غزہ : صہیونی فوج غزہ کی رہائشی عمارتیں،،گھروں،، اسپتالوں اور مساجد کو راکھ کا ڈھیر بنانے کے بعد پناہ گزین کیمپوں پربارود برسانے لگی، حملوں میں مزید 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، جس کے بعد شہدا کی تعداد10 ہزارکے قریب پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق غزہ کی رہائشی عمارتیں تباہ کرنے کے بعد اسرائیلی فوج نے پناہ گزین کیمپوں پرحملے تیزکردیئے، اسرائیلی طیاروں نے رات گئے المغازی، الشاطی، جبالیہ کیمپوں پر مسلسل بمباری کے نتیجے میں مزید پچاس سے زائد فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا، جس میں ایک ہی خاندان کے اکیس افراد بھی شامل ہیں۔
صہیونی فوج نے القدس اسپتال کے قریب رہائشی عمارت کوملیا میٹ کردیا، ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ بنے اقوام متحدہ کے الفخورا اسکول اور انڈونیشیا اسپتال کے قریب بھی بمباری کی گئی جبکہ حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے گھر کو ڈرون سےنشانہ بنایاگیا۔
حملوں میں متعدد بچے شہید ہوئے ،شہدا کی تعداد دس ہزارکے قریب پہنچ گئی جبکہ تیس ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
صہیونی فوج نے مغربی کنارے میں بھی حملے تیزکردیئے، ایک گھرپرٹینک شکن میزائل داغا حملے میں تین فلسطینی شہید اورمتعدد زخمی ہوگئے جبکہ صہیونی فوج نے مغربی کنارےسے40سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
صہیونی فوج نے 2 دن میں جبالیہ کیمپ پر900 کلو بارود برسایا ۔ اسرائیل نے شمالی غزہ میں واقع الشاطی کیمپ کوفاسفورس بموں سےنشانہ بنایا۔، ، فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہرگھنٹےمیں سات بچوں سمیت پندرہ فلسطینی شہید ہورہے ہیں پینتیس افراد زخمی ہورہے ہیں اور ہرگھنٹے غزہ پرگرائے جانے والے بموں کی تعداد بیالیس اور ہر گھنٹے بارہ عمارتیں تباہ ہو رہی ہیں۔
بولیویا، چلی، اردن ، بحرین اورترکیہ کے بعد افریقی ملک چاڈ نے بھی اسرائیل سے اپنا سفیر بلالیا ہے جبکہ غزہ پر بڑھتی اسرائیلی جارحیت پر عالمی رہنما بھی تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔