Tag: غزہ

  • ہر دس منٹ میں ایک بچہ مر رہا ہے، غزہ میں بمباری فوری روکی جائے: سربراہ ڈبلیو ایچ او

    ہر دس منٹ میں ایک بچہ مر رہا ہے، غزہ میں بمباری فوری روکی جائے: سربراہ ڈبلیو ایچ او

    اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل اجلاس میں عالمی ادراہ صحت کے چیف ٹیڈورس ایڈھانم نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کی صورت حال بدتر ہے، بمباری فوری روکی جائے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی بمباری سے ہر دس منٹ میں ایک بچہ مر رہا ہے، غزہ میں بمباری فوری روکی جائے۔

    انھوں نے کہا اسپتالوں میں بجلی نہیں، بے ہوش کیے بغیر سرجری کی جا رہی ہیں، اسپتال مریضوں سے اور مردہ خانے لاشوں سے بھرے ہیں، پانی اور بجلی نہ ہونے سے امراض پھیل رہے ہیں، غزہ میں فوری امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔

    سلامتی کونسل اجلاس میں فلسطینی مندوب نے کہا کہ غزہ کے بچے ایسا بھاری بوجھ اٹھا رہے ہیں جو طاقت ور انسان بھی نہیں اٹھا سکتا، وہ ثابت قدم ہیں لیکن ان کے اطراف سب تباہ ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا اگر دنیا ہماری تکلیف اور درد دیکھ رہی ہوتی، تو ایسا کبھی نہ ہونے دیتی۔ ہم سب ناکام ہو چکے ہیں۔

    دوسری طرف اسرائیلی فورسز کی غزہ میں وحشیانہ بمباری 36 ویں روز بھی جاری ہے، اسرائیلی طیارے رات بھر بمباری کرتے رہے، مختلف علاقوں میں فاسفورس بم بھی برسائے، الشفا اسپتال مسلسل اسرائیلی طیاروں کے نشانے پر ہے، بمباری کے بعد اسپتال کی بجلی بند ہو گئی، مریضوں کا علاج کرنا مشکل ہو گیا ہے اور زخمیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، واضح رہے کہ الشفا اسپتال میں 30 ہزار سے زائد لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ نیز اسرائیلی فورسز کی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • غزہ کے گلی کوچوں میں دوبدو لڑائی، صہیونی ٹینک کیسے تباہ کیے گئے، نئی ویڈیو جاری

    غزہ کے گلی کوچوں میں دوبدو لڑائی، صہیونی ٹینک کیسے تباہ کیے گئے، نئی ویڈیو جاری

    فلسطین کے محصور شہر غزہ کو اسرائیلی فورسز نے تباہ کر کے رکھ دیا ہے، تاہم اس لہو لہو شہر کے گلی کوچوں میں اب بھی حماس کے جاں بازوں اور صہیونی فوجیوں کے درمیان خوف ناک دوبدو لڑائی جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین کے بہادر سپوت غزہ کے دفاع کے لیے اسرائیلی فورسز سے برسر پیکار ہیں، اس سلسلے میں القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے ایک اور ویڈیو جاری کر دی ہے۔

    حماس کے بہادر فلسطینی سپوت کس طرح دوبدو جنگ میں صہیونی ٹینک تباہ کر ہے ہیں، اسے جاری اس نئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے، القسام بریگیڈ کے مجاہدین نے راکٹ مار مار کر فوجی گاڑیاں اور ان میں چھپے صہیونی فوجی مارے۔

    ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس 136 اسرائیلی ٹینکوں اور آرمڈ فوجی گاڑیوں کے تباہ کرنے کی ویڈیوز موجود ہیں، تمام مسلمانوں سے کہتے ہیں کہ ہمارے مجاہدین کے لیے دعا کریں، جنھوں نے امریکی صہیونی دشمن کو شکست دینے کی قسم کھائی ہے۔

  • مراکش میں تین لاکھ افراد سراپا احتجاج، نیویارک میں اسرائیلی بمباری کے خلاف مین ہٹن پُل پر نماز کی ادائیگی

    مراکش میں تین لاکھ افراد سراپا احتجاج، نیویارک میں اسرائیلی بمباری کے خلاف مین ہٹن پُل پر نماز کی ادائیگی

    غزہ میں صہیونی بربریت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں، گزشتہ روز بھی مراکش میں تین لاکھ افراد سراپا احتجاج بنے، اور نیویارک میں اسرائیلی بمباری کے خلاف مین ہٹن پُل پر نماز ادا کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، امریکا، برطانیہ، جاپان، میکسیکو اور ایمسٹرڈیم میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، مراکش میں تین لاکھ افراد نے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا۔

    برطانوی شہر ایڈنبرا میں بھی ننھی بچی غزہ میں معصوم بچوں کے حق میں بول پڑی کہا ’’بچوں کو مارنا بند کرو‘‘ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں سیکڑوں شہری سڑکوں پر نکلے اور عالمی برادری سے حماس اسرائیل جنگ بندی کرانے کی اپیل کی۔

    جنوبی امریکی ملک چلی میں بھی فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ہزاروں لوگوں نے احتجاج کیا، امریکی شہر نیویارک میں غزہ میں اسرائیلی بمباری کے خلاف ہزاروں لوگوں نے احتجاج کیا اور مسلمانوں نے مین ہٹن پُل پر نماز ادا کی، مظاہرین ’ون ٹو تھری فور آکیوپیشن نو مور‘ اور ’اسرائیل دشت گرد ریاست ہے‘ کے نعرے لگاتے رہے، ایمسٹرڈیم میں بھی سینٹرل اسٹیشن پر ہزاروں لوگ جمع ہوئے اور آزاد فلسطین اور جنگ بندی کا مطالبہ دہراتے رہے۔

    دوسری طرف صدر بائیڈن نے ایک بار پھر اسرائیلی وزیر اعظم سے فون پر جنگ میں وقفے کی بات کی، مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنس سے ملاقات کی، اور غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیا۔ غزہ کی صورت حال پر او آئی سی کا اجلاس اتوار کو جدہ میں ہوگا، متحدہ عرب امارات نے غزہ میں 150 بستروں پر مشتمل فیلڈ اسپتال قائم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

  • ’غزہ میں خوراک کا بحران شدت اختیار کرگیا‘

    ’غزہ میں خوراک کا بحران شدت اختیار کرگیا‘

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، ایسی صورتحال میں شمالی غزہ میں خوراک کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گندم، پانی اور ایندھن کی قلت کی وجہ سے شمالی غزہ میں تمام بیکریاں بند ہوچکی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق شمالی غزہ کے علاقوں کی مارکیٹ میں آٹا ناپید ہوچکا ہے جبکہ امدادی ادارے بھی 7 دن سے شمالی غزہ میں خوراک نہیں پہنچا سکے ہیں۔

    غیرملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حالیہ دنوں کے دوران اسرائیلی فوج غزہ میں کئی بیکریوں کو بھی نشانہ بنا چکی ہے، اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی غزہ میں صرف 9 بیکریاں وقفے وقفے خدمات فراہم کررہی ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی بمباری میں فلسطینی نیوز ایجنسی کے صحافی محمد ابو حسیرہ خاندان کے 42 افراد سمیت شہادت پا گئے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بمباری سے ایک اور فلسطینی صحافی شہادت کے مرتبے پر فائز ہوگئے، رات بھر غزہ پر صہیونی فوج کی بمباری کے نتیجے میں نیوزایجنسی وفا کے صحافی محمد ابو حسیرہ بھی جان کی بازی ہار گئے۔

    اسرائیلی حملے میں ان کے بیٹوں، بھائیوں سمیت خاندان کے 42 افراد شہید ہوئے۔

    صحافیوں کی تنظیم کمیٹی تو پروٹیکٹ جرنلسٹ کا کہنا ہے کہ ایک ماہ کے دوران غزہ میں سینتیس صحافی اسرائیلی دہشتگردی کا نشانہ بنے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

  • ’کاش میرا دل ان کے دل جیسا ہوتا‘ غزہ سے واپسی پر امریکی نرس کا سی این این کو دل دہلا دینے والا انٹرویو

    ’کاش میرا دل ان کے دل جیسا ہوتا‘ غزہ سے واپسی پر امریکی نرس کا سی این این کو دل دہلا دینے والا انٹرویو

    دنیا کے سب سے بڑے محصور شہر غزہ میں صہیونی بربریت کے ہاتھوں انسانیت مٹتی جا رہی ہے، اور دنیا بھر کے لوگ رنگ و نسل، اور مذہب سے مبرا ہو کر اس پر چیخ اٹھے ہیں، ایک امریکی نرس نے بھی غزہ میں خدمات انجام دینے کے بعد واپسی پر اپنا دل کھول کر رکھ دیا ہے۔

    لہو لہو فسلطینی شہر غزہ میں ’ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز‘ کے تحت کام کرنے والی ایک نرس ایملی کالہان نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو میں منگل کو کہا ’’ان کا دل ابھی بھی غزہ ہی میں ہے، غزہ کے شہری بہترین لوگ ہیں۔‘‘

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری نے امریکی نرس کو جذباتی کر دیا، غزہ کے لوگوں کی بہادری اور بلند حوصلوں پر بولیں کہ کاش ان کا دل بھی غزہ کے لوگوں کے دل جیسا ہوتا۔

    گزشتہ ہفتے امریکا لوٹنے والی نرس نے کہا ’’اپنی جان کی پروا کیے بغیر طبی عملہ غزہ میں رکا ہے، اور میرا دل ابھی بھی غزہ میں ہے، غزہ کے شہری بہترین لوگ ہیں، کاش میرا دل بھی ان کے دل جیسا ہوتا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ جو طبی عملہ غزہ میں رہ گیا ہے اسے معلوم ہے کہ اسرائیلی حملوں کے سبب ان کی جانوں کو بھی خطرہ ہے، لیکن پھر بھی انھوں نے غزہ میں رہنے کو ترجیح دی۔

    امریکی نرس ایملی نے تقریباً ایک ماہ تک غزہ میں کام کیا، انھوں نے انٹرویو میں ان خوفناک حالات کے بارے میں بات کی جس میں فلسطینی شہری زندگی گزار رہے ہیں۔ انھوں نے کہا ’’مجھے واضح طور پر راحت کا احساس ہے کہ میں گھر ہوں اور میں اپنے خاندان کے ساتھ ہوں اور 26 دنوں میں پہلی بار خود کو محفوظ محسوس کر رہی ہوں۔ لیکن میں اس بات میں کوئی خوشی محسوس نہیں کر رہی ہوں، کیوں کہ میرا محفوظ رہنا لوگوں کو پیچھے چھوڑ آنے کا نتیجہ ہے۔‘‘

    فلسطینی بچوں نے دنیا تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے پریس کانفرنس کر ڈالی

    ایملی کالہان نے بتایا کہ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ جنوب میں ایک پناہ گزین کیمپ میں منتقل ہوئی، اس کیمپ میں 35,000 بے گھر لوگ مقیم تھے اور اب اس کیمپ میں 50,000 لوگ پناہ لینے پر مجبور ہیں، یہاں وسائل کی اتنی کمی تھی کہ لوگوں کو ہر 12 میں سے صرف 2 گھنٹے پانی تک رسائی حاصل تھی۔ ایملی نے کہا اسپتال بھرے ہوئے تھے اور لوگوں کو علاج کے فوراً بعد ڈسچارج کرنا پڑتا تھا، اس لیے لوگ بالخصوص بچے بغیر صحت یاب ہوئے، جلنے اور دیگر تازہ زخموں کے ساتھ کیمپ میں ادھر ادھر گھومتے دکھائی دیتے تھے۔

    ایملی نے اپنے فلسطینی ساتھیوں کی بے مثال قربانی کے حوالے سے کہا کہ اگر وہ نہ ہوتے تو ہم ایک ہفتے کے اندر مر جاتے، ایملی نے کہا فلسطینی ساتھیوں نے غیر ملکی ڈاکٹروں اور نرسوں کے زندہ رہنے کے لیے بڑی قربانیاں دیں، سپلائی ختم ہونے پر ہمارے لیے خوراک اور پانی تلاش کر کے دیتے تھے اور انخلا کے وقت بسوں پر محفوظ لے جانے کے لیے جانیں خطرے میں ڈالتے تھے۔

  • فلسطینی بچوں نے دنیا تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے پریس کانفرنس کر ڈالی

    فلسطینی بچوں نے دنیا تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے پریس کانفرنس کر ڈالی

    غزہ: مظلوم فلسطینی بچوں نے دنیا تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے پریس کانفرنس کر ڈالی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کی رات اسرائیلی وحشیانہ حملوں میں بچ جانے والے چھوٹے چھوٹے فلسطینی بچوں نے دنیا تک اپنی آواز پہنچانے کے لیے غزہ کے الشفا اسپتال میں پریس کانفرنس کر ڈالی۔

    دس سالہ بچے نے کہا اکتوبر کی ساتویں تاریخ سے ہمیں نسل کشی کا سامنا ہے، ہمارے سروں پر بموں کی بارش کی جا رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کو یہ معلوم ہو کہ ہم زندہ تو ہیں لیکن انھوں نے زندگیوں کو مار ڈالا ہے۔

    اس نے کہا ’’وہ دنیا سے جھوٹ بول رہے ہیں، کہتے ہیں کہ وہ مزاحمتی جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن ہم بچے ایک سے زیادہ بار ان کی لائی ہوئی موت سے بچ چکے ہیں، انھوں نے غزہ کے لوگوں کو قتل کیا، ہمارے خوابوں اور ہمارے مستقبل کو مارا۔‘‘

    غزہ کے مظلوم بچوں سے یکجہتی کے لیے شاہراہِ قائدین پر اسکولوں کے ہزاروں طلبہ کا مارچ

    غزہ کے بچوں کے نمائندے نے کہا ’’ہم ایک محفوظ جگہ کی تلاش میں الشفا اسپتال آئے تھے لیکن یہاں بھی ہمیں بار بار بمباری کا سامنا کرنا پڑا۔ ہم حیران تھے کہ قابض فوج کی جانب سے الشفا اسپتال کو نشانہ بنانے کے بعد ہمیں ایک بار پھر موت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‘‘

    بچے نے دنیا سے اپیل کرتے ہوئے کہا ’’قابض فوج ہمیں بھوکا مار رہی ہے، غزہ میں بہت سے بچے مر چکے ہیں، بہت سے بچوں نے اپنے خاندانوں کو کھو دیا ہے، بچوں کو مارنا بند کرو، قابض افواج ہم بھوکے ہیں، ہمارے پاس پانی اور کھانا نہیں ہے، ہم ناقابل استعمال پانی پیتے ہیں، ہم اب چیخنے اور اپنی حفاظت کے لیے آپ سے لڑنے آئے ہیں۔ ہم جینا چاہتے ہیں۔ ہم امن چاہتے ہیں۔ ہمیں خوراک، دوا اور تعلیم دو۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے زندہ رہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ ان بچوں میں سے کوئی تو بے گھر ہونے والے پناہ گزین ہیں، جنھیں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بھاگ کر الشفا اسپتال میں پناہ لینی پڑی تھی، اور کچھ وہ ہیں جو اپنے والدین کی لاشوں کے ساتھ خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ اسپتال آئے تھے۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ میں ہر دس منٹ میں ایک بچہ مر رہا ہے۔ غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے فراہم کردہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جنگ کے آغاز سے اب تک 4,237 بچے شہید جا چکے ہیں۔

  • اداکارہ عائزہ خان بھی غزہ میں اسرائیلی بمباری کے خلاف بول پڑیں

    اداکارہ عائزہ خان بھی غزہ میں اسرائیلی بمباری کے خلاف بول پڑیں

    کراچی: شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ عائزہ خان نے بھی اسرائیلی جارحت کے خلاف مظلوم فلسطینیوں کے حق میں بول پڑیں۔

    اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملہ جاری ہے، ایک ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 10ہزار 328 ہو گئی۔

    شہدا میں 4 ہزار 237 بچے اور 2 ہزار 719 خواتین شامل ہیں، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد 26 ہزار ہو گئی۔

    دوسری جانب اسرائیل کی فلسطین پر دہشتگردی کے خلاف دُنیا بھر کے فنکار اپنی آواز بلند کررہے ہیں اور فوری طور پر غزہ میں جنگ بند کا مطالبہ بھی کررہے ہیں۔

    تاہم اب پاکستان کی معروف اداکارہ عائزہ خان نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں جائے نماز کی تصویر شیئر کی اور کہا کہ اس کنکشن کو کسی انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت نہیں ہے۔

     

    اداکارہ نے اپنی اسٹوری کچھ ہیش ٹیگز کا بھی استعمال کیا جن میں لکھا تھا کہ انسانیت کے لیے، فلسطین کے لیے، دُنیا کے لیے اور امن کے لیے دُعا کررہی ہوں۔

    اُنہوں نے اپنی ایک اور اسٹوری میں غزہ کے بچوں کی تصویر ری شیئر کی اور لکھا کہ ’’یااللہ رحم‘‘۔

    واضح رہے کہ عائزہ خان کو اسرائیل فلسطین کشیدگی پر خاموش رہنے پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

     اداکارہ کے انسٹاگرام پر 13 ملین سے زائد فالوورز ہیں، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ وہ عائزہ خان کا بائیکاٹ کررہے ہیں اور اُنہیں سوشل میڈیا سے اَن فالو کررہے ہیں۔

    صارفین کی تنقید کے بعد بالآخر عائزہ خان نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاوْنٹ کی اسٹوری میں فلسطین کے حق میں پوسٹ کردی ہے۔

  • غزہ: خواتین اور بچوں سمیت 24 گھنٹوں میں مزید 306 فلسطینی شہید

    غزہ: خواتین اور بچوں سمیت 24 گھنٹوں میں مزید 306 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اس دوران مزید 306 فلسطینی شہری جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 10 ہزار 328 ہوگئی ہے۔جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 306 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

    بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری کے باعث مزید 78 خواتین اور 139 بچے شہید ہوئے، مجموعی طور پر غزہ میں اب تک 2719 خواتین اور 4237 بچے جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے جن راستوں کو انخلا کے لیے محفوظ قرار دیا ہے، انہی راستوں پر موت بانٹی جارہی ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے ان راستوں کو بے گھر افراد کے لیے پھندوں کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں کابینہ کا اجلاس ریاض میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ مملکت غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کو جاری رکھی گی۔

    کابینہ نے کہا کہ فلسطینی عوام کی مدد کرتے رہے اور کر رہے ہیں آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا، سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے جامع،انصاف پرمبنی حل کیلئے کام کر رہا ہے۔

  • فلسطینی بھائیوں کی مدد میں پاکستان پیش پیش، امدادی سامان کی دوسری کھیپ روانہ

    فلسطینی بھائیوں کی مدد میں پاکستان پیش پیش، امدادی سامان کی دوسری کھیپ روانہ

    اسلام آباد : پاکستان کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کے لئے 90 ٹن امدادی سامان کی دوسری کھیپ روانہ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی بھائیوں کی مدد میں پاکستان پیش پیش ہیں ،پاکستان سے غزہ میں فلسطینیوں کے لئے امدادی سامان کی دوسری کھیپ روانہ کردی گئی۔

    نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے امدادی سامان بھجوانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امدادی سامان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھجوایا جارہا ہے، حکومت کی جانب سے 90ٹن کا امدادی سامان بھجوا رہے ہیں۔

    جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ غزہ میں قابض اسرائیلی فوج بمباری کررہی ہے، غزہ پرمعصوم ماؤں ،بہنوں،بچوں کی شہادت پرہم رنجیدہ ہیں، ہماری خواہش ہے فلسطین کوان کاحق جلدازجلدمیسرہو۔

    نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی دنیا کا مطالبہ ہےفلسطینیوں کوان کاحق دیاجائے، حکومت پاکستان،وزیراعظم اورافواج کی طرف سےیقین دہانی کراتا ہوں، ہم فلسطین کے ساتھ پہلے بھی کھڑے تھے اور آئندہ بھی کھڑے رہیں گے۔

    دوسری جانب نگراں وفاقی وزیرانسانی حقوق خلیل جارج نے بتایا کہ این ڈی ایم اےکی طرف سےدوسری کھیپ جارہی ہے، پاکستان نےہمیشہ ظلم کیخلاف آواز اٹھائی ہے، فلسطینی بہن بھائیوں کےساتھ پاکستان کھڑاہے، چاہتےہیں فلسطین میں امن پیداہوتاکہ دنیامیں بھی امن ہو۔

  • اسکاٹش فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے رشتے دار تاحال غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں

    اسکاٹش فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے رشتے دار تاحال غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں

    ایڈنبرا: اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے رشتے دار تاحال غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں، انھوں نے اسرائیل سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے کہا ہے کہ بس اب بہت ہوا، اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری اب بند ہونی چاہیے، انھوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ تاریخ گواہ رہے کہ اسکاٹ لینڈ نے درست سِمت اختیار کی۔

    حمزہ یوسف کا کہنا تھا کہ غزہ میں اب بھی ان کے کئی رشتے دار پھنسے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ان کی اہلیہ اور ان کے سسرال والے بھی غزہ میں پھنسے ہوئے تھے تاہم اب وہ وہاں سے نکل چکے ہیں۔

    فرسٹ منسٹر کا کہنا تھا کہ 10 ہزار سے زائد افراد شہید ہو گئے ہیں جن میں 4 ہزار بچے بھی شامل ہیں، غزہ میں بین الاقوامی برادری جنگ بند کروائے۔

    واضح رہے کہ عالمی سطح پر جنگ بندی کے مطالبوں کے باوجود غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ہے، اور غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، گزشتہ روز اسرائیلی فورسز نے رفح میں بمباری کی جس میں 14 فلسطینی شہید ہوئے، پناہ گزینوں کے المغازی کیمپ پر بھی اسرائیلی طیاروں نے پھر بمباری کی، شاط کیمپ میں حملے کے دوران 2 گھر تباہ کر دیے گئے، مغربی کنارے پر پُر تشدد کارروائیوں میں مزید 10 فلسطینی شہید ہوئے۔

    ادھر سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا، تاہم اسرائیلی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی قائم ہے، انھوں نے کہا جب تک حماس یرغمالی رہا نہیں کرتا، جنگ بندی نہیں ہو سکتی، جنگ میں تھوڑی دیر کے لیے وقفے کو قبول کیا جا سکتا ہے۔