Tag: غزہ

  • غزہ پر اسرائیل کی بدترین بمباری سے کئی مقامات پر زمین پھٹ گئی، 51 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیل کی بدترین بمباری سے کئی مقامات پر زمین پھٹ گئی، 51 فلسطینی شہید

    جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس پر اسرائیل کے بد ترین حملے میں 51 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ بدترین بمباری سے زمین پھٹ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس کے یورپی اسپتال کے احاطہ میں نو بنکر بسٹر بم پھینکے گئے، بم پھٹنے سے کئی مقامات پر زمین پھٹ گئی۔

    اسرائیل کی جانب سے زخمیوں کو نکالنے والوں پر بھی بمباری کی گئی، بم حملوں کے باعث اسپتال کے قریب کھڑی بس زمین میں دھنس گئی۔

    یرغمالیوں کی رہائی کے باوجود غزہ جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو

    رپورٹ کے مطابق یورپی غزہ اسپتال پر اسرائیلی فوج کی جانب سے نو میزائل داغے گئے، جس کے نتیجے میں کم از کم 51 افراد شہید اور 70 زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب روس، چین اور برطانیہ نے غزہ میں امداد کی تقسیم کے امریکی اسرائیلی منصوبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ پر سے دو ماہ کی ناکہ بندی ختم کرے۔

    اس کے علاوہ دورہ سعودی عرب میں خطاب کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ غزہ کے عوام ایک بہتر مستقبل کے حقدار ہیں، غزہ کے عوام کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل تصور ہے، یہ ڈراؤنا خواب ختم ہونا چاہیے، دہشت گردی نے غزہ پٹی اور لبنان میں بہت سارے لوگوں کی جانیں ضائع کی، مجھے جنگیں پسند نہیں، دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہوں۔

  • اقوام متحدہ غزہ میں غیرمشروط جنگ بندی کرائے، پاکستانی مندوب

    اقوام متحدہ غزہ میں غیرمشروط جنگ بندی کرائے، پاکستانی مندوب

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل غزہ میں مستقل اور غیرمشروط جنگ بندی کرائے۔

    یہ بات انہوں نے غزہ میں امداد سے متعلق سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ غزہ کے لوگ ناقابل تصور اذیت ناک تکالیف کا سامنا کرچکے ہیں۔

    عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ غزہ کے لوگوں کو امن وعزت کے ساتھ رہنے کا حق ہے، سلامتی کونسل اپنی قرار دادوں پرعمل درآمد اور فلسطین پر قبضہ ختم کرائے۔

    پاکستانی مندوب نے کہا کہ قیام امن کا راستہ1967 سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر دو ریاستی حل ہے،
    سلامتی کونسل غزہ میں مستقل اور غیرمشروط جنگ بندی کرائے۔

    فلسطینی علاقوں پر قبضہ ہی مسئلے کی بنیادی وجہ ہے جسے سلامتی کونسل فوری طور پر حل کرے،
    غزہ کا محاصرہ فوری ختم کیا جائے، فلسطینیوں کی جبری بےدخلی منظور نہیں۔

    عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ میں بھوک کا بطور جنگی ہتھیار استعمال ایک سنگین جرم ہے ،سلامتی کونسل غزہ میں امدادی قافلوں، طبی عملے کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اجتماعی سزا دینے کا سلسلہ ختم کیا جائے، غزہ کی تعمیرنو کے پلان کی مکمل اور بھرپور حمایت کی جائے۔

    غزہ میں اسپتالوں، طبی عملے کو ہدف بنا کر منظم حملے کیے گئے، وہاں 4لاکھ 70 ہزار افراد کو تباہ کن بھوک اور افلاس کا سامنا ہے، غزہ میں ورلڈ فوڈ پروگرام کی تمام بیکریاں بند کردی گئی ہیں۔

  • غزہ میں قحط کا سنگین خطرہ، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    غزہ میں قحط کا سنگین خطرہ، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    بیروت: اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ وارننگ جاری کی گئی ہے کہ غزہ کی پٹی میں پانچ لاکھ افراد شدید فاقہ کشی کی زد میں ہیں اور ستمبر کے آخر تک قحط پڑنے کا سنگین خطرہ موجود ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر خوراک کی نگرانی کرنے والے ادارے Integrated Food Security Phase Classification (IPC) نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں غذائی حالات اکتوبر 2023 کے بعد سے شدید خراب ہوچکے ہیں اور 2.1 ملین افراد، جو تقریباً پورا غزہ ہے، انتہائی شدید غذائی قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔

    4 لاکھ 69 ہزار سے زائد افراد ایسے ہیں جو شدید سطح کی بھوک کا شکار ہیں، جبکہ بچوں میں 71 ہزار سے زائد غذائی قلت کے کیسز متوقع ہیں، جن میں 14 ہزار سے زائد کیسز شدید سطح کے ہوں گے۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ کو مارچ 2025 سے اسرائیلی فوجی محاصرے کا سامنا ہے، جس کے باعث امدادی سامان اور تجارتی اشیاء کی ترسیل رک چکی ہے۔

    اقوام متحدہ کی نائب ڈائریکٹر بیتھ بیچڈول کا کہنا ہے کہ مارچ سے جاری محاصرہ غزہ میں انسانی بحران کو مزید گہرا کر رہا ہے، اور صورتحال بہت بگڑ چکی ہے۔

    رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے اسرائیل نے قحط کے خطرے کو مسترد کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ امداد کی فراہمی کی کوششوں میں مصروف ہے، جبکہ حماس پر امداد چوری کرنے کا الزام بھی لگایا۔ دوسری جانب حماس نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسرائیل پر غذا کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔

    دوسری جانب حماس نے غزہ میں اسرائیل اور امریکا کی نئی فاؤنڈیشن کے ذریعے امداد کی تقسیم کے منصوبے کو مسترد کر دیا۔

    اسلامی مزاحمتی تنظیم نے اعلان کیا کہ حماس نے غزہ میں امداد کی تقسیم اور اقوام متحدہ کے بغیر ایک نئی فاؤنڈیشن شروع کرنے کے لیے امریکی-اسرائیلی دباؤ کو مسترد کرتے ہیں۔

    گروپ نے کہا کہ امداد کے انتظام اور تقسیم کے لیے صرف متعلقہ ادارے اقوام متحدہ اور حکومتی ادارے ہیں نہ کہ قابض یا اس کے ایجنٹ۔۔

    انسانی ہمدردی کی تنظیموں نے بھی کسی بھی متبادل امداد کی تقسیم کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو انتہائی ضروری امداد کی ترسیل کو سنبھالنے کے لیے بہترین طریقے سے لیس ہے۔

    امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں

    فلسطینی گروپ نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ جان بوجھ کر غزہ میں ”قحط اور بگڑتی ہوئی انسانی تباہی”پیدا کرنا چاہتا ہے۔

  • F-35 اسرائیلی طیاروں کے حوالے سے اہم خبر، ان طیاروں سے غزہ میں بمباری کی جاتی ہے

    F-35 اسرائیلی طیاروں کے حوالے سے اہم خبر، ان طیاروں سے غزہ میں بمباری کی جاتی ہے

    لندن: الجزیرہ کے مطابق برطانیہ کی حکومت کو اسرائیل کے زیر استعمال F-35 جیٹ کے لیے پرزوں کی برآمد پر ہائی کورٹ کے چیلنج کا سامنا ہے، لندن میں وکلا کی تنظیم گلوبل لیگل ایکشن نیٹ ورک (GLAN) اور رام اللہ میں فلسطینی حقوق کی تنظیم الحق یہ کیس لڑ رہے ہیں۔

    گلن کے وکیل جینن واکر نے الجزیرہ کو بتایا کہ وہ عدالت جا رہے ہیں تاکہ برطانوی حکومت کو اسرائیل کو F-35 جیٹ کے پرزوں کی سپلائی بند کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کریں۔

    واکر نے کہا ’’ہم جانتے ہیں کہ اسرائیل F-35 جیٹ طیاروں کو عام شہریوں پر بمباری کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے، جیسا کہ 18 مارچ کو ہونے والا حملہ جس نے جنگ بندی معاہدے کو توڑا، یہ حملے برطانیہ کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہوں گے۔‘‘

    واکر نے غزہ کے اس سب سے مہلک ترین دنوں میں سے ایک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں سینکڑوں شہری مارے گئے تھے۔ واضح رہے کہ اٹھارہ مارچ کے اسرائیلی حملے میں 400 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے تھے۔ واکر نے کہا ’’ہم جانتے ہیں کہ ہر F-35 جیٹ میں کچھ برطانوی پرزے ہوتے ہیں۔‘‘


    نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری، اسرائیلی فورسز نے صحافی حسن أصليح کو قتل کر دیا


    یہ چار روزہ کیس آج منگل کو شروع ہونے والا ہے، ادھر غزہ پر F-35 جیٹ طیاروں کی مدد سے اسرائیل کے حملے تاحال جاری ہیں، اس جارحیت میں اب تک 61,700 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2024 میں برطانیہ نے ایک جائزے کے بعد اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد کے 350 میں سے تقریباً 30 لائسنسوں کو معطل کر دیا تھا، لیکن F-35 جیٹ کے پرزہ جات کے لیے ایک استثنیٰ تیار کیا گیا، اور حکومت نے کہا کہ یہ پرزے براہ راست اسرائیل کو نہیں بھیجے جائیں گے۔

    تاہم، الحق اور GLAN کا استدلال ہے کہ برطانوی حکومت لوپ ہول تلاش کر کے ’عالمی اسپیئرز پول‘ اور ’F-35 پارٹنر ممالک‘ کے ذریعے اسرائیل کو پرزے فراہم کرنے کی اجازت دے کر ملکی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہی ہے، اس کے باوجود کہ [بین الاقوامی عدالت انصاف] کو یہ پتا چلا کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کا ممکنہ خطرہ ہے۔

    برطانیہ مبینہ طور پر اسرائیل کے زیر استعمال F-35 لڑاکا طیاروں میں تقریباً 15 فی صد پرزہ جات فراہم کر رہا ہے۔ اس کیس نے گزشتہ ہفتے نئی اہمیت اختیار کر لی جب یہ بات سامنے آئی کہ مارچ 2025 تک F-35 کے پرزے براہ راست اسرائیل بھیجے گئے۔ اب منگل سے جمعہ تک، ہائی کورٹ کے جج اس بات کا جائزہ لیں گے کہ آیا حکومت کا اسرائیل کو تمام اسلحہ لائسنسوں کو معطل نہ کرنے کا فیصلہ قانونی طور پر درست تھا یا نہیں۔

  • نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری، اسرائیلی فورسز نے صحافی حسن أصليح کو قتل کر دیا

    نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری، اسرائیلی فورسز نے صحافی حسن أصليح کو قتل کر دیا

    غزہ: اسرائیلی فورسز نے نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری کر کے ایک اور فلسطینی صحافی حسن أصليح کو قتل کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں واقع نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری کر کے عالم 24 نیوز ایجنسی کے ڈائریکٹر حسن أصليح کی جان لے لی، غزہ کی پٹی میں دن بھر میں ہونے والے حملوں میں کم از کم 39 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے پیر کے روز جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ آدھی رات کے بعد کیے گئے آپریشن میں اس کا مقصد صحافی حسن أصليح کو قتل کرنا تھا، اسٹرائیک میں ایک خیمے کو نشانہ بنایا گیا جہاں 10 سے زیادہ صحافی پناہ لیے ہوئے تھے، اس فضائی حملے میں 2 فلسطینی صحافی شہید اور حسن أصليح سمیت 8 زخمی ہو گئے تھے۔

    حسن أصليح فوٹو جرنلسٹ اور ویڈیو گرافر تھے، جس نے 2023 میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد سے مقامی اور علاقائی اور بین الاقوامی اداروں کے لیے باقاعدگی سے خدمات انجام دیں اور جنوبی غزہ میں خوفناک انسانی حالات کو دستاویزی شکل دی۔


    حماس نے اسرائیل اور امریکی فاؤنڈیشن کے ذریعے امداد کے منصوبہ مسترد کر دیا


    پیر کی سہ پہر کو شائع ہونے والے ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ أصليح حماس کا دہشت گرد تھا۔ واضح رہے کہ حسن أصليح کے سر اور ہاتھوں پر چوٹیں آئی تھیں، دو انگلیاں بھی کاٹنی پڑی تھیں، جنھیں ابتدائی علاج کے بعد دیکھ بھال کے لیے یورپی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت، خواتین اور بچوں سمیت 10 شہید

    غزہ میں اسرائیلی بربریت، خواتین اور بچوں سمیت 10 شہید

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ تاحال جاری ہے، گزشتہ روز کے حملے میں 10 افراد شہید ہوگئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

    غزہ ادارہ سول ڈیفنس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر گزشتہ رات اسرائیل کی جانب سے فضائی حملے میں ایک اسکول کو نشانہ بنایا گیا جہاں بے گھر افراد پناہ لئے ہوئے تھے۔

    اسرائیلی بربریت کے باعث کم از کم 10 افراد شہید ہوئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب حماس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں قید اسرائیلی – امریکی قیدی فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کر دے گی۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے یہ اعلان دوحہ میں امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے اعلان کے فوراً بعد سامنے آیا ہے، ان مذاکرات میں جنگ بندی اور غزہ میں امداد کی ترسیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    حماس کے وفد کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی، گزرگاہیں کھولنے اور غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام کے لیے امداد اور ریلیف کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے تحت اسرائیلی – امریکی قیدی دوہری شہریت کے حامل فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیلی نژاد امریکی شہری کی ممکنہ رہائی پر بڑا بیان

    انہوں نے زور دیا ہے کہ تحریک فوری طور پر بھرپور مذاکرات شروع کرنے اور جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایک باخبر ذرائع نے انکشاف کیا کہ یرغمالی فوجی الیگزینڈر کی رہائی اگلے منگل کو عمل میں آئے گی۔

  • اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے، بچوں سمیت 21 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے، بچوں سمیت 21 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے، اسرائیلی فورسز کے حملے میں بچوں سمیت اکیس فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد معصوم فلسطینی شہید ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے دیرالبلاح میں خیموں پر بمباری کی، جنوبی غزہ میں اسرائیلی بمباری میں خیمے میں سوئے تین بچے اور والدین لقمہ اجل بنے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امداد پر اسرائیلی پابندی سے بیس لاکھ فلسطینیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں جبکہ پانی اور خوارک نہ ہونے سے صورتحال بدتر ہوتی جارہی ہے۔

    طبی امداد نہ ملنے سے کینسر کے مریض مشکل میں ہیں، تل ابیب میں لوگوں کی بڑی تعداد نے نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کیا اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • غزہ کے اسکول پر اسرائیل کی بمباری، 48 فلسطینی شہید

    غزہ کے اسکول پر اسرائیل کی بمباری، 48 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اسکول پر اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں 48 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے فلسطینی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی کے مضافات تفاح میں واقع کراما اسکول کو نشانہ بنایا جہاں 15 فلسطینی شہید ہوئے۔

    حکام کے مطابق اسرائیل کی جانب سے دوسرا حملہ قریب ہی واقع ایک ریسٹورنٹ اور مارکیٹ کے قریب کیا جہاں مزید 33 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی بمباری میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کو عام گاڑیوں میں اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ علاقہ خون کی ندی کا منظر پیش کر رہا تھا۔

    عینی شاہدد احمد السعودی کے مطابق لوگ مارکیٹ میں اپنی ضرورت کی اشیا لینے آتے ہیں لیکن یہاں بھی وہ محفوظ نہیں ہیں، انسان تو کیا جانور بھی محفوظ نہیں ہیں، نہ تو بچے اور نہ ہی بزرگ محفوظ ہیں۔

    اسرائیل فوج نے جس اسکول کو نشانہ بنایا وہاں بے گھر فلسطینی پناہ لئے ہوئے تھے، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دہشت گردوں کا ٹھکانہ تباہ کیا ہے حالانکہ وہاں خواتین اور بچے بھی جام شہادت نوش کرگئے۔

    دوسری جانب امریکا کی نامور یونیورسٹی کولمبیا، جارج ٹاؤن اور ٹفٹس میں غزہ کی حمایت میں گرفتار کئے گئے طلبہ اور اساتذہ کے حق میں منظم احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

    مظاہرین نے جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے محقق بدار خان سوری، کولمبیا یونیورسٹی کے گریجویٹ طالب علم اور فلسطینی کارکن محمود خلیل اور ترکی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹریٹ کی طالبہ رمیساء اوزتورک کی فوری رہائی پر زور دیا، جنہیں صرف فلسطین کی حمایت کرنے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا۔

    بھارت کے بند ایئرپورٹس کی تعداد 27 تک پہنچ گئی

    ترک میڈیا کے مطابق مڈل ایسٹ پالیسی کے ماہر اور جارج ٹاو?ن یونیورسٹی سے وابستہ ڈاکٹر نادر ہاشمی نے مظاہرے میں شرکت کی اور کہا کہ ان افراد کو بغیر کسی الزام کے حراست میں لیا گیا ہے جو فلسطین کی حمایت میں اظہارِ رائے کو خاموش کرنے کی ایک سوچی سمجھی پالیسی کا حصہ ہے۔

  • غزہ پر اسرائیلی جارحیت، ملالہ یوسفزئی نے اہم مطالبہ کر دیا

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت، ملالہ یوسفزئی نے اہم مطالبہ کر دیا

    ملالہ یوسفزئی نے غزہ میں امداد کی فوری فراہمی اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے ایک بار پھر غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، سوشل میڈیا پر ملالہ یوسفزئی نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی پوسٹ کا عکس شیئر کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث غزہ کے بچے بھوک کا شکار ہیں اور مریض دم توڑ رہے ہیں۔

    ملالہ یوسفزئی نے لکھا کہ یہ دل دہلا دینے والی صورت حال ہے کہ غزہ میں معصوم فلسطینی بچے بھوک اور موت کی بگڑتی ہوئی صورت حال سے دو چار ہیں۔

    ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ وہ غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حفاظت اور روشن مستقبل کے لیے دعا گو ہیں، ملالہ نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر غزہ میں امداد فراہم کی جائے اور مستقل جنگ بندی کی جائے۔


    ریاستی دہشتگرد اسرائیل کی غزہ پر بمباری، مزید 54 فلسطینی شہید


    واضح رہے کہ غزہ کی مکمل ناکہ بندی کو کو 65 دن ہو گئے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ کے 20 لاکھ سے زائد افراد کو ایک نئے زمینی حملے میں اب منتقل کیا جائے گا۔


    اسرائیل کے غزہ منصوبے کے بعد مذاکرات میں مزید دلچسپی نہیں رکھتے، حماس


    غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی غزہ جارحیت میں کم از کم 52,567 فلسطینی مارے جا چکے ہیں اور 118,610 زخمی ہوئے ہیں۔ گورنمنٹ میڈیا آفس نے مرنے والوں کی تعداد 61,700 سے زیادہ بتاتے ہوئے کہا کہ ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے یمن، لبنان اور شام کے ساتھ ساتھ غزہ پر بھی حملہ کیا ہے جہاں پیر کو فضائی حملوں میں کم از کم 54 افراد شہید ہو گئے ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 24 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 24 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 24 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عمارت کے ملبے میں دبے افراد کو نکالنے آئے ریسکیو ورکرز پر اسرائیلی کواڈ کاپٹر سے حملہ کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں امداد کی بندش سے غذائی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، فاقہ کشی سے 3 لاکھ کے قریب بچے موت کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق بے بی فارمولا دودھ اور دیگر غذائیت نہ ملنے سے ساڑھے 3 ہزار سے زائد شیر خوار بچوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ روز غزہ میں 2 فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔

    غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں ہفتے کے روز ایک سرنگ کے دہانے پر زور دار دھماکا ہوا تھا، جس کے باعث ایک کیپٹن سمیت دو اسرائیلی فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی قابض فوج کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مرنے والے اہلکار فوج کے ایلیٹ ’یہالوم‘ انجینیئرنگ یونٹ سے تعلق رکھتے تھے اور گولانی بریگیڈ کے ماتحت ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔

    اسرائیل کو غزہ میں ہزاروں ریزرو اہلکاروں کو بلانا پڑ گیا

    اہلکار ایک عمارت کے اندر سرنگ کے داخلی راستے کو چیک کررہے تھے کہ دھماکا ہوگیا، جس کے باعث دو فوجی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران مرنے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد اب بڑھ کر 416 ہو گئی ہے۔