Tag: غزہ جنگ

  • غزہ : نوے سالہ دادی بچوں کے ساتھ 5 گھنٹے پیدل چلتی رہی

    غزہ : نوے سالہ دادی بچوں کے ساتھ 5 گھنٹے پیدل چلتی رہی

    فلسطین میں بزرگ ہو یا بیماری میں تڑپتے ہوئے مریض، اسرائیلی جارحیت نے غزہ والوں کو گھر چھوڑنے پر مجبورکردیا، اپنے گھروں کو چھوڑنے والے فلسطینیوں کے درد بھرے مناظر سامنے آرہے ہیں۔

    اپنی زندگی میں دوسری بار بےگھر ہونے والی نوے سال کی خاتون کی وڈیو نے دل دہلا دئیے۔ پڑپوتے اور پوتیوں کے ہمراہ دادی کئی گھنٹے پیدل سفر کرتی رہیں۔

    وہیل چئیر پر بری طرح سے زخمی لڑکی اسپتال سے زندگی بچانے کیلئے محفوظ مقام کی تلاش میں نکل پڑی۔ شوہر اسرائیلی فورسز کو بددعائیں دیتا رہا۔

    سوشل میڈیا پر ایک باہمت خاتون کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جو پانچ گھنٹے کا پیدل سفر کرکے غزہ سے چودہ کلو میٹر دوراپنے دو کمسن بچوں کے ساتھ منتقل ہوئی۔

  • غزہ جنگ سے اسرائیل کو اب تک کتنے ڈالر کا نقصان ہوا ؟

    غزہ جنگ سے اسرائیل کو اب تک کتنے ڈالر کا نقصان ہوا ؟

    غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو ایک ماہ مکمل ہوگیا، اس دوران امریکا اور اسرائیل کی مشترکہ فوجیں اپنے مقاصد حاصل نہیں کرپائیں۔

    اتوار کے روز جنگ کے 30ویں دن اسرائیلی اقتصادی اخبار ’کالکالیسٹ‘ نے وزارت خزانہ کے ابتدائی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں اب تک جنگ ہونے والی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل جس جنگ میں لڑ رہا ہے اسے اس غزہ جنگ کی لاگت 200 بلین شیکل میں پڑ رہی ہے۔ 200 بلین شیکل 51 بلین ڈالر کے قریب بنتے ہیں۔

    اکیاون بلین ڈالر کے ان اخراجات کا یہ تخمینہ اسرائیلی جی ڈی پی کے 10 فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔ اس تخمینے میں غزہ جنگ کا حساب 8 سے 12 ماہ تک جاری رہنے کا لگایا گیا ہے۔ یہ اندازہ اس صورت میں ہے جب جنگ غزہ تک محدود رہے اور اس میں لبنان کی حزب اللہ یا ایران یا یمن کے حوثی شریک نہ ہوں۔

    اخبار ’کالکالیسٹ‘ نے مزید لکھا ہے کہ غزہ جنگ کی نصف لاگت دفاعی اخراجات میں ہوگی جو تقریباً ایک بلین شیکل یومیہ ہے۔ محصولات کے نقصانات کی لاگت مزید 40 اور 60 بلین شیکلز یعنی 10 سے 15 بلین ڈالر کے درمیان ہوگی۔

    اس کے علاوہ 17 اور 20 بلین شیکل اسرائیل کو کمپنیوں کو معاوضے کی شکل میں ادا کرنے ہونگے۔ اسی طرح 10 سے 20 بلین شیکل بحالی کے منصوبوں پر خرچ ہوجائیں گے۔

    اسرائیلی وزیر خزانہ سموٹریچ نے کہا تھا کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی حملوں سے متاثر ہونے والوں کے لیے ایک اقتصادی امدادی پیکج تیار کر رہی ہے۔ یہ کووڈ 19 وبا کے دوران بنائے گئے پیکج سے بڑا ہوگا۔

  • جوان بیٹے کی لاش دیکھ کر فلسطینی باپ پرسکتہ طاری، دلخراش منظر

    جوان بیٹے کی لاش دیکھ کر فلسطینی باپ پرسکتہ طاری، دلخراش منظر

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے ہزاروں نہتے اور بے گناہ فلسطینی اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں، اسپتالوں کے مردہ خانے لاشوں سے بھر چکے ہیں۔

    اپنے پیاروں کو تلاش کرتے ہوئے مردہ خانوں میں آنے والے لوگوں کی چیخوں اور آہ و بکا نے دیکھنے والوں نے دل دہلا دیے ایک ایسا ہی منظر سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے۔

    غزہ سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی باپ کا ایک دل دہلا دینا والا ویڈیو کلپ سامنے آیا ہے، بد قسمت فلسطینی باپ اپنے بیٹے کو دھونڈتا ہوا مردہ خانے میں پہنچا تو اپنھے بیٹے کی لاش دیکھ کر اس پر سکتہ طاری ہوگیا۔

    صدمے سے نڈھال فلسطینی کو جوان بیٹے کی لاش دیکھ کر صدمے میں آہ بکا کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔غمزدہ باپ نے اپنے بیٹے کو دیکھتے ہی چیخنا چلانا شروع کر دیا اور دل دہلا دینے والا منظر تھا

    غزہ کی پٹی پراسرائیلی چھاپوں کے نتیجے میں بیٹا جاں بحق ہوگیا اور غمزدہ باپ نے اپنے بیٹے کو دیکھتے ہی چیخنا چلانا شروع کر دیا اور دل دہلا دینے والا منظر تھا۔ باپ کی دردناک چیخوں نے دیکھنے والوں کو بھی آبدیدہ کردیا۔

    یہ دردناک واقعات غزہ میں اسرائیل اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان 7 اکتوبر سے جاری تنازع کے چار ہفتے بعد سامنے آئے ہیں۔

    اس عرصے کے دوران جاری جنگ اور پرتشدد اسرائیلی حملوں نے غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی اور اس پٹی میں 1.4 ملین افراد اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے۔

    اسرائیلی فضائی اور توپ خانے کے حملوں اور بمباری میں غزہ کی پٹی میں اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں شہری آبادی کے ساتھ ساتھ اسپتالوں، اسکولوں اور مہاجرین کیمپوں سمیت قبرستانوں پر بھی بمباری کر رہی ہے اور 7 اکتوبر سے جاری صیہونی بربریت میں اب تک 3500 سے زائد بچوں اور 2000 سے زائد خواتین سمیت 9 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

  • غزہ جنگ : جاپانیوں کی بڑی تعداد اسرائیل کیخلاف سڑکوں پر

    غزہ جنگ : جاپانیوں کی بڑی تعداد اسرائیل کیخلاف سڑکوں پر

    ٹوکیو : غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کیخلاف مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اب جاپان کے شہری بھی بے گناہ فلسطینیوں کی حمایت میں سراپا احتجاج ہیں۔

    جاپان کی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے تقریباً ایک ہزار مظاہرین نے گزشتہ روز ٹوکیو کے ایچی گائیا ڈسٹرکٹ میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب جمع ہو کر غزہ پر بمباری کے خلاف احتجاج کیا۔

    عرب نیوز کی رپوٹ کے مطابق مظاہرین نے قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں شہریوں پر بمباری پر اپنے غصے کا اظہار کیا۔

    جاپان

    مظاہرین میں شامل ایک فلسطینی خاتون نے بتایا کہ ان کے خاندان کے کئی افراد جو غزہ میں قیام پذیر تھے، اسرائیلی بمباری میں مارے گئے ہیں اور وہ غزہ میں جنگ بندی دیکھنا چاہتی ہے۔

    مظاہرے میں شامل انڈونیشیائی، بنگلہ دیشی، پاکستانی، مراکشی، ترک اور ازبک کیونٹیز کے باشندوں نے ’اسرائیل دہشت گرد‘ کے نعرے لگائے۔

    مظاہرہ

    واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں اب تک آٹھ ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت ہوچکی ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

  • روس نے امریکا کو غزہ جنگ کا ذمہ دار قرار دے دیا

    روس نے امریکا کو غزہ جنگ کا ذمہ دار قرار دے دیا

    ماسکو : روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں افراتفری کاذمہ دار ہے، غزہ کی صورت حال انسانی المیہ ہے۔

    اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے مسائل کی جڑ امریکا اوراس کی پالیسیاں ہیں، یہ بات سب جانتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں افراتفری کون چاہتا ہے اور اس کا فائدہ کس کو ہے۔

    روسی صدر  نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا فائدہ اٹھارہے ہیں، بےگناہ لوگوں کے قتل عام کو کسی صورت جائز قرار نہیں دیا جاسکتا، تنازع کا واحد حل صرف فلسطینی ریاست کا قیام ہے اور کچھ نہیں۔

    روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی صورت حال کو انسانی المیہ قرار دیا۔

    علاوہ ازیں ماسکو میں مختلف مذاہب کے نمائندوں کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ غزہ کے عوام کو دیگر جرائم کا تاوان نہیں ادا کرنا چاہئے۔

    انھوں نے پورے سماج کو سزا دینے پر مبنی تل ابیب کے رویے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں عام شہریوں منجملہ عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کا نہایت بے دردی سے قتل عام ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اہم مشن یہ ہے کہ قتل عام بند کرانا ہونا چاہئے۔

    روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بڑھتے بحران فلسطین سے مغربی ایشیا اور پوری دنیا کے لئے خطرناک نتائج برآمد ہونے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں مذہبی منافرت اور مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کئے جانے پر آنکھیں بند کرلی جاتی ہیں اور بعض ممالک تو نازی جرائم کی سرکاری سطح پر قدردانی بھی کرتے ہیں۔

  • غزہ جنگ : بچوں کے گیمز میں خوفناک اشتہارات، اسرائیلی سازش بے نقاب

    غزہ جنگ : بچوں کے گیمز میں خوفناک اشتہارات، اسرائیلی سازش بے نقاب

    لندن : کئی دہائیوں سے فلسطین پر وحشیانہ بربریت جاری رکھنے والے اسرائیل نے اب بچوں کے ذہنوں کو خراب کرنا شروع کردیا۔

    بچوں کے ویڈیو گیمز میں ایسے اشتہارات شامل کیے جارہے ہیں جس میں اسرائیل پر حماس کے حملوں کی ویڈیوز دکھائی جارہی ہیں تاکہ ان کے ننھے ذہنوں میں نفرت کی آگ بھڑکائی جاسکے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ میں بچوں کے ویڈیو گیمز میں اسرائیل کی حمایت میں اشتہارات جاری کرنے سے متعلق ایک واقعہ بیان کیا گیا ہے۔

    برازیل سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ ماریا جولیا کیسس نامی خاتون لندن میں اپنے گھر میں کھانا کھانے بیٹھی تھی کہ اسی دوران اس کا 6 سالہ بیٹا ڈائننگ روم میں بھاگا ہوا آیا، بچے کا چہرہ خوف سے پیلا پڑا ہوا تھا۔

    معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ اس کے اینڈرائیڈ فون پر ایک پزل گیم میں ایک ویڈیو بطور اشتہار شامل کی گئی تھی جس میں حماس کے عسکریت پسندوں کے حملے اور خوف ہراس میں مبتلا اسرائیلی خاندانوں کو دکھایا گیا تھا۔

    ویڈیو کے آخر میں سیاہ اسکرین پر اسرائیلی وزارت خارجہ کا ایک پیغام بھی تھا جس میں پہلی جماعت کے طالب علم کو یہ بتایا گیا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہمیں نقصان پہنچانے والوں کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔

    ماریہ کیسس نے کہا کہ اس اشتہار نے اس کے بیٹے کو خوف میں مبتلا کر دیا اور میں نے جلدی سے یہ گیم ہی ڈیلیٹ کردی۔

    رپورٹ میں یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ اشتہار اس کے بیٹے کے ویڈیو گیم میں کیسے آیا لیکن یہ خاندان اکیلا نہیں جس کے موبائل فون میں موجود ویڈیو گیمز میں ایسے اشتہار جاری کیے گئے ہوں روئٹرز نے پورے یورپ میں کم از کم پانچ ایسے واقعات کو رپورٹ کیا ہے۔

    اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈیجیٹل شعبے کے سربراہ ڈیوڈ سرنگا نے تصدیق کی ہے کہ یہ ویڈیو حکومت کی جانب سے دیا گیا اشتہار تھا لیکن انہیں اندازہ نہیں کہ یہ مختلف گیمز کے اندر کیسے شامل ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ فوٹیج اسرائیلی وزارت خارجہ کی ایک خاص مہم کا حصہ ہے، جس نے حماس کے7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے انٹرنیٹ اشتہارات پر 15 لاکھ ڈالر خرچ کیے ہیں۔

  • غزہ جنگ نے امریکی سرمایہ کاروں کو بھی پریشان کردیا

    غزہ جنگ نے امریکی سرمایہ کاروں کو بھی پریشان کردیا

    نیویارک : مشرق وسطیٰ کے حالیہ تنازع میں شدت آنے کے بعد سرمایہ کار کاروبار میں سرمایہ کاری کرنے سے گریز کررہے ہیں۔

    امریکہ کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں مزید فوجی سامان بھیجے جانے کے بعد سرمایہ کار حالیہ دنوں میں بڑھتے ہوئے تنازعے کے بارے میں مزید پریشان ہوگئے ہیں جب کہ اس دوران اسرائیل نے غزہ اور لبنان اور شام میں حماس کے حامیوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاروں کو ایسے شواہد مل رہے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں جاری تنازع کی شدت میں اس ہفتے مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی افواج نے غزہ جنگ کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا ہے، انہوں نے حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف زمینی کارروائیوں پر بھی زور دیا۔

    چارلس شواب کے ٹریڈنگ اور ڈیریویٹوز کے مینیجنگ ڈائریکٹر رینڈی فریڈرک نے کہا کہ اسرائیل کی صورتحال معاشی اعتبار سے بہت زیادہ پریشانی کا باعث ہے۔

    ان خدشات پر کہ تنازعہ سے خام سپلائی میں خلل پڑ سکتا ہے، خام تیل کی عالمی منڈی میں قیمت کے حوالے سے گزشتہ روز برینٹ فیوچرز 2.9 فیصد اضافے کے ساتھ 90.48 ڈالر فی بیرل پر طے پائی تجزیہ کاروں نے کہنا ہے کہ تیل کی منڈی کا تنازعہ پر اب تک خاموش ردعمل تھا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ایسی کوئی بھی علامت ظاہر ہوئی کہ خطے کے دیگر ممالک مشرق وسطیٰ کے تنازع میں ملوث ہو رہے ہیں تو تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوجائے گا۔

  • غزہ جنگ کے اسرائیل پر کیا معاشی اثرات مرتب ہوں گے؟ موڈیز نے بتادیا

    غزہ جنگ کے اسرائیل پر کیا معاشی اثرات مرتب ہوں گے؟ موڈیز نے بتادیا

    امریکی مالیاتی ادارے ‘موڈیز’ نے حماس کے ساتھ اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں اسرائیل کی ‘اے ون کریڈٹ ریٹنگ’ میں کمی کے لیے جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔

    ایک ہفتے کے دوران یہ دوسری ریٹنگ کمپنی ہے جس نے اسرائیلی غیرملکی اور مقامی کرنسی جاری کرنے والے کی ‘ڈیفالٹ ریٹنگ’ کو نئے سرے سے اپنے جائزے میں شامل کیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے منگل کے روز ‘فچ ریٹنگ’ نے بھی حماس کے ساتھ اسرائیلی جنگ کے تناظر میں اسرائیل کی کرنسی ریٹنگ کا نئے سرے سے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    امریکی ریٹنگ ایجنسی کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے ساتھ اسرائیل کے غیر متوقع تصادم کی وجہ سے اسرائیل کی ماضی کی کریڈٹ ریٹنگ اے ون کو کم کرنے کے لیے جائزہ لیا جارہا ہے۔

    ایجنسی کے مطابق یہ صورت حال سات اکتوبر کے بعد سامنے آئی جب حماس نے اسرائیل کے جنوبی حصے میں بد ترین راکٹ حملے کیے۔ ان حملوں کی وجہ سے اثرات لمبی مدت کے لیے ‘میٹیریل کریڈٹ امپیکٹ’ لیے ہوئے ہوں گے۔ ماضی میں اسرائیلی ‘کریڈٹ ریٹنگ’ میں لچک کا ماحول نظر آتا رہا ہے۔

    موڈی نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی ‘کریڈٹ ریٹنگ’ کو نیچے لانے کے لیے اس کا جائزے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ جاری جنگ کی وجہ سے اسرائیل کی طویل مدتی غیر ملکی کرنسی اور مقامی کرنسی کی ریٹنگ پر بھی اثرات مرتب ہوں گے۔