Tag: غزہ شہداء

  • غزہ میں اسرائیلی درندگی جاری، شہداء کی تعداد 18 ہزار 682  تک پہنچ گئی

    غزہ میں اسرائیلی درندگی جاری، شہداء کی تعداد 18 ہزار 682 تک پہنچ گئی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج نے 2 صحافیوں سمیت مزید 200 سے زائد فلسطینیوں کو موت کی نیند سلادیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی درندگی کے باعث شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار 682 سے بڑھ چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 7 ہزار 729 سے زائد بچے اور 5 ہزار 153 زائد خواتین شہید ہوچکی ہیں، جبکہ زخمیوں میں 8 ہزار 663 سے زائد بچے اور 6 ہزار 327 سے زائد خواتین شامل ہیں اور 7 ہزار 780 سے زائد افراد کا کچھ پتہ نہیں۔

    خان یونس میں اسرائیلی فوج کو حماس کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کی سڑکوں پر دوبدو لڑائی کے دوران متعدد اسرائیلی ٹینکوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔

    گزشتہ رات سے اب تک حماس کے جنگجوؤں سے جھڑپوں کے دوران 10 سے زیادہ اسرائیلی فوجی واصل جہنم ہوچکے ہیں۔

    حماس کی جانب سے اسرائیلی شہر اشدود میں غزہ سے میزائل حملہ کیا گیا جس میں ایک اسرائیلی شاپنگ سینٹر کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ غزہ میں زمینی آپریشن میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 115 تک پہنچ چکی ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کی سربراہ نے ’انتہا پسند‘ اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیوں کی حمایت کر دی۔

    یورپی یونین کی چیف ارسلا وان ڈر نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر حملوں کے ذمہ دار ”انتہا پسند”اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف اقدامات کی حمایت کی ہے۔

    یورپی کمیشن کی صدر نے یورپی یونین کے قانون سازوں کو بتایا کہ میں مغربی کنارے میں حملوں میں ملوث افراد کو سزا دینے کے حق میں ہوں ان کا احتساب ہونا چاہیے اس تشدد کا حماس کے خلاف لڑائی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسے روکنا چاہیے۔

    امریکی ایوان نمائندگان نے بائیڈن کے مواخذے کیلئے تحقیقات کی اجازت دیدی

    یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے پیر کے روز کہا تھا کہ بلاک ”مغربی کنارے میں انتہا پسند آباد کاروں کے تشدد سے گھبرا گیا ہے اور اسرائیلی حکومت کے یروشلم میں مزید 1,700 ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری کے فیصلے کی مذمت کرتا ہے جو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، شہداء کی تعداد 13 ہزار سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، شہداء کی تعداد 13 ہزار سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جنگی جرائم جاری رکھتے ہوئے اسرائیلی فوج نے سویلین رہائشی علاقوں، پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اسپتالوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، جبکہ مزید 4 مساجد کو بھی شہید کردیا گیا ہے۔ شہداء کی تعداد 13 ہزار سے زائد ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ کی مسجد القسام، مسجد الخلیفہ، مسجد حیفہ اور مسجد الامین محمد کو شہید کر دیا جبکہ جبالیہ کیمپ کے اقامتی بلاکوں پر شدید بمباری کی گئی۔

    اسرائیلی افواج پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”بچوں، عورتوں اور مردوں کے چہروں پر چھپا ہوا درد اور خوف بہت زیادہ ہے“۔

    اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ اسرائیلی فوج ایسے کتابچے گرا رہی ہے جس میں رہائشیوں کو ”پناہ گاہوں“میں جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے لیکن، انہوں نے زور دیا کہ غزہ میں کہیں بھی محفوظ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انتباہات سے قطع نظر، اسرائیل شہریوں کی حفاظت کرنے کا پابند ہے وہ جہاں کہیں بھی ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کے ہوش میں آنے سے پہلے اور کتنا تشدد، خونریزی اور بدامنی ہو گی؟ اور کتنے عام شہری مارے جائیں گے؟

    دوسری جانب حماس ترجمان اسامہ حمدان نے اسرائیل کو نازیوں کی نئی شکل قرار دیا جو غزہ میں نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کو حماس کے جاں بازوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا بھی سامنا ہے، حماس کے حملوں میں ہلاک فوجیوں کی تعداد 58 ہو چکی ہے۔

    صہیونی فوج کے حملوں سے اسرائیلی یرغمالیوں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے غزہ میں قیدیوں کے ذمہ دار گروہوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، اسرائیلی قیدیوں اور ان کو رکھنے والوں کے ساتھ کیا ہوا معلوم نہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت، شہداء کی تعداد 4300 سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں اسرائیلی بربریت، شہداء کی تعداد 4300 سے تجاوز کرگئی

    اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ اسپتالوں، شہری آبادیوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، شہداء کی تعداد 4300 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے قدیم ترین گرجا گھر پر بھی بمباری کی گئی ہے، جس کے باعث چرچ میں پناہ لینے والے 10 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی پر اسرائیلی بمباری میں 30 فیصد سے زیادہ مکانات منہدم ہوچکے ہیں، اسرائیلی ظلم کے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بھی 10 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں 15 سو سے زائد بچوں سمیت شہدا کی مجموعی تعداد 4 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک تقریباً 14 ہزار شہری زخمی ہیں، اسپتالوں میں سہولیات ختم ہوچکی ہیں۔

    حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیلی ظلم و بربریت کے باعث تنازعہ علاقائی جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے اور اس صورت میں یہ اسرائیل اور اس کے حامیوں کے قابو سے باہر ہوجائے گا۔

    امریکی صدر اور برطانوی وزیراعظم کی حمایت ملنے کے بعد کسی بھی وقت غزہ پر اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے، جبکہ اسرائیل افواج کی جانب سے شیبا فارمز سے متصل جنوبی لبنان پر بھی گولہ باری کی گئی ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے اسرائیل کی اندھی حمایت کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ فوجی امداد کے اعلانات بھی کئے جارہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق متعدد امریکی اعلیٰ حکام کے استعفوں کے بعد امریکی تھنک ٹینک کی جانب سے بھی اس عمل کی مخالفت کی گئی ہے۔

    انسٹی ٹیوٹ فارپالیسی اسٹڈیز نے اسرائیل کی مزید فوجی مدد کی مذمت کی ہے، جبکہ این پی پی کی جانب سے بائیڈن کی اسرائیل کیلئے امریکی امداد اربوں ڈالر تک بڑھانے پر تنقید کی گئی ہے۔