Tag: غزہ میں جنگ بندی

  • غزہ میں جنگ بندی معاہدے کیلئے رابطے پھر تیز ہوگئے

    غزہ میں جنگ بندی معاہدے کیلئے رابطے پھر تیز ہوگئے

    (13 اگست 2025): غزہ میں جنگ بندی معاہدے کیلئے رابطے پھر تیز ہوگئے، مصر، قطر اور امریکا کے درمیان بھی جنگ بندی کیلئے رابطے جاری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کا ایک وفد اسرائیل کے ساتھ ممکنہ معاہدے پر بات چیت کے لیے قاہرہ پہنچ گیا ہے، مصری حکام کا کہنا ہےدورے کا مقصد دوبارہ مذاکرات شروع کرکے جنگ بندی معاہدے تک پہنچنا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کی سرکاری نشریاتی کارپوریشن نے بتایا کہ حماس کا ایک وفد قاہرہ پہنچا ہے تاکہ ایک نئے اقدام پر بات کی جا سکے جس میں ایک جامع معاہدہ شامل ہے جس کے تحت 50 اسرائیلی (زندہ اور مردہ) قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں حماس کے ہتھیار ڈالنے کی شرط ہے۔

    حماس کی طرف سے اپنے وفد کے قاہرہ کے دورے یا غزہ میں جنگ بندی کے لیے نئی مصری تجویز کے بارے میں کوئی فوری تبصرہ سامنے نہیں آیا جبکہ حماس نے ایک سے زیادہ مرتبہ اپنے ہتھیار ڈالنے یا غزہ پٹی سے انخلا کی کسی بھی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں صیہونی دہشت گردی جاری ہے۔ قابض فورسز نے چوبیس گھنٹے میں حملوں میں 73 فلسطینیوں کو شہید کردیا، بھوک کے باعث مزید پانچ افراد دم توڑ گئے۔

    صیہونی فوج شمالی اور وسطیٰ غزہ پر بڑے حملے کی تیاری کررہی ہے، نیتن یاہو کا کہنا ہے غزہ میں عسکری کارروائیوں میں تیزی سے قبل فلسطینی عوام کو علاقے سے نکل جانے کی اجازت ہوگی۔

  • سینکڑوں اسرائیلی سیکیورٹی افسران کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کو خط

    سینکڑوں اسرائیلی سیکیورٹی افسران کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کو خط

    تل ابیب(4 اگست 2025): 600 سے زائد اسرائیل کے سابق اعلیٰ سیکیورٹی عہدیداروں نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ دیا۔

    اسرئیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق موساد کے سابق سربراہ تامیر پارڈو، شن بیٹ کے سابق سربراہ امی آیالون، اور آئی ڈی ایف کے سابق نائب سربراہ متان ولنائی نے اعلان کیا کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط بھیجا ہے جس میں انہوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو موجودہ جنگ ختم کرنے پر مجبور کرنے کی درخواست کی ہے۔

    یروشلم پوسٹ کے مطابق خط میں ٹرمپ سے کہا گیا کہ جس طرح آپ نے لبنان میں جنگ رکوانے میں کردار ادا کیا تھا، ویسے ہی اب غزہ میں بھی مداخلت کریں۔

    اسرائیل کے سابق اعلیٰ عہدیداروں نے خط میں لکھا کہ ہمارا پیشہ ورانہ تجزیہ ہے کہ حماس اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں رہی ہے، حماس کے باقی سینئر اہلکاروں کا بعد میں پیچھا کیا جا سکتا ہے لیکن ہمارے یرغمالی انتظار نہیں کر سکتے۔

    کمانڈرز فار اسرائیلز سیکیورٹی (سی آئی ایس)نے خط میں لکھا کہ آئی ڈی ایف نے طویل عرصے سے دو مقاصد پورے کیے ہیں جو طاقت کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے تھے پہلا حماس کی فوجی تشکیل اور دوسرا حکومت کو ختم کرنا، تیسرا، اور سب سے اہم ہمارے تمام یرغمالیوں کو گھر لانا تھا جو صرف ایک معاہدے کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس گروپ نے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالا ہو، ماضی میں بھی یہ گروپ جنگی حکمت عملی پر نظرثانی اور یرغمالیوں کی واپسی پر زور دیتا رہا ہے۔

  • غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں، اسرائیلی وزیراعظم کی ٹرمپ سے 2 روز میں دوسری ملاقات

    غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں، اسرائیلی وزیراعظم کی ٹرمپ سے 2 روز میں دوسری ملاقات

    امریکی صدر سے اسرائیلی وزیراعظم کی دوسری ملاقات ملاقات ختم ہونے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم خاموشی سے چلے گئے، اس ملاقات کے بعد اسٹیو وٹٹیکر نے دوحہ کا دورہ بھی ملتوی کردیا۔

    رائٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اپنے دورہ واشنگٹن کے بعد دوسری بار وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دو گھنٹے کی ملاقات میں غزہ کی جنگ سے متعلق گفتگو کی ہے تاہم بات چیت کا اعلامیہ جاری نہ کیا جاسکا۔

    امریکی صدر سے اسرائیلی وزیراعظم کی دوسری ملاقات بھی عشائیہ پر ہوئی، جو نوے منٹ تک جاری رہی، ملاقات ختم ہونے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم میڈیا بات چیت کیے بغیر ہی وائٹ ہاؤس سے روانہ ہوگئے۔

    https://urdu.arynews.tv/donald-trump-gaza-ceasefire-tammy-bruce/

    یاد رہے کہ ملاقات سے پہلے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ غزہ پر بات کریں گے اور یہ مسئلہ حل ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس نے چار میں سے تین مسائل حل کرلیے ہیں، تایم ٹرمپ نیتن یاہو ملاقات کے اختتام کے بعد اسٹیو وٹکوف نے دوحہ کا دورہ ملتوی کردیا ۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹٹیکر نے کہا تھا کہ ’قطر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان 60 روزہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔‘

    وٹٹیکر نے منگل کے روز کہا کہ فریقوں کے درمیان اختلافات کے نکات کی تعداد اب چار سے کم ہو کر ایک رہ گئی ہے جس کے بعد اب فیصلہ کُن حل کی جانب بڑھنے میں مدد ملے گی۔

  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرار داد منظور کرلی۔

    جنگ بندی کی قرارداد میں 149 ممالک نے حمایت اور12 نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ انیس ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

    قرارداد میں نہ صرف حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا بلکہ اسرائیل میں قید فلسطینیوں کی واپسی اور غزہ سے مکمل فوجی انخلا بھی شامل ہے۔

    قرارداد میں انسانی امداد تک بلا رکاوٹ رسائی کا مطالبہ کیا گیا اور عام شہریوں کو بھوکا رکھنے اور امدادی رسد روکنے جیسے اقدامات کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : یونیسف نے غزہ میں 5سالہ بچے کی دل دہلا دینے والی تصویر جاری کردی 

    یاد رہے غزہ میں اسرائیلی فورسز نے ظلم و بربریت کی انتہا کر دی، صرف چوبیس گھنٹوں کے دوران بمباری اور فائرنگ کے مختلف واقعات میں ایک سوبیس فلسطینی شہید ہو گئے، سب سے المناک واقعہ امداد کے منتظر شہریوں پر فائرنگ کا تھا، جس میں ستاون افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔

    خان یونس میں بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا گیا، جہاں چار مزید فلسطینی زندگی کی بازی ہار گئے۔

    صحت حکام کےمطابق اسرائیلی حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد پچپن ہزار سے تجاوز کرچکی ہے، جن میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔ ہر دن، ہر لمحہ غزہ کی فضاؤں میں صرف بارود کی بو اور چیخوں کی گونج باقی رہ گئی ہے۔

  • غزہ میں جنگ بندی، سلامتی کونسل میں قرارداد پر آج ووٹنگ کا امکان

    غزہ میں جنگ بندی، سلامتی کونسل میں قرارداد پر آج ووٹنگ کا امکان

    امریکی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 10 منتخب اراکین کی جانب سے باڈی کے دیگر 15 اراکین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ’غزہ میں جنگ بندی‘ کے حوالے سے قرارداد کے حق میں ووٹ دیں، جس پر آج ووٹنگ ہونے کا امکان ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ آج سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد میں ’غزہ میں فوری، غیرمشروط اور مستقل جنگ بندی‘ کے نکات شامل ہیں۔

    خبر رساں ادارے نے اس کے مسودے کو دیکھنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ’حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کے داخلے پر پابندیوں کو فوری طور پر ہٹانے اور محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ بلاروک ٹوک تقسیم کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    مسودے میں اس ضمن میں اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

    قرارداد کی کامیابی کے لیے اس کے حق میں نو ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ مستقل ارکان جن میں امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس شامل ہیں، ان کی جانب سے اس کو ویٹو بھی نہیں کیا جاتا۔

    دوسری جانب جو بائیڈن انتظامیہ کے ترجمان وزارت خارجہ متھیو ملر نے اسرائیل کے جنگی جرائم کا اعتراف کر لیا ہے۔

    اسکائی نیوز کے مطابق سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں وزارت خارجہ کے ترجمان کے عہدے پر مامور رہنے والے متھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکی حکومت نہیں مانتی لیکن اسرائیل یقینی طور پر ”جنگی جرائم“ کا ارتکاب کر رہا ہے۔

    پریس بریفنگز کے دوران اسرائیل کا دفاع کرنے والے متھیو ملر نے ایک پوڈ کاسٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ”وزارت خارجہ کی ترجمانی کے دوران امریکی حکومت کی رائے بیان کرنا ہوتی تھی، امریکی حکومت اب بھی اس بات کو نہیں مانتی کہ اسرائیلی فورسز غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔“

    میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے؟ میتھیو ملر نے جواب دیا کہ ”نہیں نسل کشی نہیں“ لیکن اسرائیل نے یقینی طور پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

    اہلِ غزہ کو بےگھر کرنے اور اسرائیل کا حامی امدادی ادارے کا سربراہ مقرر

    انھوں نے کہا ”جب آپ پوڈیم پر ہوتے ہیں، تو آپ اپنی ذاتی رائے کا اظہار نہیں کر رہے ہوتے، بلکہ آپ امریکی حکومت کے فیصلوں کا اظہار کر رہے ہوتے ہیں۔“

  • غزہ میں جنگ بندی، نیتن یاہو نے نئی تجویز مان لی

    غزہ میں جنگ بندی، نیتن یاہو نے نئی تجویز مان لی

    غزہ میں جنگ بندی کیلئے نئی امریکی تجویز سامنے آئی ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نئی امریکی تجویز سے اتفاق کرلیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اسیروں کے اہلخانہ کو بتایا اسرائیل نے جنگ بندی کی نئی تجویز قبول کرلی ہے، نیتن یاہو نئی جنگ بندی تجویز کے ساتھ آگے بڑھنے کےلیے تیار ہیں۔

    جنگ بندی پر حماس کی آرا سے متعلق عرب میڈیا نے بتایا کہ حماس نئی امریکی تجویز کا مطالعہ کررہا ہے، حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی تجویز کا مطالعہ کرکے ایسا فیصلہ کرینگے جس میں فلسطینیوں کا مفاد ہو۔

    غزہ جنگ بندی : دوحہ میں دوبارہ مذاکرات، حماس کی تصدیق

    اس سلسلے میں‌ امریکی ایلچی اسٹیووٹکوف نے کہا کہ غزہ میں ممکنہ جنگ بندی سے متعلق پُرامید ہوں جبکہ الجزیرہ ٹی وی کا کہنا ہے کہ نئی امریکی تجویز میں 60 دنوں کی جنگ بندی شامل ہے۔

    نئی تجویز کے مطابق 10 زندہ اسرائیلی شہریوں کی رہائی اور 18 لاشوں کی واپسی ہوگی، جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل 1100 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کریگا۔

    اسرائیل غزہ میں فوج کی تعداد کم کریگا اور انسانی امداد کی فراہمی میں اضافہ کرےگا، تجویز کے مطابق اسرائیل غزہ کی حکومتی ذمہ داری ایک آزاد فلسطینی کمیٹی کو منتقل کریگا۔

    https://urdu.arynews.tv/gaza-ceasefire-israels-claim-is-false/

  • غزہ میں جنگ بندی کے لیے دوحہ مذاکرات میں بڑی پیش رفت

    غزہ میں جنگ بندی کے لیے دوحہ مذاکرات میں بڑی پیش رفت

    غزہ میں جنگ بندی کے لیے دوحہ مذاکرات میں پیش رفت سامنے آئی ہے، حماس ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں جنگ بندی 42 دن کی ہوگی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں پہلے مرحلے میں قید اسرائیلی خواتین اور بوڑھوں کو آزاد کیا جائے گا، بدلے میں اسرائیل جیلوں میں قید فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔

    رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں اسرائیلی فورسز غزہ کی مشرقی سرحد پر واپس جائیں گی۔ دوسرے مرحلے میں غزہ سے اسرائیلی افواج انخلاء کرے گی، بدلے میں غزہ میں قید اسرائیلی فوجیوں کو رہا کردیا جائے گا۔

    اسرائیلی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ غزہ میں قید 100 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لئے حماس پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، قابض صیہونی فوج کے فضائی حملے میں مزید 10 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ایک گھر کو نشانہ بنایا۔

    سوئٹزرلینڈ میں حزب اللہ پر پابندی کی قرارداد منظور

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید 38 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے جبکہ 203 کے قریب زخمی ہوئے۔

  • غزہ میں جنگ بندی : اقوام متحدہ میں امریکی قرارداد منظور

    غزہ میں جنگ بندی : اقوام متحدہ میں امریکی قرارداد منظور

    نیو یارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی امریکی قرارداد منظور کرلی گئی، روس نے روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرنے کے لیے امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد منظور کرلی۔

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 8ماہ بعد جنگ بندی کی قرارداد منظور کی گئی، ووٹنگ کے عمل میں 14ارکان نے قرارداد کےحق میں ووٹ دیا جبکہ روس نے حصہ نہیں لیا۔

    قرارداد میں حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھی یہ قرارداد منظور کرلے اور دونوں فریق بغیر کسی تاخیر کے قرارداد پر عمل کریں۔

    قرارداد کے مطابق دونوں متحارب فریق بات چیت کریں گے اور اس دوران جنگ بندی جاری رہے گی، ذرائع کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی اس تجویز کا مسودہ امریکی صدر جوبائیڈن نے منظور کیا تھا۔

    اس حوالے سے حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں کو روک رہا ہے۔

    امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے کہا کہ حماس کو جنگ بندی کا ایک اور موقع دے رہے ہیں، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث اب تک37ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ میں کئی مرتبہ جنگ بندی سے متعلق یو این قراردادوں کو ویٹو کرنے والے امریکا نے سلامتی کونسل سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ووٹنگ کی درخواست کی تھی۔

    امریکہ نے گزشتہ اتوار کی شام اعلان کیا تھا کہ اس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ایک قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ کرنے کو کہا ہے جس میں اسرائیل اور حماس سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ میں مجوزہ جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے "بلا تاخیر” اقدامات کریں۔

    سلامتی کونسل نے مارچ میں بھی غزہ میں فوری جنگ بندی اور حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اسرائیل کے کٹر اتحادی امریکا نے اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کے مسودے روکے، جن میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، قتل عام روکنے کے لیے لائی جانے والی ان قراردادوں کو ناکام بنانے پر امریکا پر بڑے پیمانے پر تنقید کی گئی۔

  • ایوارڈ یافتہ اداکارہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے وائٹ ہاؤس کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئیں

    ایوارڈ یافتہ اداکارہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے وائٹ ہاؤس کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئیں

    واشنگٹن: امریکا کی ایوارڈ یافتہ اداکارہ سنتھیا نکسن غزہ میں جنگ بندی کے لیے وائٹ ہاؤس کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایمی اور گریمی ایوارڈ یافتہ امریکی اداکارہ سنتھیا نکسن نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لیے وائٹ ہاؤس کے سامنے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کا مقصد دنیا بھر میں غزہ کے شہریوں کو غذائی قلت سے متعلق آگاہ کرنا ہے۔

    سنتھیا نے کہا غزہ میں یقیناً بہت سے لوگ بمباری کی وجہ سے مر رہے ہیں، بہت سے لوگوں کو خوراک نہیں مل رہی، اور وہ بھوکے رہنے پر مجبور ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم بھی بھوک ہڑتال کر رہے ہیں تاکہ غزہ کی ہولناک صورت حال کو اجاگر کیا جا سکے۔

    انھوں نے کہا غزہ میں اسرائیل جو کر رہا ہے وہ حقیقت میں نسل کشی ہے، ہمارا مطالبہ فوری جنگ بندی کا ہے تاکہ لوگوں کی زندگیوں کو بچایا جا سکے۔

    اداکارہ نے مزید کہا جو کچھ ہو رہا ہے وہ نارمل نہیں ہے اور یہ کوئی معمول کی بات بھی نہیں ہے اور کسی بھی صورت میں اس کے جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    سنتھیا کا کہنا تھا کہ جیسا کہ ہم نے گزشتہ دنوں دیکھا ہزاروں بے گناہ لوگوں کے قتل کو روکنے اور قیدیوں کی بہ حفاظت واپسی کے لیے جنگ بندی اہم ہے۔

  • نگراں وزیراعظم  کی فلسطینی صدر سے ملاقات ، اسرائیلی دہشت گردی پرعالمی خاموشی  شرمناک قرار

    نگراں وزیراعظم کی فلسطینی صدر سے ملاقات ، اسرائیلی دہشت گردی پرعالمی خاموشی شرمناک قرار

    جدہ : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے فلسطینی صدر محمودعباس سے ملاقات میں اسرائیلی دہشت گردی پرعالمی خاموشی کو شرمناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی فلسطین کے صدرمحمود عباس سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں غیرمشروط جنگ بندی اور اشیاضروریہ کی فراہمی کیلئےراہداری کا مطالبہ کردیا۔

    نگران وزیراعظم نے اصہیونی فوجوں کیجانب سےنہتےفلسطینیوں کے قتل عام پرافسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطین کےلوگوں کی سفارتی و اخلاقی مدد جاری رکھے گا اور عالمی سطح پر فلسطینیوں کیلئے آواز بلند کرتارہے گا۔

    نگران وزیراعظم نےعالمی قوتوں کی غزہ میں بربریت پرخاموشی کوشرمناک قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ عالمی قوتیں غزہ میں جنگ بندی ، نہتے فلسطینیوں اور بچوں کے قتل عام کو روکنے میں کردار ادا کریں۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نےفلسطینیوں کا ساتھ دینے اور امداد بھیجنے پر شکریہ ادا کیا۔

    خیال رہے نگراں وزیراعظم فلسطین کی صورتحال پر آج ہونے والی عرب سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے اور کل اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔