Tag: غزہ

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بڑا بیان

    ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بڑا بیان

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ رواں ہفتے ہو جائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ اس ہفتے معاہدہ طے پانے کے امکانات روشن ہیں۔ ممکن ہے کچھ یرغمالی بھی رہا ہو جائیں۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حماس سے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے اور یہ ایک اچھا موقع ہے کہ فریقین جنگ بندی کی جانب بڑھیں۔

    دوسری جانب برکس ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا مخالف پالیسیوں پر ان کے خلاف اضافی محصولات عائد کی جائیں گی۔

    برکس تنظیم کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر نے سماجی رابطے ٹروتھ پر لکھا کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا، اس معاملے کی طرف توجہ دینے کا شکریہ، آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے۔

    صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں امریکا مخالف پالیسیوں سے کیا مراد ہے، اس کی کوئی وضاحت یا تفصیل فراہم نہیں کی۔ واضح رہے کہ برکس گروپ کی بنیاد 2009 میں برازیل، روس، بھارت، اور چین کے رہنماؤں کی پہلی سربراہی کانفرنس سے رکھی گئی تھی، بعد میں جنوبی افریقہ کو بھی شامل کیا گیا۔ گزشتہ سال اس بلاک میں مزید ممالک مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کو بھی رکنیت دی گئی۔

    اسرائیل کا یمن میں بڑا فضائی حملہ، الحدیدہ پورٹ پر دھماکے

    برکس رہنماؤں نے مشترکہ اعلامیے میں امریکا کی جانب سے یک طرفہ ٹیرف اور غیر ٹیرف اقدامات کے عروج پر سنگین خدشات کا اظہار کیا، اور کہا کہ اس سے تجارت مسخ ہو جاتی ہے، اور یہ ڈبلیو ٹی او کے قواعد سے متصادم ہیں، رہنماؤں نے خبردار کیا کہ تجارتی پابندی کے یہ بڑھتے اقدامات عالمی معیشت کو خراب کر دیں گے، اور موجودہ معاشی تفریق اور بڑھ جائے گی۔

  • برکس ممالک نے آئی ایم ایف کے مخصوص نظام پر سوال اٹھا دیا

    برکس ممالک نے آئی ایم ایف کے مخصوص نظام پر سوال اٹھا دیا

    ریو ڈی جنیرو: برکس ممالک نے آئی ایم ایف کے مخصوص نظام پر سوال اٹھا دیا ہے، رہنماؤں نے مانیٹری فنڈ میں ناگزیر اصلاحات کی بات کی۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل میں ہونے والی ترقی پذیر ممالک کے برکس سمٹ کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جس میں عالمی تجارت، مالیاتی اصلاحات، اور مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر اہم مؤقف اپنایا گیا ہے۔

    برکس گروپ کے وزرائے خزانہ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) میں اصلاحات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ آئی ایم ایف کا موجودہ کوٹہ اور ووٹنگ نظام عالمی اقتصادی حقائق کی عکاسی نہیں کرتا۔

    برکس مطالبے میں ووٹنگ کے حقوق کی ایک نئی تقسیم اور فنڈ کی قیادت کے لیے یورپی انتظامیہ ہونے کی روایت کا خاتمہ بھی شامل تھا، اس گروپ کے وزرائے خزانہ نے پہلی بار مشترکہ بیان میں مجوزہ اصلاحات پر اتفاق کیا، اس سلسلے میں دسمبر میں آنے والی آئی ایم ایف کے جائزے کے اجلاس میں اس مشترکہ تجویز پر بات کی جائے گی۔

    اعلامیے کے مطابق برکس رہنماؤں نے ایران پر امریکی و اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ وہ غزہ کو ریاست فلسطین کا حصہ تسلیم کرتے ہیں، اعلامیے میں امریکا کی یک طرفہ تجارتی محصولات پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ امریکا کے یکطرفہ اقدامات عالمی تجارتی اصولوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہیں۔


    اسرائیل حماس مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم


    برکس رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ غزہ میں تشدد کا سلسلہ فوری طور پر ختم ہونا چاہیے، رہنماؤں نے کہا فلسطین میں منصفانہ جامع حل کے ذریعے دیرپا امن کا حصول ضروری ہے۔

    برکس اعلامیے میں رہنماؤں نے کہا کہ وہ امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، اور غزہ کو ریاست فلسطین کا حصہ تسلیم کرتے ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، فلسطینی فٹبالر شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، فلسطینی فٹبالر شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں مظالم کا سلسلہ جاری ہے، ایک گھر پر فضائی حملے میں فلسطینی فٹبالر شہید ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے مہند اللیلی کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ خدامت المغازی کلب کا حصہ تھے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ڈرون حملے میں فلسطینی فٹبالر کے گھر کو نشانہ بنایا گیا تھا، حملے میں اللیلی شدید زخمی ہوئے تھے جو اب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔

    ایکس پر اپنی پوسٹ میں فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے لکھا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں میں اب تک مختلف کھیلوں سے وابسطہ 585 کھلاڑی شہید ہوچکے ہیں، شہدا میں 265 فٹ بالر شامل ہیں۔

    فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ پر شدید جنگ کی وجہ سے اسرائیل کی فٹ بال ٹیم پر پابندی عائد کی جائے۔

    دوسری جانب فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں مخبروں کی بھرتی کیلئے منشیات استعمال کر رہی ہیں۔

    اپنے بیان مین حماس نے کہا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس اہلکار امدادی مراکز کو بھرتی کا مرکز بنا چکے ہیں منشیات کے ذریعے فلسطینی نوجوانوں کو پھنسایا جا رہا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ معلومات حاصل کرنے اور سیکیورٹی مشنز کیلئے اسرائیل منشیات استعمال کر رہا ہے حماس نے جدید فونز اور جاسوسی آلات کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنائی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی اہلکار امدادی ٹیموں کی آڑ میں غزہ میں منشیات داخل کر رہے ہیں جرائم پیشہ گروہوں کو منظم کر کے غزہ میں بدامنی کی کوشش کی جارہی ہے۔

    لیورپول اور پرتگال کے معروف فٹبالر ڈیاگو جوتا ٹریفک حادثے میں ہلاک

    غزہ میڈیا آفس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی مراکز سے تقسیم آٹے میں نشہ آور گولیاں برآمد ہوئی ہیں، ابتدائی طور پر 4 فلسطینیوں نے نشہ آور گولیاں ملنے کی تصدیق کی ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا حملہ، اسپتال کے ڈائریکٹر اہلیہ اور بچوں سمیت شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کا حملہ، اسپتال کے ڈائریکٹر اہلیہ اور بچوں سمیت شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے انڈونیشین اسپتال کے ڈائریکٹر مروان السلطان کو ان کی اہلیہ اور بچوں سمیت شہید کر دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں انڈونیشین اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مروان السلطان اپنے گھر پر اہل خانہ سمیت جام شہادت نوش کرگئے۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے بدھ کو غزہ سٹی میں رہائشی عمارت پر حملہ کیا گیا، اس حملے میں مزید 67 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو غزہ میں خان یونس کا علاقہ فوری خالی کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھرپور قوت کے ساتھ کارروائی کی جائے گی، جدھر سے راکٹ داغا گیا وہاں حملہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب حماس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی نئی موصولہ امریکی تجاویز پر غور شروع کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان فی الوقت غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے نئے معاہدے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، تاہم حماس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آخری جنگ بندی کی پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    حماس نے آفیشل ٹیلی گرام پیج پر ایک بیان میں کہا مصر اور قطر کے ذریعے موصول پیشکشں پر غور کر رہے ہیں اور ایسی ڈیل کے خواہاں ہیں جو جنگ کا خاتمہ کرے اور اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا یقینی بنائے۔

    حماس نے اب تک نئے معاہدے پر رضامندی کا اظہار نہیں کیا ہے، صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ ساٹھ روزہ جنگ بندی کے لیے درکار شرائط مان لی ہیں۔

    امریکی ٹی وی سی بی ایس نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ اسرائیلی حکام غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے تیار ہیں، ٹرمپ کے اس اعلان کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، سے پٹی میں امیدیں بڑھ گئی ہیں۔

    تاہم ادھراسرائیلی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، نیتن یاہو نے کہا اسرائیل حماس کو مکمل طور پر ختم کرے گا، ہم ماضی میں واپس نہیں جا رہے، یہ سب ختم ہو چکا۔ خیال رہے کہ صدرٹرمپ سے ملاقات کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم پیر کوواشنگٹن پہنچیں گے۔

    غزہ میں مزاحمت کاروں کا حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی

    اسرائیلی فورسز نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں کم از کم 111 فلسطینیوں کو جان سے مار دیا ہے، اور امداد کے متلاشیوں اور خیموں میں پناہ لینے والے بے گھر افراد کو نشانہ بنایا۔ امریکا اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) سائٹس پر کھانے کے پارسل کے انتظار میں صرف پانچ ہفتوں کے دوران 600 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

  • غزہ میں مزاحمت کاروں کا  حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی

    غزہ میں مزاحمت کاروں کا حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی

    غزہ: شمالی غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی واصل جہنم ہوگیا۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق مزاحمت کاروں کے حملے میں اسرائیلی فوج کی ایک آرمرڈ بریگیڈ کا 19 سالہ اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا، حملے میں ٹینک کمانڈر سمیت 2 فوجی شدید زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں ہی ایک دوسرے حملے میں کمانڈو بریگیڈ کے ایگوز یونٹ کا ایک فوجی شدید زخمی ہوا۔

    دوسری جانب حماس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی نئی موصولہ امریکی تجاویز پر غور شروع کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان فی الوقت غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے نئے معاہدے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، تاہم حماس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آخری جنگ بندی کی پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    حماس نے آفیشل ٹیلی گرام پیج پر ایک بیان میں کہا مصر اور قطر کے ذریعے موصول پیشکشں پر غور کر رہے ہیں اور ایسی ڈیل کے خواہاں ہیں جو جنگ کا خاتمہ کرے اور اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا یقینی بنائے۔

    حماس نے اب تک نئے معاہدے پر رضامندی کا اظہار نہیں کیا ہے، صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ ساٹھ روزہ جنگ بندی کے لیے درکار شرائط مان لی ہیں۔

    امریکی ٹی وی سی بی ایس نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ اسرائیلی حکام غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے تیار ہیں، ٹرمپ کے اس اعلان کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، سے پٹی میں امیدیں بڑھ گئی ہیں۔

    تاہم ادھراسرائیلی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، نیتن یاہو نے کہا اسرائیل حماس کو مکمل طور پر ختم کرے گا، ہم ماضی میں واپس نہیں جا رہے، یہ سب ختم ہو چکا۔ خیال رہے کہ صدرٹرمپ سے ملاقات کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم پیر کوواشنگٹن پہنچیں گے۔

    غزہ میں حالات معمول پر لانے کے لیے حماس کو ہتھیار ڈالنا ہوں گے، امریکا

    اسرائیلی فورسز نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں کم از کم 111 فلسطینیوں کو جان سے مار دیا ہے، اور امداد کے متلاشیوں اور خیموں میں پناہ لینے والے بے گھر افراد کو نشانہ بنایا۔ امریکا اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) سائٹس پر کھانے کے پارسل کے انتظار میں صرف پانچ ہفتوں کے دوران 600 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

  • حماس نے جنگ بندی کی نئی موصولہ تجاویز پر غور شروع کر دیا

    حماس نے جنگ بندی کی نئی موصولہ تجاویز پر غور شروع کر دیا

    غزہ: حماس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی نئی موصولہ امریکی تجاویز پر غور شروع کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان فی الوقت غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے نئے معاہدے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، تاہم حماس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آخری جنگ بندی کی پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    حماس نے آفیشل ٹیلی گرام پیج پر ایک بیان میں کہا مصر اور قطر کے ذریعے موصول پیشکشں پر غور کر رہے ہیں اور ایسی ڈیل کے خواہاں ہیں جو جنگ کا خاتمہ کرے اور اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا یقینی بنائے۔

    حماس نے اب تک نئے معاہدے پر رضامندی کا اظہار نہیں کیا ہے، صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ ساٹھ روزہ جنگ بندی کے لیے درکار شرائط مان لی ہیں۔


    غزہ میں حالات معمول پر لانے کے لیے حماس کو ہتھیار ڈالنا ہوں گے، امریکا


    امریکی ٹی وی سی بی ایس نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ اسرائیلی حکام غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے تیار ہیں، ٹرمپ کے اس اعلان کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، سے پٹی میں امیدیں بڑھ گئی ہیں۔

    تاہم ادھراسرائیلی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، نیتن یاہو نے کہا اسرائیل حماس کو مکمل طور پر ختم کرے گا، ہم ماضی میں واپس نہیں جا رہے، یہ سب ختم ہو چکا۔ خیال رہے کہ صدرٹرمپ سے ملاقات کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم پیر کوواشنگٹن پہنچیں گے۔

    اسرائیلی فورسز نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں کم از کم 111 فلسطینیوں کو جان سے مار دیا ہے، اور امداد کے متلاشیوں اور خیموں میں پناہ لینے والے بے گھر افراد کو نشانہ بنایا۔ امریکا اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) سائٹس پر کھانے کے پارسل کے انتظار میں صرف پانچ ہفتوں کے دوران 600 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

    غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اب تک کم از کم 57,012 افراد شہید اور 134,592 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • غزہ کی جنگ اختتامی مراحل میں ہے، اسرائیلی وزیر دفاع

    غزہ کی جنگ اختتامی مراحل میں ہے، اسرائیلی وزیر دفاع

    اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری جنگ اپنے اختتامی مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ہم اب غزہ میں آپریشن کے اختتام کے قریب ہیں، ان کا یہ بیان ایران کے خلاف اسرائیل کی مختصر جنگ کے اختتام کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک بار پھر اس تنازع میں اسرائیل کے مقاصد کی تصدیق کی، جن میں تمام قیدیوں کی رہائی اور حماس کی شکست شامل ہے۔

    اسرائیلی حکام نے اشارہ دیا ہے کہ ٹرمپ کی انتظامیہ اور قطری ثالثی اس بات کے حوالے سے پُر امید ہیں کہ کسی معاہدے تک پہنچا جا سکتا ہے، تاہم اسرائیل کو اب تک یہ بات سمجھ نہیں آ رہی کہ اس امید کی بنیاد کیا ہے۔ اس بات کا انکشاف امریکی ویب سائٹ ”axios” نے کیا۔

    با خبر ذرائع کے حوالے سے اسرائیلی اخبار ”اسرائیل ہیوم” کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں متعدد وزرا نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جنگ کے مقاصد ابھی حاصل نہیں ہوئے، اس لیے فوجی اور سیاسی دباؤ جاری رکھنا ضروری ہے۔

    قابض اسرائیل کا غزہ میں مزید فوجی ڈویژن تعینات کرنے کا فیصلہ

    اس کے علاوہ اجلاس میں اسرائیلی فوج کے سربراہ نے ایک جائزہ پیش کیا جس کے مطابق لڑائی اپنے آخری مراحل میں پہنچ چکی ہے، جو آئندہ مرحلے سے متعلق اہم مباحثوں کی راہ ہموار کر رہی ہے۔

  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں کیفے پر حملہ، فلسطینی خاتون آرٹسٹ شہید

    اسرائیلی فوج کا غزہ میں کیفے پر حملہ، فلسطینی خاتون آرٹسٹ شہید

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں موجود کیفے پر میزائل حملہ کرکے فلسطینی خاتون آرٹسٹ اور فوٹو جرنلسٹ سمیت 33 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے 50 فضائی حملے کیے، جبری انخلاء کے احکامات کے بعد مشرقی غزہ کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق تازہ حملوں میں معروف فلسطینی خاتون آرٹسٹ فرانس السالمی اور فوٹو جرنلسٹ اسماعیل ابو حطب سمیت 33 افراد جام شہادت نوش کرگئے۔

    ناصر اسپتال کے مطابق غزہ میں بچوں میں گردن توڑ بخار کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 35 ہوگئی، خان یونس میں اسرائیلی حملوں میں 4 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی فورسز کے حملوں میں امداد کے منتظر اور بچوں سمیت 72 فلسطینی شہید ہوئے۔

    اس سے قبل نیدرلینڈز کے عوام کی جانب سے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف اور غزہ کے شہید بچوں کی یاد میں ہزاروں جوتے رکھ کر منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

    نیدرلینڈز کے شہر المیرے کے ٹاؤن اسکوائر میں غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف اور غزہ کے بچوں کے حق میں عوام نے بچوں کے ہزاروں جوتے سڑک پر رکھ کر منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    غزہ کے بچوں کے حق میں نیدرلینڈز میں گزشتہ سال بھی لوگوں نے اس طرح کے مظاہرے کیے تھے اور ایسے ہی ایک مظاہرے میں مقامی تنظیم نے ڈچ شہر روٹرڈیم کے مرکزی چوک پر بچوں کے 8 ہزار جوتے رکھ کر عالمی بے حسی کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی تھی۔

    اسرائیلی بمباری کے دوران سائیکل پر بھاگتے فلسطینی نوجوان کی ویڈیو وائرل

    اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ میں اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار بچے شہید یا زخمی ہوچکے ہیں۔

  • نیدرلینڈز میں غزہ کے شہید بچوں کے حق میں منفرد احتجاج

    نیدرلینڈز میں غزہ کے شہید بچوں کے حق میں منفرد احتجاج

    نیدرلینڈز کے عوام کی جانب سے اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف اور غزہ کے شہید بچوں کی یاد میں ہزاروں جوتے رکھ کر منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیدرلینڈز کے شہر المیرے کے ٹاؤن اسکوائر میں غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف اور غزہ کے بچوں کے حق میں عوام نے بچوں کے ہزاروں جوتے سڑک پر رکھ کر منفرد احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    غزہ کے بچوں کے حق میں نیدرلینڈز میں گزشتہ سال بھی لوگوں نے اس طرح کے مظاہرے کیے تھے اور ایسے ہی ایک مظاہرے میں مقامی تنظیم نے ڈچ شہر روٹرڈیم کے مرکزی چوک پر بچوں کے 8 ہزار جوتے رکھ کر عالمی بے حسی کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی تھی۔

    اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ میں اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار بچے شہید یا زخمی ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 56 ہزار سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں اور ایک لاکھ سے زائد لوگ زخمی ہیں جب کہ غزہ کے عوام اس وقت غذائی قلت کا بھی شکار ہیں۔

    حماس کا نیتن یاہو پر الزام:

    حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم پر جنگ بندی مذاکرات کو ناکام بنانے کا الزام لگایا ہے۔

    حماس کے سینئر عہدیدار محمود مرداوی کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو ”ناممکن حالات”تجویز کر رہے ہیں جس کا مقصد جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے تک پہنچنے کے امکان کو ناکام بنانا ہے۔

    مرداوی نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا کہ نیتن یاہو اس معاہدے کے نکات سے عہدہ برآ ہونے سے انکار کر رہے ہیں جس کی وہ ماضی میں پہلے ہی منظوری دے چکے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ایک مرحلے میں سب کو آزاد کرنے کے بجائے صرف 10 اسیروں کو رہا کرنے پر اصرار کرتے ہیں۔

    مرداوی نے لکھا، ”نتن یاہو جھوٹ بول رہے ہیں جب وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ یرغمالیوں کے ناموں کے انتخاب میں ملوث نہیں ہیں ’معاہدے میں رہائی کے لیے، وہ ڈیل نہیں چاہتا۔“

    غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، مزید 72 فلسطینی شہید

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

    گزشتہ ہفتے انہوں نے کہا تھا کہ ثالث پردے کے پیچھے مذاکرات کاروں سے مسلسل بات کر رہے ہیں تاکہ لڑائی میں 60 دن کے وقفے کو محفوظ بنانے کی کوشش کی جا سکے۔

  • غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، مزید 72 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، مزید 72 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 72 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ایک پناہ گزین اسکول پر وحشیانہ بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بھی حملہ ہوا۔ اتوار کو اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر 72 فلسطینی شہید ہوئے۔

    حماس کا نیتن یاہو پر الزام:

    حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم پر جنگ بندی مذاکرات کو ناکام بنانے کا الزام لگایا ہے۔

    حماس کے سینئر عہدیدار محمود مرداوی کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو ”ناممکن حالات”تجویز کر رہے ہیں جس کا مقصد جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے تک پہنچنے کے امکان کو ناکام بنانا ہے۔

    مرداوی نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا کہ نیتن یاہو اس معاہدے کے نکات سے عہدہ برآ ہونے سے انکار کر رہے ہیں جس کی وہ ماضی میں پہلے ہی منظوری دے چکے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ایک مرحلے میں سب کو آزاد کرنے کے بجائے صرف 10 اسیروں کو رہا کرنے پر اصرار کرتے ہیں۔

    مرداوی نے لکھا، ”نتن یاہو جھوٹ بول رہے ہیں جب وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ یرغمالیوں کے ناموں کے انتخاب میں ملوث نہیں ہیں ’معاہدے میں رہائی کے لیے، وہ ڈیل نہیں چاہتا۔“

    اسرائیل کا حزب اللہ کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

    گزشتہ ہفتے انہوں نے کہا تھا کہ ثالث پردے کے پیچھے مذاکرات کاروں سے مسلسل بات کر رہے ہیں تاکہ لڑائی میں 60 دن کے وقفے کو محفوظ بنانے کی کوشش کی جا سکے۔