Tag: غزہ

  • اسرائیل کے لیے خوف کی علامت سجھے جانے والے یحییٰ سنوار کی نئی ویڈیو نے دنیا کو چونکا دیا

    اسرائیل کے لیے خوف کی علامت سجھے جانے والے یحییٰ سنوار کی نئی ویڈیو نے دنیا کو چونکا دیا

    غزہ: عرب ٹی وی الجزیرہ نے حماس کے شہید رہنما یحیٰ سنوار کی ایک اور ڈاکیومنٹری جاری کی ہے، جس میں ان کے حوالے سے کیے گئے انکشاف نے دیکھنے والوں کو چونکا دیا ہے۔

    اسرائیل جس کو غزہ کے طول و عرض میں تاریک غاروں ڈھونڈتا رہا، وہ زمین کے سینے پر ہر پل میدان جنگ مین برسرِ پیکار رہا۔

    جاری کی گئی نئی ویڈیو میں یحییٰ سنوار کو شال اوڑھے غزہ کی تباہ حال، کھنڈر بنی عمارتوں میں دیکھا جا سکتا ہے، جہاں نہ صرف وہ جنگی حکمتِ عملی پر غور کرتے تھے، بلکہ غزہ کی گلیوں میں بے خوف صییونی ٹینکوں کو بھی نشانہ بناتے رہے تھے۔

    حماس نے 4 اسرائیلی یرغمالی خواتین کو رہا کردیا

    یاد رہے کہ یحییٰ سنوار گزشتہ سال 16 اکتوبر کو اسرائیلی ڈورن حملے میں شہید ہوئے تھے۔

  • اسرائیلی فوج نے غزہ سے مظلوم فلسطینیوں کی لاشیں بھی چوری کرلیں

    اسرائیلی فوج نے غزہ سے مظلوم فلسطینیوں کی لاشیں بھی چوری کرلیں

    غزہ: سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ جنگ کے دوران محصور پٹی سے ہزاروں فلسطینیوں کی لاشیں بھی چوری کرکے لے گئی ہے۔

    غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے غزہ جنگ کے 470 دنوں کے دوران ہونے والے نقصانات کے دل دہلا دینے والے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی بربریت کے باعث ہلاک ہونے والے 46 ہزار 960 افراد کی لاشیں اسپتال لائی گئیں، مرنے والوں میں 17 ہزار 861 بچے اور 12 ہزار 316 خواتین شامل تھیں۔

    اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ کے 2 ہزار 92 خاندان مکمل طور پر ختم ہوگئے، جبکہ 4 ہزار 889 خاندانوں کا صرف ایک فرد اس جنگ میں محفوظ رہ سکا ہے۔

    سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے 214 بچے اسی جنگ کے دوران پیدا ہوئے تھے۔ایک سال سے کم عمر کے 808 بچے اس جنگ میں شہید ہوئے جبکہ 44 بچے خوراک کی قلت اور 8 شدید سردی کی وجہ سے شہید ہوئے۔

    مسلط کی گئی جنگ میں ایک لاکھ 10 ہزار 725 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے 15 ہزار زخمیوں کو طویل عرصے تک علاج کی ضرورت ہے۔

    اسرائیلی جارحیت کے باعث زخمی اور شہید ہونے والوں میں 70 فیصد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

    زخمی ہونے والے افراد میں 4 ہزار 500 افراد جسم کے مختلف اعضا سے محروم ہوگئے، ان زخمیوں میں 18 فیصد تعداد بچوں کی ہے۔

    غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنگ کے 470 دنوں میں غزہ پر ایک لاکھ ٹن بارود برسایا۔ جس کے نتیجے میں 38 ہزار 495 بچے اپنے والدین میں سے کسی ایک یا دونوں سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ 13 ہزار 901 خواتین بیوہ ہوگئی ہیں۔

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 137 اسکول اور یونیورسٹیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جبکہ 357 کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔

    اسرئیلی فوج نے غزہ کے 162 مراکز صحت پر حملے کیے جن میں سے 80 کو ناقابل استعمال بنا دیا جبکہ اسرئیلی فوج نے غزہ کے 34 اسپتالوں پربھی حملے کیے، انہیں آگ لگائی اور ناقابل استعمال بنادیا۔

    اسرائیلی حملوں میں 12 ہزار 800 طالب علم، 760 اساتذہ اور تعلیمی عملے کے افراد اور 150 اسکالرز، ماہرین تعلیم اور یونیورسٹی پروفیسر شہید ہوئے جبکہ 7 لاکھ 85 ہزار طلبہ تعلیم سے محروم ہوئے۔

    اسرائیلی حملوں سے قبرستان بھی محفوظ نہ رہے اور غزہ کے 60 قبرستانوں میں سے 19 مکمل طور پر یا جزوی طور پر تباہ ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوج نے قبرستانوں سے 2300 فلسطینیوں کی لاشیں چرائیں۔

    اسرائیلی حملوں میں 158 مساجد کو جزوی طور پر نقصان پہنچا جبکہ 3 گرجا گھر بھی اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے۔ حملوں میں غزہ کی 823 مساجد مکمل تباہ ہوگئیں۔

    اسرائیل باز نہ آیا، مغربی کنارے میں مزید 9 فلسطینی شہید

    اسرائیلی حملوں میں غزہ کے ایک لاکھ 61 ہزار رہائشی یونٹس مکمل طور پر تباہ ہوگئے، 82 ہزار رہائشی یونٹس رہائش کے قابل نہیں رہے جبکہ ایک لاکھ 94 ہزار رہائشی یونٹس کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔

  • آج غزہ میں بندوقیں خاموش ہوگئیں، امریکی صدر

    آج غزہ میں بندوقیں خاموش ہوگئیں، امریکی صدر

    امریکا کے صدر جوبائیدن نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر کہا ہے کہ آج غزہ میں بندوقیں خاموش ہوگئیں۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کا معاہدہ نتیجہ خیز ہوگیا، بندوقیں آج غزہ میں خاموش ہوچکی ہیں، شہریوں کی مدد کیلئے سیکڑوں ٹرک غزہ میں داخل ہوگئے ہیں، معاہدے کے اگلے مرحلے میں یرغمالیوں میں شامل اسرائیلی فوجی رہا ہونگے۔

    حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد شروع ہوچکا ہے، حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کا شروع ہوچکا ہے۔

    الجزیرہ ٹی وی کے مطابق حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالی خواتین کو ریڈکراس کے حوالے کر دیا ہے جنھیں عملے کے ارکان اپنی گاڑیوں میں لے کر روانہ ہو گئے ہیں، ریڈکراس رہا کی گئی خواتین کو اسرائیلی فوج کے سپرد کرے گی تاکہ شناخت کا عمل مکمل کیا جا سکے۔

    یرغمالی خواتین کی رہائی کا عمل پورا ہونے پر ہی اسرائیل 90 فلسطینیوں کو رہا کرے گا، اسرائیلی قید سے رہائی پانے والوں میں 69 فلسطینی خواتین اور 21 بچے شامل ہوں گے۔

    آگ اور خون کے دریا سے گزرنے والے فلسطینی غزہ میں خوشی منانے لگے

    اسرائیلی جیل حکام کو فلسطینی قیدیوں کی فہرست موصول ہوگئی ہے جنھیں رہائی دی جائے گی، جیل حکام معاہدے کے مطابق فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے طریقہ کار پر کام کر رہے ہیں، فلسطینی قیدیوں کو رملہ کے قریب عفرجیل کے مرکزی استقبالیہ پر منتقل کیا جائے گا۔

    حماس کے ترجمان نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ تنظیم نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے پہلے دن رہا کیے جانے والے تین اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری کر دیے ہیں۔

  • اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کا اعلان کر دیا

    اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کا اعلان کر دیا

    تل ابیب: اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے آخرکار 3 گھنٹے کی پریشان کن تاخیر کے بعد مکمل طور پر تباہ شدہ شہر غزہ میں جنگ بندی عمل میں آ گئی ہے۔

    فریقین میں غزہ کے مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے یرغمالیوں کا تبادلہ ہوگا، حماس 3 اسرائیلی یرغمال خواتین، اور اسرائیل 95 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

    وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ غزہ میں قید 4 دیگر زندہ خواتین یرغمالیوں کو اگلے 7 دنوں میں رہا کیا جائے گا۔ 6 ہفتے کے ابتدائی جنگ بندی مرحلے میں وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی شامل ہے۔

    اس معاہدے کے تحت غزہ میں ہر روز انسانی امداد کے 600 ٹرکوں کو جانے کی اجازت دی جائے گی، 50 ایندھن لے جانے والے، 300 ٹرک شمال کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جہاں عام شہریوں کے لیے حالات خاصے سخت ہیں۔

    نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو معاہدے پر عمل درآمد سے روک دیا

    حماس کی جانب سے چوبیس گھنٹے قبل تین یرغمالیوں کی فہرست فراہم کی جانی تھی لیکن بہ قول تنظیم تکنیکی وجوہ پر وہ بروقت یہ فہرست فراہم نہیں کر سکے، جس کی وجہ سے نیتن یاہو نے فوج کو جنگ بندی پر عمل درآمد سے روک دیا تھا، جس کے باعث آج بھی غزہ میں شہریوں پر وحشیانہ بمباری کی گئی، جس میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    اب اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق یرغمالیوں کے نام اسرائیل کے حوالے کر دیے گئے ہیں، اسرائیل نے یرغمالیوں کی فہرست موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ فہرست 3 ناموں پر مشتمل ہے، جو کہ خواتین ہیں، اور ان کا فوج سے کوئی تعلق نہیں ہے، حماس کے مسلح ونگ قسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کے مطابق رہا ہونے والے یرغمالیوں کے نام یہ ہیں: 24 سالہ رومی گونن، 28 سالہ ایملی دماری، اور 31 سالہ ڈورن شتنبر خیر۔

    فہرست فراہمی کا طریقہ کار یہ ہے کہ حماس ثالثی کرنے والے قطر کو مطلع کرتی ہے، اور پھر قطر اسرائیل کو آگاہ کر دیتا ہے، حماس نے اسی طرح یرغمالیوں کی فہرست فراہم کر دی ہے اور کہا ہے کہ تاخیر تکنیکی وجوہ کے باعث ہوئی۔

  • اسرائیلی فوج یرغمالیوں کی واپسی کے لیے کیا تیاریاں کر رہی ہے؟

    اسرائیلی فوج یرغمالیوں کی واپسی کے لیے کیا تیاریاں کر رہی ہے؟

    اسرائیل نے غزہ سے یرغمالیوں کی واپسی کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

    سوشل میڈیا ویب سائٹ X پر ایک پوسٹ میں آئی ڈی ایف نے کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں طے پانے والی جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے تیاری کر رہی ہے۔

    اسرائیلی فوج نے اپنی تیاریوں کے حوالے سے کہا کہ اس کا تعلق یرغمالیوں سے اس طرح ہے کہ انھیں ماحول میں جذب کرنے میں مدد دی جائے گی، اور اس کے لیے انھیں جسمانی اور ذہنی طور پر مناسب ماحول فراہم کیا جائے گا۔

    اسرائیل کی فوج نے مزید کہا کہ ریاست اسرائیل کے شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری رکھا جائے گا۔

    ادھر حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے طریقہ کار کی وضاحت کی ہے، حماس نے اسرائیل کے ساتھ یرغمالیوں کے تبادلے کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں گروپ نے کہا کہ ’’حماس کی طرف سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا طریقہ کار اس بات پر منحصر ہے کہ اسرائیل کتنے فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر راضی ہے۔

    غزہ جنگ بندی کل کس وقت سے شروع ہوگی؟ قطری ترجمان نے بتا دیا

    حماس نے کہا کہ ہر مرحلے پر رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی فہرست ہر تبادلے کے دن سے ایک دن پہلے جاری کی جائے گی۔ واضح رہے کہ 3 مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران 33 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 1,000 سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ متوقع ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق بدھ کی شب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے اعلان کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 33 بچوں سمیت کم از کم 122 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

  • غزہ جنگ بندی معاہدہ، امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی

    غزہ جنگ بندی معاہدہ، امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی

    غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد امدادی سامان کی ترسیل دوبارہ شروع ہوگئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں رنگ لے آئیں۔

    قطری وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوجائے گا۔ حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام ہورہا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔ اس میں بے گھر افراد کی گھروں کو واپسی شامل ہے۔

    فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کا آغاز ہوگیا ہے، سیکڑوں امدادی ٹرک صلاح الدین اسٹریٹ کے راستے جنوبی غزہ پٹی میں داخل ہوئے۔

    دوسری جانب حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کا کہنا ہے کہ قابض افواج ہمارے عوام اور مزاحمت کو شکست نہیں دے سکتیں، جنگ بندی معاہدے کے بعد نیا دور شروع ہوگا، اہل غزہ نے وعدہ سچ ثابت کیا۔

    حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اہل غزہ نے صبر کیا اور تکالیف برداشت کیں، وہ سب کچھ جھیلا جو کسی اور نے نہ جھیلا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عظیم شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپ کے عزم، جدوجہد، صبر، قربانیوں اور خدمات کا صلہ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللّٰہ کے مجاہدین نے القدس کی آزادی کے لیے سیکڑوں شہداء دیے، ان شہداء میں سید حسن نصر اللّٰہ اور ان کے ساتھی شامل ہیں۔

    خلیل الحیہ نے کہا کہ ان تمام افراد کو سلام پیش کرتے ہیں جو اس عظیم اور مقدس لڑائی میں شریک ہوئے، شہید یحییٰ السنوار، شہید سید حسن نصر اللّٰہ، شہید اسماعیل ہنیہ، شہید صالح العاروری کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    سعودی عرب کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

    اُنہوں نے مزید کہا کہ قابض افواج کے جنگی جرائم اور انسانیت دشمن اقدامات 467 دنوں تک جاری رہے، یہ تمام مجرم اپنے کیے کی سزا پائیں گے، چاہے اس میں وقت لگے۔

  • پاکستان کا غزہ میں ہونے والی جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم

    پاکستان کا غزہ میں ہونے والی جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم

    اسلام آباد: پاکستان نے غزہ میں ہونے والی جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے، پاکستان غزہ میں جنگ بندی کے فوری اور مکمل نفاذ کا مطالبہ بھی کرتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا امید ہے جنگ بندی معاہدہ مستقل اور انسانی امداد میں اضافے کا موجب ہوگا، اسرائیل کے طاقت کے استعمال نے بے گناہ فلسطینیوں کی زندگیوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا اسرائیلی فوج نے املاک کو شدید نقصان پہنچایا، اور ہزاروں افراد کو بے دخل ہونا پڑا، اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیاں پورے خطے کو غیر مستحکم کر رہی ہیں، پاکستان فلسطینی مسئلے کے منصفانہ، پائیدار حل کے لیے حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

    3 مرحلے پر مشتمل غزہ جنگ بندی معاہدے کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

    ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل خودمختار فلسطینی ریاست کا حامی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا، قطر اور مصر کی ثالثی کی کوششوں کے بعد آخرکار حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی اور مغویوں کے تبادلے کا معاہدہ ہو گیا ہے۔ قطر کے وزیر اعظم عبدالرحمان الثانی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اتوار 19 جنوری سے نافذ العمل ہوگی۔

    معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتے تک جاری رہے گا جس میں مکمل جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کی واپسی شامل ہے پہلے مرحلے میں فلسطینی اپنے گھروں کو واپس جا سکتے ہیں، غزہ میں امدادی سامان پہنچایا جائے گا۔

  • حماس رہنما کا جنگ بندی معاہدے کے بعد اہم بیان

    حماس رہنما کا جنگ بندی معاہدے کے بعد اہم بیان

    غزہ میں حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کا کہنا ہے کہ قابض افواج ہمارے عوام اور مزاحمت کو شکست نہیں دے سکتیں، جنگ بندی معاہدے کے بعد نیا دور شروع ہوگا، اہل غزہ نے وعدہ سچ ثابت کیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اہل غزہ نے صبر کیا اور تکالیف برداشت کیں، وہ سب کچھ جھیلا جو کسی اور نے نہ جھیلا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عظیم شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپ کے عزم، جدوجہد، صبر، قربانیوں اور خدمات کا صلہ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللّٰہ کے مجاہدین نے القدس کی آزادی کے لیے سیکڑوں شہداء دیے، ان شہداء میں سید حسن نصر اللّٰہ اور ان کے ساتھی شامل ہیں۔

    خلیل الحیہ نے کہا کہ ان تمام افراد کو سلام پیش کرتے ہیں جو اس عظیم اور مقدس لڑائی میں شریک ہوئے، شہید یحییٰ السنوار، شہید سید حسن نصر اللّٰہ، شہید اسماعیل ہنیہ، شہید صالح العاروری کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    اُنہوں نے مزید کہا کہ قابض افواج کے جنگی جرائم اور انسانیت دشمن اقدامات 467 دنوں تک جاری رہے، یہ تمام مجرم اپنے کیے کی سزا پائیں گے، چاہے اس میں وقت لگے۔

    دوسری جانب یمن کے حوثیوں نے بھی غزہ میں جنگ بندی معاہدہ ہونے کے بعد اسرائیل کیخلاف حملے روکنے کا اعلان کردیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یمن کے حوثیوں کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثی جنگ بندی معاہدے کا احترام کریں گے۔

    غزہ میں جنگ بندی کب سے نافذ العمل ہوگی؟ قطری وزیراعظم نے بتا دیا

    ترجمان کے مطابق غزہ پٹی میں جنگ بندی کے بعد اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے بند کردیں گے۔

  • غزہ پر 15 ماہ کے دوران 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا

    غزہ پر 15 ماہ کے دوران 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا

    غزہ میں اسرائیل کی جانب سے 15 ماہ اور ایک ہفتے تک خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری رہا، اس دوران 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے 47 ہزار فلسطینیوں کی نسل کشی کی اس دوران لاکھ سے زائد افراد زخمی اور ہزاروں لاپتہ ہوئے۔

    رپورٹس کے مطابق تباہ شدہ شہروں کی عمارتوں اور گھروں کے ملبے سے ہزاروں لاپتہ فلسطینیوں کی لاشیں ملنے کا اندیشہ ہے۔

    اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں تباہ ہونے والے غزہ سے ملبہ ہٹانے میں دس سال سے زائد کا وقت لگنے کا امکان ہے۔ نقل مکانی پر مجبور کیے گئے بیس لاکھ فلسطینی اجڑے گھروں کو لوٹنے کے منتظر ہیں۔

    حماس کے مطابق جنگ بندی کا معاہدہ فلسطینی عوام کی بے مثال قربانیوں کے باعث ممکن ہوا ہے، یہ غزہ میں 15 ماہ سے جاری دلیرانہ مزاحمت کا نتیجہ ہے۔

    واضح رہے کہ قطر کے وزیراعظم عبدالرحمان الثانی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اتوار 19 جنوری سے نافذ العمل ہوگی۔

    قطر کے وزیراعظم عبدالرحمان الثانی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے، قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کیا گیا، غزہ میں جنگ بندی اتوار سے شروع ہوگی، معاہدے پر عملدرآمد کے لیے اسرائیل حماس کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معاہدہ اسرائیلی اسیران کی رہائی اور غزہ کے لیے امداد میں اضافے کا باعث بنے گا، جنگ بندی معاہدہ ایک آغاز ہے، معاہدہ وسیع سفارتی کوششوں کے بعد ہوا۔

    یمن کے حوثیوں نے بھی بڑا اعلان کردیا

    قطری وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اب ثالثوں اور عالمی برادری کو دیرپا امن کے لیے کام کرنا چاہیے، قطر اور مصر معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے۔

  • غزہ میں اسرائیل کی بمباری، مزید 45 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیل کی بمباری، مزید 45 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ بمباری میں مزید 45 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ غزہ پٹی پر کل سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 45 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا، پیر کو غزہ میں صلاح الدین اسکول پر اسرائیلی حملے میں 5 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شمالی غزہ پر اسرائیلی محاصرے کے دوران 100 دنوں میں بمباری سے تقریباً 5 ہزار فلسطینی شہید یا لاپتا ہو چکے ہیں اور 9 ہزار 500 زخمی ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب غزہ کی شمالی پٹی میں حماس کے ساتھ جھڑپ کے دوران 5 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، اسرائیل نے بھی فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی۔

    شمالی پٹی میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 10 زخمی ہوئے، جن میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق آج صبح غزہ کی شمالی پٹی میں ایک حملے میں 5 فوجی ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہوگئے۔

    یمن سے میزائل حملہ، اسرائیل میں سائرن بج اُٹھے

    رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والے فوجیوں میں ایک کیپٹن اور 4 سارجنٹ شامل ہیں، مارے جانیوالے تمام فوجی نحال بریگیڈ کے ریکی یونٹ میں تعینات تھے۔