر 30 حملے کیے، جہاں فلسطینی جنگجو اسرائیلی افواج کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی جنگجوؤں کی پیر کے روز اسرائیلی فوج کے ساتھ 13 بار جھڑپیں ہوئیں۔ حماس کی جانب سے اسرائیل میں تل ابیب اور دیگر مقامات پر راکٹ باری کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ مغربی کنارے پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 3 فلسطینی جوان بھی شہید ہو گئے، جب کہ حماس کے حملوں میں اسرائیلی فورسز کے مزید 4 فوجی ہلاک ہو گئے۔

    صہیونی فورسز کے غزہ کے اسپتالوں پر حملے، ڈبلیو ایچ او کی ہوشربا رپورٹ

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں مزید چار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، ہلاک ہونے والوں میں اسرائیل کی 94 ویں بٹالین کا 19 سالہ سارجنٹ جنوبی غزہ میں مارا گیا، 8219 ویں کمبیٹ انجینئرنگ بٹالین کے 26 سالہ 2 میجر بھی جنوب میں لڑائی میں مارے گئے۔ 36 ویں ڈویژن کی انجینئرنگ ٹیم کا ایک 27 سالہ میجر وسطی غزہ میں مارا گیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق 4 دیگر اسرائیلی فوجی شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی زمینی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے اب تک 178 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 1,046 زخمی ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کا تیسرا مرحلہ پچھلے 2 مراحل سے زیادہ طویل ہوگا، حماس کو تباہ کرنے، اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کے مقاصد کو ترک نہیں کریں گے، ایران اسرائیل کے گرد ایک فوجی طاقت بنا رہا ہے تاکہ اسے ہمارے خلاف استعمال کیا جا سکے، ہمارا مقصد حماس، حزب اللہ کو روکنے کے لیے بڑی طاقت کے ساتھ کارروائی کرنا ہے۔

  • اسرائیلی دہشت گردی سے 24 گھنٹوں کے دوران فٹبال کوچ سمیت 122 فلسطینی شہید

    اسرائیلی دہشت گردی سے 24 گھنٹوں کے دوران فٹبال کوچ سمیت 122 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی دہشت گردی سے غزہ کی پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 122 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ میں 93 ویں دن بھی وحشیانہ بمباری جاری رہی، 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 22,722 افراد شہید اور 58,166 زخمی ہو چکے ہیں۔

    صہیونی فورسز نے گزشتہ رات جنین، حبرون، قلقیلیہ اور یریحو پر بمباری کی، رفح اور خان یونس میں بمباری سے متعدد مکانات تباہ ہو گئے، الجزیرہ کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 6 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، عینی شاہدین نے بتایا کہ جائے وقوعہ پر انسانی باقیات بکھری ہوئی ہیں۔

    فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ فلسطین کی اولمپک فٹ بال ٹیم کے کوچ ہانی المصدر غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔ 42 سالہ المصدر 2018 میں ریٹائر ہونے اور فلسطین کی قومی ٹیم کے کوچ بننے سے قبل المغازی اور غزہ اسپورٹس کلب کے مڈ فیلڈر تھے۔

    ادھر قطر نے کہا ہے کہ حماس رہنما صالح العاروری کی شہادت کے بعد مذاکرات مشکل ہو گئے ہیں، دوسری طرف غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں، تل ابیب میں بھی ہزاروں مظاہرین نے حکومت مخالف مظاہرہ کیا اور اسرائیلی حکومت سے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا، مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس مظاہرین پر ٹوٹ پڑی۔

    جرمنی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا، اٹلی کے شہر میلان میں لوگوں کی بڑی تعداد نے ریلی نکالی، مانچسٹر میں بھی ہزاروں مظاہرین نے فسلطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کیا، امریکی شہر لاس اینجلس میں بھی مظاہرین نے مارچ کیا۔

  • حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

    حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

    نیویارک: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے سابق فوجی اور انٹیلیجنس حکام نے اعتراف کیا کہ حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سابق فوجی اور انٹیلیجنس حکام نے اعتراف کیا ہے کہ حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں، پیشہ ورانہ اعتبار سے حماس کی صلاحیت پر انھیں کریڈٹ دیا جانا چاہیے۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 2 سابق اسرائیلی فوجی اور انٹیلیجنس افسران نے حماس کو تباہ کرنے کا اسرائیلی دعویٰ غلط قرار دے دیا ہے، اور کہا کہ ہم روزانہ سخت مزاحمت کا سامنا کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ غزہ کی فوجی قیادت کے لیے حماس کی فوجی قوت میں کوئی فرق نہیں آیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1987 میں بننے والی تنظیم حماس کی قیادت کو کئی بار ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ کوششیں ناکام رہیں، سیاسی اور عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ حماس کی تنظیم کا ڈھانچہ اسی طرح کے ہنگامی حالات کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ جس طرح اسرائیل غزہ جنگ میں شہری آبادی کو تباہ کر رہا ہے، اس تباہ کن ہتھکنڈے کا نتیجہ حماس کے حق میں نکل سکتا ہے اور حماس کو متاثرین میں سے مزید جنگجو ملیں گے۔

    غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں شدید رد عمل

    رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کا اگر اسرائیل کو کوئی بہترین نتیجہ مل سکتا ہے تو وہ یہ ہے کہ حماس کی عسکری صلاحیت ختم ہو تاکہ وہ آئندہ 7 اکتوبر جیسا کوئی تباہ کن حملہ نہ کر سکے، لیکن تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اتنا سا مقصد بھی کسی نعرے سے کم نہیں ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں شدید رد عمل

    غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں شدید رد عمل

    نیویارک: دنیا بھر میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرے جاری ہیں، غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں بھی شدید ردِ عمل سامنے آ رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف امریکا کے اندر شدید احتجاج جاری ہے، گزشتہ روز بھی نیویارک، شکاگو اور لاس اینجلس میں سخت احتجاج کیا گیا۔

    نیویارک میں مظاہرین نے جے ایف کینیڈی ایئر پورٹ کے راستے بند کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا، راستے بلاک ہونے سے مسافروں کو ایئر پورٹ پہنچنے میں دقت پیش آئی، کچھ مظایرین یونین اسٹیشن کے باہر جمع ہوئے اور فلسطین کی آزادی کے نعرے لگائے۔ تاہم پولیس نے مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔

    شکاگو میں ٹرک ڈرائیورز نے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ریلی نکالی، سوئیڈن میں بھی سخت سردی اور برفباری کے باوجود مظاہرین فلسطینی جھنڈے تھامے اسرائیلی مظالم کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔

    انڈونیشیا میں ہزاروں افراد نے ٹُک ٹُک پر فلسطینی جھنڈے سجا لیے، ملائیشیا میں اسرائیلی مخلاف ریلی میں ملائیشیائی وزیرِ اعظم نے بھی شرکت کی، وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں بچوں کا قتلِ عام کر رہا ہے۔

  • اسرائیل کو زمینی کارروائی میں ناکامی کا سامنا

    اسرائیل کو زمینی کارروائی میں ناکامی کا سامنا

    فلسطین کے محصور شہر غزہ میں 83 ویں روز بھی اسرائیلی بمباری رک نہ سکی، تاہم وحشیانہ بمباریوں میں شہری قتل عام کے باوجود صہیونی فورسز کو زمینی کارروائی میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں حماس کی قوت توڑنے میں ناکام اسرائیلی فورسز نے زمینی آپریشن کا دائرہ وسطی غزہ تک پھیلا دیا ہے، گزشتہ رات خان یونس میں العمل اسپتال کے نزدیک صہیونی حملے میں مزید 20 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ غزہ میں 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21,110 فلسطینی شہید اور 55,243 زخمی ہو چکے ہیں۔

    المغازی، نصیرات کیمپ اور رفح کی رہائشی عمارتوں پر فائرنگ اور بمباری کی گئی، حملے کے بعد بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ بھڑک اٹھی۔ مغربی کناروں کے شہروں جنین، نابلس اور رام اللہ میں بھی اسرائیلی فوجیوں کی کارروائیاں جاری رہیں، تاہم جواب میں غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے مزید 10 صہیونی فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنا ڈالا، کئی اسرائیلی ٹینک اور ڈرون بھی تباہ کر دیے۔

    شہید فلسطینیوں کی تعداد21 ہزار سے تجاوز کرگئی

    القدس بریگیڈ نے یہودی فوج کا ایک اور ڈرون مار گرانے کی ویڈیو جاری کی ہے، ادھر حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی بیرکس تباہ کر دیے۔ اسرائیلی جنگی کابینہ کے وزیر کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ جاری رہے گی اور اس میں توسیع ہوگی، وزیر نے یہ بھی دھمکی دی کہ لبنان حزب اللہ کو سرحد سے دور نہیں کرے گا تو اسرائیلی فوج کرے گی۔

  • غزہ جنگ کا دوسرا مرحلہ عسکری لحاظ سے مشکل ہوسکتا ہے، اسرائیل

    غزہ جنگ کا دوسرا مرحلہ عسکری لحاظ سے مشکل ہوسکتا ہے، اسرائیل

    اسرائیلی حکومتی ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے جو مشکل مرحلہ ثابت ہوسکتی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی حکومتی ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں اپنی جنگ کے نئے مرحلے میں پہنچ رہا ہے، جہاں وہ جنگ کو عسکری لحاظ سے مشکل تصور کررہا ہے۔

    تاہم اسرائیل حماس کو ختم کرنے کے اس مقصد میں شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کے حوالے سے بھی کوششوں میں مصروف ہے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ پٹی پر حماس کے زیر انتظام علاقوں میں اسرائیل کی جانب سے آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے، جہاں شمالی علاقوں سے تقریباً 10 لاکھ پناہ گزینوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔

    دوسری جانب القسام بریگیڈ کی جانب سے ایک نئی ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں مجاہدین کو اسرائیلی فوجیوں کے کیمپ کے نہایت قریب جا کر اسے اڑاتے دکھایا گیا ہے۔

    غزہ میں مزاحمتی تنظیمیں اسرائیلی فوج کے تمام منصوبے خاک میں ملانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں، اور غزہ صہیونی فورسز کے لیے موت کا پھندہ بنتا جا رہا ہے۔

    مزاحمتی تنظیموں نے محصور شہر میں اسرائیل کو ناکوں چنے چبوا دیے ہیں، کتائب القسام کے مجاہدین اسرائیلی فوج کے خیموں کے نزدیک پہنچ گئے اور انتہائی قریب سے بنائی گئی ویڈیو شیئر کر دی ہے۔

    ویڈیو میں اسرائیلی کیمپ کو قریب سے فلماتے دیکھا جا سکتا ہے، حماس کے جانبازوں نے ان اسرائیلی خیموں کو دو رز قبل بموں سے اڑایا تھا۔ کتائب القسام کی جانب سے غزہ کی گلیوں میں غاصب فوج پر حملوں کی ویڈیوز بھی جاری کی جا چکی ہیں۔

  • غزہ جنگ نے اسرائیلی معیشت کو بھی کہیں کا نہ چھوڑا

    غزہ جنگ نے اسرائیلی معیشت کو بھی کہیں کا نہ چھوڑا

    فلسطین میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ نے اسرائیلی معیشت کو بھی شدید نقصان سے دوچار کیا ہے، اس جنگ کے تباہ کن اثرات نے سرمایہ کاروں کو بھی سوچنے پر مجبور کردیا۔

    العربیہ اردو کی رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ کے اسرائیل کی معاشی صورتحال پر مرتب ہونے والے تباہ کن اثرات نے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا۔

    اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ اسرائیل میں موجود بین الاقوامی کاروباری ادارے اور کمپنیاں اپنے کاروبار اور سرمایہ کاری واپس لینے پر غور کررہی ہیں۔

    العربیہ بزنس کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹس کے مطابق اعداد و شمار اور بیانات کے مطابق یہ واضح ہورہا ہے کہ اسرائیلی صارف اس وقت غیر ضروری مصنوعات کی خریداری سے گریز کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کی وجہ سے تفریحی کمپنیوں اور لگژری مصنوعات کی فروخت کافی حد تک متاثر ہوئی ہے۔

    اسرائیلی اخبار معاریو کی رپورٹ کے مطابق جنگ کے براہ راست اثرات میں سے خریداری میں کمی آئی ہے کیونکہ تفریحی سرگرمیوں اور دیگر آسائشی مصنوعات کی جگہ کھانے پینے اور حفاظتی مصنوعات نے لے لی ہے اور یہی بات اسرائیلی معیشت پر منفی اثرات مرتب کررہی ہے۔

    اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے ساتھ مقامی سطح پر اخراجات میں کمی دیکھی جارہی ہے، جنگ کے پہلے ہفتے میں چھوٹے کاروباروں نے تقریباً 34 فیصد کی کمی کا تناسب ریکارڈ کیا لیکن چوتھے ہفتے تک اس میں کچھ بہتری آئی اور تقریباً 22 فیصد کمی آئی۔

    ان اعدادو شمار میں خوراک اور دوا ساز کمپنیاں شامل نہیں ہیں کیونکہ یہ بنیادی ضروریات ہیں۔ بہت سی کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو بلامعاوضہ چھٹی لینے کو کہا ہے جبکہ بہت سے کاروبار بند کیے جاچکے ہیں، اشائے خورد ونوش کے اسٹورز بھی سامان کی شدید قلت کا شکار ہیں۔