Tag: غزہ

  • غزہ میں تعلیمی سال سے متعلق افسوسناک خبر

    غزہ میں تعلیمی سال سے متعلق افسوسناک خبر

    غزہ: بچے ہی نہیں رہے تو تعلیمی سال کیسا؟ تاریخ کی بد ترین صہیونی بربریت کا سامنا کرنے والے محصور شہر غزہ میں تعلیمی سال 2022-23 ختم کر دیا گیا۔

    فلسطینی ادارہ شماریات کے مطابق غزہ میں اسکولوں کے 3 ہزار 117 اور مغربی کنارے میں 24 طلبہ شہید ہو چکے ہیں، اسرائیلی بمباری سے 130 اساتذہ اور تدریسی عملہ بھی شہید ہوا۔

    7 اکتوبر سے غزہ کے تمام اسکول بھی بند پڑے ہوئے ہیں، اسرائیلی بمباری میں 253 اسکولوں کی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں، اور 6 لاکھ 8 ہزار طلبہ تعلیم سے محروم ہو گئے ہیں۔

    ادھر عالمی ادارہ صحت نے بھی خبردار کیا ہے کہ غزہ کا سب سے بڑا اسپتال الشفا قبرستان میں تبدیل ہو رہا ہے، ڈبلیو ایچ او کے حکام کا کہنا ہے کہ الشفا اسپتال کے اندر اور باہر بڑ ی تعداد میں لاشیں موجود ہیں، جب کہ بجلی اور پانی نہ ہونے کی وجہ سے اسپتال بالکل بھی کام نہیں کر رہا ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق الشفا اسپتال کے ڈاکٹرز نے بتایا ہے کہ لاشیں سڑ رہی ہیں، اسرائیلی فورسز لاشیں دفنانے کی اجازت نہیں دے رہیں، آکسیجن کی کمی کے باعث 7 نومولود دم توڑ چکے ہیں۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ الشفا اور القدس اسپتال میں تمام آپریشنز بند ہو گئے، جنگ بندی نہیں ہوئی تو آئندہ 48 گھنٹوں میں غزہ کے تمام اسپتال پوری طرح بند ہو جائیں گے، واضح رہے کہ غزہ میں صہیونی فوج کی دہشت گردی 39 ویں دن بھی جاری ہے، رات بھر غزہ بمباری سے گونجتا رہا، اور جبالیہ کیمپ میں حملے میں مزید 30 فلسطینی شہید ہوئے۔

  • غزہ میں الشفا اسپتال کے آئی سی یو میں تمام مریض دم توڑ گئے

    غزہ میں الشفا اسپتال کے آئی سی یو میں تمام مریض دم توڑ گئے

    غزہ : الشفااسپتال کے آئی سی یو میں تمام مریض دم توڑچکے اور انکیو بیٹرمیں بچے ایک ایک کرکے موت کے منہ میں جارہے ہیں، جس کے باعث اسپتال میں میتوں کےڈھیر لگ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کے قبضےکے بعد غزہ کے اسپتال قبرستانوں میں تبدیل ہورہے ہیں ، الشفا اسپتال میں آئی سی یو کے تمام مریض دم توڑگئے اور انکیوبیٹرمیں موجود بچے ایک ایک کرکے دم توڑنے لگے ہیں، انتقال کر جانے والوں میں چھ بچے اور چھبیس مریض شامل ہیں۔

    ہر گھنٹے نومولود بچےاورمریض انتقال کررہے ہیں، جس کے باعث اسپتالوں میں میتوں کےڈھیر لگے ہیں، جن کو دفنانے والاکوئی نہیں۔

    اسپتالوں کے اطراف اسرائیلی فوج کے حملوں اور بمباری میں شدت آگئی ہے اور شہریوں کوفائرنگ کانشانہ بنایا جارہا ہے، مریضوں کواسپتال سے جانے کی اجازت بھی نہیں مل رہی۔

    القدس اسپتال پرجاری حملےمیں اکیس فلسطینی شہیدہوگئے، جس کے بعد غزہ کادوسرا بڑا اسپتال القدس بھی غیرفعال ہوگیا ہے جبکہ صہیونی فوج نےالرانتیسی اسپتال سےبھی عملےکو نکال دیا۔

    غزہ میں نوزائیدہ بچوں اور حاملہ خواتین کی دیکھ بھال کی تمام سہولتیں ختم ہوگئیں ہیں ، اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہےاسرائیلی حملوں میں شہیدہونے والوں میں ستر فیصد خواتین اور بچے ہیں۔

    غزہ کے محکمہ صحت نے تصدیق کی تمام اسپتالوں میں آپریشن رک چکے ہیں اور محفوظ راستہ دینےکے دعوے کےبرعکس اسرائیلی فوجی باہرنکلنےوالوں پرگولیاں چلا رہےہیں۔

  • ’غزہ کے اسپتالوں میں بیماریاں پھیل رہی ہیں‘ ڈاکٹرز نے خبر دار کر دیا

    ’غزہ کے اسپتالوں میں بیماریاں پھیل رہی ہیں‘ ڈاکٹرز نے خبر دار کر دیا

    جیوش وائس فار ’پیس‘ کی ڈاکٹر ایلس روتھ چالڈ نے غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    عرب میڈیا کو انٹرویو میں جیوش وائس فار پیس سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر ایلس روتھ چالڈ کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں صورتحال سے متعلق کچھ بھی مثبت نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ بیمار ہو رہے ہیں، متعدی بیماریاں پھیل رہی ہیں، بچوں اور بڑوں میں چکن پاکس، خارش، سانس کی بیماری، ڈائیریا میں اضافہ اور ہیضہ پھیلتے دیکھ رہے ہیں۔

    ڈاکٹر ایلس روتھ چالڈ نے کہا کہ صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے تمام بیماریاں عروج پر ہیں، اسپتالوں کو آلات استعمال کرنے کے لیے بجلی کی ضرورت ہوتی ہے اور ایندھن کے بغیر ایمبولینسز اور کنیریٹرز بھی کام نہیں کر سکتے۔

    جیوش وائس فار پیس سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر ایلس روتھ چالڈ نے صورتحال پر تشویش کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں اک عملہ تھک چکا ہے اور صدے سے دوچار ہے۔

  • غزہ میں‌ اسرائیلی سفاکانہ حملوں میں شہدا کی تعداد 11 ہزار 100 ہو گئی

    غزہ میں‌ اسرائیلی سفاکانہ حملوں میں شہدا کی تعداد 11 ہزار 100 ہو گئی

    غزہ: فلسطینی محصور شہر غزہ پر صہیونی جارحیت 37 ویں روز بھی جاری ہے، فلسطینی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر سفاکانہ صہیونی حملوں میں شہدا کی تعداد 11 ہزار 100 ہو گئی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 11,078 فلسطینی جانیں کھو چکے ہیں، تاہم یہ اعداد و شمار تازہ ترین نہیں ہے کیوں کہ ہفتے کے روز کئی اسپتالوں کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے، اور اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کی طرف سے اپ ڈیٹس میں تاخیر ہوئی ہے۔

    غزہ کا سب سے بڑا الشفا اسپتال اسرائیلی قابض فوج کے نشانے پر ہے، جہاں ہزاروں کی تعداد میں زخمی، مریض اور پناہ گزین موجود ہیں، عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی الشفا اسپتال کا مرکزی گیٹ توڑ چکے ہیں، صہیونی فوج نے القدس اسپتال کو بھی گھیر لیا ہے اور اسپتال پر شدید شیلنگ اور فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے اسرائیلی ٹینک القدس اسپتال کے قریب پہنچ گئے، القدس اسپتال میں 14 ہزار جب کہ الشفا اسپتال میں 20 ہزار فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، اسپتال سے باہر آنے والوں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے فائرنگ کی جاتی ہے۔

    گزشتہ روز اسرائیلی فورسز کی غزہ میں وحشیانہ بمباری میں مزید 266 فلسطینی شہید ہو گئے، اسرائیلی طیاروں نے ایک بار پھر فاسفورس بم برسائے، الشفا اور انڈونیشین اسپتال میں بجلی منقطع اور طبی مشینری بند ہو چکی ہے، غزہ کے 35 اسپتالوں میں سے 21 تباہ ہو چکے ہیں، اسرائیل نے النصر اسپتال کے قریب بھی ٹینک تعینات کر دیے ہیں، جس کے بعد قرب و جوار میں لوگ محصور ہو گئے ہیں۔

  • ہماری موت چند منٹ دور ہے، غزہ میں الشفا اسپتال کے سربراہ پھٹ پڑے

    ہماری موت چند منٹ دور ہے، غزہ میں الشفا اسپتال کے سربراہ پھٹ پڑے

    غزہ : الشفا اسپتال کے  ڈائریکٹر اسرائیلی جارحیت پر پھٹ پڑے اور کہا کہ ہماری موت چند منٹ دور ہے، اس دنیا میں اگرکوئی باضمیر ہے تواس جنگ کو روکے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسزنےغزہ کے سب سے بڑے اسپتال کا محاصرہ کر لیا ہے ، ڈائریکٹرالشفااسپتال نے بیان میں کہا ہے کہ ہماری موت چند منٹ دور ہے، اس دنیا میں اگر کوئی با ضمیرہےتو اس جنگ کو روکے۔

    ڈائریکٹرالشفااسپتال کا کہنا تھا کہ ہم بے بس ہیں، مریضوں کا علاج کیسےکریں ؟ یہاں نہ پانی اورنہ بجلی ،مسلسل بمباری ہورہی ہے، اسپتال مریضوں سےبھر گیا ہے۔

    اسپتال کے ڈاکٹرز نے اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخری سانس تک مریضوں کا علان کرینگے اور اپنی زمین،لوگوں کو نہیں چھوڑیں گے، الشفااسپتال میں مریضوں کیساتھ نومولود بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    عالمی ڈاکٹرز کی تنظیم کا الشفا اسپتال کےڈاکٹرز سےرابطہ ٹوٹ گیا ہے، ڈاکٹرز الشفا اسپتال کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے تمام علاقے کی ناکہ بندی کررکھی ہے۔

    اسرائیلی فوج کا الزام ہے کہ الشفا میں حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول مرکز قائم ہے، اسپتال کے مرکزی دروازے توڑے جاچکے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کسی بھی وقت الشفا اسپتال میں داخل ہوسکتی ہے، الشفا اسپتال میں تیس ہزار سے زائد فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

    خیال رہے اسرائیلی طیاروں نے چوبیس گھنٹےمیں چھ اسپتالوں کوبمباری کرکے تباہ کردیا، جس سے غزہ میں اکیس اسپتال مکمل تباہ ہوچکے ہیں۔

    شمالی غزہ میں اسرائیلی طیاروں نے الشفااسپتال کوپانچ بار نشانہ بنایا، جس میں بیس سے زائد فلسطینی مریض جان سےگئے جبکہ القدس اسپتال پربھی صہیونی فوج چڑھ دوڑی اور فائرنگ کرکے آئی سی یوکوتباہ کرڈالا، جس سے سیکڑوں مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں۔

    خان یونس میں اسرائیلی ٹینکوں نےبچوں کے اسپتال کوگھیرلیا اور مریضوں اور پناہ گزینوں کو اسپتال خالی کرنے کا حکم دیا۔

  • فٹبال ورلڈ کپ کوالیفائرز کے لیے تیاری، فلسطینی ٹیم کے تین کھلاڑی غزہ سے نکل نہ سکے

    فٹبال ورلڈ کپ کوالیفائرز کے لیے تیاری، فلسطینی ٹیم کے تین کھلاڑی غزہ سے نکل نہ سکے

    فٹبال ورلڈ کپ کے کوالیفائرز کے لیے تیاریاں کرتی فلسطینی ٹیم کے تین کھلاڑی تاحال غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں، جہاں ان کے کئی رشتے دار بھی صہیونی بمباری کے باعث شہید ہو چکے ہیں۔

    اے پی کے مطابق فیفا فٹبال ورلڈ کپ 2026 کے لیے فلسطینی ٹیم کی غزہ میں جاری جنگ کے سائے تلے تیاریاں جاری ہیں، ہیڈ کوچ مکرم دابوب اپنی فلسطینی ٹیم کو ورلڈ کپ کے کوالیفائرز کے لیے تیار کرنے پر مشکلات کا شکار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ غزہ میں پھنسے ہوئے اُن کی ٹیم کے کچھ کھلاڑی محفوظ ہیں، میں ٹیم کے تین کھلاڑی ابراہیم ابوئی میر، خالد النبریص اور احمد القید کو اس ٹریننگ کیمپ کا حصہ بنانا چاہتا ہوں تاہم یہ کھلاڑی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے باعث ابھی غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    فلسطینی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکرم دبوب

    ورلڈ کپ کوالیفائرز کے لیے فلسطینی ٹیم کا اردن میں ٹریننگ کیمپ جاری ہے، کیمپ میں دو کھلاڑی غزہ سے آنے ہیں جب کہ مصر سے محمد صالح اور محمود وادی نامی فٹبالر بھی فلسطینی ٹیم کو جوائن کریں گے۔ ہیڈ کوچ کا کہنا ہے کہ غزہ میں تباہی اور اموات کے باعث کھلاڑی نفسیاتی طور پر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

    واضح رہے کہ فلسطین نے 16 اور 21 نومبر کو بالترتیب لبنان اور آسٹریلیا کے خلاف ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ میچ کھیلنے ہیں۔

    ادھر فلسطین فٹبال ایسوسی ایشن کے نائب صدر سوسان شلابی نے واضح کیا ہے کہ میچوں کے ہونے پر عوام اور کھلاڑیوں کو کوئی تحفظات نہیں ہیں، عوام چاہتے ہیں کہ انھیں باقی دنیا سنے اور دیکھے، وہ باقی لوگوں کی طرح معمول کے مطابق زندگی گزارنا چاہتے ہیں، اس لیے لوگ اپنی قومی ٹیم کے بارے میں بہت حساس ہیں۔

    فلسطین فٹبال ایسوسی ایشن کو 1998 میں فیفا کی رکنیت حاصل ہوئی تھی، جس کے بعد فلسطینی ٹیم نے خطے میں کچھ کامیابیاں بھی حاصل کیں۔ 2026 کا فیفا فٹبال ورلڈ کپ امریکا، میکسیکو اور کینیڈا میں کھیلا جائے گا۔

  • اسرائیل غزہ کے بچوں اور خواتین کو قتل کرنا بند کرے، فرانسیسی صدر کا سخت مطالبہ

    اسرائیل غزہ کے بچوں اور خواتین کو قتل کرنا بند کرے، فرانسیسی صدر کا سخت مطالبہ

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اسرائیل سے سخت مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں بچوں اور خواتین کو قتل کرنا بند کر دے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہا اسرائیل کو غزہ میں بچوں اور خواتین کو قتل کرنا بند کرنا چاہیے، بمباری کا کوئی جواز نہیں ہے۔

    میکرون کا کہنا تھا ’’جنگ بندی سے اسرائیل ہی کو فائدہ ہوگا، ہم اسرائیل کے اپنے تحفظ کے حق کو تسلیم کرتے ہیں لیکن ہم ان پر زور دیتے ہیں کہ وہ غزہ میں بمباری بند کر دیں۔‘‘

    فرانسیسی صدر نے کہا عام شہریوں پر بمباری کی جا رہی ہے، بمباری سے بچے، عورتیں، اور بوڑھے مارے جا رہے ہیں، اس کی کوئی وجہ نہیں ہے، جنگ بندی اسرائیل کے مفاد میں بھی ہے۔

    ہر دس منٹ میں ایک بچہ مر رہا ہے، غزہ میں بمباری فوری روکی جائے: سربراہ ڈبلیو ایچ او

    میکرون نے ایک سوال کے جواب میں یہ امید بھی ظاہر کی کہ غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے میں امریکا ور برطانیہ سمیت دیگر ممالک بھی شامل ہوں گے۔ اس سے قبل انسانی امداد کی ایک کانفرنس میں خطاب میں میکرون نے کہا تھا کہ غزہ کے شہریوں کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے اس لیے جنگ بندی ضروری ہے تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

    فرانسیسی صدر کے بیان پر اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی رہنماؤں کو اسرائیل کی نہیں بلکہ حماس کی مذمت کرنی چاہیے۔ اسرائیل کی جانب سے ایک بیان میں ڈھٹائی کا اظہار کیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق فوجی اہداف پر حملہ کرتا ہے اور شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات بھی کرتا ہے، جیسا کہ حملوں سے پہلے وارننگ جاری کرنا اور لوگوں کے انخلا کا مطالبہ کرنا۔

  • غزہ: زخمی نوجوان نے ملبے سے نکلنے کے دوران قرآن تھامے رکھا، دل سوز مناظر

    غزہ: زخمی نوجوان نے ملبے سے نکلنے کے دوران قرآن تھامے رکھا، دل سوز مناظر

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، مظلوم فلسطینیوں کی شہادتوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایسے میں رقت آمیز مناظر کی ویڈیوز بھی سامنے آرہی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق ٹوئیٹر ایکس پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو گردش کررہی ہے، ویڈیو کلپ میں ایک دلکش منظر کو دستاویزی شکل دی گئی ہے جس میں ایک نوجوان فلسطینی شخص غزہ کے ملبے کے نیچے سے نکل رہا ہے، جس کے ہاتھ میں قرآن ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عماد النجر نامی نوجوان ملبے کے نیچے سے نکلا اور کہا: ”خدا کی قسم ہم اور زیادہ ثابت قدم ہوں گے۔“

    ریسکیو اہلکاروں نے وضاحت کی کہ اس نوجوان کے والد نیکوکاروں میں سے ایک ہیں اور نوجوان کے بہت سے رشتہ دار خان یونس شہر میں شہادت کے درجے پر فائز ہوچکے ہیں۔

    اس سے قبل فلسطینی بچوں کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں فلسطینی بچے نے شدید زخمی ہونے کے باوجود اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ نہ تو خوفزدہ ہیں اور نہ ہی کبھی ہمت ہاریں گے۔

  • امیر قطر کی سعودی ولی عہد سے  ملاقات، غزہ کی صورتحال زیر غور

    امیر قطر کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، غزہ کی صورتحال زیر غور

    امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی ریاض پہنچے تو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے طیارے کے قریب پہنچ کر خوش آمدید کہا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی ولی عہد امیر قطر کو اپنی گاڑی میں بٹھا کر ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے، اس دوران وہ خود گاڑی چلا رہے تھے، ان مناظر پر مشتمل ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی گردش کررہی ہے۔

    ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے امیر قطر تمیم بن حمد کے ساتھ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے علاوہ غزہ کی صورتحال کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت اورخطے کی سلامتی و استحکام کے لیے تعاون پر تفصیلی بات چیت کی۔

    یاد رہے کہ امیر قطر ریاض میں ہونے والی ہنگامی عرب سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لیے سعودی عرب پہنچے ہیں۔ کانفرنس غزہ پر اسرائیلی حملوں پر بحث کے لیے طلب کی گئی ہے۔ نگراں وزیر اعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    دوسری جانب گزشتہ روز سعودی افریقہ سمٹ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی وحشیانہ جارحیت کی پُر زور مذمت کرتا ہے، فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی اور اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنا ہوگا۔

    سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے غزہ میں جاری جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

  • غزہ کی صورت حال پر عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس آج ریاض میں ہوگا

    غزہ کی صورت حال پر عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس آج ریاض میں ہوگا

    ریاض: فلسطین کے محصور شہر غزہ کی تباہ کن صورت حال پر عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس آج ریاض میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عرب ممالک کے سربراہان صہیونی بمباریوں کی وجہ سے تباہ حال غزہ پر ہنگامی اجلاس کے لیے ریاض پہنچ گئے ہیں، نگراں وزیر اعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    گزشتہ روز سعودی افریقہ سمٹ میں سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی وحشیانہ جارحیت کی پُر زور مذمت کرتا ہے، فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی اور اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنا ہوگا۔

    سعودی عرب کے ولئ عہد محمد بن سلمان نے غزہ میں جاری جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا، واضح رہے کہ غزہ پر او آئی سی کا اجلاس کل منعقد ہوگا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری 36 ویں روز بھی جاری ہے، اسرائیلی طیارے رات بھر بمباری کرتے رہے، فاسفورس بم بھی گرائے، غزہ کا الشفا اسپتال اسرائیلی فضائی حملوں کا مسلسل نشانہ بن رہا ہے، اسرائیلی بمباری کے بعد الشفا اور انڈونیشیا کے اسپتال کی بجلی بند ہو گئی، قابض اسرائیلی فوج کے ٹینک النصر اسپتال کے قریب موجود ہیں، جب کہ شہید فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔