Tag: غزہ

  • ویڈیو: دنیا بھر میں نئے سال کا کاؤنٹ ڈاؤن، غزہ میں قحط کا کاؤنٹ ڈاؤن

    ویڈیو: دنیا بھر میں نئے سال کا کاؤنٹ ڈاؤن، غزہ میں قحط کا کاؤنٹ ڈاؤن

    جہاں ایک طرف دنیا بھر میں نئے سال کا کاؤنٹ ڈاؤن ہو رہا تھا، وہاں دوسری طرف فلسطین کے بدقسمت ترین محصور شہر غزہ میں قحط کا کاؤنٹ ڈاؤن چل رہا تھا۔

    ورلڈ فوڈ پروگرام نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو جاری کی ہے، جس کے ساتھ ڈبلیو ایف پی نے لکھا کہ جہاں ہم نئے سال کے لیے الٹی گنتی کر رہے ہیں وہاں غزہ میں ایک بالکل مختلف قسم کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے۔

    ڈبلیو ایف پی نے لکھا کہ ہم غزہ میں زندگی کے لیے ضروری بنیادی اشیا کے مکمل خاتمے کو ٹالنے اور لاکھوں لوگوں کو بھوک سے بچانے کے لیے وقت کے خلاف دوڑ لگا رہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر خزانہ نے اپنی حکومت سے شرمناک مطالبہ کر دیا

    ادارے نے لکھا کہ صرف ایک طویل مدتی جنگ بندی اور بغیر کسی رکاوٹ کے امدادی سامان کی ترسیل ہی اس تباہی کو روک سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 2023 فلسطینیوں کے لیے نسل کشی کا سال رہا، اور غزہ کی 70 فی صد آبادی ملیا میٹ ہو گئی ہے، دو ہزار تئیس کے آخری تین ماہ میں فلسطینیوں کی زندگی کا ہر لمحہ اسرائیلی بمباری، میزائلوں اور زمینی حملوں کی لپیٹ میں رہا۔

    سال نو کے موقع پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    غزہ کی فضا میں بارود کی بو رچ بس گئی ہے، زندگی کی تلاش میں والدین زخمی بچوں کو اٹھائے اسپتالوں کی جانب دوڑتے نظر آتے ہیں، ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی آہوں نے دل دہلا دیے ہیں۔ صہیونی فوج نے 22 ہزار سے زائد فسلطینیوں کو شہید کر دیا ہے، مغربی کنارے میں حملوں سے 506 فلسطینی شہید ہوئے۔

    نئے سال کے آغاز پر 87 ویں دن بھی غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ بمباری جاری رہی، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینی شہید اور 286 زخمی ہو گئے، خان یونس، جبالیہ اور دیر البلاح کے اطراف میں اسرائیلی طیاروں نے بم برسائے، خان یونس میں ایک ہی خاندان کے 13 افراد شہید ہو گئے۔

  • اسرائیلی وزیر خزانہ نے اپنی حکومت سے شرمناک مطالبہ کر دیا

    اسرائیلی وزیر خزانہ نے اپنی حکومت سے شرمناک مطالبہ کر دیا

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر خزانہ نے اپنی حکومت سے شرمناک مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کو باہر نکالا جائے اور غزہ میں یہودیوں کو آباد کیا جائے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونیت کے پیروکاروں کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلل سموٹریچ نے ایک بار پھر شرانگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو فلسطین کی 2 ملین شہری آبادی کسی صورت قبول نہیں ہے۔

    7 اکتوبر سے جاری قتل عام کے بعد غزہ سے متعلق صہیونی منصوبہ دھیرے دھیرے سامنے آرہا ہے، اتوار کو تل ابیب میں نیوز کانفرنس میں اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا کہ فلسطینیوں کو غزہ سے جبری طور پر نکال کر وہاں یہودی بستیاں آباد کی جائیں۔

    بیزلل سموٹریچ نے غزہ کا کنٹرول بھی تل ابیب کے ہاتھ میں رکھنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کبھی اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ غزہ میں بیس لاکھ فلسطینی آباد ہوں۔

    غزہ میں ہونے والی تباہی دوسری عالمی جنگ جیسی ہے: امریکی اخبار

    انھوں نے کہا اگر غزہ کی آبادی ایک یا دو لاکھ ہوتی تو آج صورت حال اسرائیل کے حق میں ہوتی۔ بیزلل نے کہا اگر 2.3 ملین کی آبادی اسرائیل کی ریاست کو تباہ کرنے کی خواہش پر بڑھ رہی ہے، تو پھر غزہ کو اسرائیل میں مختلف انداز سے دیکھا جائے گا، زیادہ تر اسرائیلی یہی کہیں گے کہ چلو غزہ کے اس صحرا میں پھول کھلائیں۔

    روئٹرز کے مطابق وزیر خزانہ بیزلل سموٹریچ کو حال ہی میں جنگی کابینہ سے خارج کر دیا گیا تھا، غزہ سے متعلق ان کے خیالات عرب دنیا کے اس خدشے کو تقویت دیتے ہیں کہ اسرائیل فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے نکال باہر کرنا چاہتا ہے، اور وہاں اپنی ایک مستقبل کی ریاست تعمیر کرنے کا خواہاں ہے، بالکل اسی طرح جس طرح 1948 میں جب اسرائیل بنایا گیا تھا تو بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کو بے دخل کر دیا گیا تھا۔

  • دنیا بھر میں غزہ کے لیے ’’کاؤنٹ ڈاؤن ٹو سیزفائر‘‘ مہم

    دنیا بھر میں غزہ کے لیے ’’کاؤنٹ ڈاؤن ٹو سیزفائر‘‘ مہم

    سال 2023 کے اختتام کی مناسبت سے دنیا بھر میں غزہ کے مظلوم شہریوں کے لیے ’’کاؤنٹ ڈاؤن ٹو سیزفائر‘‘ مہم کا آغاز ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں موجود فلسطین کے حامیوں کی جانب سے نئےسال کے موقع پر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ نئے سال کی واحد خواہش غزہ میں مستقل جنگ بندی ہے۔

    فلسطین کے حامیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نئے سال کے کاؤنٹ ڈاؤن کو جنگ بندی کے کاؤنٹ ڈاؤن میں تبدیل کریں۔

    جنوبی افریقہ کی جانب سے بھی عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت اسرائیل کی جانب سےنسل کشی کی تحقیقات کرے۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے فرانسسکا البانیس نے جنوبی افریقہ کی تعریف کرتے ہوئے اس اقدام کو سراہا ہے۔

    دریں اثنا بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اسرائیل کو 147.5 ملین ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کانگریس کے جائزے کی معمول کی ضرورت کو بھی نظرانداز کرتے ہوئے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دی۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی ہیڈ آف مشن فلسطین نادر الترک نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطین بہت جلد قابض اسرائیل سے جان چھڑا لے گا.

    ان کا کہنا تھا کہ ہم مسجد اقصیٰ کو بہت جلد اسرائیلی بربریت سے بچا لیں گے۔ اللہ تعالیٰ قائد اعظم کے درجات بلند کرے انھوں نے ہمارے لیے آواز اٹھائی۔

    قائد اعظم کے بعد سے آج تک پاکستانی رہنما اور عوام ہمارے لیے آواز اٹھاتے ہیں، اس پر میں شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    انھوں نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، عالمی سطح پر کئی ممالک فلسطینیوں کے لیے اس پر آواز اٹھا رہے ہیں، میں دنیا بھر کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

  • کیا غزہ جنگ ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں؟ ڈپٹی ہیڈ آف مشن فلسطین کا اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو

    کیا غزہ جنگ ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں؟ ڈپٹی ہیڈ آف مشن فلسطین کا اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو

    ڈپٹی ہیڈ آف مشن فلسطین نادر الترک نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین بہت جلد قابض اسرائیل سے جان چھڑا لے گا، ہم مسجد اقصیٰ کو بہت جلد اسرائیلی بربریت سے بچا لیں گے۔

    فلسطین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادر الترک نے پروگرام میں پاکستانی رہنماؤں اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا قائد اعظم کے اللہ درجات بلند کرے انھوں نے ہمارے لیے آواز اٹھائی، ان کے بعد سے آج تک پاکستانی رہنما اور عوام ہمارے لیے آواز اٹھاتے ہیں، اس پر میں شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    انھوں نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، عالمی سطح پر کئی ممالک فلسطینیوں کے لیے اس پر آواز اٹھا رہے ہیں، میں دنیا بھر کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    نادر الترک نے امریکا پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل امریکی اسلحہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے استعمال کر رہا ہے اس لیے امریکا اور یورپی ممالک اسرائیل کو جنگی ساز و سامان کی فراہمی بند کریں۔ انھوں نے کہا کہ نسل کشی پر امریکا اور یورپی ممالک کی جانب سے خاموشی حیران کن ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، کیا امریکی حکومت کو اپنے ہی ملک میں لوگوں کا احتجاج نظر نہیں آ رہا، اسرائیل جو فلسطین میں کر رہا ہے کیا کسی کو نظر نہیں آ رہا، انسانی حقوق کی بات کرنے والے ممالک کیوں خاموش ہیں؟

    نادر الترک کا کہنا تھا کہ اسرائیل غیر قانونی اور قابض ریاست ہے، امریکا اور یورپی ممالک اسرائیل کی حمایت کیسے کر سکتے ہیں؟ غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کیا جا رہا ہے جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے، امریکا فوری طور پر اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کرے۔

    انھوں نے کہا فلسطینیوں کو قحط کا سامنا ہے، 9 اکتوبر سے غزہ کے رہائشی بجلی، پانی اور خوراک کے بغیر جی رہے ہیں، کیوں کہ اسرائیل نے امداد کو روکا ہے، اسرائیل کی جانب سے رضا کاروں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، اسرائیل کی کوشش ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ میں نہ رہنے دے، لیکن امریکا اور یورپی ممالک سمیت عالمی برادری تماشا دیکھ رہی ہے۔

    جنگ بندی کے حوالے سے نادر الترک نے مطالبہ کیا کہ سب سے پہلے اسرائیل جنگ بندی کرے، وہ فلسطین میں دہشت گردی کر رہا ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی ظلم و ستم جاری، مزید 300 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی ظلم و ستم جاری، مزید 300 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی ظلم و ستم کا نہ رکنے والا سلسلہ تاحال جاری ہے، اسرائیل کی جانب سے غزہ میں حملے تیز کرتے ہوئے مزید نفری جنوبی غزہ کی طرف بھیج دی گئی ہے جبکہ رہائشی علاقوں اور اسپتالوں کے اطراف شدید بمباری کی جارہی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں اسرائیل کے جارحانہ حملوں میں 2 صحافیوں سمیت مزید 300 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    رفح کے کویتی اسپتال کے قریب رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کئی افراد شہید اور زخمی ہو گئے۔جبکہ اسرائیلی افواج نے شہریوں کو وسطی غزہ سے شیلٹرز میں جانے کا حکم دے دیا۔

    غزہ کے بیت لاحیا، خان یونس اور المغازی کے علاقوں پر اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 50 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔

    فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں العمل اسپتال کے قریب حملے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید اور 12 سے زائد زخمی ہو گئے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہزاروں فلسطینی اسرائیلی حملوں سے بچنے کیلئے وسطی غزہ اور خان یونس کے علاقوں سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    دوسری جانب حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ حماس کو ختم کرنے کا اسرائیلی مقصد مزاحمت کے درمیان ہوا میں غائب ہو جائے گا۔

    انہوں نے بیروت سے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں حالیہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 300 افراد شہید ہو چکے ہیں، شمالی غزہ میں صورتحال اس مقام پر پہنچ گئی ہے جہاں لوگ خواتین، بچے اور بزرگ شہری سمیت بھوک سے مر رہے ہیں۔

    انہوں نے عرب ممالک اور مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی برادری سے غزہ کو امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اسامہ حمدان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حماس مزید اسرائیلی قیدیوں کو اس وقت تک رہا نہیں کرے گا جب تک اسرائیل ہمارے لوگوں کے خلاف جارحانہ سرگرمیاں مکمل طور پر بند نہیں کرتا۔

    ہمارا بدلہ بہت ہولناک ثابت ہوگا، ایران کا اسرائیل کو واضح پیغام

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل یہ دکھانے میں ناکام رہا ہے کہ وہ ”فوجی دباؤ”کے ذریعے قیدیوں کو بازیاب کرا سکتا ہے، حماس کو ختم کرنے کا اسرائیل کا مقصد ہمارے لوگوں کی استقامت اور بہادر مزاحمت کے سامنے غائب ہو جائے گا۔

  • غزہ میں اسرائیلی ظلم و ستم کا سلسلہ جاری، مزید 240 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی ظلم و ستم کا سلسلہ جاری، مزید 240 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج نے غزہ کے رہائشی علاقوں پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد حملے کرکے مزید 240 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے ہلال احمر ہیڈ کوارٹرز میں بھی متعدد شہادتوں کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں جبکہ خان یونس میں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر پر بھی بمباری کی گئی۔

    اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینی مزاحمت کاروں کے جوابی وار بھی جاری ہیں، اسرائیلی فوج نے مزید 2 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں مزید 8 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ فلسطینی سیاست دان خالدہ جرار سمیت 55 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    غزہ میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی سروسز پھر سے معطل کردی گئیں جبکہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں نورالشمس پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 6 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ اسپتالوں میں سہولیات ناپید ہوچکی ہیں۔

    دوسری جانب روس کا کہنا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین کے مشرق میں ماریانکا پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے، تاہم کیف کی فوج نے ماسکو کے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کے فوجی اب بھی تباہ شدہ قصبے کی حدود میں موجود ہیں۔

    وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک ملاقات میں بتایا ”ہمارے حملہ آور یونٹس نے آج ماریانکا کی بستی کو مکمل طور پر آزاد کر دیا ہے۔“

    بھارت میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب دھماکا

    یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کر دی گئی ہے، جس میں شوئیگو اور پیوٹن کے درمیان گفتگو کو سنا جا سکتا ہے، پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس قصبے کے کنٹرول کی وجہ سے اب روسی افواج کے لیے دشمن فوج کو ڈونیٹسک سے دور ہٹنے پر مجبور کرنا ممکن ہو سکے گا۔

  • غزہ کے بچوں اور بوڑھوں سے تضحیک آمیز اسرائیلی سلوک کی ایک اور ویڈیو

    غزہ کے بچوں اور بوڑھوں سے تضحیک آمیز اسرائیلی سلوک کی ایک اور ویڈیو

    غزہ کے مرد و خواتین، بچوں اور بوڑھوں سے تضحیک آمیز اسرائیلی سلوک کی ایک اور ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    صہیونی فورسز جہاں ایک طرف دو ماہ سے مسلسل غزہ پر بمباری کر رہی ہیں، وہاں دوسری طرف پکڑے گئے فلسطینیوں کے ساتھ انتہائی تضحیک آمیز سلوک بھی روا رکھ رہی ہیں جو عالمی سطح پر انسانیت کو شرما رہا ہے۔

    ایک نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک اسٹیڈیم میں بچے اور بڑوں کو برہنہ کر کے قطار میں کھڑا کر کے مارچ کرتے دیکھا جا سکتا ہے، اسرائیل کی قید سے واپس غزہ آنے والے فلسطینیوں نے بھی بدترین تشدد کی شکایت کی ہے۔

    فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ انھیں برہنہ کر کے ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اور اندر سے توڑنے کے لیے غیر انسانی حربے آزمائے گئے۔

    امریکا نے اپاچی ہیلی کاپٹرز کے لیے اسرائیلی درخواست مسترد کر دی، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات بھی خان یونس، البریج اور نصیرات کیمپ پر وحشیانہ بمباری کی، اور چوبیس گھنٹوں میں ڈھائی سو فلسطینی شہید کر دیے جب کہ پانچ سو زخمی ہو گئے، فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد اکیس ہزار سے بڑھ چکی ہے۔

  • غزہ میں شہید 11 سالہ بچی کی ڈائری وائرل، دل دہلا دینے والا پیغام

    غزہ میں شہید 11 سالہ بچی کی ڈائری وائرل، دل دہلا دینے والا پیغام

    غزہ کے المغازی کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں 11 سال کی بچی شہید ہوگئی، جس کی ڈائری میں لکھے پیغام نے ہر کسی کو غمگین کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق المغازی مہاجرین کیمپ میں رہنے والی 11 سالہ سیلا نے شہادت سے ایک دن قبل ڈائری لکھی تھی جس کی کہانی سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔

    شہادت کے رتبے پر فائز ہونے والی 11سالہ سیلا نے لکھا تھا کہ ہم صبح ساڑھے7 بجے اٹھے مگرناشتہ نہیں ملا، دیگربچوں کے ساتھ کھیلا بھی مگر ہمیں ناشتہ نہیں ملااور ہم بھوکے رہے۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلا کے ساتھ کھیلنے والے دیگر بچے بھی شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب حماس میڈیا سیل کا کہنا ہے کہ اب تک اسرائیل کی وحشیانہ اور جنگی جرائم پر مبنی زمینی اور فضائی جارحیت کے نتیجے میں 20 ہزار 674 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، جبکہ 54 ہزار 536 فلسطینی زخمی ہیں۔

    اسرائیل کے حملوں میں 115 مساجد شہید ہوئیں، 65 ہزار گھر مکمل تباہ اور 3 لاکھ گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔اسرائیلی فوج کے حملوں میں 3 چرچ، 23 اسپتال، 200 ہیلتھ سینٹرز اور کلینک تباہ ہوئے ہیں۔

    نیتن یاہو کا مضحکہ خیز منصوبہ بے نقاب ہوگیا

    اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے 311 افراد اور 103 صحافی شہید ہو گئے، غزہ میں 7 ہزار افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔جن کے بچنے کی امیدیں دم توڑ چکی ہیں۔

  • غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر دنیا خاموش نہ رہے، فٹبالر محمد صلاح

    غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر دنیا خاموش نہ رہے، فٹبالر محمد صلاح

    عالمی شہرت یافتہ مصری فٹبالر محمد صلاح نے کہا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر دنیا خاموش نہ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے خلاف مصری فٹبالر محمد صلاح نے سوشل میڈیا پر کرسمس پر جذباتی پیغام جاری کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں تکالیف برداشت کرنےکی عادت نہ ڈالیں۔

    انگلش کلب لیور پول کے فارورڈ محمد صلاح نے کہا کہ غزہ میں اپنے پیاروں کے لیے غمزدہ خاندانوں کو نہ بھولیں۔

    محمدصلاح نے اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ میں قتل عام کو بند اور محصورین کو انسانی امداد کی اجازت دی جائے۔

    صلاح نے اپنے سوشل میڈیا پیجز پر کرسمس ٹری کی ایک سیاہ اور سفید تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں لڑائی ہورہی ہے اور کرسمس پر میرا دل بہت غمزدہ ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، انھوں نے مصر کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جنگی کابینہ سے خطاب میں کہا کہ غزہ میں جنگ نہیں روک رہے۔ لڑائی جاری رکھیں گے اور اس میں مزید شدت لائیں گے۔

    7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملے جاری ہیں۔ فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق اب تک 20,424 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

  • حماس کے ہاتھوں مزید 8 دشمن فوجی، صہیونی طیاروں کی بمباری سے 5 یرغمالی ہلاک

    حماس کے ہاتھوں مزید 8 دشمن فوجی، صہیونی طیاروں کی بمباری سے 5 یرغمالی ہلاک

    غزہ: فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے ہاتھوں مزید 8 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں، دوسری جانب صہیونی طیاروں کی بمباری سے غزہ میں 5 اسرائیلی یرغمالی بھی ہلاک ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں حماس کے جوابی وار جاری ہیں، محصور شہر میں مزید 8 صہیونی فوجی حماس کے حملوں میں مارے گئے، جس سے غزہ میں زمینی جنگ کے دوران حماس کے ہاتھوں مارے گئے فوجیوں کی تعداد 153 ہو گئی ہے جب کہ 8,730 زخمی ہوئے ہیں۔

    حماس کے حملوں میں درجنوں اسرائیلی فوجی گاڑیاں، ٹینک اور بلڈوزر بھی تباہ ہوئے ہیں، اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں لڑائی میں ہلاک ہونے والے آٹھ فوجیوں کے نام اور تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں۔

    دوسری طرف صہیونی طیاروں کی بمباری سے غزہ میں 5 اسرائیلی یرغمالی بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق گزشتہ رات مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے کئی مقامات چھاپے مارے اور بمباری کی، جن میں بیت لحم، نابلس، حبرون اور طولکرم شامل تھے۔

    اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید

    رپورٹس کے مطابق تقریباً 40 فوجی گاڑیوں کے ساتھ صہیونی فورسز نے نور شمس پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا، مقامی لوگا کہنا تھا کہ اس کے بعد بھی مزید کمک طلب کی گئی۔ ایک اسرائیلی بلڈوزر نے پانی کی مرکزی لائن کو پھاڑ دیا جو پورے مہاجر کیمپ کو پانی فراہم کر رہی تھی۔