Tag: غزہ

  • غزہ میں زمینی لڑائی شدید، حماس کے حملے میں 24 اسرائیلی فوجی ہلاک

    غزہ میں زمینی لڑائی شدید، حماس کے حملے میں 24 اسرائیلی فوجی ہلاک

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں زمینی لڑائی شدید تر ہو گئی ہے، شہر کے وسطی علاقے میں حماس نے حملے میں 24 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے جانبازوں نے وسطی غزہ میں حملے میں چوبیس صہیونی فورسز کو ہلاک کر دیا ہے، ہلاک شدگان میں فوجی افسران بھی شامل ہیں، اسرائیلی ڈیفنس فورس نے ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔

    زمینی لڑائی کے دوران حماس نے خان یونس میں اسرائیلی فوج کے زیر قبضہ عمارتوں کو دھماکے سےاڑایا، ٹینکوں کو بھی نشانہ بنایا، جس میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، یہ واقعہ اسرائیلی سرحدی بستی کسوفیم کے قریب پیش آیا، غزہ میں زمینی کارروائی میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 221 ہو گئی ہے۔

    غزہ پر زمینی حملے شروع ہونے کے بعد ایک ہی دن ایک ہی واقعے میں 24 فوجیوں کی ہلاکت اسرائیلی فوج کے لیے سب سے مہلک دن رہا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے گزشتہ روز ہلاک ہونے والے دو درجن فوجیوں کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک اسرائیلی ٹینک پر آر پی جی (راکٹ سے چلنے والا گرنیڈ) فائر کیا گیا اور اس کے ساتھ ہی ایک ہی وقت میں 2 دو منزلہ عمارتوں میں دھماکے ہوئے۔

    صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید

    تاہم فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ عمارتیں بارودی سرنگوں سے بھری ہوئی تھیں، جو اسرائیلی فوجیوں نے خود ان فلسطینی عمارتوں کو منہدم کرنے کے لیے بچھائی تھیں، بارودی سرنگیں پھٹنے کی وجہ سے عمارتیں اس وقت منہدم ہو گئیں جب فوجی اندر موجود تھے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں 21 فوجی ہلاک ہوئے جب کہ 3 دیگر اسرائیلی فوجی جنوبی خان یونس میں لڑائی میں مارے گئے۔

  • غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی جاری، فلسطینی شہدا کی تعداد 25 ہزار ہو گئی

    غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی جاری، فلسطینی شہدا کی تعداد 25 ہزار ہو گئی

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں 107 دنوں سے اسرائیلی دہشت گردی جاری ہے، صہیونی فورسز کی مسلسل بمباری میں فلسطینی شہدا کی تعداد 25 ہزار ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بمباری سے غزہ کی پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 165 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جب کہ وحشیانہ بمباری سے مزید 280 فلسطینی زخمی ہو گئے، 7 اکتوبر سے اسرائیل کے حملوں میں 62 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

    گزشتہ روز رفح کے ساتھ ساتھ جبالیہ اور البریج پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی حملوں میں متعدد فلسطینی شہید ہوئے، خان یونس پر بھی اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری ہے۔

    غزہ جنگ میں حاملہ خواتین کی ناقابل یقین کہانیاں

    ادھر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ گوتریس نے کہا ہے کہ ’’غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، غزہ میں فلسطینیوں کی اموات کا سلسلہ اب رکنا چاہیے، لوگ بموں اور گولیوں کے ساتھ ساتھ خوراک اور ادویات نہ ہونے سے بھی مر رہے ہیں۔‘‘

  • ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی رہنماؤں نے غزہ کے مسئلے کو اہم قرار دے دیا

    ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی رہنماؤں نے غزہ کے مسئلے کو اہم قرار دے دیا

    ڈیوس: سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں غزہ جنگ کی گونج واضح طور پر گونجتی رہی، اور عالمی رہنماؤں نے فورم میں غزہ کے مسئلے کو اہم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیوس میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں قطری وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے کہا کہ خطے میں کشیدگی پھیلنے سے روکنے کے لیے غزہ کا تنازع حل کرنا ہوگا۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جاری جنگ کو پہلے حل کیے بغیر بحیرہ احمر میں کشیدگی اور بحران حل نہیں ہوگا، انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو ’اصل مسئلے‘ اور اس کی بنیادی وجہ کو تسلیم کرنا چاہیے۔

    بحیرہ احمر میں حوثیوں کی جانب سے حملوں کے حوالے سے قطری وزیر اعظم نے کہا کہ اس بحران کی جڑ اسرائیلی بمباری اور خود غزہ پر حملہ ہے، انھوں نے کہا غزہ کی پٹی جہاں تھی اب وہاں نہیں ہے، اسرائیل کی قابض افواج نے ہر جگہ کارپٹ بمباری کر دی ہے۔

    الجزیرہ کے صحافی وائل الدحدوح کے حوالے سے اہم خبر

    انھوں نے کہا کہ عالمی رہنماؤں کو غزہ میں جنگ ختم کرانے پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے، غزہ کا تنازع ختم ہوگا تو دیگر تنازعات خود بخود دم توڑ دیں گے، کسی بھی تنازع میں فوجی کی بجائے سفارتی حل کو ترجیح دیتے ہیں۔

    قطری وزیر اعظم نے اعادہ کیا کہ اسرائیل دو ریاستی حل کے لیے پابند عہد کرے، بہتر یہی ہے کہ دو ریاستی حل کو دوبارہ میز پر لایا جائے، اور اگر حماس کا نظریہ منظور نہیں ہے، تو پھر آپ کو اس سے ایک بہتر آئیڈیا سے بدلنا ہوگا۔

    ادھر یونیسیف کے ایک سینئر اہلکار نے منگل کو ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے ایک پینل کے دوران کہا کہ غزہ میں انسانی صورت حال، خاص طور پر بچوں کے لیے ’تباہ کن‘ ہے۔ ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کٹی وان ڈیر ہیجڈن نے کہا کہ حماس اور اسرائیلی افواج کے درمیان لڑائی کے بیچ میں پھنسے لوگوں کے لیے کہیں بھی محفوظ پناہ گاہ نہیں رہی۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں بچوں کو تین قسم کے مہلک خطرے کا سامنا ہے: ہوا سے موت، گندے پانی سے بیماری اور خوراک جیسی بنیادی ضروریات سے محرومی۔

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت پر چین نے اہم مطالبہ کر دیا

    غزہ میں اسرائیلی بربریت پر چین نے اہم مطالبہ کر دیا

    قاہرہ: چین نے غزہ بحران پر عالمی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق غزہ جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے اور اب بحیرہ احمر ایک نیا فلیش پوائنٹ گیا ہے، ایسے میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے ایک وسیع تر اسرائیل فلسطین امن کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا ہے جس میں دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے لیے ایک ٹائم ٹیبل طے کیا جائے۔

    اتوار کو قاہرہ میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ بات چیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وانگ یی نے کہا کہ اس جنگ سے مشرق وسطیٰ کو لاحق خدشات جائز ہیں، عالمی برادری کو انھیں ’’غور سے سننا‘‘ چاہیے۔

    ’مستقل حل کے بغیر عرب ریاستیں غزہ کی تعمیرِنو نہیں چاہتیں‘

    پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ غزہ میں تنازعہ معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کی وجہ بن رہا ہے، غزہ مسئلے کا حل فوجی طاقت سے نہیں نکلے گا، امریکا اور مغرب کو اپنے مفادات صہیونی حکومت سے نہیں جوڑنے چاہیے تھے۔

    وانگ یی کا کہنا تھا کہ غزہ میں امریکا اسرائیل کی حمایت کر کے امن کا مطالبہ نہیں کر سکتا، امریکا اور برطانیہ کو یمن کے خلاف بھی جنگ روکنی چاہیے۔

  • غزہ میں شہادتیں 24 ہزار سے بڑھ گئیں، 8 ہزار فلسطینی لاپتا

    غزہ میں شہادتیں 24 ہزار سے بڑھ گئیں، 8 ہزار فلسطینی لاپتا

    غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 24 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں جب سے صہیونی فورسز نے تباہ کن وحشیانہ حملے شروع کیے ہیں، تب سے وہاں شہید ہونے والوں کی تعداد 24,000 سے تجاوز کر چکی ہے۔

    اس تعداد میں 10,400 سے زیادہ بچے شامل ہیں، جو کہ غزہ کے بچوں کی مجموعی آبادی کا 1 فی صد سے زیادہ بنتا ہے، جب کہ 8000 سے زائد افراد تاحال لاپتا ہیں۔

    شدید اسرائیلی بمباریوں میں غزہ میں کم از کم 60,317 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں سے بہت سے لوگ اپنے زخموں کے علاج کے لیے اسپتالوں یا دوا کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔

    اسرائیلی حملوں کے 100 دنوں کے دوران غزہ کے 70 فی صد مکانات بھی تباہ ہو چکے ہیں، اور بے گھر فلسطینیوں کو یہ خوف لاحق ہو چکا ہے کہ جنگ ختم ہونے کے بعد جب وہ اپنے گھروں کو لوٹیں گے تو ان کے پاس کچھ نہیں بچا ہوگا۔

    غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، مزید 125 فلسطینی شہید

    الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے جنوبی غزہ میں ایک خیمے میں اپنے خاندان کے ساتھ پناہ لینے والے فلسطینی شاہیناز بکر نے کہا ’’جب ہم غزہ شہر واپس جائیں گے تو ہم کہاں جائیں گے؟ ہم کہاں رہیں گے؟‘‘

    انھوں نے کہا ’’ہمارے گھر، بازار، یونیورسٹیاں، ادارے تباہ ہو چکے ہیں۔ ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ یہاں ہے۔ اگر ہم غزہ شہر واپس جائیں تو ایک خیمہ لگا دیں گے۔‘‘ شاہیناز بکر نے سوال کیا ’’کیا بے گھر ہونا ہمارا مقدر ہے؟ 1948 میں بھی بے گھر ہوئے تھے اور اب دوبارہ 2024 میں بے گھر ہو گئے۔‘‘

  • غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، مزید 125 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، مزید 125 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے رہائشی علاقوں پر بمباری میں مصری میڈیا کے صحافی اور مواصلاتی کمپنی کے دو اہلکاروں سمیت مزید 125 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصری ٹی وی کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ ان کے صحافی یزان الزویدی غزہ میں اپنی صحافتی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اسرائیلی فورسز کی بمباری کا نشانہ بن گئے۔

    اپنے بیان میں مصری ٹی وی نے انسانی حقوق اور صحافیوں کی عالمی تنظیموں سے اسرائیل کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی فوج نے یزان الزویدی کو غزہ میں ٹارگٹ بنا کر شہید کیا ہے۔

    غزہ میں مواصلاتی نظام کا بلیک آؤٹ اب بھی جاری ہے، مواصلاتی اور انٹرنیٹ سروسز دو روز سے معطل ہیں۔

    صحافیوں کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج کے ہاتھوں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 82 ہو چکی ہے جس میں 75 فلسطینی صحافی شامل ہیں۔

    اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران مزید 5 فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا گیا، صیہونی فوج کی جانب سے گزشتہ 100 روز کے دوران 5 ہزار 875 فلسطینیوں کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

    وقت ہمارے ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے، اسرائیلی وزیر نیتن یاہو پر آگ بگولہ

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں مختلف کارروائیوں کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 16 سالہ خالد ہمیدات اور 17 سالہ سلیمان کنان سمیت 5 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

  • غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 100 دن مکمل، دل دہلا دینے والے اعداد و شمار سامنے آ گئے

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 100 دن مکمل، دل دہلا دینے والے اعداد و شمار سامنے آ گئے

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 100 دن مکمل ہو گئے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران وحشیانہ بمباری میں مزید 135 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس اور فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں جنگ اتوار کو اپنے 100 ویں دن میں داخل ہو گئی ہے اور قتل عام کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آتا، صہیونی فورسز کی جانب سے وحشیانہ حملے بدستور جاری ہیں، رات گئے رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 2 سالہ بچی سمیت 14 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان دہائیوں سے جاری تنازع کی تاریخ میں یہ جنگ اب تک کی سب سے خوں ریز اور تباہ کن جنگ ہے۔ الجزیرہ کے مطابق ایسوسی ایٹڈ پریس، فلسطینی وزارت صحت، اسرائیلی حکام، بین الاقوامی مبصرین اور امدادی گروپوں سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس جنگ کے تباہ کن اعداد و شمار مندرجہ ذیل ہیں:

    اموات

    غزہ میں کم از کم 23 ہزار 843 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور پھر خواتین کی ہے۔

    اسرائیل میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 1,300 سے زیادہ ہے۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 347 ہے۔

    زخمی

    غزہ میں 60 ہزار 317 فلسطینی زخمی ہوئے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں 4000 سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے۔

    کُل اسرائیلی زخمیوں کی تعداد 12 ہزار 415 ہے، 7 اکتوبر سے زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 2,496 ہے، زمینی حملے میں زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 1,085 ہے۔

    غزہ میں تباہی

    غزہ میں 45 سے 56 فی صد عمارتوں کو نقصان پہنچا یا تباہ ہو گئیں۔

    غزہ میں جزوی طور پر کام کرنے والے اسپتالوں کی تعداد 36 میں سے 15 رہ گئی ہے۔

    5 لاکھ 76 ہزار 600 فلسطینی شہری ’مہلک بھوک اور فاقہ کشی‘ کا سامنا کر رہے ہیں۔

    غزہ میں 69 فی صد سے زیادہ اسکولوں کی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

    تباہ ہونے والی مساجد کی تعداد 142 ہے، 3 گرجا گھر تباہ ہوئے۔

    شہر میں 121 ایمبولینسوں کو نقصان پہنچا۔

    اسکول سے باہر طلبہ کی تعداد 6 لاکھ 25,000 ہے۔

    نقل مکانی

    غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کی تعداد 1.8 ملین تک پہنچ چکی ہے۔ مغربی کنارے کے بے گھر فلسطینیوں کی تعداد 1,208 ہے۔

    شمالی اور جنوبی سرحدی برادریوں سے بے گھر ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 2 لاکھ 49 ہزار 263 ہے۔

    یرغمال/قیدی

    7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے یرغمال بنائے گئے اسیروں کی تعداد تقریباً 250 ہے۔ رہا ہونے والے اسیران کی تعداد 121 ہے۔

    غزہ کی پٹی میں باقی قیدیوں کی تعداد 136 ہے، حماس کی قید میں مارے گئے قیدیوں کی تعداد 33 ہے۔

    لڑائی میں ہفتہ بھر کے وقفے کے دوران رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 240 ہے۔

    گولہ بارود

    غزہ پر گرائے گئے بموں، بارود اور گولوں کی تعداد 29,000 ہے۔

    اسرائیل کی طرف داغے گئے راکٹوں کی تعداد 14,000 ہے۔

  • غزہ کے لیے پاکستان سے 20 ٹن امدادی سامان کی چوتھی کھیپ روانہ

    غزہ کے لیے پاکستان سے 20 ٹن امدادی سامان کی چوتھی کھیپ روانہ

    اسلام آباد: غزہ کے لیے پاکستان سے 20 ٹن امدادی سامان کی چوتھی کھیپ روانہ ہو گئی، امدادی سامان پاک فضائیہ کی خصوصی پرواز سے نور خان ایئر بیس سے بھیجا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ کے لیے پاکستان نے چوتھی امدادی کھیپ روانہ کر دی ہے، جس میں طبی سامان، خشک کھانے کی اشیا، حفظان صحت کی کٹس شامل ہیں، یہ پرواز امدادی سامان لے کر اردن پہنچے گی جہاں پاکستانی سفیر اسے وصول کریں گے، اور اس کے بعد تقسیم کے لیے غزہ روانہ کر دیا جائے گا۔

    پرواز کی روانگی کے وقت وزیر خارجہ، سفیر احمد ربیع، این ڈی ایم اے، مسلح افواج کے سینئر افسران موجود تھے، اس موقع پر نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا، وزیر خارجہ نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے اندھا دھند طاقت کے استعمال کی مذمت بھی کی، اور جنوبی افریقہ کی فلسطینی عوام کی نسل کشی کے خلاف عالمی عدالت میں کیس کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

    اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری، مزید 151 فلسطینی شہید

    وزیر خارجہ نے غزہ کے مظلوم عوام کو انسانی امداد کی فوری فراہمی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے لیے مزید انسانی امداد کا انتظام کیا جا رہا ہے جو جلد پاکستانی عوام کی جانب سے بھیجی جائے گی۔ اس موقع پر پاکستان میں فلسطین کے سفیر نے امدادی سامان کی فراہمی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

    خیال رہے کہ اب تک غزہ کے عوام کے لیے 220 ٹن امدادی سامان روانہ کیا جا چکا ہے، پاکستان مشکل گھڑی میں فلسطینی بھائی بہنوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کی حمایت جاری رکھے گا۔

  • اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    غزہ: اسرائیلی فورسزکی غزہ پر بمباری جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران خان یونس میں مزید 15 فلسطینی شہید کر دیے گئے، اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23,084 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 9,600 بچے بھی شامل ہیں اور تقریباً 59,000 زخمی ہوئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق جنگ کی نگرانی کرنے والے انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (ISW) اور کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ (CTP) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے پیر کے روز غزہ کے جنوبی خان یونس کے علاقے میں اہداف پر 30 حملے کیے، جہاں فلسطینی جنگجو اسرائیلی افواج کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی جنگجوؤں کی پیر کے روز اسرائیلی فوج کے ساتھ 13 بار جھڑپیں ہوئیں۔ حماس کی جانب سے اسرائیل میں تل ابیب اور دیگر مقامات پر راکٹ باری کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ مغربی کنارے پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 3 فلسطینی جوان بھی شہید ہو گئے، جب کہ حماس کے حملوں میں اسرائیلی فورسز کے مزید 4 فوجی ہلاک ہو گئے۔

    صہیونی فورسز کے غزہ کے اسپتالوں پر حملے، ڈبلیو ایچ او کی ہوشربا رپورٹ

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں مزید چار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، ہلاک ہونے والوں میں اسرائیل کی 94 ویں بٹالین کا 19 سالہ سارجنٹ جنوبی غزہ میں مارا گیا، 8219 ویں کمبیٹ انجینئرنگ بٹالین کے 26 سالہ 2 میجر بھی جنوب میں لڑائی میں مارے گئے۔ 36 ویں ڈویژن کی انجینئرنگ ٹیم کا ایک 27 سالہ میجر وسطی غزہ میں مارا گیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق 4 دیگر اسرائیلی فوجی شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی زمینی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے اب تک 178 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 1,046 زخمی ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کا تیسرا مرحلہ پچھلے 2 مراحل سے زیادہ طویل ہوگا، حماس کو تباہ کرنے، اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کے مقاصد کو ترک نہیں کریں گے، ایران اسرائیل کے گرد ایک فوجی طاقت بنا رہا ہے تاکہ اسے ہمارے خلاف استعمال کیا جا سکے، ہمارا مقصد حماس، حزب اللہ کو روکنے کے لیے بڑی طاقت کے ساتھ کارروائی کرنا ہے۔

  • جنگ کے بعد غزہ میں کس ملک کا کردار اہم ہوگا؟ انٹونی بلنکن نے بتا دیا

    جنگ کے بعد غزہ میں کس ملک کا کردار اہم ہوگا؟ انٹونی بلنکن نے بتا دیا

    استنبول: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ جنگ کے بعد غزہ میں ترکی کا کردار نہایت اہم ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے روز ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ترکی غزہ میں جنگ کے بعد ’’مثبت اور نتیجہ خیز‘‘ کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ کو ایک بڑا علاقائی تنازعہ بننے سے روکنے کے لیے ترکی اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے گا۔

    بلنکن کا کہنا تھا کہ غزہ کے سلسلے میں انھوں نے جو 8 دنوں پر مشتمل طوفانی دورہ شروع کر دیا ہے، اس میں ہونے والی ملاقاتوں میں زیادہ تر اس نکتے پر توجہ مرکوز ہے کہ خطے کے ممالک اس جنگ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ کس طرح استعمال کر سکتے ہیں۔

    جنوبی لبنان پر اسرائیلی سفید فاسفورس بم داغے جانے کا بھیانک نتیجہ

    واضح رہے کہ اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حماس حملے کے بعد سے جس طرح صہیونی فورسز نے فلسطین کی شہری آبادیوں کو پوری طرح تباہ و برباد کرنے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے وحشیانہ بمباری کا سلسلہ شروع کیا، اس کے نتیجے کے طور پر یہ شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے کہ یہ جنگ اب غزہ کی پٹی سے باہر نکل کر دیگر ممالک کو بھی لپیٹ میں لینے لگا ہے۔

    حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے ہوش اڑا دیے

    چناں چہ لبنان کی حزب اللہ نے گزشتہ روز اسرائیلی اڈے پر 60 سے زیادہ راکٹ فائر کیے، اور اس حملے کو گزشتہ ہفتے بیروت میں حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کی شہادت کا ’ابتدائی ردعمل‘ قرار دیا گیا۔

    اسرائیلی فوجی سربراہ کا غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    اسرائیلی حکام کے مطابق جنوبی اسرائیل میں 7 اکتوبر کو حماس کی قیادت میں ہونے والے حملوں میں 1,139 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ حماس کے زیر انتظام محصور غزہ میں وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں میں کم از کم 22,722 افراد شہید اور 58,166 زخمی ہو چکے ہیں۔