Tag: غزہ

  • نیتن یاہو ہمیں خاموش نہیں کر سکتے، اسرائیلی اخبار ہاریٹز کا جوابی رد عمل

    نیتن یاہو ہمیں خاموش نہیں کر سکتے، اسرائیلی اخبار ہاریٹز کا جوابی رد عمل

    تل ابیب: اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے حکومتی فیصلے پر جوابی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو ہمیں خاموش نہیں کر سکیں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق ہاریٹز اخبار کے چیف ایڈیٹر الوف بین نے بائیکاٹ کے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کا جواب دیتے ہوئے ایک اداریہ میں لکھا کہ نیتن یاہو ہاریٹز کو خاموش نہیں کر سکیں گے۔

    چیف ایڈیٹر نے لکھا ’’مقبوضہ علاقوں میں قبضے اور الحاق کی پالیسی اور فلسطینیوں کے حقوق سے مکمل انکار کے خلاف ہماری رپورٹنگ اور ہمارے مضبوط مؤقف کو اسرائیلی وزیر اعظم نے کبھی پسند نہیں کیا۔‘‘

    نیتن یاہو کی سرکار نے اسرائیلی اخبار ہاریٹز پر پابندیاں کیوں‌ لگائیں؟ وجہ سامنے آ گئی

    الوف بین نے لکھا کہ اب اس کے سیاسی حواری ہمیں غیر قانونی قرار دینا چاہتے ہیں اور مالی طور پر ہمارا گلا گھونٹنا چاہتے ہیں، لیکن ہم حکومت کا اکیلا ہدف نہیں ہیں۔ دراصل ان کا اشارہ اسرائیل کے پبلک براڈکاسٹر کی طرف تھا جسے حکومت ’بہت زیادہ آزاد‘ ہونے کی وجہ سے بند کرنے جا رہی ہے۔

    اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    انھوں نے مزید لکھا کہ نیتن یاہو کے اتحادی ساتھی جمہوریت مخالف بلوں کو فروغ دے رہے ہیں، جس سے آزاد انتخابات اور سیاسی اظہار کے دیگر ذرائع کے کمزور ہونے کا خطرہ ہے، جیسا کہ وہ مقبوضہ غزہ میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی تیاری کر رہے ہیں۔

  • غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں تیز، اسرائیلی وفد جلد امریکا کا دورہ کرے گا

    غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں تیز، اسرائیلی وفد جلد امریکا کا دورہ کرے گا

    لبنان میں جنگ بندی کے بعد اب غزہ میں 14 ماہ سے جاری جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز ہوگئی ہیں اور اسرائیلی وفد جلد امریکا کا دورہ کرے گا۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے معاملے پر پیش رفت کے لیے اسرائیلی وفد جلد امریکا کا دورہ کرے گا جہاں وہ موجودہ صدر بائیڈن اور نومنتخب صدر ٹرمپ سے ملاقات کر کے جنگ بندی کے موضوع پر تبادلہ خیال کرے گا۔

    تاہم امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے امریکہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک سمجھوتے پر کام کر رہا ہے لیکن ابھی یہ سمجھوتہ ممکن نہیں ہو سکا ہے۔

    دوسری جانب عالمی سطح پر بھی حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں۔ ایرانی صدر اور عراقی وزیرِ اعظم کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں غزہ جنگ بندی سے متعلق تبادلہ خیال گیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ جنگ بندی اور شام میں کشیدگی روکنے پر زور دیا۔

    اس کے علاوہ سعودی نائب وزیرِ ٓخارجہ اور ایرانی سفیر کی ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان خطے کی سیکیورٹی اور مشرقِ وسطی میں امن کی بحالی پر گفتگو ہوئی۔

    سعودی وزارتِ خارجہ کے مطابق وزیرِ خارجہ شہزادہ سلمان بن فرحان مصر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی اسرائیلی بربریت میں 44 ہزار سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ شہدا میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/gaza-fiancee-demand-gift-roti/

  • اسموک بم پھٹنے کے بعد فلسطینی کے جسم کے اندر سے دھواں نکلنے کی ہولناک ویڈیو

    اسموک بم پھٹنے کے بعد فلسطینی کے جسم کے اندر سے دھواں نکلنے کی ہولناک ویڈیو

    غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بربریت کی نئی مثالیں قائم ہو رہی ہیں، دنیا جنھیں دیکھ کر ششدر ہے، لیکن عالمی طاقتیں اسرائیل کے سامنے بے بس نظر آ رہی ہیں۔

    سوشل میڈیا پر شمالی غزہ کے علاقے بیت لاھیا کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جو ایک ایسے ہولناک منظر پر مبنی ہے جس میں ایک نوجوان زمین پر پڑا ہے اور اس کے بدن کے دو حصوں سے بہت تیزی کے ساتھ دھواں خارج ہو رہا ہے۔

    اسموک بم کی اس ویڈیو نے آن لائن غم و غصے کو جنم دیا ہے، اس کی تصدیق الجزیرہ کے سند نے کی ہے اور معلوم ہوا ہے کہ یہ ایک فلسطینی فوٹوگرافر نے پوسٹ کی تھی۔

    حماس نے یرغمالی کی ویڈیو جاری کر کے امریکا کو ہلا کر رکھ دیا، وائٹ ہاؤس کا اہم بیان

    کئی فلسطینی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ فوٹیج میں ایک نوجوان فلسطینی شخص کے جسم کے اندر ’’دھوئیں کے بم‘‘ کے پھٹنے کے نتیجے میں دھواں نکلتا دکھائی دے رہا ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اسموک بم نوجوان کے جسم کے اندر جا کر پھٹ گیا تھا، جس کی وجہ سے اس کی جان چلی گئی، یہ بم صہیونی فورسز کا نیا ہتھیار ہے جسے وہ فلسطینیوں پر آزما رہی ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مشہور شیف کو ڈرون حملے میں قتل کر دیا

    اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مشہور شیف کو ڈرون حملے میں قتل کر دیا

    غزہ: اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مشہور شیف محمود المدھون کو ڈرون حملے میں قتل کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق ہفتے کے روز امدادی گروپ ’غزہ سوپ کچن‘ کے شیف اور شریک بانی محمود المدھون اسرائیلی ڈرون حملے میں شہید کر دیے گئے۔

    امدادی گروپ کے مطابق ہفتے کی صبح ایک اسرائیلی ڈرون محلے پر منڈلا رہا تھا، جو کمال عدوان اسپتال سے شیف محمود کے نکلنے کا انتظار کر رہا تھا، جیسے ہی وہ باہر نکلے انھیں نشانہ بنایا گیا۔

    امدادی گروپ نے کہا ’’ہمیں یقین ہے کہ شیف کو بیت لاحیہ میں مصیبتوں میں محصور کمال عدوان اسپتال کے مسائل حل کرنے کے لیے ان کی غیر متزلزل لگن کی وجہ سے مارا گیا، محمود ایک لائف لائن تھے، جو نسلی کشی کی راہ میں کھڑے تھے۔‘‘

    خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز نے 6 اکتوبر سے شمالی غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے، اور خوراک، پانی اور ادویات کے داخلے کو روک رکھا ہے، صہیونی فورسز کی جانب سے کمال عدوان اسپتال پر بمباری کی جا رہی ہے، تاکہ فلسطینی یہاں سے نکل جائیں۔

    2024 میں فلسطین کو کن ممالک نے تسلیم کیا؟

    غزہ سوپ کچن نے بتایا کہ محمود نے اپنے پیچھے 7 بچے چھوڑے ہیں، جن میں سب سے چھوٹا دو ہفتے کا ہے، اور سب سے بڑا اسپتال میں زیر علاج ہے، جو اسرائیلی کواڈ کاپٹر کے حملے میں شدید زخمی ہو گیا تھا۔

    دریں اثںا، اسرائیلی فوج نے خوراک اور انسانی بنیادوں پر امداد تقسیم کرنے والے ادارے ’ورلڈ سنٹرل کچن‘ کے 3 کارکنوں کو بھی قتل کر دیا ہے، جو ایک گاڑی میں سوار تھے ۔ ’ورلڈ سنٹرل کچن‘ کے 7 کارکنوں کو اسرائیلی فوج نے اسی طرح نشانہ بنا کر ماہ اپریل کے دوران غزہ کی پٹی پر قتل کر دیا تھا، جس کے بعد یہ امریکی ادارہ احتجاج کے طور پر کام چھوڑ کر واپس چلا گیا تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Gaza Soup Kitchen (@gazasoupkitchen)

  • اسرائیل سے تعلقات، سعودی عرب نے امریکا کے ساتھ دفاعی معاہدے سے انکار کردیا

    اسرائیل سے تعلقات، سعودی عرب نے امریکا کے ساتھ دفاعی معاہدے سے انکار کردیا

    سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے امریکا کے ساتھ دفاعی معاہدے سے انکار کر دیا۔

    خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے۔

    سعودی حکام نے مزید وضاحت کی کہ اگر امریکا عام فوجی تعاون کا معاہدہ کرتا ہے تو یہ معاہدہ حملے کی صورت میں تحفظ فراہم نہیں کرے گا۔

    غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں پر سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے خطے میں عوامی غم و غصے کے تناظر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک بار پھر اسرائیل کو تسلیم کرنے کو فلسطینی ریاست سے مشروط قرار دے دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے اس سال کے آغاز میں امریکا کے ساتھ ایک وسیع پیمانے پر باہمی سلامتی کے معاہدے کے حصول کی کوشش میں فلسطینی ریاست کے بارے میں ایک نرم موقف کا اظہار کیا تھا۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ آگاہ ہیں کہ سعودی عرب سرکاری طور پر جدید ہتھاروں کے حصول کے لیے سیکیوریٹی ضمانتیں چاہتا ہے لیکن پھر بھی سعودی حکومت سے بات چیت جاری ہے۔

  • غزہ میں نصیرات کیمپ کی ایک عمارت پر اسرائیلی میزائل لگنے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    غزہ میں نصیرات کیمپ کی ایک عمارت پر اسرائیلی میزائل لگنے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    غزہ میں پناہ گزینوں کے کیمپ نصیرات میں ایک عمارت کو اسرائیلی فورسز نے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جس میں کم از کم 9 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    نصیرات کیمپ کو میزائل سے نشانہ بنائے جانے کی ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آئی ہے، جس کے بارے میں الجزیرہ کا کہنا ہے کہ اس کی فیکٹ چیک ایجنسی ’سند‘ نے اس کی تصدیق کر دی ہے۔

    اس ویڈیو میں وہ لمحہ قید کیا گیا ہے جب ایک میزائل آ کر رہائشی عمارت کو لگتا ہے اور علاقے میں دھویں کا ایک وسیع بادل پھیل جاتا ہے، اس کے بعد ویڈیو میں زخمیوں اور شہدا کو ایک ہاتھ گاڑی میں ڈال کر اسپتال پہنچانے کا تکلیف دہ عمل ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق گزشتہ چند گھنٹوں میں اسرائیلی فورسز نے بھاری توپ خانے کے ساتھ شدید بمباری مہم نہ صرف رہائشی عمارتوں اور گھروں کو بلکہ مساجد اور دیگر عوامی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا۔

    اسرائیل لبنان میں جنگ بندی پر کیوں راضی ہوا؟ فرانس نے نیتن یاہو کو کیا یقین دہانی کرائی؟

    ان حملوں میں سے ایک حملہ رہائشی مکان پر ہوا، جو بے گھر لوگوں سے بھرا ہوا تھا، جس میں غزہ شہر کا ایک بے گھر خاندان بھی شامل تھا، اس خاندان کے 7 افراد موقع پر ہی شہید ہو گئے تھے، اور دیگر کئی ابھی تک ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔

    وسطی غزہ میں نصیرات کیمپ پر ان حملوں میں الجزیرہ مباشر کے نامہ نگار طلال العروقی بھی زخمی ہو گئے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Awny abuhassira (@awny__journalist)

  • غزہ میں 38 فلسطینی اور مسجد شہید، بیروت میں 8 منزلہ عمارت تباہ، 20 شہید

    غزہ میں 38 فلسطینی اور مسجد شہید، بیروت میں 8 منزلہ عمارت تباہ، 20 شہید

    فلسطین کے شہر غزہ اور لبنان کے شہر بیروت پر اسرائیلی وحشیانہ بمباریاں بدستور جاری ہیں، عالمی عدالت سے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری سے بھی کوئی بدلاؤ نہیں آ سکا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 24 گھنٹوں میں 38 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، اسرائیلی طیاروں نے نصیرات میں مسجد کو بھی شہید کر دیا، وسطی غزہ کے علاقے البریج کیمپ پر بھی اسرائیلی طیاروں کے حملے ہوتے رہے۔

    لبنان کے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے شہر لرز کر رہ گیا، بمباری میں 8 منزلہ عمارت تباہ ہو گئی، اور 20 لبنانی شہید ہو گئے، جنوبی بیروت میں اسرائیلی حملے میں مزید 2 طبی ورکرز شہید ہو گئے ہیں۔ امدادی کارکن ملبے کو اٹھانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، اس واقعے میں کم از کم 66 زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی فورسز نے غزہ کے شہر شجاعیہ کے لیے نئے انخلا کے احکامات جاری کیے ہیں، جس کے نتیجے میں ایک ہی دن بعد سینکڑوں فلسطینیوں کو ایک بار پھر نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا گیا۔

    ’جینوسائیڈ فری‘ کولا نے برطانیہ میں دھوم مچا دی

    دوسری جانب حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل پر 34 راکٹ داغے گئے ہیں، جب کہ تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے، اور ان سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بمباری سے ایک یرغمالی اسرائیلی خاتون ہلاک ہو گئی ہے جس کے بعد اسرائیلیوں نے پھر وزیر اعظم کے خلاف احتجاج شروع کر دیا ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 44,211 فلسطینی مارے جا چکے ہیں اور 104,567 زخمی ہو چکے ہیں۔ شہیدوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ ادھر لبنان میں بھی اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 3,670 افراد مارے جا چکے ہیں اور 15,413 زخمی ہوئے۔

  • ہر یرغمالی کے بدلے 5 ملین ڈالر، مایوس نیتن یاہو نے غزہ والوں کو بڑا لالچ دے دیا

    ہر یرغمالی کے بدلے 5 ملین ڈالر، مایوس نیتن یاہو نے غزہ والوں کو بڑا لالچ دے دیا

    اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو اپنے فوجیوں کے دم پر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مایوس ہو گئے ہیں، اس لیے انھوں نے اپنے فوجیوں اور غزہ والوں کو لالچ دیا ہے کہ ہر یرغمالی کے بدلے انھیں 5 ملین ڈالر انعام ملے گا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 13 ماہ سے زائد عرصے پر پھیلی غزہ میں اسرائیلی جنگ کے اس مرحلے پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی بالآخر یہ تسلیم کر لیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ذریعے یرغمالیوں کی رہائی ممکن نہیں ہوگی۔

    نیتن یاہو نے اس انعامی پیشکش کا اعلان منگل کے روز غزہ کے ایک مختصر دورے کے دوران کیا، جہاں انھیں اسرائیلی فوج کا نزارم کوریڈور دکھایا گیا۔ انھوں نے کہا ’’میں ہمارے شہریوں کو یرغمال بنانے والوں سے کہتا ہوں، جو بھی ان کو نقصان پہنچانے کی جرات کرے گا وہ اس کی قیمت ادا کرے گا، ہم تمھارا تعاقب کریں گے اور تمھیں ڈھونڈ لیں گے۔‘‘

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ’’جو لوگ اس الجھن سے نکلنا چاہتے ہیں ان سے میں کہتا ہوں کہ جو بھی یرغمالی لے کر آئے گا، وہ اپنے اور اپنے خاندان کے لیے محفوظ راستہ تلاش کرے گا، اور ہم ہر یرغمالی کے لیے 5 ملین ڈالر بھی دیں گے۔‘‘

    اسرائیل کے لیے مارٹر راؤنڈز اور بموں کے گائیڈنس سسٹم کی ترسیل روکنے میں امریکی سینیٹرز ناکام

    الجزیرہ کے مطابق یہ پیش کش فلسطینیوں کو جنگ زدہ غزہ کے محاصرے اور بھوک و قحط سے نجات کے لیے ’رشوت‘ کی طرح ہے، کہ اگر کوئی شخص کسی ایک اسرائیلی یرغمالی کو تلاش کرنے میں اسرائیلی فوج کی مدد کرے گا، تو اس فلسطینی کو اس کے خاندان سمیت غزہ سے محفوظ طور پر نکل جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ نیتن یاہو نے پچھلے ساڑھے 13 ماہ سے غزہ کی پٹی کو ملبے کا ڈھیر بنائے جانے کی مہم کے اس مرحلے پر بلٹ پروف جیکٹ اور بلٹ پروف ہیلمٹ پہن کر غزہ کا دورہ کیا۔

    نیتن ہاہو نے یرغمالیوں کی تعددا 101 ظاہر کی ہے، جب کہ اس سے پہلے اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں یہ کہا جاتا رہا ہے کہ 97 یرغمالی غزہ میں اب بھی قید ہیں، جن میں 34 وہ بھی شامل ہیں جن کی ہلاکت ہو چکی ہے۔

  • غزہ کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ٹرک لوٹے جانے کا انکشاف

    غزہ کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ٹرک لوٹے جانے کا انکشاف

    غزہ: اقوام متحدہ نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے تقریباً 100 ٹرکوں کو لوٹا گیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے دو امدادی اداروں نے بتایا کہ 16 نومبر کو فلسطینیوں کے لیے خوراک لے جانے والے تقریباً 100 ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کے بعد پُرتشدد طریقے سے لوٹ لیا گیا۔

    فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے الاونروا کی سینیئر ایمرجنسی افسر لوئیس واٹریج نے انکشاف کیا کہ امدادی قافلے کو اسرائیل نے مختصر نوٹس پر کیرم شلوم بارڈر کراسنگ کے ایک غیر معروف راستے سے روانہ ہونے کی ہدایت کر دی تھی، یہ قافلہ الاونروا اور ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے فراہم کردہ خوراک لے جا رہا تھا۔

    لوئیس واٹریج کے مطابق قافلے کے 109 ٹرکوں میں سے 98 پر حملہ کیا گیا اور کچھ ٹرانسپورٹر اس واقعے میں زخمی ہوئے، تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہ حملہ کس نے کیا تھا۔ یو این اداروں کے مطابق غزہ میں 13 ماہ کی جنگ کے دوران انسانی امداد کے نقصانات میں سے یہ سب سے بدترین واقعہ ہے، جہاں غذائی قلت مزید بڑھ گئی ہے۔

    اسرائیلی بمباری سے 200 سے زائد لبنانی بچے شہید، یونیسیف کی ہوشربا رپورٹ

    دوسری طرف حماس کے ٹی وی چینل الاقصیٰ نے بتایا کہ حماس کی سیکیورٹی فورسز نے امدادی ٹرک لوٹنے والے ایک گینگ کے 20 سے زائد ارکان کو ایک کارروائی میں ہلاک کیا گیا۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے ترجمان نے لوٹ مار کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے بہت سے راستے اس وقت سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے ناقابلِ رسائی ہیں۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے زیر قبضہ شمال میں واقع علاقوں تک امداد کی ترسیل ناممکن ہو گئی ہے۔

  • المواصی سیف زون میں کیمپ پر اسرائیلی بم نے ہولناک گڑھا بنا دیا، تصویر

    المواصی سیف زون میں کیمپ پر اسرائیلی بم نے ہولناک گڑھا بنا دیا، تصویر

    غزہ: المواصی سیف زون میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ پر اسرائیلی بم نے ہولناک گڑھا بنا دیا ہے۔

    الجزیرہ اور انادولو کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران نام نہاد سیف زون میں کئی اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی گئی ہے، جن میں ایک تباہ کن حملہ بھی شامل ہے جس میں 9 افراد شہید ہوئے۔

    بدھ کے روز جنوبی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں بچے بھی مارے گئے ہیں، پناہ گزینوں کے کیمپ پر وسیع تباہی پھیلانے والے بم گرائے گئے ہیں، جس کا ثبوت ایک تصویر کی صورت میں سامنے آیا ہے، یہ ایک بہت بڑے گڑھے کی تصویر ہے جو اسرائیلی بم کی وجہ سے بنا ہے۔

    تصویر میں فلسطینی شہری ایک بڑے اور گہرے گڑھے کے گرد جمع ہیں، المواصی کیمپ کے عارضی خیموں میں ہزاروں فلسطینی رہائش پذیر ہین۔

    الجزیرہ عربی کے نمائندے نے اطلاع دی کہ ایک خیمے پر حملے میں متعدد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جب کہ ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ کیمپ میں موجود اس کے کلینک کو بھی ایک بڑے ’دھماکے‘ سے نقصان پہنچا ہے۔

    ہیومن رائٹس واچ نے غزہ میں جبری نقل مکانی کو اسرائیل کا جنگی جرم قرار دے دیا

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے خان یونس کے مغرب میں المواصی کے علاقے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا تھا جس سے بچوں سمیت 8 افراد شہید ہو گئے تھے، جب کہ ایک اور فلسطینی ایک اور حملے میں شہید ہوا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کو غزہ پر اپنی مہلک بمباریوں کے لیے عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا سامنا ہے۔