Tag: غزہ

  • اٹلی سے غزہ کے مظلوم بچوں کیلئے امدادی سامان لیکر جہاز روانہ

    اٹلی سے غزہ کے مظلوم بچوں کیلئے امدادی سامان لیکر جہاز روانہ

    غزہ (14 جولائی 2025) اٹلی سے غزہ کے مظلوم بچوں کیلئے امدادی سامان لیکر ایک اور جہاز روانہ ہوگیا، جزیرے سسلی سے روانہ ہونے والے خصوصی جہاز پر غزہ کے بچوں کے لیے خصوصی امدادی سامان کے ہمراہ سماجی کارکن سوار ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اٹلی سے روانہ ہونے والے جہاز کو حنظلہ کا نام دیا گیا ہے، اس قبل امداد لے جانے والے جہاز اسرائیل نے روک لیا تھا۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہونے والے بحری جہاز جس کو حنظلہ (Handala) کا نام دیا گیا ہے فریڈم فلوٹیلا نامی تنظیم کی ایک اور کوشش ہے، اس قبل بھی امدادی سامان لے جانے کی کوشش کرنیوالے جہاز کوروک کر اسرائیل نے عملے کو جلا وطن کردیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق یہ جہاز بنیادی طور پر ایک پرانا فشنگ ٹرالر ہے جس کا تعلق ناروے سے بتایا جارہا ہے، جہاز پر غزہ کے بچوں کے لیے، خوراک، میڈیکل آلات اور ادویات موجود ہیں۔

    دوسری جانب نیتن یاہو نے حماس پر الزام عائد کرتے ہوئے جنگ کے اہداف بدستور برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    اسرائیلی نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی جنگ بندی اور تبادلے کے معاہدے کی تجویز کو قبول کیا تھا لیکن حماس نے اسے مسترد کر دیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے آن لائن پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ ان کا واشنگٹن کا حالیہ دورہ ”بہت کامیاب”تھا جس کو انہوں نے گزشتہ ماہ اسرائیل کی 12 روزہ جنگ کے دوران ”ایران پر بڑی فتح”قرار دیا۔

    جنگی خطرات: فرانسیسی صدر کا ملٹری اخراجات میں اضافے کا اعلان

    انہوں نے ان الزامات کو مسترد کیا کہ وہ معاہدے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ وہ لوگ جو حماس کے پروپیگنڈے کو دہراتے ہیں کہ میں معاہدے کو مسترد کرتا ہوں، لیکن وہ ہمیشہ غلط ہوتے ہیں، ہم نے وٹکوف کی طرف سے تجویز کردہ معاہدے کو قبول کیا، اور پھر ثالثوں کی طرف سے تجویز کردہ ورژن، ہم نے اسے قبول کیا، حماس نے اسے مسترد کر دیا۔

  • آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل قرار دے دیا

    آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل قرار دے دیا

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے غزہ میں اسرائیل کے امداد کی تقسیم کے طریقہ کار کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’’نسل کشی کی سستی شکل‘‘ قرار دیا۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل ہے، اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کو سنگین اور خوف ناک انتخاب پر مجبور کر دیا ہے، کہ فلسطینی یا تو بھوک پیاس سے مریں یا خوراک لیتے ہوئے گولی کھائیں۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیلی منصوبہ بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے صہیونی قوتیں نسل کشی کے لیے بمباری پر لاکھوں ڈالر خرچ کرتی تھیں، اب چند ڈالر خرچ کر کے قطار میں کھڑے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


    نیتن یاہو نے اقتدار بچانے کیلئےغزہ جنگ کو طول دیا، نیویارک ٹائمز کا انکشاف


    انھوں نے کہا ’’یہ نسل کشی کی ایک سستی شکل ہے، جس کا مغربی درستگی کے ساتھ حساب لگایا گیا ہے۔ ایک قوم جو کبھی لاکھوں ڈالر کے بموں کے نیچے مرتی تھی، اب کھانے کی لائنوں میں گولیوں سے مر جاتی ہے جس کی قیمت چند ڈالر ہے۔‘‘

    دوسری طرف فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے سلسلے میں اسرائیلی وفد کے پاس اتھارٹی ہی نہیں ہے اور وہ جان بوجھ کر معاہدے میں تاخیر کر رہا ہے، اور ’فلسطینیوں کے خاتمے کی جنگ‘ کو طول دے رہا ہے۔

    ادھر غزہ میں طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ صبح سے ہی اسرائیلی حملوں میں 110 فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں 34 امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔ اسرائیل نے شمالی غزہ میں بیت حانون پر شدید بمباری کی جس میں تقریباً 40 فضائی حملوں کی اطلاع ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک اسرائیل کم از کم 57,882 فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتار چکا ہے۔

  • ’غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا‘

    ’غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا‘

    فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ انروا چیف کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انروا چیف کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں، ایک طرف موت ہے تو دوسری طرف بھوک، ہمارے اصول اور اقدار دفن ہو رہے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ بے عملی مزید انتشار لائے گی، مئی سے اب تک تقریباً 800 فلسطینی امداد کی تلاش میں مارے جا چکے۔

    اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ میں بھوک کا بحران غیر معمولی سطح پر پہنچ چکا، صورتحال مزید بدتر ہورہی ہے، غزہ میں ہر تین میں سے ایک شخص بغیر کچھ کھائے دن گزارتا ہے۔

    دوسری طرف غزہ وزارت اوقاف کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ میں قبرستان مسمار کر دیا۔ اسرائیلی ٹینکوں اور بلڈوزروں نے ترک قبرستان کو روند ڈالا۔

    وزارت اوقاف کا کہنا ہے کہ قبریں مسمار کر کے لاشیں نکالی گئیں جو کہ مقدسات کی کھلی پامالی ہے۔ خان یونس کے مغرب میں واقع المواسی کیترک قبرستان میں اسرائیلی بربریت کی گئی۔

    وزارت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے ”مرنے والوں کے تقدس کی صریح خلاف ورزی اور قبرستانوں کے تقدس اور موت کے بعد انسانی وقار پر حملہ کیا اور قبروں کو بلڈوز کر کے اس میں سے انسانی باقیات نکال لی۔

    غزہ: خان یونس میں اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر ہلاک

    اسرائیلی افواج نے قبرستان کے اطراف بیگھر افراد کے کیمپ بھی منہدم کیے۔

    وزارت اوقاف نے بتایا کہ کہ غزہ کے 60 میں سے دوتہائی قبرستان مکمل یا جزوی طور پر تباہ کیے جا چکے ہیں۔

  • غزہ: خان یونس میں اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر ہلاک

    غزہ: خان یونس میں اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر ہلاک

    فلسطینی مزاحمت کاروں سے غزہ کے علاقے خان یونس میں جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر واصل جہنم ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے اسکواڈ کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

    غزہ میں مزاحمت کاروں کی جانب سے گزشتہ روز اسرائیل فوج پر حملوں اور ایک اسرائیلی فوجی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی۔

    القسام بریگیڈز کے مطابق کل صبح خان یونس میں مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروہ پر حملہ کیا اور ایک ٹینک اور 2 بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔

    ویڈیو دیکھا جاسکتا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجی کو جہنم واصل کرنے کے بعد اس کا اسلحہ بھی قبضے لے لیا ہے۔

    نیتن یاہو کا جنگ بندی سے متعلق اہم بیان:

    اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے دوران مستقل جنگ بندی کیلیے بات چیت کریں گے۔

    اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی شروع ہو گی تو مستقل جنگ ختم کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔

    رپورٹس کے مطابق اُنہوں نے کہا کہ حماس کی طرف سے ہتھیار ڈالنا اسرائیل کی بنیادی شرائط میں سے ہے، حماس کے پاس غزہ کی حکمرانی اور فوجی صلاحیتیں نہ ہونا بھی اسرائیل کی شرائط میں شامل ہے۔

    حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند

    اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ یہ شرائط 60 روز میں پوری ہو گئیں تو بہت اچھا ورنہ فوجی طاقت سے انہیں پورا کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے لیے قطر میں اسرائیل حماس بلواسطہ مذاکرات اتوار سے جاری ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، بچوں سمیت مزید 105 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، بچوں سمیت مزید 105 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 105 افراد شہید جبکہ 530 سے زائد زخمی ہوگئے، شہید ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے صبح سویرے سے جاری ہیں۔ صرف شاتی کیمپ میں ایک حملے میں 8 افراد شہید ہوگئے، دیر البلح میں ایک گھر پر بمباری سے 2 افراد اور خان یونس میں خیموں پر ڈرون حملے میں مزید 2 افراد شہید ہوئے۔

    غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بصل کے مطابق ایک فضائی حملہ آدھی رات کے بعد خان یونس میں بے گھر افراد کے خیمے پر کیا گیا، جب کہ دوسرا حملہ کچھ دیر بعد شمالی غزہ کے ایک کیمپ پر کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جب کہ شہریوں کو امداد، تحفظ اور طبی سہولیات تک رسائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے پرامید ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور نیتن یاہو کی آج شام ملاقات ہورہی ہے۔

    اس موقع پر ٹیمی بروس نے غزہ میں پیشرفت سے متعلق اسٹیو وٹکوف کا بیان بھی پڑھ کر سنایا، انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ اس وقت غزہ میں جنگ بندی پر ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق صدر ٹرمپ کی قیادت میں انتظامیہ ملکی مفاد اورعالمی امن کیلئے کام کر رہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ روبیو نے کابینہ اجلاس میں کہا ہے کہ امریکا نے پاکستان بھارت کی جنگ رکوائی، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان امن معاہدے کی کوشش ہورہی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ بن کر مختلف سفیروں سے بات کرنے والے بہروپیے کی بھی تحقیقات کررہے ہیں۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ مارکو روبیو کہہ چکے ہیں کہ حماس کا غزہ میں حکومتی انتظام سنبھالنے میں کوئی کردار نہیں ہوگا، متعدد ممالک غزہ میں مستقبل کا انتظام سنبھالنے سے متعلق بات چیت کررہے ہیں۔

    سعودی ولی عہد سے ایرانی وزیر خارجہ کی جدہ میں اہم ملاقات

    ٹیمی بروس کامزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ غزہ سے متعلق نئی تجاویز سن رہے ہیں، صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ یوکرین کی مدد جاری رکھیں گے، ٹرمپ چاہتے ہیں ایران معمول کے ملکوں کی فہرست میں آجائے۔

  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی

    اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ رات شمالی غزہ میں اس کے 5 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجی آئی ای ڈی دھماکے اور حماس جنگجوؤں کی فائرنگ سے مارے گئے۔ مرنے والوں میں سارجنٹس میر شمعون، موشے نسیم، نوم ہارون، بن یامین اسولین، موشے شموئل شامل ہیں۔ رپورٹس کے مطابق 2 شدید زخمیوں سمیت 14 اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک بکتر بند گاڑی کو دھماکے سے نشانہ بنایا جس میں اسرائیلی فوجی سوار تھے۔ جب اسرائیلی ریسکیو فورس موقع پر پہنچی، تو اسے بھی نشانہ بنایا گیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے میں نشانہ بننے والے اسرائیلی فوجی ”Yahalom”یونٹ سے تعلق رکھتے تھے، جو غزہ میں فلسطینی گھروں کو بارودی سرنگوں سے اڑانے اور انہیں تباہ کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔

    اسرائیلی ہیلی کاپٹرز حملے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ شدید فائرنگ کی۔ جائے وقوعہ پر افراتفری کا عالم ہے۔

    دوسری جانب حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کی جانب سے دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ بحیرہ احمر میں حملے کا نشانہ بننے والا بحری جہاز سمندر میں غرق ہوگیا۔

    نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا

    حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کا کہنا ہے کہ ہماری مسلح فوج کے حملے میں میجک سیز جہاز سمندر میں مکمل غرق ہوگیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت ختم ہونے تک فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اتوار کو یمن کے نزدیک لائیبیریا کے بحری جہاز پر حملہ ہوا تھا، حملے میں دو چھوٹی کشتیوں سے بحری جہاز پر فائرنگ اور گرنیڈ حملے کیے گئے تھے۔

  • غزہ: فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 10 زخمی

    غزہ: فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 10 زخمی

    فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے شمالی غزہ میں رات گئے اسرائیلی فوج پر حملہ کیا گیا جس میں 5 اسرائیلی فوجی واصل جہنم ہوگئے۔

    اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ کے شمالی علاقے بیت ہنون میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی ایک بڑی کارروائی میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور کم از کم 10 زخمی ہو گئے، جبکہ ایک فوجی لاپتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک بکتر بند گاڑی کو دھماکے سے نشانہ بنایا جس میں اسرائیلی فوجی سوار تھے۔ جب اسرائیلی ریسکیو فورس موقع پر پہنچی، تو اسے بھی نشانہ بنایا گیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے میں نشانہ بننے والے اسرائیلی فوجی ”Yahalom” یونٹ سے تعلق رکھتے تھے، جو غزہ میں فلسطینی گھروں کو بارودی سرنگوں سے اڑانے اور انہیں تباہ کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔

    اسرائیلی ہیلی کاپٹرز حملے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ شدید فائرنگ کی۔ جائے وقوعہ پر افراتفری کا عالم ہے۔

    دوسری جانب حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کی جانب سے دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ بحیرہ احمر میں حملے کا نشانہ بننے والا بحری جہاز سمندر میں غرق ہوگیا۔

    حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کا کہنا ہے کہ ہماری مسلح فوج کے حملے میں میجک سیز جہاز سمندر میں مکمل غرق ہوگیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت ختم ہونے تک فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔

    اسرائیل حماس مذاکرات کا تیسرا دور، کوئی بڑی پیش رفت پیش رفت نہ ہوسکی

    واضح رہے کہ اتوار کو یمن کے نزدیک لائیبیریا کے بحری جہاز پر حملہ ہوا تھا، حملے میں دو چھوٹی کشتیوں سے بحری جہاز پر فائرنگ اور گرنیڈ حملے کیے گئے تھے۔

  • نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا

    نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا

    واشنگٹن: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا۔

    وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کے ساتھ عشائیے کے موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں، تاہم انھوں نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کیا۔

    انھوں نے کہا کہ وہ معاہدہ ابراہیم کو وسعت دینا چاہتے ہیں، لیکن انھوں نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے سے قبل سعودی مطالبے کی توثیق کرنے سے انکار کیا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا میرے خیال میں فلسطینیوں کو خود پر حکومت کرنے کے تمام اختیارات ہونے چاہئیں، لیکن کسی بھی طاقت سے ہمیں خطرہ نہیں ہونا چاہیے، اس کا مطلب یہ ہے کہ کچھ طاقتیں، جیسے مجموعی سیکیورٹی ہمیشہ ہمارے ہاتھ میں رہے گی۔


    امریکی صدر نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا


    نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ غزہ والوں کو غزہ میں رہنے یا چھوڑنے کا ’’آزاد انتخاب‘‘ ہونا چاہیے۔ جو لوگ رہنا چاہتے ہیں، وہ رہ سکتے ہیں، لیکن اگر وہ جانا چاہتے ہیں تو وہ وہاں سے نکل سکتے ہیں، اسے جیل نہیں ہونا چاہیے۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل ایسے کئی ممالک تلاش کرنے ہی والے ہیں جو فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کر لیں گے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا ہے۔

  • یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    امریکا جانے سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی صدر غزہ کے لیے جنگ بندی معاہدے اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کرانے میں ضرور مددگار ثابت ہوں گے۔ نیز غزہ سے حماس کے خطرے کو ختم کرنے میں بھی کردار ادا کریں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو گزشتہ روز واشنگٹن روانہ ہونے سے پہلے اسرائیلی نشریاتی ادارے کے توسط سے گفتگو کر رہے تھے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی مذاکرات کاروں کا وفد قطر روانہ کیا جا رہا ہے۔ اسے جنگ بندی ممکن بنانے کے لیے واضح ہدایات دی گئی ہیں اور یہ جنگ بندی انہیں شرائط اور نکات کے تحت ہو گی جنہیں اسرائیل تسلیم کر چکا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے ممکنہ نتائج یقیناً سامنے آسکیں گے اور قیدی گھروں کو پہنچیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ اس ہفتے معاہدہ طے پانے کے امکانات روشن ہیں۔ ممکن ہے کچھ یرغمالی بھی رہا ہو جائیں۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حماس سے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے اور یہ ایک اچھا موقع ہے کہ فریقین جنگ بندی کی جانب بڑھیں۔

    دوسری جانب برکس ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا مخالف پالیسیوں پر ان کے خلاف اضافی محصولات عائد کی جائیں گی۔

    برکس تنظیم کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر نے سماجی رابطے ٹروتھ پر لکھا کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بڑا بیان

    انھوں نے کہا اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا، اس معاملے کی طرف توجہ دینے کا شکریہ، آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے۔

  • نیویارک کے متوقع میئر ظہران ممدانی کا غزہ کے مظلوموں کے حق میں بڑا بیان

    نیویارک کے متوقع میئر ظہران ممدانی کا غزہ کے مظلوموں کے حق میں بڑا بیان

    نیویارک کے متوقع میئر ظہران ممدانی غزہ میں اسرائیلی مظالم کے شکار فلسطینیوں کی شہادت پر بول پڑے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیویارک کے متوقع میئر ظہران ممدانی نے ایکس پر لکھا کہ صرف اس لیے کہ آپ نے دیکھنا چھوڑ دیا تو یہ نہ سمجھیں کہ غزہ میں اب بچوں کو نشانہ نہیں بنایا جارہا، فلسطینیوں کو مت بھولیں۔

    انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ امریکا معاف کیجئے گا، جب آپ اپنی صحت کی دیکھ بھال، کرائے اور تعلیم کی ادائیگی کے لیے جدوجہد میں مصروف ہیں، یاد رکھیں کہ آپ کی حکومت آپ کی مدد نہیں کر پائے گی کیونکہ انہیں غزہ میں معصوم بچوں پر بمباری کرنے اور مارنے کے لیے اسرائیل کو اربوں ڈالر امریکی شہریوں کے ٹیکس کی رقم دینا ہے۔

    اس سے قبل نیویارک کے پہلے ممکنہ مسلمان مئیر ممدانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کا جواب دیا تھا۔

    مدانی نے انسٹاگرام پوسٹ میں امریکی صدر کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ امریکی صدر نے مجھے گرفتار کرنے، میری شہریت چھیننے، قید میں ڈالنے اور ملک بدر کرنے کی دھمکی دی ہے۔

    ”یہ دھمکی اس لیے نہیں کہ میں نے کوئی قانون توڑا ہے بلکہ اس لیے کہ میں دہشت زدہ کرنے والے (آئی سی ای) امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے خلاف ہوں“۔

    نیویارک کے ممکنہ مئیر نے پوسٹ میں مزید لکھا کہ ٹرمپ کی ناراضگی صرف ہماری جمہوریت پر حملہ نہیں بلکہ نیو یارک میں رہنے والے ہر شہری کو پیغام ہے، اگر آپ پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اپنی آواز بلند کریں گے تو وہ آپ کی طرف بھی آئیں گے اور ہم اس دھمکی کو قبول نہیں کریں گے۔

    یاد رہے کہ ممدانی نے 2018 میں امریکی شہریت حاصل کی تھی، صدر ٹرمپ بھی ان پر شدید تنقید کرچکے ہیں، انہوں نے ممدانی کو کمیونسٹ پاگل قرار دیا تھا۔

    نیویارک : ظہران ممدانی کو ڈی پورٹ کیا جائے، ریپبلکنز کا مطالبہ

    جبکہ امریکی صدر نے بیان میں کہا تھا کہ ظہران ممدانی امریکیوں کے لیے ایک بری خبر ہے، وہ ایک خوفناک کمیونسٹ ہے، لیکن ان کو دیکھ کر بہت مزا آئے گا، کیوں کہ ممدانی کو فنڈز لینے کے لیے وائٹ ہاؤس آنا پڑے گا۔