Tag: غسل

  • کیا روزانہ نہانا صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے؟

    کیا روزانہ نہانا صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے؟

    نہانا صاف ستھرا رہنے کا ایک نہایت مؤثر اور اہم طریقہ ہے اس سے جسم کی تمام گرد اور میل صاف ہوجاتی ہے، اور انسان ایک طرح کی راحت محسوس کرتا ہے۔

    کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو روزانہ اور کچھ دن میں کئی بار نہاتے ہیں، ہر انسان کو ہفتے میں کتنی بار نہانا چاہیئے، اس حوالے سے ماہرین کی مختلف آرا ہیں۔

    ییل اسکول آف میڈیسن کے ماہر امراض جلد اور اسسٹنٹ پروفیسر جیفری کوہن کا کہنا ہے کہ ہر شخص اپنی ذاتی ترجیحات کو مد نظر رکھتے ہوئے صفائی کا اہتمام کرتا ہے، کچھ لوگ عام طور پر ہر دوسرے دن اور کچھ دن میں دو بار نہاتے ہیں۔ اگر آپ کا تعلق ایسے افراد سے ہے تو یہ مناسب تعداد ہے۔

    کوہن ساتھ ہی یہ مشورہ دیتے ہیں کہ نہانے کے لیے نیم گرم پانی کا استعمال کریں اور نہانے کا یہ عمل 10 سے 15 منٹ میں مکمل ہوجانا چاہیئے، ایسا کرنے سے آپ کی جلد دیر تک گرم پانی کا سامنا کرنے سے محفوظ رہے گی جو کہ جلد کی خشکی کا سبب بن سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ جلد ہمارے مدافعتی نظام کو برقرار رکھنے میں کردار ادا کرتی ہے اور انفیکشن سے لڑنے میں مدد کے لیے اینٹی مائیکرو بائیل پیپٹائیڈز پیدا کرتی ہے۔

    کوہن کا کہنا ہے کہ جب آپ زیادہ شاور لیتے ہیں تو اس کے نتیجے میں یہ سب دھل جاتا ہے، جبکہ بہت زیادہ نہانا آپ کے بالوں کوبھی متاثر کر سکتا ہے جس سے بالوں کی جڑیں کمزور ہوکر ان کے جھڑنے کا سبب بن سکتی ہے۔

    لہٰذا جلد کو خشک ہونے سے بچانے کے لیے نیم گرم پانی کا استعمال کیا جائے، گرم پانی صرف جلد کو خشک کرتا ہے لیکن اس کی نمی کو برقرار رکھتا ہے۔

    کوہن کا کہنا ہے کہ، آپ صفائی کے لیے کیمیکل سے پاک نرم صابن کا بھی استعمال کر سکتے ہیں، اور مکمل طور پر خشک ہونے سے پہلے جلد پر موئسچرائزر کا استعمال کریں تاکہ نمی کو محفوظ کیا جاسکے۔

  • روزانہ غسل کا وہ فائدہ جس سے آپ ناواقف تھے

    روزانہ غسل کا وہ فائدہ جس سے آپ ناواقف تھے

    روزانہ غسل کرنا نہ صرف انسان کی طبیعت میں تازگی پیدا کرتا ہے بلکہ سستی کو بھی دور بھگاتا ہے لیکن حال ہی میں ماہرین نے اس حوالے سے ایک اور خوش کن تحقیق کی ہے۔

    حال ہی میں ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ غسل کے لیے گرم پانی کا استعمال انسانی جسم کے لیے ورزش کا متبادل ہو سکتا ہے۔

    برطانیہ کی کووینٹری یونیورسٹی میں کی گئی ایک سائنسی تحقیق سے پتہ چلا کہ باقاعدگی سے گرم شاور لینے سے خون کے بہاؤ، جسمانی درجہ حرارت اور دل کے کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    گرم پانی سے غسل کے فوائد ورزش کے فوائد سے ملتے جلتے ہیں جیسے کہ گرم پانی سے مستقل طور پر نہانا دل کی صحت، خون کی رگوں اور خلیوں کی پیداوار اور ان کی بہتری کے لیے مفید ہوتا ہے۔

    اس کے دیگر فوائد میں بلڈ پریشر کنٹرول کرنا، سوزش کم کرنا اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں میں بلڈ شوگر کنٹرول کرنا شامل ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش بہت کم لوگ کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس یا تو وقت کم ہوتا ہے یا کوئی ایسا محرک نہیں ہوتا جس کی وجہ سے ورزش جاری رکھی جائے۔

    بوڑھوں یا دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے بھی روز ورزش ایک مشکل کام ہے۔

    اگرچہ صحت میں بہتری لانے کے لیے ورزش بہترین طریقہ ہے لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ گرم پانی سے نہانا ان لوگوں کے لیے متبادل ہو سکتا ہے جو کسی وجہ سے ورزش نہیں کر سکتے ہیں۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ کووینٹری یونیورسٹی کے محققین کی ٹیم نے ایسے رضا کاروں کے کیس اسٹڈی کے نتائج کا تجزیہ کیا جو گرم ٹب اور سائیکلنگ میں برابر کا وقت گزارتے تھے۔

    اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اگرچہ ورزش چربی سے چھٹکارا پانے، پٹھوں کو مضبوط کرنے میں زیادہ فائدہ مند ہے، لیکن گرم پانی سے غسل سے بھی جسمانی درجہ حرارت دل کی دھڑکن اورخون کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • وہ شخص جو 60 سال سے نہیں نہایا

    وہ شخص جو 60 سال سے نہیں نہایا

    سردیوں میں نہانا بعض لوگوں کے لیے ایک مشکل مرحلہ ہوسکتا ہے لیکن کیا کوئی شخص ایسا بھی ہوسکتا ہے جس نے اپنی زندگی کے 60 سال بغیر غسل کے گزار دیے ہوں؟

    ایران کے ایک گاؤں کا رہائشی 87 سالہ شخص 6 دہائیوں سے پانی کے قریب بھی نہیں پھٹکا یعنی اس نے 60 سال سے غسل نہیں کیا۔

    یہ شخص پانی سے خوفزدہ ہے اور اسے وہم ہے کہ اگر وہ نہائے گا تو بیمار پڑجائے گا۔

    دھول مٹی سے اٹے اس شخص کا کھانا بھی نہایت کراہیت آمیز ہے، یہ مردہ جانوروں کا گوشت کھاتا ہے جبکہ کانٹوں والے چوہے کا گوشت اس کی پسندیدہ خوراک ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق نوجوانی میں یہ شخص جذباتی دکھوں کا شکار رہا جس کے بعد اس نے تنہائی کی زندگی اپنا لی اور تب سے اب تک یہ دنیا سے کٹا ہوا رہتا ہے۔

    چونکہ لوگ اسے سخت ناپسند کرتے ہیں لہٰذا وہ ان سے دور ویران مقامات پر رہتا ہے، جب اسے اپنے بال کاٹنے کی ضرورت پڑتی ہے تو وہ انہیں آگ سے جلا دیتا ہے۔

    موسم سرما میں یہ شخص سردی سے بچنے کے لیے ایک جنگی ہیلمٹ پہنے رکھتا ہے۔

  • نانی اور دادی کے زمانے کی یہ عادت بے حد فائدہ مند

    نانی اور دادی کے زمانے کی یہ عادت بے حد فائدہ مند

    نیا دور ہے، لوگ بھی نئے ہیں، تاہم یہ حقیقت ہے کہ نانی اور دادی کے پرانے زمانوں کی کئی عادات اور ہدایات ایسی ہیں جن کی وجہ تو بظاہر معلوم نہیں، لیکن جدید سائنس نے نانی دادی کی ان ہدایات کو بالکل درست ثابت کردیا ہے۔

    ہم اکثر اپنی نانی دادی کی ہدایات کو ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ جدید دور میں ان عادات اور توہمات کی کوئی ضرورت نہیں ہے، لیکن جدید تحقیقوں نے ثابت کردیا ہے کہ ہماری نانی دادی کی کہی ہوئی باتیں ہمارے لیے کس قدر فائدہ مند ہیں۔

    ایسی ہی ایک ہدایت کھانا کھانے کے بعد غسل نہ کرنے کی بھی ہے جس سے اکثر نانیاں اور دادیاں منع کرتی ہیں اور وہ اپنی جگہ بالکل درست ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا کھانے کے فوراً بعد غسل کرنا ہمارے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کھانا کھانے کے فوراً بعد نہانا ہاضمے میں مشکل پیدا کرسکتا ہے۔

    دراصل جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو معدے کے گرد دوران خون کی گردش بڑھ جاتی ہے جس سے کھانا آسانی سے ہضم ہوجاتا ہے۔ لیکن اگر ہم کھانا کھانے کے فوراً بعد نہانے چلے جائیں گے تو خون کی روانی پورے جسم میں تیز ہوجائے گی اور یوں ہاضمے کا عمل رک جائے گا۔

    نہانے کے بعد ہمارے جسم کا درجہ حرارت بھی کم ہوجاتا ہے اور جب یہ درجہ حرارت اپنے معمول پر واپس آتا ہے تو ہاضمے کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے لیے جسمانی اعضا خصوصاً دل کو خون پمپ کرنے کے لیے اضافی کام کرنا پڑتا ہے۔

    ہاضمے کا عمل رک جانے یا سست پڑجانے سے طبیعت میں بوجھل پن پیدا ہوسکتا ہے جبکہ تیزابیت بھی ہوسکتی ہے۔

    اس تمام عمل سے بچنے کے لیے نہ صرف نانی دادی بلکہ ماہرین کی بھی تجویز ہے کہ کھانا کھانے کے بعد نہانے کے بجائے، نہانے کے بعد کھانا کھایا جائے جب جسم ہلکا پھلکا ہوتا ہے اور طبیعت تازہ دم ہوتی ہے۔

  • غسل کے بعد ہمارے دماغ کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

    غسل کے بعد ہمارے دماغ کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

    اگر آپ دن بھر کے تھکے ہوئے، ذہنی تناؤ کا شکار ہوں اور کسی مسئلے کا حل سوچنا چاہ رہے ہوں لیکن اس میں ناکام ہوں، تو ایسی کیا شے ہوسکتی ہے جو آپ کے دماغ کو ہلکا پھلکا کر کے تازہ دم کردے جس سے آپ نئے سرے سے منطقی انداز سے سوچنے کے قابل ہوجائیں؟

    شاید آپ کا جواب ہو بھرپور نیند لینا، کوئی مزیدار چیز کھانا، یا ٹی وی دیکھنا؟ لیکن آپ کا جواب غلط ہے۔ درست جواب ہے غسل کرنا۔

    ہم میں سے کئی افراد نے اس بات کا مشاہدہ کیا ہوگا کہ غسل کرنے کے بعد دماغ نہایت ہلکا پھلکا ہوجاتا ہے اور یہی وہ وقت ہوتا ہے جب آپ کے دماغ میں مسئلوں کا بہترین حل اور نت نئے آئیڈیاز جنم لیتے ہیں۔

    لیکن سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ ماہرین نے اس کی وجہ تلاش کرلی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ غسل کرتے وقت ہمارا دماغ بند ہوجاتا ہے اور وقتی طور پر سوچنے سمجھنے کے کام سے آزاد ہوجاتا ہے۔

    تھوڑی دیر بعد یہ پھر سے کام کرنے کی حالت میں آتا ہے اور اس وقت اس میں بھرپور توانائی ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ وہ وقت ہوتا ہے جب دماغ کو کسی کام پر لگانے کے لیے مجبور نہیں کرنا پڑتا۔ یہ خود بخود کام کرتا ہے اور پہلے سے زیادہ تخلیقی انداز میں اپنا کام سر انجام دیتا ہے۔

  • طبی طور پر فائدہ پہنچانے والی عام عادات

    طبی طور پر فائدہ پہنچانے والی عام عادات

    ہم اپنی زندگی میں صحت اور جسم سے متعلق کئی چھوٹی چھوٹی مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں جیسے سونے میں مشکل کا شکار ہونا، دماغ کا یک دم سن ہوجانا، یا مچھر کے کاٹنے کے بعد خارش کا شکار ہونا۔

    ان مشکلات پر اگر فوری توجہ نہ دی جائے تو یہ آگے چل کر بڑے مسائل اور بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔

    آج ہم آپ کو ایسی ہی کچھ کارآمد ٹپس بتا رہے ہیں جنہیں اگر روز مرہ زندگی کا معمول بنا لیا جائے تو طبی طور پر بہت سے مسائل سے بچا جاسکتا ہے۔

    1

    اگر آپ بستر پر لیٹے ہوئے ہونے کے باوجود چکر یا سر کو گھومتا ہوا محسوس کر رہے ہیں تو اپنا ایک پاؤں زمین پر رکھیں۔ اس سے آپ کا دماغ آپ کے جسم کی سمت کی طرف متوجہ ہوجائے گا اور چکر میں کمی واقع ہوگی۔


    2

    اگر آپ دانت میں درد محسوس کر رہے ہیں تو ایک برف کا ٹکڑا شہادت کی انگلی اور انگوٹھے کے درمیان مسلیں۔ یہ طریقہ آپ کے دانت کے درد کو 50 فیصد تک کم کردے گا۔


    مچھر کے کاٹنے پر فوری طور پر متاثرہ جگہ پر پرفیوم چھڑک دیں۔ اس سے متاثرہ جگہ پر خارش یا سوجن نہیں ہوگی۔


    4

    اگر بہت زیادہ سرد آئسکریم، یا کوئی ٹھنڈا یخ محلول پینے سے یکدم آپ کا دماغ جمتا ہوا اور سن محسوس ہو رہا ہے تو اپنی زبان کو منہ کے اندر اوپر کی طرف کریں اور اوپری سطح پر زور دیں۔

    اس سے دماغ کے سرد ہونے کی کیفیت میں کمی واقع ہوگی۔


    5

    اگر کام کے دوران آپ سستی یا غنودگی کا شکار ہو رہے ہیں تو سانس کو اندر روک لیں۔ اسے اتنی دیر تک روکے رکھیں جتنی دیر تک آپ کے لیے ممکن ہے۔ اس کے بعد اسے خارج کریں۔

    یہ عمل آپ کے دماغ کے خلیات کو جگا دے گا۔

    نیند نہ آنے کی مشکل کا شکار ہیں؟ پڑھیں رہنما مضمون


    5

    نیند آنے میں مشکل کا شکار ہیں تو ایک منٹ کے لیے اپنی پلکوں کو زور زور سے جھپکائیں۔ اس سے آپ کی آنکھیں تھکن محسوس کریں گی اور آپ کو نیند آنے لگے گی۔


    7

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ہمارے دنوں کان سننے کی مختلف صلاحیت رکھتے ہیں۔ دایاں کان الفاظ اور جملوں کو بہتر طور پر سن سکتا ہے، جبکہ بایاں کان موسیقی اور دیگر آوازوں کو زیادہ بہتر طرح سے سن سکتا ہے۔


    8

    اگر آپ کسی محفل میں بیٹھے ہیں اور اپنی ہنسی نہیں روک پا رہے تو اپنے آپ کو چٹکی لیں۔ اس سے فوری طور پر آپ کی ہنسی رک جائے گی۔


    9

    غسل کرتے ہوئے بالکل آخر میں اپنے جسم پر ٹھنڈ اپانی ڈالیں۔ اس سے آپ کے جسم کے تمام مسام بند ہوجائیں گے جس سے بیکٹریا، جراثیم اور گرد و غبار کا آپ کے جسم میں داخلے کا امکان ختم ہوجائے گا۔


    10

    کسی امتحان یا ٹیسٹ سے ایک رات قبل اپنے جوابات یا تقریر کو پڑھ کر سوجائیں۔ صبح جب آپ اٹھیں گے تو آپ کو دہرائے بغیر اپنی تقریر یاد ہوگی۔


    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔