Tag: غزہ

  • اسرائیلی فوج نے غزہ پر قیامت ڈھادی، ایک گھنٹے میں 30 فضائی حملے

    اسرائیلی فوج نے غزہ پر قیامت ڈھادی، ایک گھنٹے میں 30 فضائی حملے

    غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید شدت آگئی، ایک گھنٹے کے دوران 30 فضائی حملے، اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس کے النصر اسپتال پر بھی بمباری کی گئی، صبح سے اب تک 23 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے النصر اپستال کی فارماسیوٹیکل لیبارٹری اور اسپتال لائے جانے والے زخمیوں پر بھی بمباری کی۔ انڈونیشین اسپتال پر حملے اور محاصرہ، بُلڈوزر سے اسپتال کی دیوار گرا دی۔

    وزارت کے مطابق اب شمالی غزہ کے تمام سرکاری اسپتال غیر فعال ہوچکے ہیں۔ سات اکتوبر 2023 سے اب تک شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 2019 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 430 سے زائد زخمی ہیں۔

    سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ انتونیو گوتریس نے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ جاری اجتماعی سزا کی مذمت کی۔

    دوسری جانب فلسطینیوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھانے والے اسرائیل نے غزہ میں وسیع پیمانے پر زمینی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    آپریشن میں فوج کی جنوبی کمان کی افواج شامل ہیں جو شمالی اور جنوبی غزہ دونوں میں زمین پر کام کر رہی ہیں۔

    زمینی افواج کو اسرائیل کی فضائیہ کی مدد حاصل ہے۔ غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملوں میں آج کم از کم 135 افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

    نیتن یاہو نے کہا ہے کہ نئے حملے کا مقصد حماس کو شکست دینا ہے اور اسرائیلی افواج غزہ میں ”داخل اور پھر باہر نہیں نکلیں گی”یہ تجویز کرتے ہوئے کہ ایک غیر معینہ مدت تک فوجی قبضے کی ضرورت ہے۔

    منصوبے کے تحت نیتن یاہو نے یہ بھی کہا ہے کہ غزہ کی آبادی کو ”اپنے تحفظ کے لیے منتقل کیا جائے گا”۔

    نامعلوم اسرائیلی حکام نے خبر رساں ایجنسیوں کو بتایا کہ اس منصوبے میں پوری غزہ کی پٹی کی ”فتح”شامل ہے۔

    امریکی سفارت خانے نے فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے کی رپورٹ کی تردید کر دی

    اسرائیلی منصوبے میں جنوبی غزہ میں ایک نئے ”انسانی ہمدردی کے زون”کے قیام کا بھی تصور پیش کیا گیا ہے جو امداد کے لیے ایک اڈے کے طور پر کام کرے گا، جس کی نگرانی اب آزاد انسانی تنظیمیں نہیں کرے گی۔

  • اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا

    اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا

    غزہ: اسرائیل نے غزہ میں محدود پیمانے پر امداد کی فراہمی کے لیے ناکہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 10 ہفتوں سے جاری غزہ کی ناکہ بندی پر عالمی سطح پر شدید تنقید کے بعد اسرائیل نے غزہ میں خوراک کی ضروری مقدار محدود پیمانے پر پہنچانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    یہ اعلان اسرائیلی فوج کے اس بیان کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے جس میں اس کا کہنا تھا کہ اس نے پورے غزہ میں ’وسیع پیمانے پر زمینی آپریشن‘ شروع کر دیا ہے۔

    امدادی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی 21 لاکھ کی آبادی قحط کا شکار ہو سکتی ہے، اسرائیل نے 2 مارچ کو غزہ کی ناکہ بندی کرتے ہوئے کھانے پینے سمیت ہر قسم کے سامان کا داخلہ روک دیا تھا۔

    دوسری جانب گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ پر وحشیانہ اسرائیلی حملوں میں مزید 151 فلسیطینی شہید اور 361 زخمی ہو گئے ہیں، اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں کمال عدوان اسپتال سمیت دیر البلح، بیت لاھیہ اور مختلف مقامات پر حملے کیے، حملوں میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کو انڈونیشیا اسپتال منتقل کیا گیا۔

    شمالی غزہ میں انڈونیشیا کے اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مروان السلطان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز لوگوں کو براہ راست نشانہ بنا رہی ہیں، اور اسپتال عمارت کا بھی محاصرہ کیا گیا ہے جس سے تقریباً 55 افراد اندر پھنس گئے ہیں۔

    غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی بدترین اور غیر انسانی جارحیت میں اب تک کم از کم 53,339 فلسطینی شہید اور 121,034 زخمی ہوئے ہیں۔

  • یحییٰ سنوار کے بھائی القسام کے کمانڈر محمد سنوار بھی ساتھیوں سمیت سرنگ میں شہید

    یحییٰ سنوار کے بھائی القسام کے کمانڈر محمد سنوار بھی ساتھیوں سمیت سرنگ میں شہید

    غزہ: اسرائیلی فوج نے ایک مہلک کارروائی میں القسام بریگیڈ کے کمانڈر اور یحییٰ سنوار کے بھائی محمد سنوار کو ساتھیوں سمیت شہید کر دیا۔

    العربیہ کے مطابق اتوار کے روز العربیہ اور الحدث نے رپورٹ کیا ہے کہ خان یونس میں اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد السنوار شہید ہو چکے ہیں۔

    محمد سنوار کی لاش جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک سرنگ سے مل گئی ہے، جہاں ان کے دس ساتھیوں کی لاشیں بھی برآمد ہوئیں، محمد السنوار گزشتہ دنوں خان یونس کے مشرق میں یورپی اسپتال کے قریب اسرائیل کے شدید فضائی حملے میں نشانہ بنے، اسی حملے میں رفح بریگیڈ کے کمانڈر محمد شبانہ بھی مارے گئے ہیں۔

    سعودی الحدث چینل کی ایک رپورٹ کے مطابق محمد سنوار کی لاش خان یونس میں حماس کے ایک سرنگ کمپلیکس کے کھنڈرات سے آئی ڈی ایف کی بمباری کے 5 دن بعد ملی۔


    غزہ جنگ بندی : دوحہ میں دوبارہ مذاکرات، حماس کی تصدیق


    قبل ازیں، اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ محمد سنوار کو ایک خفیہ پناہ گاہ میں نشانہ بنایا گیا ہے، جو یورپی اسپتال کے نیچے واقع تھی، اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بدھ کے روز ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ حملہ اس وقت کیا گیا جب محمد السنوار مذکورہ مقام پر موجود تھے۔

    العربیہ اور الحدث کے ذرائع نے محمد سنوار کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔ انھیں ان کے بھائی یحییٰ السنوار کی شہادت کے بعد القسام بریگیڈ کی قیادت سونپی گئی تھی، جب اکتوبر 2024 میں اسرائیل نے انھیں نشانہ بنایا تھا۔

  • اسرائیل کو اختیار نہیں کہ غزہ کے مستقبل کا فیصلہ کرے، اقوام متحدہ

    اسرائیل کو اختیار نہیں کہ غزہ کے مستقبل کا فیصلہ کرے، اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی فرانسیشا البانیز کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ اسرئیل جنگ کا سلسلہ روکے اور ہونے والے نقصان کا ہرجانہ ادا کرے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی فرانسیشا البانیز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اسرائیل اور غزہ میں جنگ کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا ہے۔

    نمائندہ خصوصی فرانسیشا البانیزکا کہنا ہے کہ اسرائیل بغیر کسی دباؤ کے خاموشی سے جنگ کے بعد غزہ کے حوالے سے منصوبہ بندی میں مصروف ہے، انہوں نے کہا ہے کہ انہیں کبھی سفارت کاری اتنی ظالم اور بیرحم محسوس نہیں ہوئی۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غزہ کی محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ یکطرفہ توڑنے کے بعد سے حملوں میں اب تک 3 ہزار کے قریب فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 8 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا نے 10لاکھ فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے، امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ امریکا نے فلسطینیوں کی آباد کاری پر لیبیا کی قیادت سے بات چیت کی ہے۔

    اسرائیل کی یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر بمباری

    امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ بدلے میں ایک دہائی قبل منجمد کیے گئے لیبیا کے اربوں ڈالر بحال کردیئے جائیں گے۔

  • غزہ میں خون کی ہولی، مزید 250 فلسطینی شہید

    غزہ میں خون کی ہولی، مزید 250 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غزہ کی محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ یکطرفہ توڑنے کے بعد سے حملوں میں اب تک 3 ہزار کے قریب فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 8 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا نے 10لاکھ فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے، امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ امریکا نے فلسطینیوں کی آباد کاری پر لیبیا کی قیادت سے بات چیت کی ہے۔

    امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ بدلے میں ایک دہائی قبل منجمد کیے گئے لیبیا کے اربوں ڈالر بحال کردیئے جائیں گے۔

    ادھر اسرائیل فلسطین دو ریاستی حل پر 17 تا 20 جون یو این ہیڈ کوارٹرز میں فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں کانفرنس ہوگی۔

    فرانسیسی صدر میکرون کے مطابق غزہ میں انسانی بحران ناقابل قبول ہے، وہ جلد نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کریں گے۔

    اسرائیلی اخبار ماریو کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز اوسطاً ہر چار منٹ میں غزہ پر ایک اسرائیلی فضائی حملہ ہوا ہے۔

    آؤٹ لیٹ کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں کی شرح اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کے موقع پر ریکارڈ کی گئی شرح سے زیادہ ہے جب جنگ شروع ہوئی تھی۔

    فلسطینیوں کی نسل کشی، غزہ پر ہر 4 منٹ میں اسرائیل کا فضائی حملہ

    اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے تقریباً 3000 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

  • غزہ میں قیامتِ صغریٰ کا منظر، اسرائیل کی میڈیکل کلینک پر بمباری ، مریضوں کے جسم کے ٹکڑے بکھر گئے

    غزہ میں قیامتِ صغریٰ کا منظر، اسرائیل کی میڈیکل کلینک پر بمباری ، مریضوں کے جسم کے ٹکڑے بکھر گئے

    غزہ : صہیونی فورسز غزہ میں مہاجرین کیمپ میں قائم میڈیکل کلینک پر وحشیانہ بمباری کی ، جس سے کلینک میں موجود مریضوں کے جسم کے ٹکڑے بکھر گئے اور 143 فلسطینی شہید ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی برادری غزہ میں جارحیت روکنے میں ناکام ہوگئی ، صہیونی فورسز نے غزہ میں قیامت پر پا کردی۔

    گزشتہ رات   ایک سو تیس مقامات پر بم گرائے گئے ، جس میں چھبیس فلسطینی شہید ہوئے، ۔چوبیس گھنٹے میں اسرائیلی بمباری میں 143 فلسطینی شہید ہوئے، جسمیں تیرہ بچے شامل ہیں

    اسرائیلی فورسز نے جبالیہ میں مہاجرین کیمپ میں قائم کلنک پر بم برسائے، جسمیں موجود مریضوں کے ٹکڑے ہوگئے۔

    مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسزکے مظالم جاری ہیں، صیہونی فورسز کی فائرنگ میں پانچ فلسطینی شہید ہوئے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری

    امریکی کانگریس میں اراکین نے غزہ میں جاری قتل عام بند کرنے اور امداد پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کردیا، بیس سے زیادہ امریکی سینیٹرز نے قرارداد پیش کی، جسمیں کہا گیا ٹرمپ انتطامیہ  امداد بحال کرنے کیلئے اقدامات کرے۔

    سینیٹر برنی سینڈرز بھی غزہ کی صورتحال پر برس پڑے کہا امریکا غزہ میں قتل عام میں شریک ہے، ۔بچے مر رہے ہیں ،،بائیس لاکھ افراد بھوک کا شکار ہیں اور ہم پھر بھی نیتن یاہو کو فوجی سامان دے رہے ہیں ۔

    خیال رہے واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہیں۔ لوگوں کو امید ہے کہ ٹرمپ کا یہ دورہ غزہ جنگ بندی میں مدد دے گا۔

    غزہ میں امن معاہدے کی کوششیں تاحال کامیاب نہیں ہو سکی ہیں۔ امریکہ نے غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے ایک نیا منصوبہ پیش کیا ہے، جسے اسرائیل نے منظور کرلیا لیکن اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں نے اسے مسترد کر دیا تھا۔

  • ٹرمپ کا غزہ کی پٹی کو ”آزادی زون“ بنانے کا اعلان

    ٹرمپ کا غزہ کی پٹی کو ”آزادی زون“ بنانے کا اعلان

    قطر میں ایک بزنس راؤنڈ ٹیبل سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ غزہ کی پٹی کو آزادی زون بنانے کے لیے تیار ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں اب بچانے کو کچھ نہیں بچا، اس لیے امریکہ وہاں ”کچھ اچھا” کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں نے فضائی تصاویر دیکھی ہیں، جہاں کوئی عمارت کھڑی نہیں بچی۔ لوگ ملبے کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، جسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔

    امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو میں فخر سے کہوں گا کہ امریکہ غزہ کو سنبھالے اور اسے ایک آزادی زون بنائے، جہاں مثبت تبدیلی آئے۔

    دوسری جانب ٹیرف معاملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کی گرتی ہوئی عوامی مقبولیت میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا۔

    امریکی سروے رپورٹ کے مطابق ریپبلکن ووٹرز کی اکثریت صدر ٹرمپ کے اقدامات سے مطمئن ہے، تازہ سروے میں معیشت اور مہنگائی سے متعلق عوام کی پریشانی میں کمی نظر آئی ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ معاشی مسائل کی وجہ بائیڈن دور کی ناکام پالیسیاں ہیں، سروے رپورٹس میں 44 فیصد افراد نے صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کی حمایت کی ہے۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ نے صدر بنتے ہی درجنوں متنازع ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں جس کی وجہ سے ان پر تنقید بھی کی جارہی تھی۔

    جس کے بعد اپریل میں امریکی صدرکی بطور صدر عوامی حمایت میں واضح کمی ہوگئی اور مقبولیت کم ترین سطح پر آگئی تھی اور ان کی مقبولیت کم ہو کر 42 فیصد رہ گئی تھی۔

    گزشتہ سروے میں شامل 57 فیصد افراد نے امریکی صدر کی جانب سے یونیورسٹیوں کی فنڈنگ روکنے کی مخالفت کی تھی، جبکہ 59 فیصد افراد نے کہا کہ امریکا عالمی سطح پر اپنی ساکھ کھو رہا ہے۔

    امریکی صدر کا ابوظہبی کی شیخ زاید گرینڈ مسجد کا دورہ، تصاویر وائرل

    سروے میں شامل 75 فیصد افراد کی رائے تھی کہ ٹرمپ کو تیسری بار صدر بننے کی کوشش بھی نہیں کرنی چاہیے۔

  • معروف آئس کریم برانڈ کے شریک بانی امریکی سینیٹ سے گرفتار

    معروف آئس کریم برانڈ کے شریک بانی امریکی سینیٹ سے گرفتار

    نیویارک: معروف آئس کریم برانڈ ’بین اینڈ جیریز‘ کے شریک بانی بین کوہن کو امریکی سینیٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی شہرت یافتہ آئس کریم برانڈ ’بین اینڈ جیریز‘ کے شریک بانی اور سماجی کارکن بین کوہن نے امریکی سینیٹ میں غزہ میں مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے، جس پر انھیں گرفتار کر لیا گیا۔

    سینیٹ میں بین کوہن نے کہا تم لوگ غزہ کے بچوں کو قتل کر رہے ہو، کانگریس بچوں کو مارنے کے لیے بموں کی فنڈنگ کر رہی ہے، یہ کہنا تھا کہ انھیں گرفتار کر لیا گیا، اور ان کے ساتھ نعرے بازی کرنے والے دیگر 7 لوگوں کو بھی پکڑ لیا گیا۔

    کیپیٹل پولیس بین کوہن کو سینیٹ سے ہتھکڑیاں لگا کر لے گئی، اس حالت میں بھی بین چیختے رہے کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ بھوک سے بلکتے بچوں تک خوراک پہنچائی جا سکے۔

    رپورٹس کے مطابق کچھ دیر بعد تمام افراد کو رہا کر دیا گیا، بین نے کہا ہمارے پیسے اور ہمارے نام پر ہمارا ملک جو کچھ کر رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے، ہزاروں افراد کے قتل عام میں شرکت اور خاموش حمایت امریکا کی اخلاقی شناخت کو مجروح کر رہی ہے۔

  • قطر کا اسرائیل حماس جنگ بندی سے متعلق بڑا بیان

    قطر کا اسرائیل حماس جنگ بندی سے متعلق بڑا بیان

    قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر ہونے والے مذاکرات میں پیشرفت نہیں دیکھ رہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے تو کیسے مان لیا جائے کہ وہ جنگ بندی میں سنجیدہ ہے۔

    دوران انٹرویو اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم دونوں فریقین سے بات چیت کر رہی ہے، لیکن میں آج دعوے سے نہیں کہہ سکتا کے مذاکرات میں جلد کوئی پیشرفت ہوگی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم جس وقت دوحہ پہنچی اس وقت امریکی صدر کا دورہ قطر بھی تھا، لیکن جب بہتر برتاؤ کا ارادہ ہی نہیں تو مذاکرات میں حل کیسے ہوگا؟۔

    قطری وزیر اعظم نے کہا کہ وہ امریکی نژاد اسرائیلی یرغامالی کی رہائی کو ایک اچھی پیش رفت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ دشمنی میں تمام حدیں پار کردی ہیں، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب غزہ کے حوالے مارچ سے شروع ہونے والے سیز فائر معاہدے کے ساتھ غزہ محاصرہ جاری ہے جہاں کی آبادی کو غذہ اور دوائیں پہنچانے کی اجازت بھی اسرائیل کی جانب سے نہیں دی جارہی۔

    ٹرمپ کو لگژری طیارہ دینے پر قیاس آرائی، قطری وزیراعظم نے صفائی پیش کردی

    یاد رہے گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ فرانس بہت جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔

  • صیہونی فوج کے فضائی حملوں میں 84 فلسطینی شہید

    صیہونی فوج کے فضائی حملوں میں 84 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے صیہونی فوج کے تازہ ترین کارروائی میں چوارسی فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی جبالیہ کے علاقے میں اسرائیلی فوج نے کئی گھروں پر رات گئے بمباری کی جس کے نتیجے میں 22 بچوں اور 15 خواتین سمیت 50 فلسطہینی شہید ہوئے۔

    اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد جبالیہ کے اسپتال میں مزید 9 افراد کی لاشیں لائی گئیں جن میں سے 7 بچے شامل تھے۔

    اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز جبالیہ اور اردگرد کے علاقوں کے رہائشیوں کو انخلا کی وارننگ دی تھی، جس کے بعد اسرائیل کی جانب سے راکٹ داغے گئے۔

    دوسری جانب رفح شہر میں القسام بریگیڈز کے جوابی وار سے کئی اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

    اس کے علاوہ غزہ امداد کی بندش پر اقوام متحدہ سلامتی کونسل اجلاس ہوا جس میں روس، چین، برطانیہ نے امریکا، اسرائیل مشترکہ امدادی منصوبہ مسترد کردیا۔