Tag: غزہ نسل کشی

  • ’’برطانوی وزیر اعظم آپ چھپ نہیں سکتے، غزہ نسل کشی میں آپ بھی ملوث ہیں‘‘

    ’’برطانوی وزیر اعظم آپ چھپ نہیں سکتے، غزہ نسل کشی میں آپ بھی ملوث ہیں‘‘

    لندن: دنیا بھر کے بڑے شہروں میں آج بھی صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی میں بد ترین قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں بھی ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں مظاہرین نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

    اسرائیلی بربریت کے خلاف کیے گئے مظاہرے میں برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے خلاف نعرے بازی کی گئی، مظاہرین نے کہا ’’آپ چھپ نہیں سکتے، غزہ میں نسل کشی میں آپ بھی ملوث ہیں۔‘‘

    لندن میں بھی نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کیا گیا، جب کہ پولیس نے دھاوا بول کر متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا، لیبر پارٹی کے رکن جیرمی کوربن بھی مظاہرے میں شریک ہوئے۔

    دوسری جانب میں لندن میں گزشتہ روز بافٹا ایوارڈز تقریب کے دوران بھی ہدایت کار کین لوچ نے ساتھیوں کے ہمراہ غزہ میں قتل عام بند کرو کا بینر اٹھا کر مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کی۔

  • عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی

    عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی

    ہیگ: عالمی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی اور جنگی جرائم کے مقدمے کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں سماعت آج ہوگی، پاکستان سمیت عرب ممالک نے جنوبی افریقہ کی درخواست کی حمایت کر دی ہے، اہم سماعت سے پہلے اسرائیلی وزیر اعظم نے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا غزہ پر مستقل قبضے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سب سے بڑی عدالت انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں جنوبی افریقہ نے اسرائیل خلاف فلسطینیوں کی مبینہ نسل کشی کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے، جنوبی افریقہ نے گزشتہ سال 29 دسمبر کو یہ مقدمہ دائر کیا اور اس سلسلے میں عالمی عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف حکم نامہ جاری کرے، جس میں واضح کیا جائے کہ غزہ میں فلسطینی گروپ حماس کے خلاف کریک ڈاؤن کی آڑ میں اسرائیل مبینہ نسل کشی میں ملوث ہے جو فلسطینی عوام کے حقوق کو شدید اور ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے۔

    غزہ پر مستقل قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، اسرائیلی وزیر اعظم

    مقدمے میں جنوبی افریقہ نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عارضی یا قلیل مدتی اقدامات کرے، جس میں اسرائیل کو غزہ میں اپنی فوجی مہم فوری روکنے کا حکم دیا جائے، غزہ کو معاوضے کی پیش کش کی جائے اور تعمیرِ نو کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں۔

    اس مقدمے کا مرکزی نکتہ 1948 کا وہ کنونشن ہے جو نسل کشی کے جرائم اور سزا سے متعلق دوسری عالمی جنگ اور ہولوکاسٹ کے بعد تیار کیا گیا تھا۔ اس کنونشن کے مطابق کسی بھی قومی، نسلی یا مذہبی گروپ کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے کے ارداے سے قتل کا ارتکاب نسل کشی کے زمرے میں آتا ہے۔

    84 صفحات پر مشتمل دائر کردہ درخواست میں جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی اقدامات مبینہ نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

  • غزہ نسل کشی کیس، جیریمی کوربن کا برطانوی حکومت سے بڑا مطالبہ

    غزہ نسل کشی کیس، جیریمی کوربن کا برطانوی حکومت سے بڑا مطالبہ

    لندن: جیریمی کوربن نے برطانوی حکومت سے عالمی عدالت انصاف میں چلنے والے غزہ نسل کشی کیس کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی لیبر پارٹی کے سابق رہنما جیریمی کوربن نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں دائر نسل کشی کے مقدمے کی حمایت کرے۔

    کوربن نے پیر کو پارلیمنٹ میں ایک تقریر میں کہا کہ بہت سے لوگ اس بات پر بہت خوش ہیں کہ جنوبی افریقہ کی حکومت نے غزہ میں بے گناہ لوگوں کی ہلاکتوں کے لیے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

    انھوں نے کہا برطانوی حکومت کم از کم جنوبی افریقہ کے عمل کی حمایت تو کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ اور اسرائیل اس ہفتے جمعرات اور جمعہ کو ہیگ میں عوامی سماعتوں میں دلائل پیش کریں گے۔

    اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    بولیویا، اردن، ملائیشیا اور ترکی کی حکومتوں کے ساتھ ساتھ اسلامی تعاون تنظیم نے بھی جنوبی افریقہ کی اس درخواست کی حمایت کا اظہار کیا ہے، جب کہ اقوام متحدہ میں فرانس کے سفیر نے کہا ہے کہ فرانس عدالت کے فیصلے کی حمایت کرے گا۔

  • غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 250 فلسطینی شہید ،500 زخمی

    غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 250 فلسطینی شہید ،500 زخمی

    غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں پر مظالم جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں مزید 250 فلسطینی شہید اور 500 زخمی کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ جنگ کے 81 ویں دن بھی اسرائیلی فورسز شہر کو ملیا میٹ کرنے میں مصروف ہیں، مختلف علاقوں میں رات دن بارود کی برسات کی جا رہی ہے، اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید ڈھائی سو فلسطینی شہید کر دیے گئے۔

    اسرائیلی فورسز نے گزشتہ روز خان یونس، البریج اور نصیرات کیمپ کو بمباری کا نشانہ بنایا، بمباری سے سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں، ایمبولینسز کو زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    قابص صیہونی فوج نے خان یونس، جبالیہ اور شجائیہ کے اطراف بھی حملے کیے، تقریباً تین ماہ کی اسرائیلی بمباری میں اب تک 20,674 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 54,536 زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

    پارلیمنٹ سیشن میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے

    دوسری طرف گزشتہ روز زمینی کارروائی کے دوران مزید 2 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں، غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اب تک 160 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے بھی 311 افراد اور 103 صحافی شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے 115 مساجد شہید، 65 ہزار گھر مکمل تباہ، اور 3 لاکھ گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

  • غزہ کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ سابق امریکی صدر ٹرمپ بھی بول پڑے

    غزہ کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ سابق امریکی صدر ٹرمپ بھی بول پڑے

    فلوریڈا: فلسطین کے محصور شہر غزہ پر صہیونی ریاست کی جانب سے ڈھائی جانے والی قیامت کو نظر انداز کرنا کسی کے لیے بھی ممکن نہیں رہا ہے، حتیٰ کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے بھی۔

    حال ہی میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیا ہے، جس میں انھوں نے اسرائیل اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے حق میں پورا زور لگایا ہے، اور ہر طرح سے ان کے اقدامات کی حمایت کی ہے، تاہم جب غزہ کی بات آئی تو ٹرمپ بھی اسے ’ناقابل یقین‘ اور ’خوف ناک‘ کہے بغیر نہ رہ سکے۔

    جمعرات کو نشر ہونے والے اس انٹرویو میں ٹرمپ سے جب پوچھا گیا کہ آپ نے غزہ کی کہانی دیکھی، جو صورت حال سامنے آ رہی ہے؟ غزہ کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ تو سابق امریکی صدر نے کہا ’غزہ میں جو ہو رہا ہے یہ نہ صرف ناقابل یقین ہے، بلکہ خوفناک ہے۔‘

    ٹرمپ نے عالمی سطح پر صہیونی بربریت کے خلاف احتجاج اور مخالفت کے تناظر میں کہا کہ اسرائیل کو عوامی رابطوں اور تعلقات عامہ کے محاذ پر شکست ہوئی ہے، تاہم حماس حملوں کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلسل جارحیت کو انھوں نے نیتن یاہو کا ’مضبوط مؤقف‘ قرار دیا۔

    اسرائیلی مظالم کے خلاف لندن میں بڑا مظاہرہ، 8 لاکھ افراد شریک، مارچ سبوتاژ کرنے کی شرپسندوں کی کوشش ناکام

    سابق امریکی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر وہ اسرائیل کے صدر ہوتے تو ایران کے ساتھ مذاکرات کر کے حماس کے مہلک حملے کو روک دیتے، انھوں نے کہا ایران ٹوٹا ہوا تھا، اور ہم ساتھ معاہدہ کر لیتے، میرے دور صدارت میں امریکا ایران کے ساتھ اچھے سے چل رہا تھا۔

  • غزہ نسل کشی کا ذمہ دار صرف اسرائیل نہیں یورپ بھی، آئرش ایم پی نے آئینہ دکھا دیا

    غزہ نسل کشی کا ذمہ دار صرف اسرائیل نہیں یورپ بھی، آئرش ایم پی نے آئینہ دکھا دیا

    غزہ میں جاری اسرائیلی نسل کشی پر ایک آئرش ایم پی کلیر ڈیلی نے یورپی پارلیمنٹ پر برہمی کا اظہار کر کے یورپ کو آئینہ دکھا دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی ایک آئرش رکن کلیر ڈیلی نے جمعہ کے روز یورپی کمیشن کی صدر اُرسولا وان ڈر لئین کو غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انھوں نے کہا صرف اسرائیل نہیں بلکہ یورپ بھی غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ہے، یورپ کی اتنی جرات بھی نہیں کہ جنگ بندی کا مطالبہ کرے کیوں کہ ان کے ہی دیے ہوئے ہتھیار سے غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے۔

    آئرش ایم پی اُرسولا پر برستے ہوئی بولیں: ’’یہاں آ کر اپنے ہاتھوں سے خون صاف کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ ایک ماہ پہلے آپ اسرائیل گئیں اور ان کی حمایت کی۔‘‘

    کلیر ڈیلی نے بدھ کے روز پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپنی تقریر کی ایک ویڈیو بھی ’ایکس‘ پر پوسٹ کی، جس میں انھوں نے غزہ کے لوگوں کو بھوک سے مارنے، اسپتالوں، ایمبولینسوں، صحافیوں اور انسانی امداد کے ذرائع پر بمباری کرنے پر اسرائیل کی نسل پرست ریاست پر کڑی تنقید کی تھی۔