Tag: غزہ پٹی

  • نیتن یاہو کا غزہ پٹی کا مکمل کنٹرول سنبھالنے کا اعلان

    نیتن یاہو کا غزہ پٹی کا مکمل کنٹرول سنبھالنے کا اعلان

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ فضائی حملو ں کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ پٹی کا مکمل کنٹرول حاصل کرلے گی۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی کے ٖفضائی حملے اور زمینی آپریشن کا سلسلہ جاری ہے اور ایسے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اعلان سامنے آیا ہے جس میں اُن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ پٹی کا مکمل کنٹرول حاصل کرلے گی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں لڑائی شدید ہے، ہم پیشرفت کر رہے ہیں اور ہم غزہ پٹی کے تمام علاقے کا کنٹرول سنبھال لیں گے۔

    دوسری جانب خلیجی میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں مزید شدت آگئی، ایک گھنٹے کے دوران 30 فضائی حملے کئے گئے ہیں، اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس کے النصر اسپتال پر بھی بمباری کی گئی، صبح سے اب تک 23 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    اسرائیلی فوج نے النصر اپستال کی فارماسیوٹیکل لیبارٹری اور اسپتال لائے جانے والے زخمیوں پر بھی بمباری کی۔ انڈونیشین اسپتال پر حملے اور محاصرہ، بُلڈوزر سے اسپتال کی دیوار گرا دی۔

    ہمیں مذاکرات میں ’ناقابلِ قبول‘ تجاویز دی گئی ہیں، حماس

    وزارت کے مطابق اب شمالی غزہ کے تمام سرکاری اسپتال غیر فعال ہوچکے ہیں۔ سات اکتوبر 2023 سے اب تک شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 2019 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 430 سے زائد زخمی ہیں۔

    سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ انتونیو گوتریس نے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ جاری اجتماعی سزا کی مذمت کی۔

  • اسرائیل کی غزہ پٹی پر ایک بار پھر فضائی حملے

    اسرائیل کی غزہ پٹی پر ایک بار پھر فضائی حملے

    اسرائیلی فوج نے وسطی محصور غزہ کی پٹی پر فضائی حملے کیے اور دعویٰ کیا کہ یہ فلسطین کی جانب سے راکٹ حملے کے جواب میں کیا گیا ہے۔

    خبررساں ادارے کے مطابق مقبوضہ مضربی کنارے میں واقع جنین میں 10  فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر دو راکٹ فائر کئے گئے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں مبینہ عسکریت پسندوں کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا، تاہم فوری طور پر جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطین میں حالیہ دنوں میں پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے دونوں اطراف کو امن کے لیے زور دیا۔

    دوسری جانب یورپی یونین کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا کہ یورپی یونین مقبوضہ بیت المقدس میں حملوں کی ’شدید مذمت‘ کرتی ہے۔ یورپی یونین نے ان حملوں کو ’پاگل پن اور نفرت پر مبنی تشدد کے واقعات قرار دیا۔‘

  • اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری میں 5 سالہ بچی سمیت 8 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری میں 5 سالہ بچی سمیت 8 فلسطینی شہید

    مغربی کنارہ: اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کر کے 5 سالہ بچی سمیت 8 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطین میں بد ترین اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، غزہ کی پٹی پر ایک بار پھر وحشیانہ بمباری کرتے ہوئے اسرائیلی فورسز نے پانچ سالہ بچی سمیت آٹھ فلسطینیوں کو شہید کر دیا، بمباری سے 44 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں۔

    گزشتہ 2 روز کے حملوں میں 6 بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید اور 203 زخمی ہو چکے ہیں۔

    رواں برس صہیونی فورسز نے 145 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جو 2015 کے بعد سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

    دوسری جانب امریکا کا کہنا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں یہودی آبادیوں کی مخالفت کرے گا، امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ نئی اسرائیلی حکومت کو شخصیات سے نہیں، اقدامات سے جانچا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ امریکا کو اس طرح کی کسی بھی پالیسی سے اختلاف ہوگا جو دو ریاستی تنازعہ کے حل کے خلاف ہو، دو ریاستی تنازعہ کے حل کے خلاف پالیسی اسرائیل کی سیکیورٹی کو نقصان پہنچائے گی۔

  • اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی جاری ، 16 بچے ماورائے عدالت شہید

    اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی جاری ، 16 بچے ماورائے عدالت شہید

    رام اللہ:عالمی تحریک دفاع اسرائیل کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی فوجی ریاستی دہشت گردی کےدوران رواں سال 16 فلسطینی بچوں کو بےدردی کےساتھ شہید کردیا گیا۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قبل ا زیں انسانی حقوق کی تنظیم المیزان مرکز برائے انسانی حقوق کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ رواں سال کی پہلی شش ماہی کے دوران غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں 16 بچے شہید اور 1233 زخمی ہوگئے۔

    ان میں غرب اردن ،غزہ اور بیت المقدس کے فلسطینی بچے شامل ہیں۔ شہید ہونےوالے فلسطینی بچوں میں 10 سالہ عبدالرحمان شتیوی، 11 سالہ البراءالکفارنہ اور 12 سال کی عمر کے 4 بچے شامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام فلسطینی بچوں کے حقوق کی پامالیوں، بچوں کے قتل عام اوران کے حوالے سے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم کا کہنا تھا کہ قابض فوج فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت بڑی عمرکے شہریوں کی شہادتوں کےواقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن میں تلاشی کے دوران19 فلسطینیوں کو حراست میں لیا تھا۔فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے تلاشی کی آڑ میں فلسطینیوں کے گھروں میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا اور گھروں میں گھس کر لوٹ مار، توڑپھوڑ اور خواتین اور بچوں کو زدوب کوب کیا تھا۔

    اس سے قبل فلسطین کی غزہ پٹی میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے ہفتہ وار احتجاج کے دوران اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے میں 98 افراد زخمی ہوگئے تھے جن میں سے چند کی حالت تشویشناک ہے۔

    اقوام متحدہ کے مشن نے رواں سال مارچ میں اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہوئی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مشن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں فلسطینی مظاہرین کے خلاف کی گئی کارروائیاں جنگی جرائم میں شمار ہوسکتی ہیں۔

    فلسطینیوں کی جانب سے گزشتہ 30 برس سے اسرائیل کو فلسطین کا قبضہ چھوڑ کر واپس جانے کے لیے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور ہرجمعے کو مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جب 1948 میں فلسطین کے وسیع علاقے میں قبضہ کیا گیا تو متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد غزہ پہنچی تھی جو موجودہ اسرائیل میں اپنی جائیدادیں اور زمینیں چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔