Tag: غزہ

  • اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، جولائی میں 6 فلسطینی شہید، 414 گرفتار

    اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، جولائی میں 6 فلسطینی شہید، 414 گرفتار

    غزہ: اسرائیلی فوج نے جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گذشتہ ماہ چھ فلسطینیوں کو شہید جبکہ سینکڑوں نہتے شہری زخمی بھی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں القدس اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید اور 414 کو حراست میں لے لیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ رپورٹ کی نقل میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے دوران اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاون میں 414 فلسطینی حراست میں لیے گئے، ان میں پانچ خواتین اور درجنوں بچے شامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے اسرائیلی فوج نے جولائی میں انسانی حقوق کی 364 پامالیاں کیں۔ فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا مجرمانہ طرز عمل بھی جاری رہا۔

    قابض صہیونی حکام کی طرف سے جولائی میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی 42 سرگرمیاں شروع کیں۔ رپورٹ کے مطابق جولائی کے دوران 1500 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔

    اسرائیلی قبضہ، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار گھروں کی تعمیرات

    دوسری جانب اسرائیل فلسطین پر مکمل طور پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے یہودی آباد کاری کے منصوبے پر گامزن ہے، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار نئے گھروں کی تعمیرات کی منظوری دے دی گئی۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ یہودی آبادی کاری کو جس قدر فروغ ان کے دور حکومت میں دیا گیا ہے اتنا پہلے کبھی کسی حکومت نے نہیں کیا۔

  • اسرائیلی قبضہ، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار گھروں کی تعمیرات

    اسرائیلی قبضہ، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار گھروں کی تعمیرات

    غزہ: اسرائیل فلسطین پر مکمل طور پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے یہودی آباد کاری کے منصوبے پر گامزن ہے، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار نئے گھروں کی تعمیرات کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ اور فلسطینی اکثریتی علاقے ویسٹ بینک میں چھ ہزار گھروں کی تعمیرات کے بعد یہودیوں کو بسایا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدامات ایسے وقت میں سامنے آئیں ہیں کہ جب امریکی نمائندہ خصوصی جیرٹ کشنر نے اسرائیل کا دورہ کیا اور اسرائیل فلسطین امن عمل پر تبادلہ خیال کیا۔

    امریکا نمائندے جیرٹ کشنر کے دورہ اسرائیل کے موقع پر غزہ کی تازہ صورت حال پر اسرائیلی حکام سے گفتگو ہوئی جبکہ جیرٹ نے اس موقع پر وائٹ ہاؤس کا امن عمل سے متعلق لائحہ عمل بھی پیش کیا۔

    فلسطینی رہنماؤں نے اسرائیلی اقدام کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہودی آباد کاری اسرائیل فلسطین امن مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    اس سے قبل 2016 میں بھی اسرائیل نے اسی قسم کے منصوبے پر عمل درآمد کی کوشش کی تھی جس پر عالمی رہنماؤں اور فلسطین حمایتی تنظیموں نے مخالفت کرکے اس منصوبے کو رکوا دیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ یہودی آبادی کاری کو جس قدر فروغ ان کے دور حکومت میں دیا گیا ہے اتنا پہلے کبھی کسی حکومت نے نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ 2017 کے ایک اعداد وشمار کے مطابق مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے میں آباد قریب 30 لاکھ فلسطینیوں کے ساتھ چھ لاکھ سے زائد اسرائیلی ان مقبوضہ علاقوں میں قائم کی گئی یہودی بستیوں میں آباد ہیں۔

  • فلسطین میں اسرائیلی جارحیت، اقوام متحدہ کی شدید مذمت

    فلسطین میں اسرائیلی جارحیت، اقوام متحدہ کی شدید مذمت

    نیویارک: اقوام متحدہ نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے ظالمانہ عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے گھروں کی مسماری کا عمل فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی سیکرٹری برائے سیاسی امور روز ماری دی کارلو نے کونسل کو فلسطین اور اسرائیل تنازع پر بریفنگ دی اور کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جمود کار بات چیت کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ادھر سلامتی کونسل میں جرمنی کے مندوب نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع سیاسی نوعیت کا ہے اور اسے سیاسی طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ جرمنی دو ریاستی حل کے فارمولے کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 جس پر امریکا نے بھی اتفاق کیا تھا عالمی برادر اور اسرائیل کو اس میں پیش کردہ نکات کا پابند بناتی ہے۔

    جرمن سفیر نے فلسطین میں یہودی آباد کاری اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو دو ریاستی حل کے نظریئے کےخلاف قرار دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا غرب اردن کے علاقوں کو ضم کرنے کا اشارہ اور 1967ءکی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

    اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی جاری ، 16 بچے ماورائے عدالت شہید

    انہوں نے غرب اردن اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کو اوسلو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے کی کوششوں کے مترادف قرار دیا۔

  • اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری، مزید درجنوں نہتے فلسطینی گرفتار

    اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری، مزید درجنوں نہتے فلسطینی گرفتار

    غزہ: قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کے دوران مزید 19 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن میں تلاشی کے دوران اشتہاری فلسطینیوں سمیت 19 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے گرفتار ہونے والوں میں بعض پر یہودی آبادکاروں پرحملوں اور مزاحمتی کارروائیوں کا الزام عاید کردیا۔

    فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے تلاشی کی آڑ میں فلسطینیوں کے گھروں میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا اور گھروں میں گھس کر لوٹ مار، توڑپھوڑ اور خواتین اور بچوں کو زدوب کوب کیا۔

    قابض فوج نے شمالی القدس میں الجلزون پناہ گزین کیمپ میں گھس کردو فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔ مغربی رام اللہ میں دیر ابومشعل کے مقام سے دو اور غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں العین کیمپ سے ایک جبکہ جنوبی جنین میں قباطیہ کے مقام سے دو فلسطینیوںکو گرفتار کیا گیا۔

    فلسطینی ذرائع کے مطابق سوموار کو اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں جیوس کے مقام پر تلاشی کے دوران 75 سالہ فلسطینی محمد طاھر جبر کو حراست میں لے لیا۔

    فلسطینی مکانات مسماری کی اسرائیلی پالیسی کے خلاف تحقیقات کی کوشش

    جنوبی شہر الخلیل میں تلاشی کےدوران الشیوخ، بیت امور اور دورا کے مقامات سے چار فلسطینی گرفتار کیے گئے۔ جنوبی نابلس میں بیتا کے مقام پر چھاپے کے دوراھ قصی نزار عدیلی، عبداللہ واصف دویکات اور دیگر مقامات سے متعدد فلسطینی گرفتار کیے گئے۔

  • صہیونی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاؤن، 19 نہتے فلسطینی گرفتار

    صہیونی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاؤن، 19 نہتے فلسطینی گرفتار

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں، القدس اور غرب اردن میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 19 نہتے اور معصوم فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں پیر کو اسرائیلی فوج نے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 19 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کردیا ہے، گرفتار کیے گئے شہریوں میں سابق اسیران، نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں۔

    ادھر اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن سے 9 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں سے بعض اسرائیلی فوج کو مزاحمتی کارروائیوں میں مطلوب تھے۔

    اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں ام سلمونہ کے مقام پر تلاشی کے دوران اسلحہ قبضے میں لینے کا بھی دعویٰ کیا ہے، ادھر بیت لحم میں اسرائیلی فوجیوں پر فلسطینیوں کی طرف سے پٹرول بم پھنیکے جانے کی بھی الزام عاید کیا گیا ہے۔

    بیت لحم کے مغربی علاقے بیت جالا اور کریمزان میں بھی فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے ھانی فرسان بشارات اور لیث عصام عواد کو ایک گاڑی سے اتار کر حراست میں لے لیا۔

    اسرائیلی فورسز کا خاتون قلم کار سے انتقام، تعلیم یافتہ بیٹا گرفتار

    مشرقی بیت لحم میں ایک کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے 25 سالہ شروق محمد موسیٰ البدن اور 17 سالہ روان ابو سنینہ کو حراست میں لے لیا، غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے کفر عین تلاشی کے دوران مروان امین العیس، مشرقی نابلس میں سالم کےمقام سے خالد عاکف عوض اور جنوبی جنین کے علاقے قباطیہ سے امین عارف صمادی، احمد عصام محمود ابو الرب اور محمد سامی مشارقہ کو حراست میں لیا گیا۔

    بیت المقدس میں فلسطینی اسیران کمیٹی کے چیرمین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے سابق اسیران احمد غزالہ، عمیرہ عمیرہ، عبیدہ عمیرہ، محمد ابراہیم دویات، محمد ماھر الکرکی اور مامون الرازم کو حراست میں لے لیا۔

  • فرعون صفت صہیونیوں نے غزہ میں چھ ماہ کے دوران 16 بچے شہید کر ڈالے

    فرعون صفت صہیونیوں نے غزہ میں چھ ماہ کے دوران 16 بچے شہید کر ڈالے

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیل فوج نے بربریت کی تمام حدیں پار کردیں، فرعون صفت صہیونیوں نے غزہ میں چھ ماہ کے دوران 16 بچے شہید کر دیے۔

    تفصلات کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی فوجی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ چھ ماہ کے دوران قابض صہیونی فوج نے غزہ کے علاقے میں ریاستی دہشت گردی میں 16 فلسطینی بچوں کو شہید کردیا۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم’المیزان مرکز برائے انسانی حقوق’ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال کی پہلی شش ماہی کے دوران غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں 16 بچے شہید اور 1233 زخمی ہوگئے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں اسکولوں، طبی مراکز اور دیگر داروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ صہیونی حکام فلسطینی بچوں کے حقوق کی پامالیوں، بچوں کے قتل عام اوران کے حوالے سے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے زیرانتظام تنظیم برائے سائنس وثقافت آئسیسکو نے مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان قصے کو زیرزمین راستے سے ایک سرنگ کے ذریعے مسجد اقصیٰ اور اس کے اطراف کو ملانے کی سرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔

    اسرائیلی فورسز نے جون 2019 میں انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیاں کیں

    آئسیسکو کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سلوان میں مسجد اقصیٰ کے قریب یہودیوں کے لیے سرنگ کھودا جانا بین الاقوامین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور آسمانی مذاہب کی تعلیمات کی کھلی خلاف ورزی ہے، اس اقدام سے القدس شریف میں موجود اسلامی اور مسیحی عبادت گاہوں کو غیرمعمولی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

  • اسرائیلی فورسز غزہ پر حملے کیلئے تیار ہیں، تین یاہو کی دھمکی

    اسرائیلی فورسز غزہ پر حملے کیلئے تیار ہیں، تین یاہو کی دھمکی

    یروشلم : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل متعصب وزیر اعظم دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ضرورت پڑنے پر غزہ پر حملہ کرنے کے لئے مکمل تیاری ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں جارحیت اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے والی ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کے شدت پسندوزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے صیہونی کابینہ کے منعقدہ اجلاس کے بعد کہا کہ غزہ پر حملہ کرنے کی ضرورت پڑی تو اسرائیلی فوج اس حملے کے لئے مکمل تیار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نتن یاہو نے غزہ پر حملہ کرنے کے بارے میں یہ جارحانہ اور اشتعال انگیز بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ حالیہ جھڑپوں کے دوران صیہونی فوج تحریک مزاحمت کے راکٹ حملوں کے مقابلے میں بے بس رہی ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس مئی میں ہونے والی جھڑپوں میں چار روز کے بعد ہی صیہونی حکومت نے مصر کی ثالثی سے فائر بندی کی پیشکش کر دی تھی۔

    واضح رہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت نے بارہا تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی ہر طرح کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کردیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی حکومت برطانیہ کو اسلامی تحریک مزاحمت حماس پر پابندیاں عاید کرنے اور اسے خلاف قانون ایک دہشت گرد تنظیم قرار دلوانے کی کوشش کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان اور برطانیہ کے پاکستانی نڑاد وزیر داخلہ ساجد جاوید کے درمیان تل ابیب میں ملاقات ہوئی۔

    اس ملاقات میں اسرائیلی وزیر داخلہ نے برطانیہ میں حماس کے مقربین کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور وزیرداخلہ ساجد جاوید سے مطالبہ کیا کہ وہ برطانیہ میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عاید کرے۔

  • اسرائیل نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کردیا

    اسرائیل نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کردیا

    غزہ: فلسطین میں جارحیت اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے والی اسرائیلی حکومت نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت برطانیہ کو اسلامی تحریک مزاحمت حماس پر پابندیاں عاید کرنے اور اسے خلاف قانون ایک دہشت گرد تنظیم قرار دلوانے کی کوشش کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان اور برطانیہ کے پاکستانی نڑاد وزیر داخلہ ساجد جاوید کے درمیان تل ابیب میں ملاقات ہوئی۔

    اس ملاقات میں اسرائیلی وزیر داخلہ نے برطانیہ میں حماس کے مقربین کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور وزیرداخلہ ساجد جاوید سے مطالبہ کیا کہ وہ برطانیہ میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عاید کرے۔

    اسرائیلی وزیر نے ساجد جاوید پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک میں حماس پر پابندیوں کے ساتھ اسرائیل کے بائیکاٹ اور سرمایہ کاری روکنے کے لیے سرگرم عالمی مہم بی ڈی ایس کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا۔

    گیلاد اردان نے کہا کہ جرمن پارلیمنٹ کی طرح برطانیہ کو بھی بی ڈی ایس کو سام دشمن قرار دینا چاہیے۔

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت، تین روز میں 23 فلسطینی شہید

    دوسری جانب ذرایع کا کہنا ہے کہ حماس ترجمان نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی کسی صورت فلسطین میں آزادی کی تحریک کو متاثر نہیں کرسکتا، نہتے شہری اپنا حق لے کر رہیں گے۔

    یاد رہے کہ غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، اب تک سینکڑوں شہری اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن چکے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پر اندھا دھن فائرنگ، متعدد شہری زخمی

    اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پر اندھا دھن فائرنگ، متعدد شہری زخمی

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر بربریت کی انتہا کردی، نہتے فلسطینیوں پر اندھا دھن فائرنگ کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج نے بیت حانون کے مقام پر نہتے فلسطینیوں پر گولیاں چلائیں اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 12 شہری زخمی ہوگئے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بیت حانون کے مقام پر جمع فلسطینیوں کے ایک گروپ پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 3 فلسطینی گولیاں لگنے اور 9 آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔

    مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحدی باڑ کے قریب جمع فلسطینیوں کے ایک گروپ پر اسرائیلی فوج نے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں کم سے کم 12 فلسطینی زخمی ہو گئے۔

    زخمیوں کو علاج کے لیے بیت حانون اور دیگر مقامات کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

    اسرائیل نے مقبوضہ غزہ کے بجلی گھر کو ایندھن کی فراہمی روک دی

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب فلسطینیوں پر فائرنگ عام سی بات بن چکی ہے، آئے دن معصوم شہری قابض فوج کی فائرنگ سے شہید ہوجاتے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیل نے غزہ پٹی میں قائم واحد بجلی گھر کو بھی ایندھن کی فراہمی روک دی ہے جس کے باعث غزہ کے تقریباً 20 لاکھ فلسطینیوں کے لیے توانائی کی فراہمی کی صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔

  • اسرائیلی فوج کے مظالم، مزید 17 نہتے فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا

    اسرائیلی فوج کے مظالم، مزید 17 نہتے فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا

    غزہ: فسلطین میں اسرائیلی جارحیت تھم نہ سکی، غزہ سمیت مختلف علاقوں میں نہتے اور معصوم فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مختلف شہروں میں گھر گھر تلاشی کی وحشیانہ کارروائیوں میں 17 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ فوج نے غرب اردن اور القدس میں مختلف کارروائیوں میں ڈیڑھ درجن فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن سے7 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں بعض اسرائیلی فوج کو مزاحمتی کارروائیوں میں پہلے ہی مطلوب تھے۔

    قابض فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں الیامون کے مقام پر تلاشی کے دوران دیسی ساختہ اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا تھا کہ صہیونی فوج نے غرب اردن میں تلاشی کے دوران تین بچوں یزن عطا الھریمی، تامر عواد اور مصطفیٰ موسیٰ حجازی کو حراست میں لیا ہے، ان تینوں کی عمریں 17 سال بیان کی جاتی ہیں، جب کہ تقوع کے مقام پر چھاپے کے دوران 15 سالہ فلسطینی لڑکے کو حراست میں لیا گیا۔

    اسرائیلی فوج کے مظالم، درجنوں نہتے فلسطینی گرفتار

    قابض فوج نے الیامون قصبے میں ایک سابق فلسطینی اسیر راید صلاح ابو حسن کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی بعد ازاں حسن کو حراست میں لے لیا۔

    ادھر قابض فوج نے شاہراہ حیفا، جنین پر ناکے لگا کر فلسطین راہ گیروں اور گاڑیوں کی تلاشی کی لی گئی۔ذرائع کے مطابق قابض فوج نے بیت المقدس میں تلاشی کے دوران 10 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ ان میں سے 7 فلسطینی شہری صرف العیساویہ قصبے سے حراست میں لیے گئے۔