Tag: غزہ متاثرین

  • غزہ متاثرین کی امداد کے لیے امدادی قافلہ اسپین سے روانہ

    غزہ متاثرین کی امداد کے لیے امدادی قافلہ اسپین سے روانہ

    بارسلونا : اسپین کے شہر بارسلونا کی بندرگاہ سے غزہ متاثرین کی امداد کے لیے کشتیوں پر مشتمل فلوٹیلا روانہ ہوگیا۔

    ان امدادی کشتیوں کا ہدف 7 سے 8 دنوں میں غزہ تک امداد پہنچانا ہے، سمندری راستے سے غزہ تک امدادی سامان پہنچانے کی یہ سب سے بڑی اور تیسری کوشش ہے۔

    غزہ کی طرف روانہ ہونے والے فلوٹیلا میں درجنوں کشتیوں پر مشتمل ہے اور اس میں دنیا کے مختلف ممالک سے انسانی حقوق کے کارکنان شامل ہیں۔

    gaza

    جس میں سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی مشہور ماحولیاتی کارکن گریتا تھنبرگ ایک مرتبہ پھر غزہ جانے والے جہاز میں دیگر انسانی حقوق کے رہنماؤں کے ساتھ شامل ہوگئی ہیں۔

    بارسلونا کی بندرگاہ پر غزہ جانے والی کشتیوں کو روانہ کرنے کے لیے ہزاروں افراد جمع ہوئے، جن میں سے اکثر کے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھا اور وہ ‘فری فلسطین’ اور ‘یہ جنگ نہیں بلکہ نسل کشی ہے’ کے نعرے لگا دیے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق برازیل سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکن اور فلوٹیلا کی انتظامیہ کے رکن تھیاگو ایویلا نے بتایا کہ ہم ہیروز نہیں ہیں، ہم کہانی نہیں ہیں بلکہ غزہ کے لوگ اسٹوری ہیں۔

    spain

    اس مہم میں ارجنٹینا، برازیل، جرمنی، ملائیشیا، میکسیکو، پولینڈ اور امریکا سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے افراد شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ سویڈش کارکن گریتا تھنبرگ اس سے قبل جون میں غزہ جانے کی کوشش کے دوران اپنے درجنوں ساتھیوں سمیت گرفتار ہوئی تھیں اور غزہ پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو پائی تھیں، اسرائیل فوج نے ان کے امدادی جہاز کو قبضے میں لیا تھا۔

  • اسکاٹ لینڈ نے فلسطین کے مظلوموں کیلئے اپنے ملک کے دروازے کھول دیئے

    اسکاٹ لینڈ نے فلسطین کے مظلوموں کیلئے اپنے ملک کے دروازے کھول دیئے

    اسکاٹ لینڈ نے اسرائیلی بربریت کا نشانہ بننے والے فلسطینیوں کے لیے اہم اعلان کرتے ہوئے اپنے ملک کی سرحدیں کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کا کہنا ہے کہ ان کا ملک غزہ کے متاثرین کو پناہ دینے کے لیے تیار ہے اور اسکاٹ لینڈ وہ پہلا ملک ہے جس نے فلسطین کے مظلوموں کیلئے اپنے دروازے کھولے ہیں۔

    اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کا کہنا ہے کہ ہم نے شام، یوکرین اور دیگر کئی ممالک سے آنے والوں کا خیر مقدم کیا ہے اور ہمیں غزہ کے لوگوں کیلئے بھی ایسا دوبارہ کرنا چاہیے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے سسرسمیت د یگر رشتے دار بھی غزہ میں محصور ہیں جن میں دو سالہ بچہ بھی شامل ہے۔

    برطانیہ سے بھی فلسطینیوں کیلئے طبی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسکاٹش فرسٹ منسٹر نے کہا کہ اسکاٹ لینڈ کے اسپتالوں میں ہم غزہ متاثرین کا علاج کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہوئے حمزہ یوسف کا کہنا تھا کہ وہ غزہ میں بے گھر ہونے والے 10 لاکھ فلسطینیوں کے لیے دنیا بھر میں پناہ گزینوں کے پروگرام کا اعلان کرے۔