Tag: غزہ

  • اسرائیلی جارحیت، درجنوں فلسطینی صہیونی زندانوں میں زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا

    اسرائیلی جارحیت، درجنوں فلسطینی صہیونی زندانوں میں زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا، درجنوں فلسطینی صہیونی زندانوں میں زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ صہیونی زندانوں میں قید فلسطینیوں میں 16 فی صد قیدی جان لیوا امراض میں مبتلا ہیں، جن میں 23 فی صد فلسطینی کینسر کے مریض ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید فلسطینی ہر لمحہ موت کا سامنا کرتے ہیں۔

    کینسر سمیت دیگر امراض میں مبتلا فلسطینیوں کے اور دیگر مریضوں کے معاملے میں صہیونی حکام دانستہ اور مجرمانہ غفلت پر مبنی سلوک کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صہیونی زندانوں میں 23 فلسطینی اسیران کینسر میں مبتلا ہیں، انہیں نہ تو اسپتالوں میں لے جاتا ہے اور نہ ہی جیلوں میں انہیں طبی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

    فلسطینی بچوں سے دورانِ حراست غیر انسانی سلوک، امریکا سے اسرائیلی امداد بند کرنے کا مطالبہ

    بیان میں کہا گیا کہ اسیر سامی ابو دیاک، بسام السائض، یسری المصری اور معتصم رداد کینسر کے مرض کا شکار ہیں اور مرض اپنے آخری مراحل میں ہے، صہیونی حکام دانستہ طور پر سرطان کے مریض فلسطینیوں کے معاملے میں غفلت برت رہے ہیں جس کے باعث وہ سسک سسک کر زندگی موت کی بازی ہار رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید 6500 فلسطینیوں میں 1800 کے قریب فلسطینی مریض ہیں، اسیران میں تین سو کے قریب بچے اور پچاس سے زاید خواتین ہیں۔

  • 1967ء کے بعد 50 ہزار فلسطینی بچے صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے، رپورٹ

    1967ء کے بعد 50 ہزار فلسطینی بچے صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے، رپورٹ

    غزہ: فلسطینی امور اسیران کے شعبہ تحقیق و مطالعہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1967 کے بعد 50 ہزار فلسطینی بچے صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی امور اسیران کے شعبہ تحقیق و مطالعہ کے چیئرمین عبدالناصر فراونہ نے برسلز میں فلسطینی بچوں کے اسرائیلی زندانوں میں قید کیے جانے کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس کے موقق پر رپورٹ پیش کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برسلز میں فلسطینی اسیران کے حوالے سے ہونے والی عالمی کانفرنس کے موقع پر پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ 1967ءکی جنگ کے بعد اسرائیل نے 50 ہزار فلسطینی بچوں کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں جیلوں میں قید کیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 ہزار 655 فلسطینی بچے 2000ءمیں شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ کے بعد گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالے گئے۔

    ’صہیونی ریاست فلسطینی بچوں کو گرفتار کر کے دانستہ طور پر ان کا مستقبل تباہ کرنے کی سازشوں میں سرگرم ہے‘۔

    رپورٹ کے مطابق 2000ء سے 2010ء کے دوران صہیونی فوج سالانہ اوسطا 700 فلسطینی بچوں کو گرفتار کرتی رہی جب کہ 2011ء سے 2018ء کے دوران سالانہ اوسطاً 1250 بچے گرفتار کیے جاتے رہے۔

    اسرائیلی فوج کے مظالم جاری،17فلسطینی گرفتار، آٹھ اغواء، گھروں میں لوٹ مار

    دوسری جانب فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، ہفتہ وار مظاہرے کے دوران ہمیشہ قابض فوج نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برساتے ہیں، اب تک سیکڑوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔

  • زخمی فلسطینی نوجوان اسرائیلی جیل میں تشدد کے باعث دم توڑ گیا

    زخمی فلسطینی نوجوان اسرائیلی جیل میں تشدد کے باعث دم توڑ گیا

    غزہ: اسرائیل نے نہتے فلسطینیوں پر بربریت کی انتہا کردی، زخمی فلسطینی نوجوان اسرائیلی جیل میں تشدد کے باعث دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک ہفتہ قبل گولیاں مار کر زخمی حالت میں گرفتار فلسطینی نوجوان دوران حراست مزید تشدد کے نتیجے میں زندگی کی بازی ہار گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عمر عونی عبدالکریم یونس کو اسرائیلی فوج نے ایک ہفتہ قبل غرب اردن کے جنوبی شہر نابلس میں زعترہ چیک پوسٹ پرگولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا تھا۔

    بعد ازاں اسے زخمی حالت میں گرفتار کرکے عقوبت خانے میں ڈال دیا گیا، جہاں اس تشدد سے اس کی حالت مزید بگڑ گئی، اسے اسرائیل کے بیلنسن اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ گذشتہ شام زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہوگیا۔

    فلسطینی وزارت صحت نے اسیر عمر یونس کی شہادت کی تصدیق کی اور کہا کہ شہید کا جسد خاکی اس کے ورثا کے حوالے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    ادھر کلب برائے اسیران نے فلسطینی شہری کی اسرائیلی عقوبت خانے میں شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اسیر 20 سالہ عمر عونی کو دانستہ طور پر گولیاں مار کر شدید زخمی کیا گیا۔

    فلسطینی قوم کو کئی چیلنجز اور مشکلات کا سامنا ہے: اقوام متحدہ

    اس کا تعلق غرب اردن کے نواحی علاقے قلقیلیہ سے تھا۔ اسرائیلی زندانوں میں تحریک اسیران کے دوران اب تک 219 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔

  • فلسطینی قوم کو کئی چیلنجز اور مشکلات کا سامنا ہے: اقوام متحدہ

    فلسطینی قوم کو کئی چیلنجز اور مشکلات کا سامنا ہے: اقوام متحدہ

    نیویارک: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم کو غیر مسبوق چیلنجز اور مشکلات کا سامنا ہے، جسے اب تک حل نہیں کیا جاسکا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری کشیدگی پر قابو پانے کی کوشش کے باوجود غزہ کے عوام کے مسائل حل نہیں ہوسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ میں امن امور کے نگراں دفتر کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کسی حد تک امن قائم ہوا ہے مگر یہ سب عارضی ہے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ خطے میں امن عارضی تھا مگر اس کے باوجود فلسطینی کو درپیش مشکلات اور چیلنجز غیر مسبوق ہیں، اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات تعطل کا شکار ہونے کے بعد غرب اردن میں بھی عام شہری بے چینی سے دوچار ہے۔

    فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے جاری مساعی تعطل کا شکار ہیں اور غزہ کی معیشت بھی مشکلات کا شکار ہے۔

    خیال رہے کہ فلسطینی حکومت کو 2018ء سے اس وقت سے مالی بحران درپیش ہے جب اسرائیل نے فروری میں فلسطینیوں کی واجب الاداء ٹیکسوں کی رقم ادا کرنے سے انکارکر دیا تھا۔

    ایک اور فلسطینی نوجوان اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن گیا

    سترہ فروری 2018ء کو اسرائیل نے فلسطینیوں کی 1 ارب 38کروڑ ڈالر کی رقم یہ کہہ کر منجمد کر دی تھی کہ فلسطینی اتھارٹی یہ رقم فلسطینی اسیران اور شہدا کے اہل خانہ کی کفالت کرتی ہے۔

  • ایک اور فلسطینی نوجوان اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن گیا

    ایک اور فلسطینی نوجوان اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن گیا

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز کی جارحیت تھم نہ سکا، فوج نے شہید ہونے والے نوجوان پر دہشت گردی کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں غزہ میں صیہونی فورسز کی اندھا دھن فائرنگ کے نتیجے میں فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا تھا، اسرائیلی حکام نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے شہید پر دہشت گردی کا الزام لگا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق نوجوان کے پاس دہشت گردی کے آلات تھے جس کے ذریعے وہ فوج کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔

    فوج نے بے بنیاد الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان کو سیکیورٹی چیک پوسٹ پر رکنے کا بھی کہا گیا تھا لیکن وہ نہیں رکا جس پر فائرنگ کی گئی جس کے باعث نوجوان جاں بحق ہوا۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکام نے تین ماہ کے دوران فلسطینی بچوں سے ہزاروں ڈالر کے برابر رقم جرمانے کے طور پر وصول کرلیے ہیں۔

    اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے فلسطینی بچوں کو دوران حراست تشدد کا نشانہ بنانے اور ان سے جرمانوں کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔

    فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی نفی پرمبنی کوئی امن فارمولا قبول نہیں کریں گے‘عرب لیگ

    عوفر میں واقع فوجی عدالت سے تین ماہ کے دوران بچوں سے ایک لاکھ ستر ہزار شیکل کی رقم جرمانوں کی صورت میں وصول کی گئی۔

    امریکی کرنسی میں یہ رقم 48 ہزار ڈالر کے مساوی بنتی ہے۔ جنوری میں 62 ہزار شیکل، فروری میں 67 ہزار اور مارچ کے دوران 41 ہزار شیکل کی رقم جرمانوں کی صورت میں وصول کی گئی۔

  • مظلوم فلسطینیوں کو خوف میں مبتلا کرنے کی اسرائیل کی نئی کوشش

    مظلوم فلسطینیوں کو خوف میں مبتلا کرنے کی اسرائیل کی نئی کوشش

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز کی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جبکہ غاضب فوج نے نہتے شہریوں کو خوف میں مبتلا کرنے کے لیے نئی کوششیں شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیلی فورسز کی بڑے پیمانے پر مشقیں جاری ہیں، جس کا مقصد علاقے میں خوف وہراس پھیلانا اور فلسطینیوں پر رعب برقرار رکھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فلسطین علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوج کی بری اور فضائی فورسز نے وسیع پیمانے پر مشقیں شروع کردیں جس کے باعث علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔

    یہ مشقیں غزہ کی سرحد کے مشرقی، جنوبی اور وسطی مقامات پر جاری ہیں، غزہ کی سرحد کی دوسری جانب موجودہ آبادکاروں کی کونسل کے مطابق غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوج کی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر وسیع پیمانے پر نقل وحرکت دیکھی گئی۔

    اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کے ہیلی کاپٹروں کی پروازیں اور جنگی طیاروں کی نچلی پروازیں بھی دیکھی گئی ہیں، جس کا مقصد مظلوم فلسطینیوں کی آزادی تحریک کو ناکام کرنا اور ان کے دلوں میں ڈر پیدا کرنا ہے۔

    فلسطین میں اسرائیلیوں کی تخریب کاری و دہشت گردانہ کاررائیاں کم نہ ہوسکیں، گزشتہ روز مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کے شہری نے فلسطینی خاتون کو بے دردی سے شہید کردیا۔

    بیت لحم میں یہودی آباد کار نے فلسطینی خاتون کو گاڑی تلے روند کر شہید کردیا

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل غزہ میں اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر نہتے اور پرامن مظاہرین پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے پندرہ سالہ فلسطینی لڑکے کو شہید کردیا تھا۔

  • فلسطین: اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری، متاثرین کی مدد کے لیے قطر کے اقدامات

    فلسطین: اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری، متاثرین کی مدد کے لیے قطر کے اقدامات

    دوحہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ متاثرین کی مدد کے لیے قطری کی جانب سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قطر کے تعاون سے فلسطین میں قائم حمد اسپتال کی آپریشنل سرگرمیوں میں تعاون کے لیے قطری وزارت صحت کا وفد غزہ پہنچ گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں قطر کے تعاون سے قائم کئے گئے حمد اسپتال کی آپریشنل سرگرمیوں میں تعاون کے لیے قطری وزارت صحت کا اعلیٰ سطحی وفد غزہ پہنچ گیا۔

    غزہ میں الشیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی اسپتال قطر کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے، گزشتہ وفد قطر کی وزارت صحت کا وفد رافت سعد کی قیادت میں غزہ پہنچا، وفد میں ضیاءالدین سرھید، محمد الحموی اور مختلف امراض کے ماہر ڈاکٹر شامل ہیں۔

    قطری وفد کی آمد پر فلسطینی وزارت صحت کے عہدیدار اور حمد اسپتال کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر رافت لبد نے استقبال کیا۔

    قطری وفد کی آمد کا مقصد غزہ کے مریضوں اور زخمیوں کی بحالی میں مدد فراہم کرنا اور سرجری کے عمل کے منتظر مریضوں کے آپریشنز میں ان کی مدد کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، غاضب صیہونی ریاست کے خلاف ہر جمعے فلسطینی غزہ بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہیں، یہ سلسلہ گذشتہ سال 30 مارچ سے چلا آرہا ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، شہید ہونے والوں کی تعداد چار ہوگئی

    ایک محتاط اندازے کے مطابق ہفتہ وار احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک اسرائیلی فوج 300 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے، جبکہ ہزاروں زخمی بھی ہوئے۔

  • اسرائیلی فوجی عدالت کی فلسطینی ابراہیم عودہ کو 30 ماہ قید کی سزا

    اسرائیلی فوجی عدالت کی فلسطینی ابراہیم عودہ کو 30 ماہ قید کی سزا

    مقبوضہ بیت المقدس/ غزہ: اسرائیل کی فوجی عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس کے رہائشی 28 سالہ فلسطینی ابراہیم محمد عودہ درباس کو 30 ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق درباس کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے العیساویہ سے ہے، اسرائیلی فوج نے ابراہیم درباس کو 10 دسمبر 2018 کو حراست میں لیا تھا۔

    درباس پر کالعدم تنظیم کے ساتھ تعلق اور اسرائیل کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا، اس سے قبل وہ چار سال تک جیل میں قید کاٹ چکے ہیں۔

    علاوہ ازیں، اسرائیلی جیلوں میں قید بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیران اور جیل انتظامیہ کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، جیلوں میں لگے جیمرز و دیگر مواصلاتی آلات ہٹانے، قیدیوں کو عزیز و اقارب سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اجازت سمیت دیگر سہولیات پر اتفاق کیا گیا۔

    صہیونی جیل حکام نے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی قیدیوں کے مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔

    فلسطینی قیدیوں کی تحریک کے رہنماﺅں نے غزہ میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی جیلروں نے جیلوں میں کینسر کا سبب بننے والے جیمرز اور دیگر مواصلاتی آلات ہٹانے، اسیران کو اپنے اقارب سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اجازت دینے اور تمام عقوبت خانوں میں قیدیوں کو فون کی سہولت کی فراہمی پر اتفاق کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ صہیونی حکام نے اسیران کے خلاف 16 فروری 2018 سے عائد کی گئی تمام پابندیاں ختم کرنے بالخصوص جیلوں میں جیمرز ہٹانے کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیلی جیلوں میں قید 400 فلسطینی اسیران نے بھوک ہڑتال شروع کی تھی، ایک ہفتے سے زاید عرصے تک جاری رہنے والی اس بھوک ہڑتال میں متعدد فلسطینیوں کی حالت تشویش ناک ہوگئی تھی اور انھیں ہسپتال منتقل کرنا پڑا تھا۔

  • اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کیا جائے، فلسطین کا مطالبہ

    اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کیا جائے، فلسطین کا مطالبہ

    غزہ: فلسطینی اتھارٹی نے عرب لیگ اور او آئی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ میں حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی کی انتظامی قیادت پر مشتمل فلسطینی قومی اتھارٹی نے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل سے تعلقات کی روک تھام کے لیے فوری اجلاس بلائیں اور صہیونی دشمن کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی قومی اتھارٹی کی قیادت نے مشرقی غزہ میں حق واپسی کیمپوں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پوری فلسطینی قوم اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے خلاف ہے، غزہ میں جاری مظاہروں کی نگراں قیادت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام میں سرگرم ممالک کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ فلسطینی قیادت مشکوک صدی کی ڈیل اور قضیہ فلسطین کے تصفیے کے لیے ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔

    فلسطینی نیشنل اتھارٹی برائے انسداد ناکہ بندی و حق واپسی کے رکن محمود خلف نے کہا کہ عالم اسلام اورعرب ممالک اپنے دارالحکومتوں کے دروازے اسرائیل کے لیے نہ کھولیں اور فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے مظالم اور شر انگیز منصوبوں کو ناکام بنائیں۔

    اسرائیل بائیکاٹ مہم کیوں چلائی؟ امریکی حکام نے فلسطینی رضاکار کا ویزہ منسوخ کردیا

    انہوں نے سلطنت اومان کے وزیرخارجہ یوسف بن علوی کے اس بیان میں شدید مذمت کی جس میں انہوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام پر زور دیا ہے۔

    محمود خلف کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینی القدس کی سرپرستی کرنے والوں کو اسرائیل کی صف میں کھڑا نہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • اسرائیلی جارحیت، ایک اور فلسطینی طالب علم شہید

    اسرائیلی جارحیت، ایک اور فلسطینی طالب علم شہید

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے، ایک اور فلسطینی طالب علم کو فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر نہتے اور پرامن مظاہرین پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے پندرہ سالہ فلسطینی لڑکے کو شہید کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سیکڑوں فلسطینی غزہ کی سر حدی پٹی کے قریب اسرائیلی جارحیت اور ناجائز قبضے کے خلاف پرامن مظاہرہ کررہے تھے۔

    اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں پندرہ سالہ طالب علم شہید ہوگیا۔

    گزشتہ سال تیس مارچ سے شروع ہونے احتجاج کے دوران اب تک دو سوساٹھ سے زائد فلسطینی شہید جبکہ زخمیوں کی تعداد تیس ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں عروج پر ہیں، وحشیانہ کریک ڈاؤن میں گزشتہ دنوں صبح کے وقت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔

    بعد ازاں حماس نے غرب اردن سے فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کے ہاتھوں فلسطینی طالبعلم موسیٰ الدویکات کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ غرب اردن میں فلسطینی قوم کو عباس ملیشیا ءکی شکل میں ہیجان خیز مافیا کا سامنا ہے۔

    غزہ: طالبعلم سمیت متعدد فلسطینیوں کی گرفتاری کا معاملہ، حماس کا شدید ردعمل

    خیال رہے کہ غزہ پٹی میں اسرائیلی جارحیت اور قبضے کے خلاف ہفتہ وار مظاہرہ کیا جاتا ہے، صیہونی فوج کی جانب سے مظاہرے کو ناکام بنانے کے لیے نہتے فلسطینوں پر اندھا دھن فائرنگ معلوم کی بات ہے۔