Tag: غزہ

  • غزہ میں اسرائیل کے میجر سمیت مزید 4 فوجی ہلاک

    غزہ میں اسرائیل کے میجر سمیت مزید 4 فوجی ہلاک

    غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں حماس کے ہاتھوں اسرائیل کے میجر سمیت مزید 4 فوجی ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں جاری لڑائی میں اپنے مزید چار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک ہلاک فوجیوں کی تعداد 345 ہو گئی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران ہلاک فوجیوں میں کمپنی کمانڈر میجر یہودا نتن کوہن، ماسٹر سارجنٹ لیور آرازی، اسٹاف سارجنٹ گیلاد نیہمیا نطزان اور اسٹاف سارجنٹ یونادو راز شامل ہیں۔

    گزشتہ ہفتے سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی زمینی کارروائی میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد اٹھائیس ہو گئی ہے، آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ غزہ میں الگ الگ جھڑپوں میں دیگر دو فوجی شدید زخمی بھی ہوئے۔

    ادھر حماس کے القسام بریگیڈ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں لڑائی کے دوران گزشتہ 2 دن میں 24 اسرائیلی فوجی گاڑیاں اور ٹینک تباہ کر دیے گئے ہیں، مجاہدین غزہ کے شمال مغرب اور جنوب میں اگلے محاذوں پر لڑ رہے ہیں۔

    اسرائیل کی غزہ پر ایٹمی حملے کی دھمکی

    ترجمان کے مطابق اسنائپرز رہائشی عمارتوں اور دیگر مقامات پر اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں 60 یرغمالی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیل کی جانب سے اب تک غزہ پر 2  ایٹم بموں کے برابر  بارود برسائے جانے کا انکشاف

    اسرائیل کی جانب سے اب تک غزہ پر 2 ایٹم بموں کے برابر بارود برسائے جانے کا انکشاف

    غزہ : جنگی مجرم اسرائیل نے غزہ کو بارود میں نہلا دیا، انتیس روز میں پچیس ہزار ٹن سے زائد بارود برسا دیا، جو دو ایٹم بموں کے برابر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل غزہ میں بربریت کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، یورو میڈ ہیومن رائٹس نے اسرائیلی جارحیت پر رپورٹ جاری کی ہے، جس میں بتایا گیا کہ سات اکتوبر سے اب تک غزہ کی پٹی پر اسرائیل پچیس ہزار ٹن سے زیادہ بارود برسا چکا ہے، جو دو ایٹم بموں کے برابر ہے۔ جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا ہے کہ حملوں میں چار ہزار سے زائد بچے اور دوہزار سے زائد خواتین شہید ہوچکے ہیں، اسرائیل غزہ میں ہر گھنٹے بیالیس بم برسا رہا ہے، جس سے بارہ عمارتیں ملیہ میٹ ،پندرہ شہید اور پینتیس فلسطینی زخمی ہو رہے ہیں۔

    بمباری سے مجموعی طور پر 10 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں میں بڑی تعداد بچوں کی ہے، جن کی زندگیاں مسلسل خطرے میں ہیں۔

    اس سے قبل فلسطینی محصور شہر غزہ پر گرائے گئے بموں کی دھماکا خیز قوت ہیروشیما ایٹم بم سے زیادہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، غزہ کے حکام کا کہنا تھا کہ غزہ پر بموں کی ہیروشیما سے بڑی قیامت ڈھائی گی ہے، دوسری عالمی جنگ کے دوران ہیروشیما کی تباہی سے بھی زیادہ غزہ میں تباہی مچی۔

    غزہ حکام نے بتایا تھا کہ اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر 18 ہزار ٹن بم گرائے ہیں، جو دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹم بم کی دھماکا خیز قوت سے 1.5 گنا زیادہ ہے۔

  • جدید امریکی ڈرونز بھی غزہ میں قیدیوں کو تلاش نہ کر سکے

    جدید امریکی ڈرونز بھی غزہ میں قیدیوں کو تلاش نہ کر سکے

    واشنگٹن: جدید امریکی ڈرونز بھی محصور شہر غزہ میں اسرائیلی اور امریکی قیدیوں کو تلاش نہ کر سکے، پینٹاگون نے غزہ پر سے غیر مسلح ڈرون اڑانے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی اور اسرائیلی قیدیوں کی تلاش میں غزہ کے اوپر امریکی ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے، امریکی حکام نے کہا ہے کہ وہ حماس کے ہاتھوں بنائے گئے قیدیوں کی تلاش میں غزہ میں نگرانی کرنے والے ڈرونز کا استعمال کر رہا ہے۔

    بی بی سی کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر نے جمعہ کو کہا کہ یرغمالیوں کی بازیابی کی کوششوں میں مدد کے لیے ڈرون استعمال کیے گئے، UAV پروازیں 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئیں۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی سات اکتوبر کی کارروائی کے بعد سے 10 امریکی جو لاپتا ہیں وہ غزہ میں قید کیے گیے 200 سے زائد افراد میں شامل ہو سکتے ہیں۔

    امریکی حکام کے مطابق ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے غزہ پر ڈرون پروازیں آپریٹ کیے جا رہے ہیں۔

  • غزہ میں اسپتال، ایمبولینس اور اسکولوں پر بمباری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے بڑھ گئی

    غزہ میں اسپتال، ایمبولینس اور اسکولوں پر بمباری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے بڑھ گئی

    اسرائیلی فورسز کی بربریت میں مزید شدت آ گئی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صہیونی فورسز نے غزہ میں اسپتال، ایمبولینس اور اسکولوں پر بمباری کی، جس میں 100 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 29 روز میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، غزہ میں گزشتہ روز الشفا اسپتال کے مرکزی دروازے پر بمباری سے درجنوں افراد شہید ہوئے، جب کہ فلسطینی زخمیوں کو مصر لے جانے والی ایمبولینس پر بھی اسرائیلی فوج نے حملہ کیا۔

    غزہ میں اسکول پر اسرائیلی بمباری میں 20 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، شمال سے جنوب نقل مکانی کرنے والوں پر بھی بمباری کی گئی جس کے باعث 14 افراد شہید ہو گئے جب کہ خان یونس میں گھر پر حملے میں ایک خاندان کے 5 افراد شہید ہوئے۔

    دوسری طرف حماس نے اسرائیلی فوج کے ساتھ بیت الحنون میں شدید مقابلے کی ویڈیو جاری کر دی، جس نے اسرائیلی فوج کے جھوٹ کو بے نقاب کر دیا، اسرائیلی فوج نے بیت الحنون پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    ادھر دنیا بھر میں اسرائیلی فورسز کی بربریت کو روکنے کے لیے لوگ سڑکوں پر نکل رہے ہیں، اور یک آواز ہو کر مطالبہ کر رہے ہیں کہ غزہ میں قتل عام روکا جائے، فوری جنگ بندی کی جائے، امریکی ریاست اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ میں مظاہرین اسرائیل جانے والے بحری جہاز پر چڑھ گئے اور احتجاج کیا، مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ اس جہاز میں ہتھیار ہیں جو اسرائیل بھیجے جا رہے ہیں۔

    ارجنٹینا میں ہزاروں سماجی کارکنوں نے ریلی نکالی اور فلسطین میں اسرائیلی فورسز کی جارحیت کو روکنے کا مطالبہ کیا، آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں، مظاہرین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

  • الوداع بابا جان ! ننھے معصوم فلسطینی بچوں  کا شہید باپ کا آخری دیدار، دردناک منظر نے سب کورلا دیا

    الوداع بابا جان ! ننھے معصوم فلسطینی بچوں کا شہید باپ کا آخری دیدار، دردناک منظر نے سب کورلا دیا

    غزہ : معصوم فلسطینی بچوں کے اسرائیلی بمباری سےشہید باپ کے آخری دیدار کے دردناک منظر نے سب کورلا دیا ، بیٹیاں سرہا نے بیٹھےروتی رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیل بمباری جاری ہے اور حملوں کے بعد دردناک اور قیامت کے مناظر ہیں ، ایسے ہی ننھے فلسطینی بچوں کا اسرائیلی بمباری سے شہید باپ کے آخری دیدار کا منظر سامنے آیا۔

    جس میں بیٹے نے والد کے چہرے اور ماتھے پر بوسہ دیا اور بیٹیاں سرہانے بیٹھے روتی رہیں ،۔دردناک منظرنےدیکھنے والوں کورلا دیا۔

    دوسری طرف اسپتال میں زخمیوں کے علاج کے دوران خاتون ڈاکٹر کے سامنے سے اسٹریچر پر بیٹی گزری تو ماں بھی جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور بے ہوش ہوگئی۔

    خیال رپے سرائیلی وحشیانہ بمباری نے غزہ والوں کی زندگی جہنم بنادی، مسلسل اٹھائیس روز سے بمباری جاری ہے، صہیونی درندے نہ پناہ گزین کے کیمپوں پر حملے سےگریز کر رہے اور نہ ہی اسپتالوں پر، القدس اسپتال کے قریب پھر بمباری کی جبکہ چار اسکولوں کے قریب فاسفورس بم برسائے۔

    صہیونی فورسز کی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد9ہزار400 سےبڑھ گئی ہے، غزہ کے شہیدوں میں مسیحاؤں کی قربانیاں بھی شامل ہیں، اسپتالوں پراسرائیلی بمباری سےڈیڑھ سوسےزائد ڈاکٹرجان سے جاچکے ہین جبکہ سیکڑوں میڈیکل اسٹاف زخمی ہیں، جوزخموں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے،زندگیاں بچانےمیں مصروف ہیں۔

  • عرفان پٹھان نے غزہ کے بچوں کے لیے آواز بلند کردی

    عرفان پٹھان نے غزہ کے بچوں کے لیے آواز بلند کردی

    اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری جارحیت پر دنیا بھر سے مشہور شخصیات، سیاست دان یہاں تک کہ کچھ کھلاڑیوں نے بھی اپنی آواز بلند کی ہے۔

    بھارتی حکومت سمیت وہاں کی اکثریت اس وقت اسرائیل فلسطین جنگ میں اسرائیلیوں کے ساتھ ہے اور فلسطین سے نفرت کا اظہار سوشل میڈیا پر جاری بیانات کے ذریعے کیا جارہا ہے۔

    ان سب چیزوں کے برعکس بھارت کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی عرفان پٹھان نے فلسطینی بچوں اور غزہ میں جاری مظالم کے خلاف آواز بلند کی ہے جس کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    بھارت ٹیم کے سابق آل راؤنڈر نے اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عالمی رہنماؤں سے متحد ہو کر اس حملے کو ختم کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    عرفان پٹھان نے لکھا کہ’ غزہ میں ہر روز غزہ 0 سے 10 سال کی عمر کے معصوم بچے جان کی بازی ہار رہے ہیں اور دنیا خاموش ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’ایک کھلاڑی کے طور پر میں صرف آواز اٹھاسکتا ہوں، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ عالمی رہنما متحد ہو جائیں اور اس بے ہودہ قتل کو ختم کریں‘۔

    غزہ پر 28 روز سے اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ اس دوران صہیونی درندوں نے نہ گھر چھوڑا اور نہ ہی کوئی کیمپ، نہ اسکول اور نہ ہی اسپتال۔ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، اسرائیلی وحشیانہ بمباری نے غزہ والوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔

    انسانیت سے عاری اسرائیلی فوج نے القدس اسپتال کے قریب پھر بمباری کی اور چار اسکولوں کے قریب فاسفورس بم برسائے جہاں ہزاروں پناہ گزین مقیم تھے۔ فضائی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد شہدا کی مجموعی تعداد 9200 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    دوسری جانب ایک ہفتے سے جاری زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے اور شمالی غزہ میں 23 صہیونی فوجی جہنم واصل ہوگئے ہیں۔

  • اسرائیل کا الجریج کیمپ پر حملہ، شہدا کی تعداد 9 ہزار سے تجاوز کرگئی

    اسرائیل کا الجریج کیمپ پر حملہ، شہدا کی تعداد 9 ہزار سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، رہائشی آبادیوں پر ہونے والے حملوں کے باعث شہداء کی تعداد 9 ہزار سے بھی تجاوز کرگئی، اسرائیلی فوج نے البریج پناہ گزین کیمپ پر بھی بم برسا دیے، جس کے باعث بڑے پیمانے پر شہادتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے القدس اسپتال کے قریب بھی بم برسائے، اسرائیل نے شاطئی کیمپ میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے تحت چلنے والے اسکول کو بھی نشانہ بنایا۔

    اسرائیلی بمباری کے باعث 3 ہزار 7 سو سے زائد بچوں سمیت شہید فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزار 2 سو ہوگئی ہے جبکہ 24 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں اس کے علاوہ متعدد لاپتہ ہیں۔

    اسرائیل کے غزہ میں جبالیہ کیمپ پر 3 دن میں تیسرے حملہ کے بعد گزشتہ تین روز میں ہوئے حملوں میں شہدا کی تعداد 2 سو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ، 7 سو سے زیادہ زخمی اور 100 سے زائد افراد لاپتا ہوگئے ہیں

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے پورے غزہ شہر کا محاصرہ کرنے کا دعویٰ سامنے آرہا ہے، جس کے بعد زمینی فوج کی بڑی کارروائی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب لبنان کی حزب اللہ اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم القسام بریگیڈ نے مشترکہ طور پر اسرائیل کے خلاف کارروائیاں تیز کر دیں۔

    حزب اللہ کا کہنا ہے کہ مشترکہ حملوں میں 19 اسرائیلی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا سہ پہر 3:30 بجے سرحد کے ساتھ ملٹری پوزیشنوں پر بیک وقت حملہ کیے گئے۔

    حزب اللہ کے سربراہ نصراللہ کی انتہائی اہم متوقع تقریر سے پہلے سرحد پر محاذ گرم ہو گیا ہے لبنان سے حملے اسرائیلی فوجی ٹھکانوں اور ملک کے شمال میں ایک قصبے کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کے نتیجے میں مشرق وسطی پر بڑی جنگ کے سائے منڈلانے لگے، حزب اللہ نے اسرائیل کو جنگ بندی کے لئے آج جمعہ کا الٹی میٹم دیا ہے۔

    حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا کہنا ہے کہ سیز فائر نہ ہوا تو جنگ میں براہِ راست شامل ہو جائیں گے۔

  • غزہ یا پھر اجتماعی قبر؟ انجیلینا جولی امریکا اور اسرائیل پر برس پڑیں

    غزہ یا پھر اجتماعی قبر؟ انجیلینا جولی امریکا اور اسرائیل پر برس پڑیں

    عالمی شہرت یافتہ اداکارہ انجیلینا جولی نے ایک بار پھر معصوم فلسطینیوں کی شہادتوں پر اپنی آواز کو بلند کرتے ہوئے اسرائیل اور امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    غزہ میں اسرائیل کی فضائی بم باری کوانسانی حقوق کی سرگرم کارکن و ہالی ووڈ اداکارہ انجیلینا جولی نے پھنسی ہوئی آبادی کا جان بوجھ کر قتل قرار دے دیا۔

    انجیلینا جولی کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسی محصور آبادی پر جان بوجھ کر بمباری ہے جن کے پاس بھاگنے یا جانے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

    اسرائیلی جارحیت کے بارے میں انجیلینا جولی کا کہنا تھا کہ غزہ تقریباً 2 دہائیوں سے ایک کھلی فضا میں قید ہے اور تیزی سے اجتماعی قبر بنتا جا رہا ہے، یہاں مرنے والوں میں 40 فیصد معصوم بچے ہیں اور یہاں پورے خاندانوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔

    عالمی شہرت یافتہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ دنیا دیکھ رہی ہے اور بہت سی حکومتوں کی حمایت سے لاکھوں فلسطینی شہریوں، بچوں، خواتین اور خاندانوں کو بین الاقوامی قانون کے خلاف خوراک، ادویات اور انسانی امداد سے محروم کرتے ہوئے اجتماعی طور پر سزا دی جا رہی ہے اور ان سے غیر انسانی سلوک برتا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی معروف اداکارہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

  • غزہ پر گرائے گئے بموں کی دھماکا خیز قوت ہیروشیما ایٹم بم سے زیادہ ہونے کا انکشاف

    غزہ پر گرائے گئے بموں کی دھماکا خیز قوت ہیروشیما ایٹم بم سے زیادہ ہونے کا انکشاف

    فلسطینی محصور شہر غزہ پر گرائے گئے بموں کی دھماکا خیز قوت ہیروشیما ایٹم بم سے زیادہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ پر بموں کی ہیروشیما سے بڑی قیامت ڈھائی گی ہے، دوسری عالمی جنگ کے دوران ہیروشیما کی تباہی سے بھی زیادہ غزہ میں تباہی مچی۔

    غزہ حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر 18 ہزار ٹن بم گرائے ہیں، جو دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹم بم کی دھماکا خیز قوت سے 1.5 گنا زیادہ ہے۔

    غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اسرائیلی بمباری سے 2 لاکھ سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جب کہ ساڑھے 32 ہزار عمارتیں پوری طرح تباہ ہو گئیں۔

    صہیونی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 85 سرکاری عمارتیں، 47 مساجد، 3 گرجا گھر، 203 اسکول تباہ ہو گئے ہیں، جب کہ حملوں کی شدت کی وجہ سے اعداد و شمار ابھی تک مکمل نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ جنیوا کنونشن کے تحت عبادت گاہوں اور اسکولوں اور دیگر شہری ڈھانچوں پر حملے ممنوع ہیں، سلامہ معروف کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 908 خاندانوں کا قتل عام کیا، جس سے ہزاروں افراد شہید ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ حملوں میں مجموعی طور پر 35 صحافی، 124 ہیلتھ کارکن، اور ہنگامی امدادی ٹیموں کے 18 اہلکار بھی مارے گئے ہیں۔

  • اسرائیل نے غزہ کو بچوں کا قبرستان بنادیا ،  ہر 10 منٹ میں ایک بچہ شہید

    اسرائیل نے غزہ کو بچوں کا قبرستان بنادیا ، ہر 10 منٹ میں ایک بچہ شہید

    غزہ : اسرائیل نے غزہ کو بچوں کا قبرستان بنادیا، اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا کہنا ہے کہ ہر دس منٹ میں ایک بچہ اور روزانہ400 بچے شہید ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کے خوفناک اعداد و شمار جاری کردیے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہردس منٹ میں ایک بچے کی جان جارہی ہے اور روزانہ چار سو سےزائد بچے شہید یا زخمی ہورہے ہیں، شہید بچوں میں ایک دن کے بچے بھی شامل ہیں۔

    یونسیف کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کی تعداد ساڑھے تین ہزارسے بڑھ چکی ہے اور مجموعی طور پر آٹھ ہزار چار سو شہدا میں تہتر فیصد تعداد بچوں ، خواتین اورعمر رسیدہ افراد کی ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ مسلسل بمباری اور امدادی سامان کی عدم دستیابی کے باعث اسپتالوں میں طبی سہولتیں ختم ہونے سے نومولود بچوں کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑچکی ہیں ۔

    یاد رہے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ میں اسرائیلی تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ پراسرائیلی بمباری سےمتاثرین میں بڑی تعدادبچوں کی ہے ، بچوں کی حفاظت کیلئے اسرائیل جنگ بندی اور راہداری دے۔

    یونیسیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ میں تشدد بند کرے، غزہ کے مناظر سے خوفزدہ ہیں، متاثرین میں بچوں کی بڑی تعداد ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا تھا کہ 11 لاکھ فلسطینیوں کو جانے کا حکم دیا گیا لیکن ان کیلئےکوئی محفوظ جگہ نہیں، اسرائیل کا 11 لاکھ لوگوں کو جانے کا حکم ناقابل قبول ہے۔