Tag: غزہ

  • اسرائیل نے غزہ میں ظلم وجبر کی نئی مثالیں قائم کر دی

    اسرائیل نے غزہ میں ظلم وجبر کی نئی مثالیں قائم کر دی

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، اسرائیل نے جنگ کے بعد سے اب تک غزہ میں ظلم وجبر کی نئی مثالیں قائم کر دی۔

    اسرائیلی فوج نے غزہ کی شہری آبادی کے ساتھ ساتھ اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر گولے برسا دیئے، جبالیہ میں مسجد پر بمباری کے دوران پانچ فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ان شہداء میں بچے بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بیت الحم پناہ گزین کیمپ پر صیہونی فوج کے حملوں سے درجنوں فلسطینی شدید زخمی ہوئے جبکہ دیگر پناہ گزین کمپوں پر فائرنگ سے 34 فلسطینی شہید ہو گئے، خان یونس میں ایک ہی خاندان نے 17 افراد جامِ شہادت نوش کر گئے۔

    اسرائیلی فورسز نے نابلس میں فائرنگ کر کے 16 سالا نوجوان کو شہید کر دیا، شہداء کی مجموعی تعداد 30 ہزار 717 اور 72 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔

    دوسری جانب فلسطینی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی ہزاروں فلسطینی مر رہے ہیں، بھوک کا شکار 20 فلسطینی موت کے منہ میں چلے گئے۔

    ادھر اسرائیل نے تین ہزار پانچ سو یہودی آباد کاروں کے لیے نئے رہائشی یونٹس کی منظوری دیدی، غیر قانونی بستیاں فلسطینی علاقوں میں بنائی جائیں گی۔

    عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارہ مخلتف ٹکڑوں میں تقسیم ہونے سے فلسطینی ریاست کا قیام ناممکن ہو جائے گا۔

  • غزہ: اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، مزید 86 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، مزید 86 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جس کے نتیجے میں مزید 86 فلسطینی شہید اور 113 زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت سے اب تک 30 ہزار 717 فلسطینی شہید اور 72 ہزار 156 زخمی ہوچکے ہیں۔

    غیرملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل نے یہودی آبادکاروں کے لیے 3500 رہائشی یونٹ قائم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ غیرقانونی بستیاں فلسطینی علاقوں میں بنائی جائیں گی۔ مغربی کنارہ مختلف ٹکڑوں میں تقسیم ہونے سے فلسطینی ریاست کا قیام ناممکن ہوجائے گا۔

    دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ اس نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے درکار لچک دکھائی ہے لیکن اسرائیل جنگ بندی کے مطالبات سے گریز کر رہا ہے۔

    ان مطالبات میں مستقل جنگ بندی، غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کی ان کے گھروں کو واپسی، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوجیوں کا انخلا اور انسانی امداد کا داخلہ شامل ہے۔

    بیان کے مطابق ہم اپنے برادرانہ ثالثوں کے ذریعے ایک ایسے معاہدے تک پہنچنے کے لیے بات چیت جاری رکھیں گے جو ہمارے لوگوں کے مطالبات اور مفادات کو پورا کرے۔

    ’مغرب بےوقوفی نہ کرے‘ روس کا جوابی وار

    غزہ میں جنگ بندی پر مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے تین روزہ مذاکرات بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہو گئے، یہ مذاکرات مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے آغاز سے ایک ہفتہ سے بھی کم عرصہ قبل بے نتیجہ ختم ہوئے ہیں۔

  • غزہ: امداد کے منتظر فلسطینیوں پر تیسری بار حملہ، متعدد شہید

    غزہ: امداد کے منتظر فلسطینیوں پر تیسری بار حملہ، متعدد شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر ایک ہفتے میں تیسرا بار حملہ کیا گیا، کویتی چوک پر فائرنگ سے متعدد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے رفح اور خان یونس پر حملوں میں 25 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    اقوامِ متحدہ کے امدادی ادارے برائے فلسطینی انروا کے سربراہ کا جنرل اسمبلی میں اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غزہ میں صرف 150 دن میں 30 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی زندگیاں چھین لی گئیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پر انسانوں کا مسلط کردہ قحط منڈلا رہا ہے، چند ماہ کے بچے پانی کی کمی اور بھوک سے لقمہ اجل بن رہے ہیں۔

    دوسری جانب جدہ میں منعقد ہونے والے او آئی سی رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں غزہ پر جاری اسرائیلی مظالم سے متعلق صورتحال پر غور کیا گیا۔

    جدہ میں ہونے والے اجلاس میں سعودی عرب، پاکستان، بحرین، فلسطین اور ایران سمیت دیگر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔

    او آئی سی اجلاس میں موجود وزرا نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی، غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلاء اور تمام غیرقانونی اقدامات کا سلسلہ اب رکنا چاہئے۔

    جدہ میں ہونے والے اجلاس میں پاکستانی موقف پیش کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب فواد شیر نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی۔

    اسرائیل کو اسلحہ برآمدگی پر کینیڈین وزیرخارجہ کیخلاف مقدمہ

    پاکستان کے مندوب نے غزہ کے لیے انسانی بنیادوں پر فنڈ فراہمی پر زور دیا، اجلاس میں غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

  • اسرائیلی ٹینک فلسطینیوں‌ کو کچل کر قتل کر رہے ہیں، جنیوا میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کا تکلیف دہ انکشاف

    اسرائیلی ٹینک فلسطینیوں‌ کو کچل کر قتل کر رہے ہیں، جنیوا میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کا تکلیف دہ انکشاف

    جنیوا: سوئٹزر لینڈ میں قائم انسانی حقوق کی ایک تنظیم ’یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر‘ نے تکلیف دہ انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی ٹینک غزہ میں فلسطینیوں کو زندہ کچل کر قتل کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جنیوا بیسڈ انسانی حقوق کی تنظیم یورو میڈ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی ٹینک جان بوجھ کر زندہ فلسطینیوں پر چڑھائی کر رہے ہیں، اسرائیلی ٹینکوں نے جان بوجھ کر زندہ فلسطینیوں پر چڑھائی کی۔

    یورو میڈ نے اپنی رپورٹ میں ایسے متعدد واقعات کا ذکر کیا ہے، ادارے نے ان جرائم کو غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی قرار دیا جو 7 اکتوبر 2023 سے جاری ہے، اور عالمی برادری سے نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنے اپنے فرائض نبھانے کی اپیل بھی کی۔

    یورو میڈ مانیٹر نے اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک فلسطینی کے قتل کو باقاعدہ دستاویزی شکل دی ہے، جس پر 29 فروری کو غزہ شہر کے الزیتون محلے میں جان بوجھ کر فوجی گاڑی چڑھائی گئی، مانیٹر نے لکھا کہ اسرائیلی فوجیوں نے جب اسے پکڑا تو پہلے اس سے سخت پوچھ گچھ کی اور پھر اس کے ہاتھ پلاسٹک کی زپ ٹائی سے باندھ دیے اور پھر اسے زمین پر لٹا کر پیروں کی طرف سے سر کی جانب اس پر گاڑی گزاری گئی۔

    یورو میڈ مانیٹر ٹیم سے بات کرنے والے عینی شاہدین کے مطابق یہ واقعہ زیتون کے محلے کی مرکزی صلاح الدین اسٹریٹ پر پیش آیا تھا، فلسطینی شہری کو ملحقہ ریتلی علاقے میں رکھنے کی بجائے پختہ سڑک پر رکھا گیا تھا، تاکہ موت یقینی ہو، مقتول کی مسخ شدہ لاش اور آس پاس کے علاقے میں واضح نشانات پائے گئے کہ وہاں فوجی بلڈوزر یا ٹینک موجود تھا، مقتول کے کپڑے بھی اتارے گئے تھے، موت کے وقت اسے صرف انڈرپینٹس پہنے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

    ایک اور دستاویزی واقعہ 23 جنوری کو پیش آیا، جب غنم خاندان کے افراد خان یونس کے علاقے طیبہ ٹاورز میں ایک پناہ گاہ کارواں میں سو رہے تھے، ایک اسرائیلی ٹینک نے ان پر حملہ کیا، اور سوئے ہوئے افراد پر ٹینک چڑھا دی، جس کے نتیجے میں ایک شخص اور اس کی بڑی بیٹی جاں بحق اور اس کے باقی تین بچے اور بیوی زخمی ہو گئے۔

  • غزہ پر صہیونی فورسز کی بمباری کا 150 واں دن، شہادتیں 30 ہزار 410 ہو گئیں

    غزہ پر صہیونی فورسز کی بمباری کا 150 واں دن، شہادتیں 30 ہزار 410 ہو گئیں

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ پر صہیونی فورسز کی بمباری کے 150 روز ہو گئے، اب تک فلسطینیوں کی شہادتیں 30 ہزار 410 ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کا غزہ میں انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ جاری ہے، صہیونی فوج کی مختلف علاقوں میں بمباری سے مزید 43 فلسطینی شہید اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے، 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30,410 فلسطینی شہید اور 71,700 زخمی ہو چکے ہیں۔

    اسرائیلی فورسز نے غزہ میں گھروں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا، غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے شہر میں امداد کے متلاشی لوگوں پر ایک بار پھر فائرنگ کی، ایک اور ’خوفناک قتل عام‘ میں درجنوں افراد جانوں سے محروم اور زخمی ہوئے۔ ایک ہفتے کے دوران غزہ میں امداد کے لیے جمع افراد کے قتلِ عام کے دوسرے واقعے میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 118 ہو گئی ہے۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق دیر البلح اور جبالیہ میں اسرائیلی فائرنگ سے 17 شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، رفح میں اماراتی اسپتال کے باہر صہیونی حملے میں 11 افراد جان سے گئے۔ یونیسف کے مطابق غذائی قلت کے سبب کمال عدوان اسپتال میں 15 بچے موت کے منہ میں جا چکے ہیں، یونیسف نے اموات بڑھنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

  • کملا ہیرس کی اسرائیل پر شدید تنقید

    کملا ہیرس کی اسرائیل پر شدید تنقید

    واشنگٹن: غزہ میں امداد نہ پہنچنے دینے پر امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے اسرائیل پر شدید تنقید کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز ریاست الاباما میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ غزہ میں بے گناہ لوگ ’انسانی تباہی‘ کا شکار ہیں، ہم نے اسرائیلی حکومت پر غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے دباؤ ڈالا ہے جہاں لاکھوں لوگوں کو قحط کا سامنا ہے۔

    امریکی نائب صدر نے دو ٹوک الفاظ میں اسرائیل پر کڑی تنقید کی کہ وہ غزہ میں انسانی تباہی کو کم کرنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہا ہے، غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو اپنے قریبی اتحادی اسرائیل کو لگام ڈالنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔

    کملا ہیرس نے کہا غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، حالات غیر انسانی ہیں اور ہماری مشترکہ انسانیت ہمیں عمل کرنے پر مجبور کرتی ہے، اسرائیلی حکومت کو امداد کے بہاؤ کو نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے مزید کچھ کرنا چاہیے، کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی بائیکاٹ کے باعث قاہرہ میں حماس کے ساتھ براہ راست ملاقات میں ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے، گزشتہ روز فریقین میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر بات ہوئی تھی، قابض قوتوں کی بات چیت کے طرز عمل کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے حماس رہنماؤں کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ بندی میں اسرائیل کے ساتھ کسی معاہدے پر نہیں پہنچے، قطر اور مصر سے آئندہ کے لائحہ عمل پر گفتگو جاری ہے، مذاکرات میں صہیونی شرکت ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کی روک تھام، امداد کی بحالی اور صہیونی فورسز کے مکمل انخلا پر کام کر رہے ہیں۔

  • بچوں کی جان بچانے کے لیے دودھ کی جگہ چینی اور پانی کا شربت پلا رہے ہیں: غزہ ڈاکٹرز

    بچوں کی جان بچانے کے لیے دودھ کی جگہ چینی اور پانی کا شربت پلا رہے ہیں: غزہ ڈاکٹرز

    غزہ: ڈاکٹروں نے دہائی دی ہے کہ وہ غزہ میں بچوں کی جان بچانے کے لیے دودھ کی جگہ چینی اور پانی کا شربت پلانے پر مجبور ہیں، دنیا مدد کرے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ کے ڈاکٹرز نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ جنگ فوری طور پر بند ہونی چاہیے، دودھ نہیں ہے اور ہم بچوں کی جان بچانے کے لیے چینی اور پانی کا شربت پلا رہے ہیں۔

    کمال عدوان اسپتال کے ڈاکٹرز نے کہا کہ نومولود بچے بھوک سے نڈھال ہیں، دنیا ان بچوں پر رحم کرے، یونیسیف کا کہنا ہے کہ خوراک نہ ہونے سے ہر لمحہ بچوں کو موت کے منہ میں دھکیل رہا ہے۔ یونیسیف کی سربراہ کیتھرین رسل نے ’’فوری جنگ بندی‘‘ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ’’مہلک‘‘ غذائی قلت کا سامنا ہے۔

    دوسری طرف اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہیں، رفح، دیر البلح اور خان یونس میں رات گئے حملوں کی اطلاع کے ساتھ غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ہے۔ رفح میں بمباری سے 11 فلسطینی شہید ہو گئے، جب کہ شمالی غزہ میں مکانوں پر بمباری کی گئی جس میں 4 فلسطینی شہید ہوئے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے رفح میں حملے کو اشتعال انگیز اور ناقابل بیان قرار دیا۔

    7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30,320 فلسطینی شہید اور 71,533 زخمی ہو چکے ہیں۔ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج بھی جاری ہے، اور غزہ میں جنگ بند کرنے اور غزہ والوں کو جینے دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، اسکاٹ لینڈ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے ریلی نکالی اور غزہ میں نسل کشی روکنے کا مطالبہ کیا۔

    واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ امریکی حکومت اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنا بند کرے، ہزاروں اسرائیلوں نے بھی یروشلم کی جانب مارچ کیا، تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف بڑا احتجاج کیا گیا، ملائشیا میں بھی بچوں کے علامتی جنازے اٹھا کر مارچ کیا گیا۔

  • غزہ میں قحط سالی کی صورتحال، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    غزہ میں قحط سالی کی صورتحال، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    اقوام متحدہ کے ایک ادارے کے سینئر امدادی افسر کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ جنگ زدہ غزہ کی ایک چوتھائی آبادی قحط کے دہانے پرپہنچ گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک ادارے کے سینئر امدادی افسر راجیش راج سنگھم کی جانب سے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کو آنے والے دنوں میں پٹی کے ممکنہ خطرات سے آگاہ کیا گیا ہے۔

    سیکورٹی کونسل کو آگاہ کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ شمالی غزہ میں دو سال سے کم عمر کے ہر چھ بچوں میں سے ایک شدید کمزوری کا شکار ہے۔ افسر نے کہا کہ فلسطینی علاقے کے تمام 22 لاکھ افراد بقاء کے لیے انتہائی ناکافی خوراک کی امداد پر انحصار کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں تقریباً 575000 افراد بھوک اور قحط کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار بھی کیا ہے کہ اگر مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو وسیع پیمانے پر قحط سالی کا منہ دیکھنا پڑ سکتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے نیوز پورٹل پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق ہنگامی امدادی خوراک مہیا کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے نے بتایا ہے کہ غزہ میں بنیادی ضرورت کی خوراک اور طبی مدد میسر نہ آنے کے باعث حاملہ اور حالیہ ایام میں بچوں کو جنم دینے والی ماؤں کی حالت خاص طور پر خراب ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اتوار کو ‘ڈبلیو ایف پی’ کا پہلا امدادی قافلہ متاثرہ علاقے میں پہنچا تو بھوک کے ستائے افراد نے انہیں گھیر لیا، اس موقع پر ہونے والی فائرنگ کے باعث بہت کم مقدار میں امداد تقسیم ہوسکی۔

    اسپتال کے آئی سی یو میں خاتون سے زیادتی

    ادارے کے مطابق شمالی علاقوں میں حالات مزید خراب ہورہے ہیں، جہاں متاثرہ افراد کے بھوک سے مرنے کا خطرہ بھی پیدا ہوگیا ہے۔

  • غزہ میں جارحیت کو 140 روز مکمل، اسرائیلی بمباری میں مزید 100 افراد شہید

    غزہ میں جارحیت کو 140 روز مکمل، اسرائیلی بمباری میں مزید 100 افراد شہید

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں جارحیت کو 140 روز مکمل ہو گئے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں مزید 100 سے زائد افراد شہید ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 29,606 فلسطینی شہید اور 69,737 زخمی ہو چکے ہیں، گزشتہ رات جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیل کی بمباری میں 8 افراد شہید ہوئے، جب کہ حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی افسر ہلاک ہو گیا، جس کی عمر 21 سال تھی۔

    زمینی آپریشن کے دوران اب تک 238 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا رفح میں حماس کے مکمل خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں، ادھر اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیلی مذاکرات کار آئندہ ہفتے دوحہ جائیں گے۔

    اسرائیل کی جنگی کابینہ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر غور کرنے کے لیے اجلاس کر رہی ہے، ایسے میں تل ابیب میں حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، پولیس بھی مظاہرین پر ٹوٹ پڑی اور 21 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جس پر اسرائیل کی یش اتید پارٹی کے رہنما یائر لاپڈ نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پولیس تشدد کو خطرناک اور جمہوریت مخالف قرار دیا۔

  • غزہ میں ظلم کی انتہاء، کھانے کی قطار میں کھڑے فلسطینیوں پرفائرنگ

    غزہ میں ظلم کی انتہاء، کھانے کی قطار میں کھڑے فلسطینیوں پرفائرنگ

    اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے، کھانے کی قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر فائرنگ کرکے ایک شہری کو شہید اور متعدد افراد کو زخمی کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی شہری شمالی غزہ میں ساحلی علاقے کی جانب منتقل ہورہے تھے، اس دوران وہاں سے شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی جاں بحق اور دیگر زخمی ہوگئے۔

    سامنے آنے والی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ غزہ سٹی کے مغربی علاقے میں ہزاروں فلسطینی جمع ہیں اور بدترین فائرنگ اور دھواں چھوڑنے والے بم کے شعلے بلند ہو رہے ہیں۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ایک فلسطینی جام شہادت نوش کرگیا ہے، جبکہ ایک شہری کے سر پر زخم لگے، جو زمین پر گرا ہوا ہے۔

    امریکا کا روس پر نئی پابندیوں کا فیصلہ

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوگئے جبکہ زخمیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی ہے۔