Tag: غزہ

  • یو اے ای کا بڑا اقدام، غزہ میں پانی کی قلت دور کرنے کیلئے پائپ لائن منصوبہ شروع

    یو اے ای کا بڑا اقدام، غزہ میں پانی کی قلت دور کرنے کیلئے پائپ لائن منصوبہ شروع

    یو اے ای کا بڑا اقدام سامنے آگیا، غزہ میں پانی کی قلت دور کرنے کیلئے پائپ لائن منصوبہ شروع کردیا گیا ہے، 7 کلومیٹر کی لائین بچھائی جائیگی۔

    عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جانب سے مصر سے جنوبی غزہ تک 7 کلومیٹر پائپ لائن کی تعمیر شروع کر دی گئی، پروجیکٹ کے تحت روزانہ 6 لاکھ افراد کو پینے کا پانی فراہم کیا جاسکے گا۔

    متحدہ عرب امارات نے تکنیکی ٹیمیں اور سامان غزہ منتقل کردیا، پائپ لائن مصر کے ڈیسالینیشن پلانٹ کو غزہ کے ساحلی علاقے المواسی سے جوڑے گی۔

    ویڈیوز: اردن اور یو اے ای نے پیراشوٹ سے غزہ میں امداد پہنچانا شروع کر دی

    عرب میڈیا نے بتایا کہ یو اے ای نے پانی کے کنویں کھودنے اور بحالی کیلئے بھی کئی منصوبے شروع کیے ہیں۔

    فلسطینی واٹر اتھارٹی نے غزہ میں پانی کی صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ غزہ میں 80 فیصد سے زائد پانی کا انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-evacuates-diplomatic-staff-in-uae/

  • پاکستان کی 100 ٹن امدادی سامان کی کھیپ فلسطین روانہ کردی گئی

    پاکستان کی 100 ٹن امدادی سامان کی کھیپ فلسطین روانہ کردی گئی

    لاہور: غزہ میں خوراک کے شدید بحران کے شکار فلسطینی خاندانوں کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے 100 ٹن امدادی سامان کی 28 ویں کھیپ اسلام آباد سے روانہ کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امدادی سامان کی نئی کھیپ این ڈی ایم اے اور حکومت پاکستان کے تعاون سے روانہ کی گئی۔ خصوصی طیارے میں امداد ی سامان، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، صدر الخدمت فاؤنڈیشن ڈاکٹر حفیظ الرحمن، این ڈی ایم اے حکام نے روانہ کیا، جو اسلام آباد سے اردن کے دارالحکومت عمان پہنچے گا اور پھر غزہ کے بے گھر فلسطینی بہن بھائیوں اور بچوں میں تقسیم کیا جائے گا۔

    نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الخدمت فاؤنڈیشن کے کاوشوں کو سراہتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی، انہوں نے غزہ میں جاری امدادی آپریشن پر الخدمت کے رضاکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔

    صدر الخدمت ڈاکٹرحفیظ الرحمن نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے بہن بھائیوں کے لیے بھیجی گئی امداد میں 65 ٹن کین فوڈ، بچوں کے لیے 20 ٹن خشک دودھ، 5 ٹن بسکٹ اور 10 ٹن ادویات شامل ہیں۔

    الخدمت گزشتہ 22 مہینوں سے ہر ممکن ذرائع سے مسلسل غزہ کے بے گھر فلسطینی خاندانوں کی امداد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور اب تک ہزاروں ٹن امدادی سامان غزہ متاثرین کیلئے روانہ کرچکی ہے۔

    جن میں غذائی اجناس، تیارکھانا، گوشت، ادویات، خیموں سمیت دیگر امدادی سامان بھیجا گیا۔24 امدادی کھیپ بذریعہ ائیر کارگو جبکہ چار امدادی کھیپ بحری جہاز کے ذریعے غزہ متاثرین کیلیے روانہ کی گئیں۔

    مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں الخدمت کا کیمپ آفس مسلسل ریلیف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے غزہ کیاندر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں تیار کھانا، صاف پانی کی فراہمی سمیت امدادی سامان متاثرین کوفراہم کیا جارہاہے، الخدمت اردن، لبنان میں بھی غزہ متاثرین کیلیے امدادی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کی جانب سے الخدمت، امدادی سامان کی فراہمی کاسلسلہ جاری رکھے گی اور ہرممکن طریقے سے غزہ کے فلسطینی بہن بھائیوں کے ریلیف کیلئے اقدامات کرے گی۔

    اٹلی سے غزہ کے مظلوم بچوں کیلئے امدادی سامان لیکر جہاز روانہ

    انھوں نے کہا کہ اس سے قبل الخدمت فاؤنڈیشن نے غزہ کے سٹوڈنٹس کو پاکستان لایا جو یہاں زیرتعلیم ہیں، اگلے مراحل میں مریضوں بالخصوص کینسر جیسے مرض کا شکار غزہ کے فلسطینی بہن بھائیوں کو پاکستان لائیں گے الخدمت فاؤنڈیشن ان کی میزبانی کرتے ہوئے ان کے علاج کے تمام ترانتظامات کرے گی۔

  • نیتن یاہو کی مسلط کردہ بھوک نے اسرائیلی یرغمالی کو بھی نڈھال کر دیا، ویڈیو نے ہلچل مچا دی

    نیتن یاہو کی مسلط کردہ بھوک نے اسرائیلی یرغمالی کو بھی نڈھال کر دیا، ویڈیو نے ہلچل مچا دی

    غزہ: فلسطینیوں پر صہیونی درندے نیتن یاہو کی مسلط کردہ بھوک نے اسرائیلی یرغمالی کو بھی نڈھال کر دیا ہے، حماس نے ایک یرغمالی کی ویڈیو جاری کر کے پورے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    ویڈیو میں نڈھال جسم، لرزتی آواز اور آنکھوں میں موت کا خوف لیے 24 سال کے ایویاتار کو دیکھا جا سکتا ہے، جو حماس کے بنائے ہوئی ایک تنگ و تاریک سرنگ میں نڈھال حالت میں زمین کھودتا دکھائی دے رہا ہے۔

    اسرائیل کی بربریت اور انسانیت سوز نسل کشی کے اقدامات کے باعث غزہ میں اسرائیلی یرغمالی بھی فاقوں کا شکار ہو گئے ہیں، حماس کی قید میں ایک لاغر یرغمالی کہتا سنائی دیتا ہے ’’ہم بھوکے ہیں، اپنی قبر خود کھود رہا ہوں، میرے پاس وقت بہت کم ہے۔‘‘

    قیدی کی کربناک حالت نے نیتن یاہو کے خلاف غصے کی آگ بھڑکا دی، ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، قیدیوں کے اہل خانہ اسرائیلی وزیر اعظم سے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اب بھی 50 کے قریب یرغمالی موجود ہیں، اور خیال کیا جاتا ہے کہ نصف سے بھی کم ابھی تک زندہ ہیں۔ غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے اتوار کو کہا کہ نیتن یاہو کا مسلسل اصرار کہ فوجی کارروائی ہی واحد حل ہے ’’ہمارے بیٹوں کی زندگیوں کے لیے براہ راست خطرہ بن گیا ہے، جو سرنگوں کے جہنم میں رہتے ہیں اور انھیں بھوک اور فوری موت کا خطرہ ہے۔‘‘

    10 لاکھ انسان بھوکے مرنے والے ہیں!


    اتوار کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں 10 لاکھ خواتین اور بچیاں اس وقت بھوک سے مر رہی ہیں۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں اقوام متحدہ نے کہا ’’10 لاکھ۔ غزہ میں کتنی خواتین اور لڑکیاں بھوک سے مر رہی ہیں۔ یہ خوف ناک صورت حال ناقابل قبول ہے اور اسے ختم ہونا چاہیے۔‘‘

    یو این دفتر نے کہا ہم تمام خواتین اور لڑکیوں کے لیے جان بچانے والی امداد کی فراہمی، فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں۔

  • اسرائیل نے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے سے روک دیا

    اسرائیل نے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے سے روک دیا

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، موجود حکومتی میڈیا آفس نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے 22 ہزار سے زائد انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روکے گئے ٹرکوں میں زیادہ تر اقوام متحدہ، بین الاقوامی تنظیموں اور دیگر امدادی اداروں کی طرف سے بھیجی گئی اشیائے خورونوش، دوائیں اور دیگر ضروری امداد شامل ہے۔

    غزہ میڈیا آفس نے اس اقدام کو ”بھوک، محاصرے اور افراتفری پر مبنی ایک منظم اسرائیلی پالیسی” کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج جان بوجھ کر ان ٹرکوں کو سرحدی داخلی راستوں پر روکے بیٹھی ہیں۔

    میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل کا یہ عمل ایک جنگی جرم ہے اور یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ اسرائیل کو اس انسانی بحران اور نسل کشی کے بڑھتے ہوئے اقدامات کا مکمل ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

    بیان کے مطابق اسرائیل کے ساتھ ساتھ وہ ریاستیں بھی اس جرم میں شریک ہیں جو خاموشی یا بالواسطہ مدد کے ذریعے اس پالیسی کا حصہ بن چکی ہیں۔

    غزہ میڈیا آفس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام رُکے ہوئے امدادی ٹرکوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر غزہ میں داخل ہونے دیا جائے، تمام سرحدی راستے کھولے جائیں اور عام شہریوں تک محفوظ امداد کی ترسیل یقینی بنائی جائے۔

    دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی اسیروں کو کھانا پہنچانے کے لئے ریڈکراس کی درخواستوں کو قبول کیا جائے گا۔

    سینکڑوں اسرائیلی سیکیورٹی افسران کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کو خط

    کتائب القسام کے عسکری ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا ہے کہ القسام اسرائیلی قیدیوں کے لیے خوراک اور ادویات پہنچانے کے لیے ریڈ کراس کی کسی بھی درخواست پر مثبت جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ یہ انسانی اقدام اسی وقت ممکن ہوگا جب غزہ کے عوام کے لیے امدادی سامان کا مسلسل داخلہ یقینی بنایا جائے اور امدادی پیکجز کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فضائی نگرانی روکی جائے۔

  • اسرائیل غزہ میں کب تک لڑائی جاری رکھے گا؟ اسرائیلی آرمی چیف کا بڑا اعلان

    اسرائیل غزہ میں کب تک لڑائی جاری رکھے گا؟ اسرائیلی آرمی چیف کا بڑا اعلان

    اسرائیلی آرمی چیف نے اعلان کیا ہے کہ اسیروں کی رہائی تک لڑائی جاری رہے گی، معاہدہ نہ ہوا تو لڑائی بلاتعطل جاری رہے گی۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف نے دعویٰ کیا ہے کہ 49 اسیر اب بھی غزہ میں موجود ہیں، غزہ میں موجود اسیروں میں صرف 22 زندہ ہیں، آئندہ دنوں میں معاہدے کی کامیابی واضح ہوجائے گی۔

    اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ جنگ بندی صرف اس وقت ممکن ہوگی جب اسیر رہا کیے جائیں گے، جنگ بندی مذاکرات ناکام ہوئے تو جنگ مزید تیز کردی جائے گی۔

    دوسری جانب حماس نے اعلان کیا ہے کہ آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام تک مزاحمت جاری رہے گی، فلسطین کو آزادی ملنے تک ہتھیار ڈالیں گے نہ سر جھکائیں گے، مسلح جدوجہد قومی حقوق کی بحالی تک جاری رہے گی۔

    حماس نے کہا کہ القدس کو دارالحکومت بناکر ایک آزاد ریاست کا قیام کیا جائے، صدر ٹرمپ کے ایلچی کا غزہ کا دورہ محض دکھاوا تھا، حماس نے امریکی ایلچی کی امداد کی پرامن تقسیم کے دعوے کو جھوٹ قرار دے دیا۔

    فلسطینی تنظیم نے کہا کہ اسٹیو وٹکوف کے دورے کا مقصد حقائق چھپا کر عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہے، وٹکوف کے بیانات زمینی حقائق سے متصادم، محض جھوٹی پروپیگنڈہ مہم ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/israeli-soldiers-use-silencers-while-shooting-gaza-aid-seekers/

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے، مزید 111 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے، مزید 111 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 111 فلسطینی شہید اور 820 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں جنگ بندی خاتمے کے بعد اسرائیلی حملوں میں 9081 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 35048 افراد زخمی ہوئے۔

    فلسطینی حکام کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیلی فوج کے حملوں میں 60249 فلسطینی شہید جبکہ 1 لاکھ 47 ہزار 89 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

    فاقہ کشی اور غذائی قلت سے 24 گھنٹوں میں 7 فلسطینی شہید ہوئے۔ غزہ میں فاقہ کشی اور غذائی قلت سے ابتک 89 بچوں سمیت 154 فلسطینی شہید ہوچکے۔

    دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کرگیا ہے، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت کے باعث مزید 7 افراد جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔

    حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 2023ء میں اسرائیل-حماس جنگ کے آغاز سے اب تک 154 افراد قحط اور غذائی قلت کے باعث اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جن میں 89 بچے شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز اقوام متحدہ کے تعاون سے کام کرنے والے عالمی ماہرینِ غذائی تحفظ نے خبردار کیا کہ غزہ میں قحط کا بدترین منظرنامہ اب عملی طور پر رونما ہو رہا ہے۔

    اسرائیلی فنکاروں، دانشوروں کو اپنے ہی ملک کے خلاف بین الاقوامی برادری سے بڑا مطالبہ کرنا پڑ گیا

    اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر کوئی پابندی عائد نہیں کر رہا، تاہم اس بیان کو یورپی اتحادیوں، اقوام متحدہ اور غزہ میں سرگرم امدادی تنظیموں نے مسترد کر دیا ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 60 ہزار 138 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ان حملوں میں اب تک ایک لاکھ 46 ہزار 269 افراد زخمی ہوئے ہیں۔شہداء میں 18 ہزار 500 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔

  • غزہ میں غذائی قلت سے اموات کا سلسلہ تیز ہوگیا

    غزہ میں غذائی قلت سے اموات کا سلسلہ تیز ہوگیا

    غزہ: فلسطین کے علاقے غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کرگیا ہے، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت کے باعث مزید 7 افراد جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 2023ء میں اسرائیل-حماس جنگ کے آغاز سے اب تک 154 افراد قحط اور غذائی قلت کے باعث اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جن میں 89 بچے شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز اقوام متحدہ کے تعاون سے کام کرنے والے عالمی ماہرینِ غذائی تحفظ نے خبردار کیا کہ غزہ میں قحط کا بدترین منظرنامہ اب عملی طور پر رونما ہو رہا ہے۔

    اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر کوئی پابندی عائد نہیں کر رہا، تاہم اس بیان کو یورپی اتحادیوں، اقوام متحدہ اور غزہ میں سرگرم امدادی تنظیموں نے مسترد کر دیا ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 60 ہزار 138 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ان حملوں میں اب تک ایک لاکھ 46 ہزار 269 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی فنکاروں، دانشوروں کو اپنے ہی ملک کے خلاف بین الاقوامی برادری سے بڑا مطالبہ کرنا پڑ گیا

    رپورٹس کے مطابق شہداء میں 18 ہزار 500 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔

    امریکی اخبار نے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے بچوں کے نام جاری کردیے ہیں۔ 900 سے زائد بچے اپنی پہلی سالگرہ سے پہلے ہی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب غزہ میں فسلطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف سابق اسپیکر بھی بول اٹھے۔

  • غزہ میں خونریزی، 900 سے زائد بچے پہلی سالگرہ سے قبل شہید

    غزہ میں خونریزی، 900 سے زائد بچے پہلی سالگرہ سے قبل شہید

    غزہ میں 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک اسرائیل کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد سامنے آگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 60 ہزار 138 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ان حملوں میں اب تک ایک لاکھ 46 ہزار 269 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق شہداء میں 18 ہزار 500 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔

    امریکی اخبار نے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے بچوں کے نام جاری کردیے ہیں۔ 900 سے زائد بچے اپنی پہلی سالگرہ سے پہلے ہی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب غزہ میں فسلطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف سابق اسپیکر بھی بول اٹھے۔

    سابق اسپیکرکنیسٹ اور یہودی ایجنسی کے سابق سربراہ آوراہم برگ نے الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیل کو بنیادی اقدار سے انحراف پر نتائج بھگتنا ہوں گے، فلسطینیوں کو قتل اور بھوکا مارنا ناقابل قبول ہے عالمی برادری اقدامات کرے۔

    سابق اسپیکر نے کہا کہ اسرائیل انسانیت اور اخلاقی اصولوں سے مکمل انحراف کر چکا ہے درجنوں اسرائیلی شخصیات نے اسرائیل پر پابندیوں کا مطالبہ کر دیا ہے اسرائیلی شخصیات نے مشترکہ درخواست پردستخط بھی کر دیئے ہیں۔

    ”درخواست کا مقصد غزہ میں قحط روکنا اور فلسطینیوں کی جبری بیدخلی روکنا ہے اسرائیلی مظالم دیکھ کر میری حب الوطنی اور انسانیت کے درمیان تصادم پیدا ہو گیا ہے میری ریاست بنیادی انسانی اقدار کو پامال کرے تو خاموشی جرم ہے“

    کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر تیار ہوگیا

    سابق اسپیکر نے کہا کہ ایسے وقت میں ہر قسم کی مزاحمت جائز ہے مزاحمت کیلئے احتجاج، بھوک ہڑتال یا عالمی تعاون کی دعوت جائز ہے۔ سابق اسپیکر کنیسٹ آوراہم برگ نے بھی عالمی برادری سے سخت اقدامات کا مطالبہ کر دیا۔

  • سعودی عرب: غزہ کیلیے غذائی امداد سے لدے مزید ٹرک روانہ

    سعودی عرب: غزہ کیلیے غذائی امداد سے لدے مزید ٹرک روانہ

    سعودی عرب سے شاہ سلمان مرکز کے تحت غزہ کے لیے غذائی امداد لے کر جانے والے مزید سات ٹرکوں نے بدھ کو رفح بارڈر کراسنگ کو عبور کرلیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ انسانی امداد فلسطینی عوام کی فوری مدد کے لیے سعودی عرب کی جاری مہم کا حصہ ہے۔

    رپورٹس کے مطابق شاہ سلمان مرکز کی جانب سے اب تک 58 طیاروں اور آٹھ بحری جہازوں کے ذریعے 7 ہزار 188 ٹن امدادی سامان غزہ روانہ کیا جا چکا ہے۔

    اس سامان میں شیلٹرز، طبی اور غذائی امداد کے علاوہ فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کو دی جانے والی 20 ایمبولینسں شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق مرکز نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے لیے امدادی منصوبوں کی فنڈنگ کیلیے متعدد بین الاقوامی تنظیموں کیساتھ معاہدوں پر بھی دستخط کیے جن کی مجموعی مالیت 90.35 ملین ڈالر ہے۔

    شاہ سلمان مرکز اردن کے تعاون سے غزہ کی پٹی کی بندش کے باعث متاثرہ افراد تک غذائی امداد کیلیے ایک ایئر ڈراپ آپریشن میں بھی مصروف ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی بربریت کے باعث غزہ میں قحط کی بدترین صورتحال سامنے آرہی ہے اور وسیع پیمانے پر اموات سے بچنے کیلیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق علاقے میں ایک لاکھ خواتین اور بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ جنہیں فوری امداد کی اشد ضرورت ہے۔

    غزہ میں مظالم پر اسرائیل کے سابق اسپیکر بھی بول پڑے

    ماہرین نے غزہ کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں خبردار کیا کہ وہاں قحط کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں کیونکہ 21 ماہ سے جاری جنگ کے دوران زیادہ تر لوگوں کے پاس مالی وسائل موجود نہیں ہیں۔

  • غزہ میں مظالم، یورپ میں یہودیوں پر زمین تنگ ہونے لگی

    غزہ میں مظالم، یورپ میں یہودیوں پر زمین تنگ ہونے لگی

    غزہ میں مظالم پر یورپ میں یہودیوں کے خلاف ردعمل میں اضافہ ہونے لگا، اطالوی عوام نے مذہبی ٹوپی پہنے یہودی کو گھیر لیا۔

    برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپ بھر میں غزہ میں مظالم پر یہودیوں دشمنی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا، برطانیہ اور یونان کے بعد اب اٹلی میں بھی یہودی شناخت کے لوگوں کا عوام نے گھیراؤ کرلیا۔

    فرانس سے گھومنے پھرنے آنے والے یہودی باپ بیٹا نے مذہبی ٹوپی ’’کپا‘‘ پہن رکھی تھی میلان موٹروے سروس ایریا میں عوام نے ان کا گھیراؤ کرلیا۔

    رپورٹ کے مطابق عوام نے اسرائیل مخالف اور فلسطین کی آزادی کے نعرے لگائے،  انہوں نے یہودی شخص کو قاتل اور نسل کشی کا مرتکب قرار دیا۔

    عوام نے  کہا اٹلی سے نکل جاؤ ہمیں قاتلوں کی آمد قبول نہیں یہ غزہ نہیں ہے تم جلد یا بدیر جہنم میں جاؤ گے، مذکورہ یہودی نے ویڈیو بھی بنائی، جس پر ہجوم نے اسے زمین پر گرا کر خوب پٹائی کی۔

    دوسری جانب پولیس نے حملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، واضح رہے کہ جرمنی میں 2021 سے 2023 تک سام دشمنی کے واقعات میں 75 فیصد، فرانس میں 185 فیصد اور برطانیہ میں 82 فیصد اضافہ ہوا۔