Tag: غزہ

  • اسرائیل کا غزہ پر فوجی قبضے کا منصوبہ، ایران کا ردعمل سامنے آگیا

    اسرائیل کا غزہ پر فوجی قبضے کا منصوبہ، ایران کا ردعمل سامنے آگیا

    ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر فوجی قبضے کا منصوبہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی نیت کو ظاہر کرتا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل کے غزہ پر فوجی قبضے کے منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ یہ منصوبہ غزہ میں آبادی کی نقل مکانی کا باعث بنے گا۔

    انہوں نے بین الاقوامی فوجداری عدالت اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے خطرے پر توجہ دیں۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور دنیا بھر کے ممالک کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل کی مسلط کردہ نسل کشی اور جرائم کو روکنے کے لیے کردار ادا کریں۔

    اس سے قبل اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ ناکام ہو جائے گا، ہم حزب اللہ کے اپنے ہتھیار نہ ڈالنے کے موقف کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

    امریکی فوج کو خوش آمدید نہیں کہیں گے، میکسیکو نے واضح کردیا

    
    سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ تہران حزب اللہ کی حمایت کرتا ہے لیکن کسی بھی مداخلت کے بغیر۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی کوشش کوئی نیا معاملہ نہیں ہے، ماضی میں بھی ایسی کوششیں ہو چکی ہیں اور ان کی وجوہات سب پر عیاں ہیں، کیونکہ میدانِ جنگ میں مزاحمتی ہتھیاروں کی افادیت ثابت ہو چکی ہے۔

  • نیتن یاہو غزہ پر قبضہ کیوں چاہتا ہے؟ وجہ جانیے

    نیتن یاہو غزہ پر قبضہ کیوں چاہتا ہے؟ وجہ جانیے

    قاہرہ: مصری تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اندر نیتن یاہو کی پوزیشن مسلسل خراب تر ہوتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے اب وہ جلد از جلد غزہ پر قبضے کا خواہش مند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے کالج آف کمانڈ اینڈ اسٹاف کے سینئر لیکچرار اور مشیر میجر جنرل اسامہ محمود نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ اور ’الحدث ڈاٹ نیٹ‘ کو انٹرویو میں کہا کہ اسرائیلی کابینہ کی جانب سے غزہ پر قبضے کا فیصلہ حماس پر دباؤ ڈالنے کی کوئی چال نہیں ہے، بلکہ اس کی وجہ 2 کڑوے آپشنز میں سے ایک اس لیے ہے کیوں کہ نیتن یاہو کی پوزیشن مسلسل خراب ہو رہی ہے۔

    نیتن یاہو کی ملک کے اندر غیر مقبولیت اور ان پر تنقید سخت سے سخت ہونے کی وجہ یرغمالی بھی ہیں، جن کے اب بھوک سے مرنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، اس لیے 2 انتہا پسند وزرا بن گویر اور سموٹریچ وزیر اعظم پر دباؤ بڑھا رہے ہیں کہ وہ جلد سے جلد غزہ پر مکمل قبضہ کریں، کیوں کہ اگر یہ دونوں کابینہ سے نکلتے ہیں تو نیتن یاہو کی حکومت ٹوٹ سکتی ہے۔


    5 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے پلان کی مذمت کر دی


    قیدیوں کے بھوک سے مرنے کے خطرے کے پیش نظر نیتن یاہو نے اپنے چیف آف سٹاف زامیر پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ غزہ پر مکمل قبضے کے لیے ایک جامع فوجی منصوبہ تیار کریں۔

    تاہم، میجر جنرل اسامہ محمود کے مطابق غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی کامیابی سے اس کی ناکامی کے امکانات کہیں زیادہ ہیں، کیوں کہ ایک طرف اسرائیلی فوج ابھی تک اپنے اعلانیہ اہداف حاصل نہیں کر سکی ہے، دوسری طرف قبضے کے بعد غزہ کے تمام معاملات سنبھالنے اور اس کی لاگت کا بوجھ بھی پہلے ہی تھکاوٹ کی شکار فوج پر پڑے گا۔

    میجر جنرل محمود نے یہ بھی کہا کی کہ اب اسرائیلی یرغمالی ماضی کا حصہ بن چکے ہیں، اگر وہ بھوک سے نہیں مرتے تو اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے جائیں گے اور اگر وہ بچ بھی جاتے ہیں تو ان کا مستقبل حماس کے ہاتھ میں رہے گا۔

    قانونی نتائج کے بارے میں بین الاقوامی قانون کے پروفیسر اور سکندریہ یونیورسٹی کے لیکچرار ڈاکٹر محمد محمود مہران نے کہا کہ یہ فیصلہ مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے اور دو ریاستی حل کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے لیے اسرائیلی کی ایک حکمت عملی کا حصہ ہے۔

    پروفیسر نے خبردار کیا کہ یہ فیصلہ قیدیوں یا یرغمالیوں کے تبادلے کے کسی بھی امکان کو بھی تباہ کر دے گا کیوں کہ اس سے دو مساوی فریقوں کے درمیان مذاکرات کی قانونی بنیاد ختم ہو جائے گی اور یہ مسئلہ ایک سیاسی تنازع سے براہ راست فوجی قبضے میں بدل جائے گا۔

  • نیتن یاہو کا غزہ پر قبضے سے متعلق بڑا بیان سامنے آگیا

    نیتن یاہو کا غزہ پر قبضے سے متعلق بڑا بیان سامنے آگیا

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ پر قبضہ کرنے نہیں جا رہا، بلکہ اسے حماس سے آزاد کرانے کا منصوبہ بنانے میں مصروف ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز اسرائیلی کابینہ نے غزہ پر کنٹرول کی تجویز کو منظوری دے دی تھی، جس پر کئی مغربی ممالک نے اختلاف کیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے مطابق غزہ کو غیر مسلح کر کے ایک پرامن شہری انتظامیہ قائم کی جائے گی، جس میں فلسطینی اتھارٹی، حماس یا کسی دہشت گرد تنظیم کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی میں مددگار ثابت ہوگا۔

    رپورٹس کے مطابق اٹلی، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان میں اسرائیل کے ممکنہ فوجی آپریشن کو مسترد کرتے ہوئے فلسطین کے لیے دو ریاستی حل پر زور دیا گیا تھا۔ ان ممالک نے واضح کیا تھا کہ وہ اس خطے میں پائیدار امن کے لیے پرعزم ہیں۔

    اس کے علاوہ حماس نے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی تھی۔ حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اس مہم کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا اور غزہ پر قبضہ کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں کے دوران مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    امریکا روس تنازع، چین کا بڑا بیان سامنے آگیا

    رپورٹ کے مطابق غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کے بعد جمعے کو بھی دن بھر غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہا۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری سے امداد کے منتظر 21 فلسطینیوں سمیت مزید 36 فلسطینی شہید ہو گئے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 36 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 36 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں کے دوران مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کے بعد جمعے کو بھی دن بھر غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہا۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری سے امداد کے منتظر 21 فلسطینیوں سمیت مزید 36 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک سے مزید 4 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، جس کے بعد اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی قلت سے ہونے والی مجموعی اموات کی تعداد 201 ہو گئی ہے، جن میں 98 بچے بھی شامل ہیں۔

    اسرائیل نے غزہ میں غیر ملکی امدادی ایجنسیوں کو کام کرنے سے روک دیا ہے اور خوراک کی تقسیم صرف اسرائیلی اور امریکی انتظامیہ کے تحت کی جارہی ہے۔

    اسرائیلی فوج اور امریکی کانٹریکٹرز کی جانب سے غزہ میں خوراک کی تقسیم کے دوران خوراک کے لیے کھڑے فلسطینیوں پر فائرنگ کرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے جن کی ویڈیوز بھی سامنے آچکی ہیں۔

    5 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے پلان کی مذمت کر دی

    رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جنگ میں 61 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔

  • 5 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے پلان کی مذمت کر دی

    5 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے پلان کی مذمت کر دی

    لندن (09 اگست 2025): 5 ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ طور پر غزہ پر اسرائیلی قبضے کے پلان کی مذمت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ، آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی اور نیوزی لینڈ کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے، جس میں انھوں نے غزہ میں مزید بڑے فوجی آپریشن کے اسرائیلی فیصلے کو مسترد کر دیا۔

    مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پانچوں ممالک فلسطین کے دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے لیے متحد ہیں اور غزہ پر اسرائیلی قبضے کے پلان کی مذمت کرتے ہیں۔

    ادھر غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے پر اقوام متحدہ نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے، اور رکن ممالک کی درخواست پر سلامتی کونسل کا اجلاس آج طلب کر لیا ہے۔


    اسرائیل کے غزہ شہر پر مکمل قبضے کے اعلان پر چین کا ردعمل


    یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیلی منصوبہ خطرناک قرار دے دیا، اور کہا کہ یہ منصوبہ بڑی تباہی کا باعث بنے گا، اس سے فلسطینیوں کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔

    دوسری طرف فلسطین نے بھی عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل بھوک، ظلم اور نسل کشی کے سنگین جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی جبری توسیع کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے، اقوام متحدہ

    غزہ میں اسرائیلی جبری توسیع کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے، اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جبری توسیع کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل میروسلاو جینکا نے سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ غزہ کو ضم کرنے کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

    ڈپٹی سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ 2 سال سے جاری غزہ جنگ میں اب نیتن یاہو نے اپنے سینئر سلامتی حکام سے غزہ کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا ہے کہ اب غزہ انکلیو پر مکمل قبضہ کرلیا جائے۔

    سیکیورٹی کے اجلاس میں چین کے نائب مندوب نے بھی غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے عمل کو پرخطر قرار دیا اور کہا کہ ہم اسرائیل کو کہیں گے کہ وہ یہ اکشن فوری روک دے۔

    اس سے قبل غزہ میں امدادی سامان سے لدا ٹرک دشوار سڑکوں کے باعث فلسطینیوں پر الٹ گیا جس کے نتیجے میں 20 شہری جاں بحق ہوگئے۔

    وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وسطی غزہ میں امدادی سامان لے جانے والا ٹرک فلسطینیوں پر الٹ گیا جو امداد وصول کرنے کیلیے جمع تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 20 فلسطینی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد شہری زخمی ہیں۔

    یہ حادثہ اُس وقت پیش آیا جب بھوک سے نڈھال فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد امداد وصول کرنے کیلیے جمع تھی۔ اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں 70 فیصد فلسطینی امداد نہ ملنے کے بعد جسمانی کمزوری کا شکار ہیں۔

    وفا نیوز ایجنسی نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے امدادی سامان سے لدے ٹرک کو جان بوجھ کر دشوار سڑکوں پر چلانے پر مجبور کیا جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    لبنان کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ، ایران کا موقف سامنے آگیا

    یہ انسانی المیہ فلسطینیوں کو درپیش بھوک کے مسائل کی عکاسی کرتا ہے کیونکہ بگڑتے ہوئے تباہ کن حالات کے بنیادی اور تیز رفتار حل کی عدم موجودگی میں روٹی کے ایک نوالہ کی تلاش خطرے سے بھری پڑی ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ پر قبضے سے متعلق بڑا بیان

    ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ پر قبضے سے متعلق بڑا بیان

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کے معاملے کو اسرائیل پر چھوڑ دیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پورے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے سے متعلق سوال پر کہا کہ انکی حکومت کی توجہ فلسطینیوں کے محصور علاقوں میں زیادہ غذا پہنچانے پر ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ غزہ کے باقی معاملے پر وہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔ یہ زیادہ تر اسرائیل پر منحصر ہوگا۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے منگل کو سینئر سیکیورٹی حکام سے ملاقات کی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ پر مکمل فوجی قبضے کی حمایت کی جبکہ ٹرمپ انتظامیہ کا غزہ میں امداد کا انتظام امریکا کے زیرانتظام لینے کا منصوبہ ہے۔

    دوسری جانب حماس کی جانب سے اہم فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ تشکیل دی جانے والی حکومتی انتظامیہ میں حصہ نہیں لیا جائے گا۔

    حماس رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عرب ٹی وی کو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ حماس کو غزہ پٹی کی گزرگاہیں اور امدادی کارروائیوں کا کنٹرول سنبھالنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے بے دخلی روکنے کیلئے بین الاقوامی برادری کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔

    ٹرمپ کا روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں لگانے کا اعلان

    حماس رہنما کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام اور حماس پر بہت زیادہ دباؤ ہے، جنگ بندی کے لئے مثبت رویہ اختیار کرلیا گیا ہے۔

    حماس رہنماء نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی غزہ پٹی پر قبضے کی دھمکی اسرائیل کی بدنیتی کی عکاسی کرتی ہے، اسرائیلی یرغمالیوں کے اہلخانہ کے جذبات سے بخوبی آگاہ ہیں۔

  • حماس نے غزہ سے متعلق اہم فیصلہ کرلیا

    حماس نے غزہ سے متعلق اہم فیصلہ کرلیا

    حماس کی جانب سے اہم فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ تشکیل دی جانے والی حکومتی انتظامیہ میں حصہ نہیں لیا جائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عرب ٹی وی کو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ حماس کو غزہ پٹی کی گزرگاہیں اور امدادی کارروائیوں کا کنٹرول سنبھالنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے بے دخلی روکنے کیلئے بین الاقوامی برادری کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔

    حماس رہنما کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام اور حماس پر بہت زیادہ دباؤ ہے، جنگ بندی کے لئے مثبت رویہ اختیار کرلیا گیا ہے۔

    حماس رہنماء نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی غزہ پٹی پر قبضے کی دھمکی اسرائیل کی بدنیتی کی عکاسی کرتی ہے، اسرائیلی یرغمالیوں کے اہلخانہ کے جذبات سے بخوبی آگاہ ہیں۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کے اہلخانہ کو بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ہر فلسطینی خاندان کا فرد اسرائیلی جیلوں میں قید ہے۔

    دوسری جانب نیتن یاہو کی جنگی کابینہ نے پورے غزہ میں فوجی کارروائی کی منظوری دے دی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق فیصلہ ہو چکا اب پیچھے نہیں ہٹیں گے اسرائیل پورے غزہ میں آپریشن کرے گا اگر اب کارروائی نہ کی تو یرغمالی بھوک سے مر جائیں گے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے، انٹیلی جنس رپورٹ

    نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ جنگی مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور حماس کا خاتمہ کریں گے۔

    فلسطینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی برادری مداخلت کرے اسرائیلی جنگی کابینہ کا فیصلہ امن کیلئے خطرہ ہے قبضے کا منصوبہ سنجیدہ ہو یا آزمائشی دنیا کو اسے روکنا ہو گا۔

  • اسرائیلی فوج کے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملے، مزید 74 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر حملے، مزید 74 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قتل عام کا سلسلہ تاحال جاری ہے، غزہ میں امداد لینے آئے کمزور و بے بس فلسطینیوں پر وحشیانہ فائرنگ اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری سے مزید 74 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز غزہ میں امداد کیلئے کھڑے بے بس فلسطینیوں پر فائرنگ کی گئی جبکہ پناہ گزین کیمپوں پر بھی شدید بمباری کی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں پیر کی صبح سے اب تک 74 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، جن میں 36 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری اور امداد کی کمی کے باعث روزانہ 28 بچے جان سے جارہے ہیں۔

    حماس کے مطابق اگر اسرائیل غزہ کے تمام شہریوں تک امداد پہنچانے کے لیے انسانی راہداریوں کو کھول دے تو وہ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (ICRC) کو غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں تک امداد پہنچانے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے۔

    یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، اسرائیلی فوج کا دفاع کا دعویٰ

    غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت سے غزہ میں اب تک 60 ہزار 839 افراد شہید جبکہ ایک لاکھ 49 ہزار 588 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

    ترک میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں اب تک 18 ہزار 592 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں جو گزشتہ 22 ماہ کے دوران غزہ میں ہونے والی کل ہلاکتوں کا 31 فیصد ہیں۔

  • نیتن یاہو کا غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید وسعت دینے کا ارادہ

    نیتن یاہو کا غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید وسعت دینے کا ارادہ

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں فوجی آپریشن کو وسعت دینے اور پوری غزہ پٹی پر قبضے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اس معاملے پر آج اپنی کابینہ اجلاس میں فیصلہ کر سکتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے چینل 12 کا کہنا ہے کہ اس منصوبے میں غزہ کے مکمل علاقے پر قبضے کی کوششیں شامل ہو سکتی ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق زیر غور منصوبوں میں ان علاقوں میں بھی فوجی کارروائیاں شامل ہیں جہاں یہ شبہ ہے کہ یرغمالی رکھے گئے ہیں۔

    دوسری جانب ترک صدر طیب اردوان اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کے درمان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، طیب اردوان نے ان کو فلسطین سے متعلق بیان پر مبارکباد دی۔

    اردوان اور کیئر اسٹارمر کے درمیان ٹیلیفونک رابطے کے موقع پر دو طرفہ تعلقات اور عالمی امور پر گفتگو کی گئی۔

    ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں جنگ بندی اور مسئلہ کے دو ریاستی حل پر مجبور کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

    ترک صدر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اسرائیل کے خلاف مشترکہ مؤقف اپنایا جائے، اس موقع پر ترک صدر نے فلسطینی ریاست کے اعتراف کے برطانوی اعلان کو خوش آئند قرار دیا۔

    رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ فلسطین کا قیام خطے میں امن واستحکام کے لیے ناگزیر ہے، برطانیہ نے فرانس، کینیڈا، پرتگال، مالٹا کے ساتھ فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    یو اے ای کا بڑا اقدام، غزہ میں پانی کی قلت دور کرنے کیلئے پائپ لائن منصوبہ شروع

    اردوان نے مزید کہا کہ ترکی غزہ کو امداد فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے، جنگ بندی کے لیے ثالثوں کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں اور مذاکراتی عمل کی پُرزور پشت پناہی جاری رکھے ہوئے ہیں۔