Tag: غزہ

  • غزہ: اسرائیل کی جانب سے 160 بچوں کو گولیاں مار کر قتل کیے جانے کا انکشاف

    غزہ: اسرائیل کی جانب سے 160 بچوں کو گولیاں مار کر قتل کیے جانے کا انکشاف

    غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے 160 بچوں کو گولی مار کر قتل کیے جانے کے واقعات پر برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے رپورٹ جاری کردی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 160 میں سے 95 بچوں کو سر یا سینے پر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا جن کی عمریں 12 سال سے بھی کم تھیں۔

    بی بی سی ورلڈ سروس کی تحقیق کے مطابق نومبر 2023ء میں غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران دو سال اور 6 سال کی بچیاں الگ الگ واقعات میں شہید ہوئیں، یہ دونوں 160 سے زائد ایسے بچوں میں شامل ہیں جو غزہ پر جنگ کے دوران گولیوں کا نشانہ بنے۔

    انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا اتنے بچوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کو نیو نارمل معمول کے طور پر قبول نہیں کر سکتی۔

    جنگ بندی معاہدہ اب صدر زیلنسکی پر منحصر ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    اقوام متحدہ کا س حوالے سے کہنا ہے کہ جولائی میں غزہ کی پٹی میں تقریباً 13 ہزار بچے شدید غذائی قلت کے باعث اسپتال میں داخل کیے گئے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 41 فلسطینی شہید ہو گئے، امداد کے منتظر 16 فلسطینی بھی شہداء میں شامل ہیں۔

  • اسرائیلی چیف آف اسٹاف نے غزہ پر نئے حملے کے فریم ورک کی منظوری دیدی

    اسرائیلی چیف آف اسٹاف نے غزہ پر نئے حملے کے فریم ورک کی منظوری دیدی

    اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے غزہ پر نئے حملے کے فریم ورک کی منظوری دے دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کیے گئے نئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر نئے حملے کرنے کے لیے تیار ہے۔

    اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے غزہ کی پٹی میں حملے کے منصوبے کے ’مرکزی منصوبے‘ کی منظوری دے دی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ وہ ایک نیا فوجی آپریشن شروع کرے گا اور غزہ شہر پر دوبارہ قبضہ کرے گا۔

    یاد رہے کہ اسرائیل کئی بار غزہ پر ایک نیا حملہ کرنے اور غزہ سٹی پر دوبارہ قبضہ کرنے کے منصوبے کا اعلان کر چکا ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی معاہدے کیلئے رابطے پھر تیز ہوگئے، مصر، قطر اور امریکا کے درمیان بھی جنگ بندی کیلئے رابطے جاری ہیں۔

    غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کے لیے افسوس ہے، امریکا

    حماس کا ایک وفد اسرائیل کے ساتھ ممکنہ معاہدے پر بات چیت کے لیے قاہرہ پہنچ گیا ہے، مصری حکام کا کہنا ہیدورے کا مقصد دوبارہ مذاکرات شروع کرکے جنگ بندی معاہدے تک پہنچنا ہے۔

    اسرائیل کی سرکاری نشریاتی کارپوریشن نے بتایا کہ حماس کا ایک وفد قاہرہ پہنچا ہے تاکہ ایک نئے اقدام پر بات کی جا سکے جس میں ایک جامع معاہدہ شامل ہے جس کے تحت 50 اسرائیلی (زندہ اور مردہ) قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں حماس کے ہتھیار ڈالنے کی شرط ہے۔

  • غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کے لیے افسوس ہے، امریکا

    غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کے لیے افسوس ہے، امریکا

    واشنگٹن (13 اگست 2025): ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کے لیے انھیں افسوس ہے۔

    گزشتہ روز پریس بریفنگ میں ٹیمی بروس نے کہا کہ غزہ میں جو صحافی پیشہ ورانہ خدمات انجم دے رہے ہیں ان کی ہم قدر کرتے ہیں تاہم حماس کے جنگ جو بھی صحافیوں کا روپ دھار کر عام لوگوں میں شامل ہو گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا غزہ میں صحافیوں کی ہلاکت پر افسوس ہے، غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    ٹیمی بروس نے پاکستان امریکا اور بھارت کے تعلقات کی اہمیت پر سوال پر کہا ہمارا پاکستان اور بھارت کے ساتھ ایک تجربہ رہا ہے، پاکستان بھارت میں ایک تنازع تھا جو کسی انتہائی خوف ناک صورت حال میں بدل سکتا تھا، لیکن یہ ہمارے لیے فخر کا لمحہ تھا اور ایک بہترین مثال تھی کہ کس طرح ہم نے معاملے کو سنبھالا۔


    ’یوکرین ہار گیا، روس نے جنگ جیت لی‘


    انھوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کو وزیر خارجہ مارکو روبیو اور نائب صدر نے سنبھالا تھا، امریکا کی اعلیٰ قیادت نے ایک ممکنہ تباہی کو روکنے میں کردار ادا کیا، امریکی سفارت کار دونوں ممالک کے لیے پرعزم ہیں۔

    ٹیمی بروس نے بتایا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے مذاکرات ہورہے ہیں، اسلام آباد میں امریکا اور پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ وابستگی کی تصدیق کی ہے، پاکستان امریکا نے دہشت گرد خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کی، خطے اور دنیا کے لیے یہ اچھی خبر ہے کہ امریکا دونوں ممالک کے ساتھ کام کر رہا ہے، اور یہ ایک بہتر مستقبل کو فروغ دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ پوری دنیا میں تنازعات کا خاتمہ اور امن چاہتے ہیں، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی وزیر خارجہ کی بات ہوئی ہے، امریکی روسی وزرائے خارجہ میں صدر ٹرمپ اور صدر پیوٹن کی ملاقات کی تیاریوں کے حوالے سے بات چیت ہوئی،

    آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان معاہدہ ثابت کرتا ہے کہ صدر ٹرمپ امن کے صدر ہیں، وہ کہہ چکے ہیں کہ روس یوکرین کی جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

  • فلسطینیوں کا قتل عام، میڈونا کی پوپ لیو سے غزہ کا دورہ کرنے کی اپیل

    فلسطینیوں کا قتل عام، میڈونا کی پوپ لیو سے غزہ کا دورہ کرنے کی اپیل

    معروف امریکی پاپ گلوکارہ میڈونا نے کیتھولک مسیحیوں کے مذہبی پیشوا پوپ لیو سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کے بچوں کی جان بچانے کے لیے وہاں کا دورہ کریں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں میڈونا کا کہنا تھا کہ ایک ماں کی حیثیت سے وہ غزہ کی صورتحال کو برداشت نہیں کرسکتیں، چاہے بچے کسی کے بھی ہوں۔

    پوپ کو مخاطب کرتے ہوئے گلوکارہ کا کہنا تھا کہ آپ ہم لوگوں میں وہ واحد شخصیت ہیں جنہیں وہاں جانے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

    اُن کا پوپ لیو سے کی جانے والی درخواست میں مزید کہنا تھا کہ آپ غزہ ضرور جائیں، کہیں آپ کے وہاں پہچنے میں بہت دیر نہ ہوجائے۔

    امریکی گلوکارہ نے کہا کہ ہمیں اب غزہ کے بچوں کے لیے دروازے مکمل طور پر کھولنے کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں سیاسی جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے غزہ میں نہتے مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے۔

    یانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ اسرائیل 60 ہزار سے زیادہ افراد کا قتل عام کرچکا ہے جس میں 18 ہزار 4 سو 30 بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی پابندیوں کے باعث سیکڑوں بچوں سمیت کئی افراد غذائی قلت کا شکار ہوکر مر رہے ہیں۔

    میڈونا کی طبیعت بگڑ گئی، آئی سی یو منتقل

    پریانکا نے کہا کہ اسرائیل کے ان جرائم پر خاموشی اور اس پر کارروائی نہ ہونا بذات خود ایک جرم ہے، یہ شرمناک ہے کہ اسرائیل غزہ پر تباہی مسلط کر رہا ہے اور بھارتی حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔

  • غزہ میں اسرائیل 60 ہزار سے زائد افراد کا قتل عام کرچکا، پریانکا گاندھی

    غزہ میں اسرائیل 60 ہزار سے زائد افراد کا قتل عام کرچکا، پریانکا گاندھی

    بھارت میں سیاسی جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے غزہ میں نہتے مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پریانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ اسرائیل 60 ہزار سے زیادہ افراد کا قتل عام کرچکا ہے جس میں 18 ہزار 4 سو 30 بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی پابندیوں کے باعث سیکڑوں بچوں سمیت کئی افراد غذائی قلت کا شکار ہوکر مر رہے ہیں۔

    پریانکا نے کہا کہ اسرائیل کے ان جرائم پر خاموشی اور اس پر کارروائی نہ ہونا بذات خود ایک جرم ہے، یہ شرمناک ہے کہ اسرائیل غزہ پر تباہی مسلط کر رہا ہے اور بھارتی حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ دونوں کو ووٹ چوری مارچ کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    راہول گاندھی اپوزیشن ارکان لوک سبھا کے ساتھ پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن آفس مارچ کیلئے جا رہے تھے کہ انہیں دیگر اپوزیشن رہنما کے ہمراہ حراست میں لیا گیا۔

    نریندر مودی کی انتخابی جیت پر راہول گاندھی نے سوال اُٹھا دیا

    راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ سچائی پورے ملک کے سامنے ہے، آپ بات نہیں کرسکتے ہیں، حکومت اپوزیشن کی آواز دبانے کیلئے طاقت کا استعمال کررہی ہے۔

    راہول گاندھی نے حراست کے دوران گفتگو میں کہا کہ یہ سیاسی نہیں جمہوریت، آئین اور ون مین ون ووٹ کی لڑائی ہے، ہمیں صاف اور شفاف ووٹر لسٹ چاہیے۔

  • قطر کی غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کی شدید مذمت

    قطر کی غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کی شدید مذمت

    قطر نے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں جان بوجھ کر صحافیوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قطر کے وزیراعظم نے صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں خلیجی چینل کے نیٹ ورک کے صحافیوں کا قتل تصور سے بالاتر ہے۔

    اس کے علاوہ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے بھی خلیجی چینل کے صحافی انس الشریف کی اسرائیل کے ہاتھوں قتل کی مذمت کی۔

    تنظیم کے بیان کے مطابق انس الشریف غزہ کے سب سے مشہور صحافیوں میں سے ایک تھے، انس اس درد کی آواز تھے جو اسرائیل نے غزہ کے فلسطینیوں پر مسلط کیا۔

    رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق 2023 سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تقریباً 200 صحافی مارے جاچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تازہ حملوں کے دوران مزید 46 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    پیر کی صبح سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 46 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 6 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔

    اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ کے نواحی علاقے زیتون میں ایک گھر پر کئے گئے حملے میں پورا خاندان شہید ہو گیا، شہید ہونے والوں میں ماں باپ اور ان کے 6 بچے شامل ہیں۔

    اسرائیل کو بڑا دھچکا، ناروے نے اہم معاہدہ ختم کر دیا

    الاقصیٰ اسپتال کے مطابق وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح کے جنوب اور مشرق میں اسرائیلی افواج نے 4 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

    فلسطینی ریڈ کراس نے بتایا کہ غزہ شہر کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی حملے میں مزید 3 شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 46 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 46 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تازہ حملوں کے دوران مزید 46 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیر کی صبح سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 46 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 6 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔

    اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ کے نواحی علاقے زیتون میں ایک گھر پر کئے گئے حملے میں پورا خاندان شہید ہو گیا، شہید ہونے والوں میں ماں باپ اور ان کے 6 بچے شامل ہیں۔

    الاقصیٰ اسپتال کے مطابق وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح کے جنوب اور مشرق میں اسرائیلی افواج نے 4 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

    فلسطینی ریڈ کراس نے بتایا کہ غزہ شہر کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی حملے میں مزید 3 شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔

    دوسری جانب امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیل کو امریکی فوجی امداد روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    برنی سینڈرز نے واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ نیتن یاہو کی حکومت پر جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کا الزام کے تحت اسے فوجی امداد روک دے۔

    ورمونٹ کے سینیٹر نے یہ تبصرہ CNN کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا جس کے دوران ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اسرائیل کے یہودی ریاست کے تصور پر یقین رکھتے ہیں۔

    سینڈرز نے جواب دیا کہ وہ ایسا کرتے ہیں لیکن واضح ہے کہ نیتن یاہو کے اقدامات نے عالمی خیرسگالی کو ختم کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے جو کچھ کیا ہے وہ تقریباً ایک پاریہ ریاست بن گیا ہے مجھے بہت خوف ہے کہ اسرائیل کو نہ صرف امریکا میں بلکہ اب پوری دنیا کے لوگوں کی طرف سے انتہائی ناموافق نظر سے دیکھا جاتا ہے۔

    اسرائیلی حکومت نے انسانیت کھو دی ہے، اطالوی وزیردفاع

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی منتقلی کو روکنے کی ان کی حالیہ قرارداد کو سینیٹ کے 27 ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل ہے لیکن کسی بھی ریپبلکن نے نہیں، امریکا کے ٹیکس دہندگان کو نیتن یاہو کو فنڈ نہیں دینا چاہیے۔

  • یہ تصویر کیوں دکھائی؟ نیتن یاہو نیویارک ٹائمز پر سیخ پا

    یہ تصویر کیوں دکھائی؟ نیتن یاہو نیویارک ٹائمز پر سیخ پا

    تل ابیب: نیتن یاہو اپنے بھیانک جنگی جرائم کے بے نقاب ہونے پر سیخ پا ہو گئے ہیں، عالمی میڈیا میں جب غزہ میں ہونے والی بربریت کی عکاسی کی جاتی ہے تو اسرائیلی وزیر اعظم جھنجھلا کر اسے حماس کا پروپیگنڈا قرار دے دیتے ہیں۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی اسٹوری میں غزہ کے ایک ایسے بچے کی تصویر لگائی تھی جس سے بھوک اور غذائی قلت اور خوراک کی سپلائی روکنے والی نیتن یاہو حکومت کے بد ترین ظلم کی عکاسی ہوتی تھی، لیکن نیتن یاہو اس پر سیخ پا ہو گئے۔

    جمعرات کو فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا غزہ میں جاری بحران پر جو کور اسٹوری لگائی گئی ہے، اس پر نیویارک ٹائمز پر مقدمہ کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا ’’اور میں واقعتاً یہ دیکھ رہا ہوں کہ آیا کوئی ملک نیویارک ٹائمز پر مقدمہ چلا سکتا ہے یا نہیں۔‘‘

    غزہ پر قبضے کی جنون میں مبتلا نیتن یاہو نے کہا ’’اور میں اس بات پر غور کر رہا ہوں کیوں کہ مجھے لگتا ہے کہ واضح طور پر ہمیں بدنام کیا گیا ہے، میرا مطلب ہے کہ اسٹوری پر ایک ایسے بچے کی تصویر لگائی گئی ہے جو آپ کے نزدیک بھوک سے مرنے والے بچوں کی نمائندگی کر رہی ہے، لیکن آپ نے اصل میں ایک ایسے بچے کی تصویر لگائی جو دماغی فالج کا شکار ہے۔‘‘


    جرمن چانسلر نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی وجہ بتا دی


    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بار بار بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے غزہ جنگ کی کوریج کو حماس کا پروپیگنڈا قرار دے رہے ہیں۔ تاہم نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی وزیرِ اعظم کی جانب سے اخبار پر مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ آزاد میڈیا کے خلاف کارروائی کی تازہ ترین کوشش کے سوا اور کچھ نہیں۔

    ٹائمز نے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کے جواب میں لکھا کہ جس بات کو نیتن یاہو نے قابل اعتراض کے طور پر پیش کیا ہے، وہ خود ایڈیٹر نے اپنے بعد از اشاعت اضافی نوٹ (اپ ڈیٹ) میں کہی تھی، تصویر میں ایک ماں نے اپنے بچے کو گود میں لیا ہوا ہے، مدیر نے لکھا محمد زکریا المتوّق نامی بچہ شدید غذائی قلت کا شکار ہے، اس کے معالج سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اسے پہلے سے صحت کے مسائل لاحق تھے۔

    ٹائمز نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمارے رپورٹرز اور دیگر نے اس بات کو دستاویزی شکل میں پیش کیا ہے کہ غزہ کے بچے غذائی قلت اور بھوک کا شکار ہیں، مسٹر نیتن یاہو اُس اپ ڈیٹ کا حوالہ دے رہے ہیں، جو ہم نے ایک خبر میں کیا تھا، جو یہ بتا رہی تھی کہ خوراک کا بحران کس طرح عام شہری آبادی کو متاثر کر رہا ہے۔‘‘

    اخبار نے لکھا ’’اشاعت کے بعد ہمیں معلوم ہوا کہ اس خبر میں دکھایا گیا بچہ — شدید غذائی قلت کے علاوہ — پہلے سے موجود صحت کے مسائل کا بھی شکار تھا۔ یہ اضافی معلومات اس لیے دی گئیں تاکہ قارئین کو بچے کی حالت کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے۔‘‘

    اخبار کا کہنا تھا کہ عوام کو اہم معلومات فراہم کرنے والے آزاد میڈیا کو دھمکانے کی کوششیں، بدقسمتی سے اب ایک بڑھتا ہوا عام حربہ بن چکی ہیں، لیکن صحافی اب بھی غزہ سے ٹائمز کے لیے رپورٹنگ کر رہے ہیں، پوری بہادری، حساسیت اور ذاتی خطرے کے با وجود تاکہ قارئین جنگ کے نتائج کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 52 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 52 فلسطینی شہید

    غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 52 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے جبری قحط کے باعث غذائی قلت سے اموات 100 بچوں سمیت 217 ہوگئیں۔

    دوسری جانب الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اسرائیلی فوج کے غزہ پر کیے گئے ایک حملے میں پانچ ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے 28 سالہ صحافی انس الشریف اس وقت شہید ہوئے جب اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لئے لگائے گئے ایک خیمے میں موجود تھے جس کو اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

    صحافی انس الشریف

    حملے کے نتیجے میں الجزیرہ کے 2 صحافی اور 3 کیمرا آپریٹر شہید ہوئے جن میں انس الشریف، محمد قریقہ، محمد ظاہر، محمد نوفل اور مومین علیوا شامل ہیں

    اسرائیلی فوج نے حملے میں الجزیرہ کے صحافی انس الشریف اور دیگر کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ حماس کے ایک خفیہ سیل کی سربراہی کر رہے تھے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق انس الشریف اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

    حماس کا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے الزامات پر شدید ردعمل

    ترجمان اقوام متحدہ نے غزہ میں صحافیوں کونشانہ بنانے کی شدید مذمت اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

    دریں اثناء غزہ کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 237 ہوگئی ہے۔

  • فلسطینی بچہ فضا سے گرنے والے خوراک کے بھاری پیکٹ تلے دبنے سے جاں بحق

    فلسطینی بچہ فضا سے گرنے والے خوراک کے بھاری پیکٹ تلے دبنے سے جاں بحق

    غزہ (10 اگست 2025): غزہ میں ایک فلسطینی بچہ فضا سے گرنے والے خوراک کے بھاری پیکٹ تلے دبنے سے جاں بحق ہو گیا۔

    الجزیرہ کے مطابق ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکا اس وقت اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا جب انسانی ہمدردی کی امداد کے تحت فضا سے گرایا گیا پیکٹ اس کے سر پر آ گرا۔

    یہ واقعہ ہفتے کے روز وسطی غزہ میں نام نہاد ’نزاریم کوریڈور‘ کے قریب پیش آیا، جس میں معصوم مُہنّد زکریا عید کی جان چلی گئی، ایک فوٹیج سامنے آئی ہے جس میں لوگ اس کی لاش کے گرد جمع ہیں۔

    غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے بعد سے غذائی قلت سے ہلاکتوں کی تعداد 212 ہو گئی ہے، جب کہ گزشتہ ایک دن کے دوران مزید 11 فلسطینی بھوک سے شہید ہو گئے ہیں۔ یہ سب ایسے وقت ہو رہا ہے جب غزہ میں تقریباً 10 لاکھ افراد نے پناہ لی ہوئی ہے، اور شہر پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے پر عالمی مذمت میں اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔


    غزہ : فلسطینیوں کیلیے امداد ان کی موت کا سامان بن گئی


    زکریا عید کے بھائی نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اس کا بھائی امدادی پیکٹ سر پر گرنے سے جاں بحق ہوا، ہم قحط اور نہایت سخت حالات میں رہ رہے ہیں، ساحل پر طیاروں کے ذریعے خوارک کے ڈبے گرائے جا رہے تھے تو میرا بھائی امداد لینے گیا لیکن ایک ڈبہ براہ راست اس پر گرا اور وہ شہید ہو گیا۔

    بھائی نے کہا ’’وہ (ایئر ڈراپس میں شامل ممالک) کراسنگ کے ذریعے امداد نہیں پہنچا سکتے لیکن وہ انھیں ہمارے اوپر گرا دیتے ہیں اور ہمارے بچوں کو قتل کر دیتے ہیں۔ ابھی الزوائیدہ میں بھی ایک بچہ مارا گیا تھا اور یہ یہاں آس پاس تواتر سے ہو رہا ہے لیکن کسی کو اس کا احساس تک نہیں ہوتا، ان کے اور ان کی مدد کے خلاف ہمارے لیے اللہ ہی کافی ہے۔‘‘

    غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی جانب سے بربریت کے آغاز پر کم از کم 23 فلسطینی غذائی پیکٹوں سے شہید اور دیگر 124 زخمی ہو چکے ہیں۔