Tag: غزہ

  • اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید

    اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ 79 ویں روز بھی جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری میں مزید دو سو ایک فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    غزہ میں صہیونی مظالم رپورٹ کرنے والے صحافی بھی نشانے پر ہیں، گزشتہ رات بمباری میں ایک اور صحافی شہید ہو گئے ہیں، جس سے شہید صحافیوں کی تعداد 101 ہو گئی ہے۔ غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ صحافی احمد جمال المدھون غزہ میں شہید کیے گئے ہیں، صہیونی طیارے نے احمد جمال کے گھر کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیل نے حماس کے اہم رہنما حسن الاطرش کو مارنے اور سیکڑوں جنگجوؤں کو گرفتار کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اب تک صہیونی فورسز کی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد غزہ میں 20 ہزار 258 ہے، اور 53,688 زخمی ہوئے، جب کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 303 فلسطینی شہید اور 3,450 زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری طرف 7 اکتوبر کے دن حملوں میں 1,139 (ابتدائی طور پر تعداد 1,400 بتائی گئی تھی) اسرائیلی ہلاک ہوئے، جب کہ غزہ میں زمینی جنگ کے دوران حماس کے ہاتھوں 153 صہیونی فوجی ہلاک اور 8,730 زخمی ہوئے۔

    حوثیوں کا بحیرہ احمر میں 2 بحری جہازوں پر ڈرونز سے حملہ

    ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل سے شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ کر دیا ہے، تاہم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی چابی امریکا کے پاس ہے، فلسطینیوں کا قتل عام اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں صرف امریکا روک سکتا ہے۔

  • ایران نے امریکا کو بحیرہ روم بند کرنے کی دھمکی دے دی

    ایران نے امریکا کو بحیرہ روم بند کرنے کی دھمکی دے دی

    تہران: ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے امریکا کو دھکمی دی ہے کہ بحیرہ روم کو بند بھی کیا جا سکتا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے کہا ہے کہ اگر امریکا اور اس کے اتحادی غزہ میں ’جرائم‘ کرتے رہے تو بحیرہ روم کو بند کیا جا سکتا ہے۔

    ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق پاسداران کے کوآرڈینیٹنگ کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا نقدی نے کہا کہ ’’وہ جلد ہی بحیرہ روم، آبنائے جبرالٹر اور دیگر آبی گزرگاہوں کو بند کرنے کے اقدامات کریں گے۔‘‘

    پاسداران کے کوآرڈینیٹنگ کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا نقدی

    تاہم روئٹرز نے کہا ہے کہ ان آبی گزرگاہوں کو کیسے بند کیا جائے گا، اس سلسلے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے، کیوں کہ ایران کو بحیرہ روم تک براہ راست رسائی حاصل نہیں ہے، پاسداران کے کمانڈر نے کہا کہ مزاحمت کی نئی قوتیں ابھریں گی اور دیگر آبی گزرگاہیں بھی بند کی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کل خلیج فارس اور آبنائے ہرمز ان کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن گئے تھے، اور آج وہ بحیرہ احمر میں پھنس گئے ہیں۔

    جانتے ہیں ایران حوثیوں کی ہر طرح سے مدد کرتا رہا ہے، امریکا

    واضح رہے کہ یمن کے ایران سے منسلک حوثی گروپ نے گزشتہ ماہ سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں بحیرہ احمر سے گزرنے والے تجارتی بحری جہازوں پر حملے شروع کر دیے ہیں، جس کے نتیجے میں کچھ شپنگ کمپنیاں راستے تبدیل کر رہی ہیں۔

    وائٹ ہاؤس نے جمعہ کو الزام لگایا ہے کہ ایران بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کے خلاف کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں باقاعدہ طور پر ملوث ہے۔

  • اقوام متحدہ غیر اہم ہو گیا، غزہ جنگ اس سے حل نہیں ہو پائے گا، قطری پروفیسر کا اظہار مایوسی

    اقوام متحدہ غیر اہم ہو گیا، غزہ جنگ اس سے حل نہیں ہو پائے گا، قطری پروفیسر کا اظہار مایوسی

    دوحہ: قطر کے ایک ممتاز حیثیت کے مالک پروفیسر نے اظہار مایوسی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ غیر اہم اور غیر متعلقہ ہو گیا ہے، غزہ جنگ اس سے حل نہیں ہو پائے گا۔

    الجزیرہ کے مطابق دوحہ انسٹی ٹیوٹ فار گریجویٹ اسٹڈیز میں پبلک پالیسی کے اسسٹنٹ پروفیسر تامر قرموط نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے قرارداد منظور کرنے میں ناکامی نے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ یہ بین الاقوامی ادارہ اب جنگ کے حل کے لیے ’غیر متعلق‘ ہو گیا ہے۔

    تامر قرموط نے الجزیرہ کو بتایا ’’جب دوسری عالمی جنگ کے بعد اقوام متحدہ کا قیام عمل میں آیا تھا، تو اس کا مقصد غزہ کی صورت حال کی طرح کے تنازعات کو روکنا اور اس سے نمٹنا تھا۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’لیکن یہ ایک سیاسی تنظیم ہے جو طاقت ور ممالک کے زیر کنٹرول ہے، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو پاور رکھنے والے، لہٰذا اقوام متحدہ کی ہر پالیسی اور ہر چھوٹے سے چھوٹے کام میں بھی سیاست ہوتی ہے۔‘‘

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    پروفیسر تامر قرموط نے کہا ’’مجھے نہیں لگتا کہ اس جنگ کو اقوام متحدہ کے چینلز کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے، اقوام متحدہ غیر متعلقہ، غیر اہم، بہت زیادہ سیاسی ہوتا جا رہا ہے اور اب اس کے مینڈیٹ پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔‘‘

  • غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے جاری ہیں، فلسطین کے اس محصور شہر پر گزشتہ 78 دنوں سے صہیونی فورسز کی جانب سے بمباری ہو رہی ہے، اور گزشتہ 2 روز میں مزید 390 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران غزہ پر وحشیانہ صہیونی بمباری کے نتیجے میں مزید 734 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں، جبالیہ میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی بمباری سے 16 فلسطینی شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں منیر البروش زخمی اور بیٹی شہید ہو گئی، خان یونس کے رہائشی علاقے میں بمباری سے تین فلسطینی شہد اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 53 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے العودے اسپتال کے قریب بمباری کی جس میں متعدد فلسطینی شہید ہو گئے، بمباری سے انڈونیشیا اسپتال کا بڑا حصہ منہدم ہو گیا، انتظامیہ بڑے پیمانے پر شہادتوں کا خدشہ ظاہر کر رہی ہے۔

    ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل فوجی کارروائی سے غزہ میں امداد کی تقسیم میں بڑی رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی حالیہ قرارداد میں غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد میں اضافے کا مطالبہ کیا، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ’غزہ میں دستیاب امداد ضرورت کا صرف دس فی صد ہے۔‘

    فلسطینیوں کے حق میں دنیا بھر میں احتجاج اور ریلیاں بھی نکالی جا رہی ہیں، یمن میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا، عمان میں اسرائیلی کے خلاف سیکڑوں افراد نے ریلی میں شرکت کی، مظاہرین نے امریکی سفارت خانے کے باہر اسرائیلی حمایت کے خلاف احتجاج کیا۔ کینیڈا کے شہر وینکوور میں بھی آزاد فلسطین کے نعروں کی گونج رہی۔

    لندن میں ہزاروں شہریوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے پر اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج کیا، برسلز میں شہریوں نے امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا، واشنگٹن میں صدر بائیڈن کی بچوں کے اسپتال آمد پر احتجاج کیا گیا، فلسطین کی آزادی کے پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہے۔

  • غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فورسز کو مسلسل ناکامی کا سامنا

    غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فورسز کو مسلسل ناکامی کا سامنا

    غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فورسز کو مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے۔

    فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اسرائیلی ٹینکوں کو جلانے کی نئی ویڈیو جاری کی ہے، ویڈیو میں اسرائیلی مرکاوا ٹینکوں کو یاسین ون او فائیو میزائلوں سے تباہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    https://twitter.com/JaanBilal113965/status/1737987199117774989

    ویڈیو میں اسرائیلی فوجی گاڑی کو مجاہدین کو دیکھ کر بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، القسام بریگیڈز نے ایک اور ویڈیو جاری کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ کس طرح "الغول رائفل” تیار کر رہے ہیں۔

    حماس مجاہدین نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ کیمپ کے مشرق میں قسام "غول” رائفل سے ایک صہیونی افسر کو گولی مارنے کا منظر بھی نشر کیا۔

    https://twitter.com/Vpalestina71023/status/1737623234034417746

     القسام بریگیڈ نے تین روز میں 41 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے، تازہ حملوں کے بعد ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 138 ہو گئی ہے۔

    https://twitter.com/JaanBilal113965/status/1737879474233106749

    واضح رہے کہ حماس نے مستقل جنگ بندی سے پہلے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا، حماس نے اسرائیلی حملوں میں مرے جانے والے تین یرغمالیوں کی وڈیو بھی جاری کر دی۔

  • غزہ میں 11 شہریوں کو دیکھتے ہی اہل خانہ کے سامنے گولیاں مارنے کی اطلاعات پر یو این پریشان

    غزہ میں 11 شہریوں کو دیکھتے ہی اہل خانہ کے سامنے گولیاں مارنے کی اطلاعات پر یو این پریشان

    غزہ: فلسطینی شہر غزہ میں 11 شہریوں کو اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے اہل خانہ کے سامنے بغیر سوچے سمجھے، دیکھتے ہی گولیاں مارنے کی اطلاعات پر اقوام متحدہ نے شدید پریشانی کا اظہار کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسے ’’پریشان کن معلومات‘‘ موصول ہوئی ہیں کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ شہر میں کم از کم 11 غیر مسلح فلسطینی مردوں کو ان کے اہل خانہ کے سامنے دیکھتے ہی گولیاں مار دیں۔

    اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ انھیں غزہ سے کچھ پریشان کن معلومات موصول ہوئی ہیں، جس میں کہا گیا گیا ہے کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے غزہ شہر کے الرمل علاقے میں کم از کم گیارہ غیر مسلح فلسطینی مردوں کو ان کے خاندان کے افراد کے سامنے قتل کیا، جو جنگی جرم کے ممکنہ کمیشن کے لیے خطرے کی ایک گھنٹی ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کو اپنے فورسز کے ہاتھوں شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے اور ان کے قتل کے حوالے سے پہلے ہی الزامات کا سامنا ہے۔

    ادھر اقوام متحدہ کے دفتر رابطہ برائے انسانی امور نے کہا ہے کہ اسرائیل نے جنوبی غزہ میں خان یونس کے تقریباً 20 فی صد علاقوں کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ وسطی اور جنوبی خان یونس کے 20 فی صد حصے پر محیط علاقے کو خالی کرنے کے اسرائیلی فوجی حکم نے جنوب میں اسرائیلی فوجی آپریشن میں مزید توسیع کے لیے شہریوں میں خوف پھیلا دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اس حکم سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہونے والی ہے اور وہ بے گھر ہو جائیں گے۔ خان یونس کا مرکزی حصہ شہر کا مرکز ہے، جہاں عوامی سہولت کے بڑے مراکز قائم ہیں، جن میں وزارت صحت کا آپریشن سینٹر، ناصر اسپتال، اردن کا فیلڈ اسپتال اور زیادہ تر رہائشی عمارتیں شامل ہیں۔

    دوسری طرف امریکی ویٹو سے بچنے کے لیے کئی دنوں تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد اب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آج جمعرات کو غزہ کی قرارداد پر ووٹنگ متوقع ہے۔ اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کے سفارت کار لانا ذکی نسیبہ نے قرارداد کی منظوری کے لیے امید ظاہر کی ہے۔

    دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں اسرائیل غزہ کو مسمارکر دے، فرانسیسی صدر انٹرویو میں برس پڑے

    غزہ کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ غزہ میں بھوک اور بے گھری کی بدترین صورت حال میں ’’بڑے پیمانے پر انسانی بنیادوں پر کارروائیوں‘‘ کو ممکن بنانے کے لیے حالات میں بہتری لانا اشد ضروری ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہر فرانسسکا البانیز نے کہا کہ غزہ میں صحت کے نظام پر اسرائیلی حملوں نے انتہائی افسوس ناک شکل اختیار کر لی ہے، غزہ کے لوگوں کے خلاف بے ہودہ جنگ لڑی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 20,000 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، فلسطینی شہداء کی تعداد 20 ہزار تک پہنچ گئی

    غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، فلسطینی شہداء کی تعداد 20 ہزار تک پہنچ گئی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جس کے باعث مزید 60 سے زیادہ فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں فلسطینی شہداء کی تعداد 20 ہزار ہوچکی ہے، جس میں 8 ہزار بچے اور 6 ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔

    حماس کی جانب سے اسرائیلی فوج کی بھرپور مزاحمت کا سلسلہ بھی جاری ہے، تازہ ترین کارروائی میں سرنگ میں داخل ہونے والے اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کیا گیا ہے جس میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

    القسام بریگیڈز کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ 72 گھنٹوں کے دوران اسرائیل کی 41 فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے لیے جلد نئے معاہدے کی توقع نہیں ہے۔

    ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب حماس اور اسرائیلی نمائندے ایک نئے معاہدے پر پہنچنے کی کوشش میں مصر میں ملاقات کر رہے تھے۔

    اٹلی: غیرت کے نام پر بیٹی کو قتل کرنیوالے پاکستانی والدین کو عمر قید کی سزا

    حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ مصر میں موجود ہیں جو قطر کی ثالثی میں جنگ بندی معاہدے کے لیے حکام سے مذاکرات کر رہے ہیں۔

  • اسپتال کی بجائے بچے غزہ کے خیموں میں پیدا ہونے لگے

    اسپتال کی بجائے بچے غزہ کے خیموں میں پیدا ہونے لگے

    غزہ: صہیونی فورسز کی درندگی اور مسلسل وحشیانہ بمباری کے باعث فلسطین کے محصور شہر غزہ میں بچوں کی پیدائش اب خیموں میں ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری نے سب کچھ تباہ کر دیا ہے، گزشتہ روز غزہ کے آخری اسپتال کو بھی اسرائیلی فورسز نے ناقابل استعمال بنا دیا، اور اب اسپتال کے بجائے خیموں میں بچوں کی پیدائش ہو رہی ہے۔

    ان خیموں میں پانی ہے نہ بجلی، جس کی وجہ سے بچوں کو جنم دینی والی مائیں شدید مشکلات سے دوچار ہیں، پیدائش کے دوران بچوں کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں، غیر محفوظ حالات میں پیدائش کے سبب شرح اموات میں اضافے کا شدید خدشہ ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں ہر دن 180 بچے پیدا ہو رہے ہیں، موجودہ حالات میں خواتین کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ غزہ میں پیدا ہونے والے ان شیر خوار بچوں کی دیکھ بھال کے لیے انھیں مناسب سامان بھی دستیاب نہیں ہے۔

    غزہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے

    مائیں اپنے بچوں کو دودھ بھی نہیں پلا سکتیں کیوں کہ انھیں دودھ پیدا ہونے کے لیے درکار غذائیت میسر نہیں ہے، گندے خیموں میں صفائی ستھرائی کے لیے اور بچوں کو صاف کرنے کے لیے بھی انھیں پانی دستیاب نہیں ہے، دوسری طرف سردی بھی زوروں پر ہے۔

  • حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی، جس میں یرغمالی اپنی رہائی کے لیے اسرائیلی حکومت سے درخواست کر رہے ہیں۔

    القدس بریگیڈ نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر غزہ میں دو مرد اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں اسرائیل سے وہ اپنی رہائی کے لیے کوششیں تیز کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق یرغمالیوں نے اپنی شناخت جادی موزیس اور العاد کتسیر کے نام سے کرائی، اور مختصر ویڈیو میں انھوں نے رہائی کی کوششیں تیز کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ اپنے گھر والوں سے دوبارہ مل سکیں۔

    جادی موزیس نے کیمرے کی جانب دیکھتے ہوئے کہا ’ہم ہر لمحہ مر رہے ہیں، ہم ایک ناقابل برداشت صورت حال میں ہیں۔‘

    رپورٹس کے مطابق 79 سالہ جادی موزیس ایک کسان ہے جسے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں کیبوتس سے یرغمال بنایا گیا تھا، 47 سالہ کتسیر کو بھی کیبوتس سے والدہ کے ساتھ یرغمال بنایا گیا تھا، تاہم بعد میں اُن کی والدہ کو رہا کر دیا گیا تھا۔

  • غزہ 74 ویں روز بھی اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے گونجتا رہا

    غزہ 74 ویں روز بھی اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے گونجتا رہا

    فلسطین کا محصور شہر غزہ 74 ویں روز بھی اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے گونجتا رہا اور بچا کھچا شہر بھی کھنڈرات میں تبدیل ہوتا رہا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں صہیونی فورسز کی بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جب کہ رفح میں ایک اور صحافی شہید ہو گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 19,453 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف جنوبی غزہ میں حماس کے لڑائی میں مزید 9 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، جنگ بندی کے لیے مذاکرات کا عمل پیچیدہ اور طویل ہو سکتا ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ جنگ بندی پر مصر اور قطر کے کسی بھی اقدام پر مذاکرات کے لیے ہم تیار ہیں، تاہم مذاکرات اس وقت تک نہیں ہوں گے جب تک اسرائیل اپنا حملہ بند نہیں کر دیتا۔

    حماس کے جنگجوؤں کے حملوں میں 7 اسرائیلی فوجی ہلاک

    حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اسپتالوں پر بمباری اور طبی عملے کو گرفتار کرنے کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہے۔