Tag: غزہ

  • غزہ میں اسرائیلی حملے سے گھر میں آگ لگ گئی، 11 فلسطینی جھلس کر شہید

    غزہ میں اسرائیلی حملے سے گھر میں آگ لگ گئی، 11 فلسطینی جھلس کر شہید

    دہشت گرد اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، غزہ میں اسرائیلی حملے سے گھر میں آگ لگ گئی، 11 فلسطینی جھلس کر شہید ہوگئے۔

    اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری جاری، آج صبح سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28 ہوگئی، طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ صبح سے غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں پر ہونے والی اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    نیوز ایجنسی کے مطابق دو الگ الگ اسرائیلی حملوں میں وسطی غزہ کے علاقے نصیرات اور غزہ سٹی میں کم از کم چار فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    غزہ کے 6 لاکھ بچوں کے معذور ہونے کا خدشہ

    طبی ذرائع نے تصدیق کی کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے نصیرات پناہ گزین کیمپ میں لوگوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا جس میں دو لڑکیوں سمیت تین شہری شہید ہوئے۔

    اسرائیل کی جانب سے 18 ماہ پہلے شروع ہونے والی جنگ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 51 ہزار 266 ہوگئی ہے، غزہ پر اسرائیلی جارحیت و بربریت سے زخمی فلسطینیوں کی تعداد 1 لاکھ 16 ہزار 991 ہوگئی ہے۔

    خبرایجنسی نے بتایا کہ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق شہدا کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد ہے، غزہ میڈیا آفس کے مطابق ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو شہید تصور کیا جارہا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/new-israel-gaza-ceasefire-plan-proposed-hamas-source-tells-bbc/

  • حماس غزہ کا کنٹرول چھوڑنے پر تیار: العربیہ

    حماس غزہ کا کنٹرول چھوڑنے پر تیار: العربیہ

    غزہ: باخبر فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس غزہ کا کنٹرول چھوڑنے کے لیے تیار ہو گئی ہے، اور ٹرمپ کے ایلچی کو پیغام بھیجا گیا ہے۔

    العربیہ کے مطابق باخبر فلسطینی ذرائع نے پیر کے روز العربیہ/الحدث کو بتایا کہ قطری وزیر اعظم الشیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کے ساتھ اپنی آئندہ ملاقات کے دوران حماس کا پیغام پہنچائیں گے۔

    اگرچہ اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد قطر کے چیف مذاکرات کار نے غزہ جنگ بندی کے مذاکرات میں پیش رفت پر مایوسی کا اظہار کیا ہے، تاہم دوسری طرف ذرائع نے کہا کہ حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے اگلے دن قطر کو پیغامات پہنچائے ہیں، جس میں طویل جنگ بندی کے مقصد کے لیے پٹی کی حکومت سے دست بردار ہونے کی تیاری کی تصدیق کی گئی ہے۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے کے مطابق حماس نے ثالثوں کو مطلع کیا ہے کہ اگر اسرائیل کے ساتھ طویل مدتی اور جامع جنگ بندی کا معاہدہ طے پا جاتا ہے تو وہ ہتھیاروں کی تیاری اور سرنگیں کھودنا بند کرنے کے لیے تیار ہے۔


    اسرائیل میں سیاسی قتل ہو سکتا ہے، یہودی یہودیوں کو ماریں گے، یائر لاپڈ


    خبر میں کہا گیا ہے کہ باخبر ذرائع نے بتایا کہ حماس نے گزشتہ ہفتے عرب ثالثوں کو بتایا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ایک طویل مدت جنگ بندی پر رضامند ہے جس کے دوران وہ ہتھیاروں کی تیاری اور سرنگوں کی کھدائی سمیت تمام فوجی کارروائیوں کو روک دے گا، اور حماس غزہ کا کنٹرول فلسطینی ٹیکنو کریٹس کے ایک آزاد ادارے کے حوالے کر دے گا۔

    اخبار کے مطابق مصر اور قطر نے 5 سے 7 سال کے درمیان جنگ بندی (یعنی جنگ کے باضابطہ خاتمے) کی تجویز پیش کی ہے، جس میں غزہ سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے۔

  • غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے، مزید 39 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے، مزید 39 فلسطینی شہید

    فلسطینی وزارت صحت کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ گرشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز کے وحشیانہ حملوں میں مزید 39 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے جاری شدہ بیان کے مطابق ان حملوں میں 62 فلسطینی زخمی بھی ہوگئے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک ایک ہزار 864 فلسطینی شہید اور 4 ہزار 890 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

    اکتوبر 2023 سے اب تک 51 ہزار 931 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 16ہزار 931 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی بربریت کا شکار غزہ میں غذائی قلت اتنی شدت اختیار کر گئی ہے کہ وہاں لوگ کچھوے کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    ڈیڑھ سال سے جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی خوفناک ہوگئی ہے اور صہیونی ریاست کی جانب سے امدادی رسد پر پابندی کے باعث غذائی قلت اس قدر شدید ہوگئی ہے کہ مظلوم فلسطینی کچھوے کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق جنگ زدہ غزہ کی پٹی میں لوگ نہ صرف خود بلکہ اپنے بچوں کو بھی کچھوے کا گوشت کھلانے پر مجبور ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کئی خاندان ایسے ہیں جو اپنے بچوں کو کچھوے کا گوشت بھیڑ کا گوشت کہہ کر کھلا رہے ہیں۔

    ایسی ہی ایک مجبور 61 سالہ ماجدہ نے بتایا کہ بچے کچھوے کھانے سے ڈر رہے تھے، لیکن ہم نے انہیں بتایا کہ یہ بچھڑے کے گوشت کی طرح لذیذ ہوتا ہے۔ اس کے باوجود کچھ بچوں نے اس کو نہیں کھایا۔

    جنگ کے باعث بے گھر ہونے والی ماجدہ نے بتایا کہ غزہ میں خوراک کا بحران ہے اور متبادل روایتی خوراک نہ ہونے کے باعث اس نے تیسری بار کچھوے کا گوشت پکایا ہے۔

    میانمار زلزلے کے بعد ناسا سائنسدانوں کا ہولناک انکشاف

    انہوں نے کہا کہ تمام راستے بند ہیں اور مارکیٹ میں کچھ بھی نہیں ہے۔ میں نے سبزی کے دو چھوٹے تھیلے خریدے لیکن گوشت دستیاب نہیں تھا۔

  • شدید غذائی قلت، غزہ کے شہری کچھوے کھانے پر مجبور

    شدید غذائی قلت، غزہ کے شہری کچھوے کھانے پر مجبور

    اسرائیلی بربریت کا شکار غزہ میں غذائی قلت اتنی شدت اختیار کر گئی ہے کہ وہاں لوگ کچھوے کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    ڈیڑھ سال سے جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی خوفناک ہوگئی ہے اور صہیونی ریاست کی جانب سے امدادی رسد پر پابندی کے باعث غذائی قلت اس قدر شدید ہوگئی ہے کہ مظلوم فلسطینی کچھوے کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق جنگ زدہ غزہ کی پٹی میں لوگ نہ صرف خود بلکہ اپنے بچوں کو بھی کچھوے کا گوشت کھلانے پر مجبور ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کئی خاندان ایسے ہیں جو اپنے بچوں کو کچھوے کا گوشت بھیڑ کا گوشت کہہ کر کھلا رہے ہیں۔

    ایسی ہی ایک مجبور 61 سالہ ماجدہ نے بتایا کہ بچے کچھوے کھانے سے ڈر رہے تھے، لیکن ہم نے انہیں بتایا کہ یہ بچھڑے کے گوشت کی طرح لذیذ ہوتا ہے۔ اس کے باوجود کچھ بچوں نے اس کو نہیں کھایا۔

    جنگ کے باعث بے گھر ہونے والی ماجدہ نے بتایا کہ غزہ میں خوراک کا بحران ہے اور متبادل روایتی خوراک نہ ہونے کے باعث اس نے تیسری بار کچھوے کا گوشت پکایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام راستے بند ہیں اور مارکیٹ میں کچھ بھی نہیں ہے۔ میں نے سبزی کے دو چھوٹے تھیلے خریدے لیکن گوشت دستیاب نہیں تھا۔

    غزہ کے ماہی گیر عبدالحلیم قنان نے بتایا کہ انہوں نے کبھی کچھوے کھانے کا سوچا بھی نہ تھا، لیکن جب کھانے کو کچھ نہ ملے تو یا کیا جائے۔ کیونکہ نہ یہاں مرغی یا دیگر گوشت ہے اور نہ ہی سبزیاں مل رہی ہیں۔

    قنان کا کہنا تھا کہ کچھوؤں کو سمندر سے شکار کرنے کے بعد حلال طریقے سے ذبح کیا جاتا ہے۔ اگر قحط نہ ہوتا تو وہ ہرگز یہ نہ کھاتے، لیکن پروٹین کی ضرورت اسی طرح پوری کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈیڑھ سال سے جاری اس جنگ اور اسرائیل کی جانب سے امداد روکنے کے بعد اقوام متحدہ نے غزہ میں شدید انسانی بحران کا انتباہ جاری کیا ہے۔

    انسانی امداد فراہم کرنے والی 12 تنظیموں کے سربراہان نے بھی جمعرات کو خبردار کیا کہ قحط ایک خطرہ نہیں ہے بلکہ علاقے میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    حماس نے بھی اسرائیل پر الزام عائد کر رہا ہے کہ وہ غزہ کے مسلمانوں کے خلاف بھوک کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

    واضح رہےکہ صہیونی ریاست اسرائیل نے ڈیڑھ سال سے جاری جنگ میں وحشت اور بربریت کی انتہا کرتے ہوئے 50 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ جب کہ اس سے کئی گنا زائد زخمی اور لاپتہ ہو چکے ہیں۔

    اسرائیل نے اس جنگ میں تمام انسانی حقوق اور عالمی جنگی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے رہائشی عمارتوں، اسکولوں، اسپتالوں، عبادت گاہوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بھی بم برسا کر انہیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔

  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، مزید 70 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، مزید 70 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا خون بہانے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 70 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں مزید 70 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک دکان پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی شہید ہوگئے،خان یونس میں بمباری سے ایک ہی گھر کے 10 افراد شہید ہوئے۔

    رپورٹس کے مطابق جنگ زدہ علاقے کے لوگ ”نفسیاتی طور پر ٹوٹ چکے ہیں ” کیونکہ اسرائیلی بمباری مسلسل جاری ہے اور امدادی سامان کی ناکہ بندی کی وجہ سے قحط کی صورتحال ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک (WFP) نے فوری انتباہ جاری کیا ہے کہ ”غزہ کو ابھی خوراک کی ضرورت ہے”، کیونکہ لاکھوں افراد قحط سالی کے خطرے سے دوچار ہیں۔

    غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 51,065 فلسطینی شہید اور 116,505 زخمی ہو چکے ہیں۔

    دوسری جانب یمن میں تیل بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے کے حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 80 تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ جمعرات کو راس عیسیٰ کی تیل بردار بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے میں کم از کم 80 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔

    حوثی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق امریکی جارحیت کے نتیجے میں راس عیسیٰ بندرگاہ پر کام کرنے والے ملازمین شہید ہوئے ہیں۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کا ایکس پر جاری بیان میں کہنا تھا کہ جمعرات کو امریکی افواج نے مغربی یمن میں واقع راس عیسیٰ میں تیل کی بندرگاہ پر حملہ کیا۔

    حملے میں امریکی افواج نے حوثیوں کی ایندھن فراہمی منقطع کرنے کیلئے حملہ کیا۔ یہ حملہ حوثیوں کی ایندھن کی فراہمی اور مالی وسائل کو ختم کرنے کیلئے تھا۔

    سوڈانی فوج اور رپیڈ فورس میں جھڑپیں، 30 شہری ہلاک

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق اس کارروائی کا مقصد حوثیوں کو اقتصادی طور پر نشانہ بنانا ہے، نہ کہ یمن کے عوام کو نقصان پہنچانا ہے۔

  • غزہ: اسرائیلی مظالم جاری، مزید 40 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی مظالم جاری، مزید 40 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تازہ کارروائی کے دوران ایک ہی خاندان کے 10 افراد سمیت 40 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال کا کہنا تھا کہ ہمارے عملے نے خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ کے علاقے میں ایک ہی خاندان کے 10 شہداء سمیت بڑی تعداد میں زخمی برآمد کیے ہیں۔

    فلسطینی شہری دفاع کے اہلکار کے مطابق ایک اور حملے میں غزہ کے تال الزعتر میں 2 مکانات پر بمباری کی گئی، جہاں شہری دفاع کے عملے نے 5 شہداء کی میتیں برآمد کیں۔

    فلسطینی شہری دفاع کے مطابق اسرائیلی مظالم کے نتیجے میں 40 شہریوں کی شہادت ہوئی جن میں زیادہ تر کیمپوں کے بے گھر شہری شامل تھے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں امداد کے داخلے پر اسرائیلی بندش ساتویں ہفتے میں داخل ہوگئی ہے جس کے باعث غذا کی قلت کا شکار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی Adam Boehler نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی تمام یرغمالیوں کی رہائی کے بعد ہی ممکن ہے۔

    ’غزہ پر ہیروشیما سے قریباً 6 گنا دھماکا خیز طاقت سے بمباری ہوئی‘

    دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ کہ وہ غزہ کی پٹی کے ساتھ ساتھ لبنان اور شام کے علاقوں میں طویل مدتی فوجی موجودگی برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

  • غزہ میں خیمہ بستیوں پر اسرائیلی حملے، 35 فلسطینی شہید

    غزہ میں خیمہ بستیوں پر اسرائیلی حملے، 35 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، اپنے گھروں سے محروم خیموں میں پناہ لئے ہوئے مظلوم فلسطینیوں پر بمباری کرتے ہوئے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 35 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں امداد کے داخلے پر اسرائیلی بندش ساتویں ہفتے میں داخل ہوگئی جس کے باعث غذا کی انتہائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مزید 35 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے ہیں، جس میں سے بچوں سمیت 15 افراد خیموں پر بمباری میں شہید ہوئے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی Adam Boehler نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی تمام یرغمالیوں کی رہائی کے بعد ہی ممکن ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ کہ وہ غزہ کی پٹی کے ساتھ ساتھ لبنان اور شام کے علاقوں میں طویل مدتی فوجی موجودگی برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے آج کے اوائل میں ایک بیان میں کہا تھا کہ ماضی کے برعکس، (اسرائیلی فوج) ان علاقوں کو خالی نہیں کر رہی ہے جنہیں کلیئر اور قبضہ کر لیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں کسی بھی عارضی یا مستقل صورت حال میں دشمن اور(اسرائیلی) کمیونٹیز کے درمیان ایک بفر کے طور پر حفاظتی علاقوں میں رہیں گی جیسا کہ لبنان اور شام میں ہیں۔

    واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں، اسرائیلی فوج نے غزہ کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے جسے بین الاقوامی قوانین کے تحت، اسرائیل کا قبضہ سمجھا جاتا ہے۔

    معصوم فلسطینیوں کی قاتل اسرائیلی فوج بوکھلاہٹ کا شکار، اپنے ہی لوگوں پر بم گرا دیا

    اسرائیل کے زیر کنٹرول ”سیکیورٹی زونز”انکلیو کے جنوب اور شمال کے ساتھ ساتھ رفح اور خان یونس کے جنوبی شہروں کے درمیان موجود ہیں۔

  • غزہ کی پٹی کو خوش رنگ گُل لالہ نے نکھار دیا، دنیا بھر سے مسحور کن تصاویر

    غزہ کی پٹی کو خوش رنگ گُل لالہ نے نکھار دیا، دنیا بھر سے مسحور کن تصاویر

    پھول ہیں یا پریاں قطار اندر قطار __ خوش رنگ گُل لالہ نے ماحول نکھار دیا ہے، قوس وقزح کے رنگ بکھیرتے لالہ کے پھولوں کی نمائش دیکھنے والے فطرت کی رنگینیوں میں کھو گئے۔

    14 اپریل کو ایک بچہ اسرائیل-غزہ سرحد کے قریب ایک کھیت میں بٹر کپ کے پھولوں کے درمیان

    روئٹرز کے مطابق برطانیہ میں بھی میں ٹیولپ سے ہر سو رنگوں کی بہار آ گئی، حدِ نگاہ تک قوس قزح کے رنگ بکھر گئے، گل لالہ کے دل کش نظاروں نے دنیا خوب صورت بنا دی۔

    16 اپریل 2025 کو اسرائیل-غزہ سرحد کے قریب بٹر کپ کے پھولوں کے باغ میں ڈرون کیمرے کا نظارہ

    گلابی، سفید، آتشی اور، سرخ رنگ کے پھولوں سے فضا معطر ہو گئی، بھینی بھینی خوشبوؤں سے مہکتے پھولوں نے ماحول کو دل فریب بنا دیا ہے۔

    16 اپریل: جنوبی برطانیہ کے علاقے ٹرنرز ہل میں ٹیولپ کے فارم میں اگائے گئے ڈیڑھ ملین گل لالہ
    30 مارچ: چین کے تبت کے خود مختار علاقے، نینگچی میں کینولا کے پھولوں کا باغ
    30 مارچ: ٹوکیو، جاپان میں ایک پل پر چیری کے پھول کھلے ہوئے ہیں
  • غزہ میں اسرائیلی ظلم جاری، مزید 23 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی ظلم جاری، مزید 23 فلسطینی شہید

    بین الاقوامی برادی غزہ میں اسرائیلی بمباری روکنے میں تاحال ناکام، گزشتہ چوبیس گھنٹے میں اسرائیلی حملوں میں 23 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں بمباری میں 3 جبکہ جنوبی غزہ میں 11 فلسطینی شہید ہوئے۔

    حماس کا کہنا ہے اسرائیلی حملے کے بعد عسکری گروپ سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، جن کے پاس امریکی-اسرائیلی یرغمالی موجود ہے۔

    حماس کے ترجمان ابو عبیداللہ کا کہنا ہے اس گروپ سے رابطہ بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، گزشتہ ہفتے حماس نے 21 سال کے امریکی اسرائیلی الیگزینڈر کی ویڈیو دکھائی تھی۔

    دوسری جانب غزہ میں معصوم فلسطینیوں کی قاتل اسرائیلی فوج نے بوکھلاہٹ کا شکار ہونے پر اپنے ہی لوگوں پر لڑاکا طیارے سے بم گرا دیا۔

    منگل اور بدھ کی درمیانی شب اسرائیلی لڑاکا طیارے نے جنوبی غزہ کی سرحد کے قریب چھوٹے سے علاقے نیر یتزاک پر بم گرا دیا جہاں یہودی آباد ہیں۔

    بعدازاں اسرائیلی دفاعی فورسز نے واقعے کو تکنیکی خرابی قرار دیتے ہوئے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کیا۔

    بیان میں بتایا گیا کہ تھوڑی دیر پہلے آئی ڈی ایف کے لڑاکا طیارے سے بم گرا جو غزہ پٹی میں ایک مشن کیلیے جا رہا تھا، بم تکنیکی خرابی کی وجہ سے نیر یتزاک کے قریب ایک کھلے علاقے میں گرا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    نیتن یاہو غزہ پہنچ گئے، حماس کو نتائج بھگتنے کی دھمکی

    جبکہ ترجمان نیر یتزاک نے بتایا کہ اسرائیلی فوج سے رابطے میں ہیں، واقعے کی مکمل تحقیقات کی توقع ہے۔ علاقے کی آبادی تقریباً 550 یہودیوں پر مشتمل ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت، 6 بھائیوں سمیت مزید 37 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت، 6 بھائیوں سمیت مزید 37 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیل کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں 6 سگے بھائیوں سمیت مزید 37 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز غزہ کے علاقے دیر البلح میں بھوکے فلسطینیوں کو خوراک فراہم کرنے میں مصروف 6 سگے بھائی، جن کی عمریں 10 سے 34 سال کے درمیان تھیں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگئے۔

    رپورٹس کے مطابق شہید بیٹوں کے والد زکی ابو مہدی نے کہا ہے کہ ان کے بیٹے جنگ کے آغاز سے ہی ضرورت مندوں کی مدد کر رہے تھے اور ان کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔

    اس کے علاوہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ایک فلسطینی بچہ طبی امداد کی فراہمی میں خلل کے باعث شہید ہوگیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق اتوار کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں ہونے والے اسرائیلی بمباری میں کم از کم 37 فلسطینی شہید ہوئے۔

    دوسری جانب سعودی عرب نے غزہ کے الأہلی اسپتال پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غزہ کے اسپتال الاھلی پر حملہ گھناؤنا جرم ہے، اسپتال پر حملہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

    ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اطلاع دی ہے کہ غزہ الأہلی اسپتال پر حملے میں بچہ علاج نہ ہونے کے باعث دم توڑ گیا، اسپتالوں پر اسرائیل کے حملے بچوں کی موت کا سبب بن رہے ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او نے بیان میں کہا کہ الاھلی اسپتال پر حملے کے بعد 50 مریضوں کو دوسرے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، اس حملے میں ایمرجنسی روم، لیبارٹری اور ایکسرے مشینیں تباہ ہو گئیں، عالمی قوانین کے مطابق اسپتالوں کو نشانہ بنانا سنگین جرم ہے۔

    امریکا کا یمن پر فضائی حملہ، 5 شہید

    عرب میڈیا کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے مصری وزیر خارجہ کو ٹیلیفون کر کے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں پر گفتگو کی، رہنماؤں نے جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا۔