Tag: غلام نبی میمن

  • اب قتل کی سالانہ وارداتیں 500 سے بھی کم رپورٹ ہو رہی ہیں، آئی جی سندھ

    اب قتل کی سالانہ وارداتیں 500 سے بھی کم رپورٹ ہو رہی ہیں، آئی جی سندھ

    کراچی (03 اگست 2025): آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں قتل کی سالانہ وارداتیں بہت کم ہو گئی ہیں، اور عالمی سطح پر اس شہر کی جرائم کے لحاظ سے درجہ بندی کافی بہتر ہوئی ہے۔

    آج اتوار کو سندھ پولیس کے شہدا کو خراجِ عقیدت کے لیے دو دریا کے مقام پر ریس کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا اب کراچی میں قتل کی سالانہ وارداتیں 500 سے بھی کم رپورٹ ہو رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا 2013 میں ٹارگٹ کلنگ کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے، اور تب یہ شہر جرائم کے حوالے سے چھٹے نمبر پر تھا، پولیس اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، لیکن اس کے بعد اہلکاروں نے جان کی پرواہ کیے بغیر امن قائم کیا، اوراب جرائم کے لحاظ سے شہر چھٹے سے 128 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔


    گلستان جوہر میں فائرنگ سے کار سوار جاں بحق


    سندھ پولیس کے شہدا کو خراجِ عقیدت کے لیے نجی ادارے کے تحت دو دریا کے مقام پر 5 کلو میٹر کی ریس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ایک ہزار کے قریب مرد اور خواتین نے حصہ لیا، اور فاتح کھلاڑیوں میں 1 لاکھ سے 50 ہزار تک انعامات تقسیم کیے جائیں گے۔ اس موقع پر غلام نبی میمن نے کہا آج کے دن ملک بھر میں شہدا کو یاد کیا جاتا ہے، آج اگر امن ہے تو اس کا کریڈٹ شہدا کو جاتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا ہر عام آدمی کا سامنا ٹریفک پولیس سے ہوتا ہے، اس سلسلے میں سندھ حکومت سیف سٹی پراجیکٹ پر کام کر رہی ہے، اس منصوبے کے تحت 1300 کیمرے لگائے جائیں گے جن کی مدد سے چالان اب گھروں پر بھیجا جائے گا۔

  • ٹریفک عدالتیں بنانے کا فیصلہ، آئی جی سندھ نے جرمانوں کی ہوش ربا تفصیلات بتا دیں

    ٹریفک عدالتیں بنانے کا فیصلہ، آئی جی سندھ نے جرمانوں کی ہوش ربا تفصیلات بتا دیں

    کراچی: شہر قائد میں ٹریفک عدالتیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ٹریفک خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے جرمانوں کی ہوش ربا تفصیلات بھی پیش کر دیں۔

    اے آر وائی نیوز سے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے خصوصی گفتگو کی، انھوں نے کہا ’’ٹریفک جرمانہ اتنا ہونا چاہیے کہ کوئی دوبارہ خلاف ورزی کا سوچ بھی نہ سکے، کیبنٹ نئے قوانین منظور کر چکی ہے، وزیر اعلیٰ کی سمری سے نافذالعمل ہو جائیں گے۔‘‘

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ موٹر وہیکل آرڈیننس کے قانون میں تبدیلی اسمبلی کے ذریعے کی جائے گی، نئے قانون کے بعد جرمانہ 5 ہزار سے ڈھائی لاکھ روپے تک چلا جائے گا، جس خلاف ورزی پر جان جا سکتی ہے اس کا جرمانہ 10 گناہ بلکہ اس سے بھی زیادہ ہوگا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن اے آر وائی نیوز کے سینئر کرائم رپورٹر نذیر شاہ کے ساتھ
    آئی جی سندھ غلام نبی میمن اے آر وائی نیوز کے سینئر کرائم رپورٹر نذیر شاہ کے ساتھ

    غلام نبی میمن کے مطابق 21 دن میں جرمانہ ڈبل 90 روز بعد ڈرائیونگ لائسنس کینسل ہو جائے گا، پھر بھی جرمانہ نہ بھرا تو 180 دن بعد شناختی کارڈ بلاک کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ اس قانون کے بعد حکومت ٹریفک کورٹس بھی متعارف کروا رہی ہے، شہری کو اگر شک ہو تو ٹریفک کورٹ میں جرمانے کے خلاف اپیل کر سکے گا، ٹریفک کورٹ میں شہری کو اس کی غلطی کا ثبوت دکھایا جائے گا۔

    آئی جی سندھ نے کہا حکومت سے اجازت لے کر ٹریفک کا مینوئل سسٹم بند کر دیا جائے گا، جرمانے بڑھانے کے بعد ہم نہیں چاہتے کہ شفافیت پر کوئی انگلی اٹھائے، ٹریفک خلاف ورزی کا چالان کوریئر کے ذریعے گھر تک پہنچایا جائے گا، جرمانے کے ساتھ شہری کو وائلیشن کا ثبوت بھی بھیجا جائے گا۔

    انھوں نے کہا پہلے کم چالان تھا، شہری پھر اگلے چوک پر قانون کی خلاف ورزی کرتا تھا، پوری دنیا میں یہی اسٹینڈرڈ ہے جرمانہ اتنا ہو اگلا دس مرتبہ خلاف ورزی کا سوچے، قانون سازی اور ای ٹکٹنگ سے کراچی کی ٹریفک پر بڑا اثر پڑے گا۔

    غلام نبی میمن نے کہا نئے قانون میں تمام ہیوی وہیکلز میں کیمرے اور ٹریکر لگانا لازمی ہوگا، جو ہیوی گاڑی اوور اسپیڈنگ کرے گی اسی وقت ای چالان مالک تک چلا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ آئی ٹی ایس کیمرے سیف سٹی پراجیکٹ کے تھرڈ فیز میں تھے، ہم نے کہا اس کو پہلے فیز میں اچھے طریقے سے چلایا جائے۔

  • تاخیری حربے اب نہیں چلیں گے!  آئی جی سندھ   کی پولیس کو آخری وارننگ جاری

    تاخیری حربے اب نہیں چلیں گے! آئی جی سندھ کی پولیس کو آخری وارننگ جاری

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ پولیس کو آخری وارننگ جاری کردی اور کہا ایف آئی آر اندراج پر سندھ پولیس کے تاخیری حربے اب نہیں چلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کی سندھ پولیس کے افسران سے میٹنگ کا اندرونی احوال سامنے آگیا، سنگین جرم کے بعد فوری مقدمات کا اندراج نا ہونے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ پولیس کو آخری وارننگ جاری کردی۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ چار جرم ایسے ہیں جن پر اب غفلت برداشت نہیں کی جائے گی ، قتل، ریپ، اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری مقدمات کا فوری اندراج کریں۔

    انھوں نے خبردار کیا ایس پی سے پوچھ لوں ایس ایچ او سے پوچھ لوں اب یہ طریقہ کار ختم کرو، ڈیوٹی افسر کو ایف آئی آر کاٹنے کے اختیار دو ، شہری بھی پولیس سے تعاون کریں اور مقدمہ وقت پر درج کروائیں۔

    مزید پڑھیں : رشوت خور افسران و اہلکاروں کیخلاف آئی جی سندھ کا بڑا حکم جاری

    ان کا کہنا تھا کہ اکثر شہری واردات یا سنگین جرم ہونے کے بعد مقدمہ درج نہیں کرواتے اور کئی کیسز میں شہری کئی روز کے بعد مقدمہ اندراج کرواتے ہیں جس کے باعث کیس تاخیر سے درج ہونے کا فائدہ ہمیشہ ملزم کو جاتا ہے ساتھ ہی کیس کی پیروی کے دوران تاخیر کو منصوبہ بندی کا تاثر ملتا ہے۔

    آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ اب مقدمہ درج وقت پر درج نہ ہوا تو صرف ایس ایچ او کے خلاف ایکشن نہیں ہوگا اور سینئیر سطح کے افسر کو اب ایکسپلینیشن نہیں دی جائے گی بلکہ اب باقاعدہ ڈیٹا تیار کررہے ہیں کب واقعہ ہوا؟ کب مقدمہ ہوا؟ یہ بھی دیکھیں گے شہری خود دیر سے گیا یا پولیس نے تاخیر کی شہری کو آگاہی دیں گے کہ تاخیر کی وجہ سے آپ کا کیس آگے خراب ہوسکتا ہے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ عدالت میں ملزم شک کی بنیاد پر اسی لیے چھوٹتا ہے کہ مقدمہ کمزور ہوتا ہے، مدعی اگر فوری مقدمہ درج کروائے اور پیروی کرے تو ملزم چھوٹ نہیں سکتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اب فوری مقدمات درج کرے گی لیکن شہری بھی پولیس سے تعاون کریں تاکہ کسی بھی جرم میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچایا جاسکے۔

  • کراچی میں جرائم دہلی، ڈھاکہ اور تہران سے کم ہورہے ہیں، آئی جی سندھ کا دعویٰ

    کراچی میں جرائم دہلی، ڈھاکہ اور تہران سے کم ہورہے ہیں، آئی جی سندھ کا دعویٰ

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن شہر قائد میں بڑھتی ہوئی واردتوں پر دعویٰ کیا کہ کراچی میں جرائم دہلی، ڈھاکہ اور تہران سے کم ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر کہا کہ کراچی میں جرائم دہلی، ڈھاکہ اور تہران سے کم ہورہے ہیں۔

    غلام نبی نے بتایا کہ رواں سال کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 58 شہری جاں بحق ہوئے، ڈکیتی مزاحمت پر قتل کے 41 کیسز کو حل کیا، ملزمان پکڑےیامارےگئے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ 53ملزمان کوگرفتارکیا گیا اور 17ہلاک ہوئے۔

    انھوں نے بتایا کہ ملزمان کی ای ٹیگنگ کیلئےقانون بن گیا،بجٹ میں رقم رکھی جائے گی، 4 ہزار کرمنلز کو ای ٹیگ کیا جائے گا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں اسمارٹ کیمرے لگانے میں تاخیر ہوئی، پولیس کوڈیجیٹلائز کیاجارہا ہے، ڈیٹااپ گریڈ کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کراچی میں بڑھتے جرائم کے باعث سینٹرل جیل قیدیوں سے بھر گئی ہے ، رواں سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں چھ ہزار جرائم پیشہ افراد کو کراچی سینٹرل جیل منتقل کیا گیا۔

    جرائم پیشہ افراد کی گرفتاریوں کے باوجود کراچی میں آج بھی امن و امان کی صورتحال ابتر ہے، رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے 73 افراد قتل ہوچکے ہیں۔

  • کراچی میں  اسٹریٹ کرائم کیوں بڑھا؟  آئی جی سندھ  نے  وجوہات بتادیں

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم کیوں بڑھا؟ آئی جی سندھ نے وجوہات بتادیں

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھنے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت جب بھی آتی ہے یہ ٹرینڈ بن گیا ہے کہ آئی جی سےہیڈ محرر تک کو تبدیل کردیا جاتا ہے، یہی تبدیلی اسٹریٹ کرائم بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے اے آروائی نیوز کو انٹرویو نمائندے نذیر شاہ کے سوال نگراں دور میں الیکشن سے پہلے اور بعد میں کیا واقعی فرق آیا؟ تو غلام نبی میمن نے کہا یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا سیاسی پس منظر ہے،ہر پانچ سال بعد ٹرینڈ سابن گیا ہے،آئی جی سے ہیڈ محرر تک کو تبدیل کردیا جاتا ہے اور یہی سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کا ہم سامنا کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ جن کیخلاف ٹھوس ثبوت ہوں ان کو آپ بے شک تبدیل کریں لیکن اس طرح مکمل تبدیلی کرنے سے پورا میکنزم خراب ہوجاتا ہے،میں سمجھتا ہوں کرائم بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ سیف سٹی ایک الگ اتھارٹی ہے جس کے تحت کام ہورہا ہے، 24 مارچ کوسیف سٹی کا این آر ٹی سی کے ساتھ معاہدہ ہوچکا ہے، پہلے فیز میں 1300کیمرے لگ رہے ہیں، سیف سٹی کا پروجیکٹ مرحلہ وار مکمل ہونے جارہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ قانون بن چکے ہیں اور کابینہ نے منظوری دے دی ہے، عملدرآمد کے لیے چیف جسٹس سے میٹنگ ہوئی تھی، جسٹس ریفارم کمیٹی کے پلیٹ فارم سے ایک درخواست کی تھی، پولیس، پراسیکیوٹر اور جج نے یہ کام کرنا ہے تاہم بلآخر فیصلہ تو جج نے کرنا ہے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس، پراسیکیوٹر اور جج کی مشترکہ ٹریننگ ہونی چاہیے، اس کام کے لیے حکومت سے 500 ملین روپے مانگ رہے ہیں۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ کراچی میں پولیس اسٹریٹ کرائم روکنےکے لیےکام کر رہی ہے لیکن اس کے لیے سوسائٹی کو بھی پولیس کی مددکرنا ہوگی۔

  • کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن

    کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن

    گھوٹکی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، تاہم سائبر کرائم کو اس حوالے سے ریفرنس بھیجے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے کچے کے علاقے میں موجود ڈاکوؤں کے راج نے قانون اور حکومتی رٹ کو چیلنج کر رکھا ہے، جن کی سرکوبی کے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن بھی ان دنوں گھوٹکی میں مقیم ہیں۔

    پولیس سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ایسے وقت میں جب ملک بھر میں حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا تک رسائی میں رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں، کچے میں سوشل میڈیا بند کرنے میں اپنی بے بسی کا اظہار کیا، انھوں نے کہا ہم سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، ہاں سائبر کرائم کو ریفرنس بھیجے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا سی ٹی ڈی کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ کچے میں اسلحہ کون پہنچا رہا ہے، کچے میں صرف بدمعاش نہیں شریف لوگ بھی رہتے ہیں، اسی لیے کچے میں انٹیلیجنس آپریشن کرتے ہیں، انھوں نے کہا کچے کا علاقہ بہت چھوٹا ہے لیکن جب ہم اندر جاتے ہیں تو اس کے بعد حقائق اور ہوتے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے دعویٰ کیا ہے کہ سکھر رینج میں کوئی مغوی ڈاکوؤں کے قبضے میں نہیں۔ انھوں نے کہا سندھ پولیس کے لیے جدید اسلحہ خرید رہے ہیں، آپریشن کے لیے جدید گاڑیاں بھی پولیس کو دی جا رہی ہیں۔

    غلام نبی میمن نے کہا قبائلی دہشت گردی کی روک تھام کے لیے زیادہ فوکس کرنا پڑے گا، قبائلی جھگڑوں میں قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا، ہم گھوٹکی، شکارپور اور کشمور میں ہر قیمت پر امن چاہتے ہیں، پولیس اگر اچھے کام کرے گی تو لوگ ہمارا ساتھ دیں گے، اگر ہم ڈاکوؤں کو چیلنج کریں گے تو مسائل کا بھی سامنا ہوگا۔

  • اسٹریٹ کرائم کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، آئی جی سندھ

    اسٹریٹ کرائم کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ کرائم کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، اب یہ نہیں ہوگا کہ سائل تھانے جائے اور مقدمہ درج نہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے چارج سنبھالتے ہی اپنے بیان میں کہا کہ ایف آئی آر فری رجسٹریشن ٹاسک فورس بحال ہوگی،ایف آئی آر رجسٹریشن فری پرفوری نافذ العمل ہوگا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، تھانے میں کوئی بھی شہری جاتاہےتو مقدمہ درج کیا جائے گا، ہر واقعے کا مقدمہ درج ہونے سے ملزم کا ریکارڈ بنتا ہے۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ عدالت میں کیس بناتے وقت ملزم کے خلاف ٹھوس ثبوت ہوں گے ، اب یہ نہیں ہوگا کہ سائل تھانے جائے اور مقدمہ درج نہ ہو،ایسے ڈیوٹی افسر لگائیں گے جو سائل کی عزت کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے گا،کرپٹ عناصر کی جگہ بلیک کمپنی میں ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں اچھے افسرتعینات کریں گے۔

    آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ گٹکا مافیا کے خلاف ٹاسک فورس کو دوبارہ ایکٹوکیاجائےگا ساتھ ہی کچےکےڈاکوؤں کیخلاف فوری حکمت عملی تیار کریں گے۔

  • غلام نبی میمن کو ایک دفعہ پھر آئی جی سندھ پولیس بنانے کا فیصلہ

    غلام نبی میمن کو ایک دفعہ پھر آئی جی سندھ پولیس بنانے کا فیصلہ

    کراچی : غلام نبی میمن کو ایک دفعہ پھر آئی جی سندھ پولیس بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ، پی پی قیادت نےآئی جی سندھ کیلئے غلام نبی میمن کے نام کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں نئی بننے والی حکومت محکمہ پولیس اور سول انتظامیہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرنے کی تیاری کر رہی ہے،غلام نبی میمن کو ایک دفعہ پھر آئی جی سندھ پولیس بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے آئی جی سندھ کیلئے غلام نبی میمن کا نام تجویز کیا گیا ، جس کے بعد پی پی قیادت نےآئی جی سندھ کیلئے غلام نبی میمن کے نام کی منظوری دے دی، آئی جی سندھ کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔

    دوسری جانب چیف سیکریٹری سندھ کیلئےآصف حیدرشاہ کانام فائنل کرلیا گیا ، آصف حیدر شاہ کی تعیناتی آئندہ چندروزمیں کردی جائے گی۔

    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن آصف حیدرشاہ کی تعیناتی کانوٹیفیکشن جاری کرے گا، آصف حیدرشاہ کمشنرکراچی،کمشنرحیدرآبادکےعہدےپر کام کرچکے ہیں۔

    وزیراعلیٰ شاہ نے صوبے کے دیہی اور شہری علاقوں میں امن و امان کی صورتحال کو انتہائی غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے محکمہ پولیس اور سول انتظامیہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے اعتراف کیا کہ کراچی اور دیہی علاقوں خصوصاً دریائی پٹی میں سیکیورٹی کی صورتحال تشویشناک ہے اور وہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال سے مطمئن نہیں ہیں۔

  • منشیات کیس میں مجرم کو پھانسی ہونے پر تفتیشی افسر کے لیے 3 لاکھ روپے انعام کا اعلان

    منشیات کیس میں مجرم کو پھانسی ہونے پر تفتیشی افسر کے لیے 3 لاکھ روپے انعام کا اعلان

    کراچی: انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ غلام نبی میمن نے منشیات کیس میں مجرم کو پھانسی ہونے پر تفتیشی افسر کے لیے 3 لاکھ روپے انعام کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کیس میں اگر مجرم کو پھانسی تک کی سزا ہو تو کیس کے تفتیشی افسر کو 3 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ اگر ہائیکورٹ بھی موت کی سزا برقرار رکھتی ہے تو تفتیشی افسر کو مزید 2 لاکھ روپے ملیں گے۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم ایک پرانا ایشو ہے، جس کے ساتھ کرائم ہوتا ہے سوسائٹی اور پولیس کو اس کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، کرمنلز کو پکڑا جانا چاہیے اور سزا ہونی چاہیے۔

    پولیس کے رویوں پر بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا ’’کرائم ہوتا ہے تو ایف آئی آر ہونی چاہیے، اس سلسلے میں جو ایس ایچ اوز کوتاہی برتتے ہیں ان کو عہدے سے ہٹا دیتا ہوں، ایس ایچ اوز کو کہا ہے کہ کرائم کم کرنے کے لیے ایف آئی آر درج نہ کرنا ٹھیک نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو سزا ہوگی تو اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے، اچھی کارکردگی پر تفتیشی افسران کو انعامات بھی دیے ہیں، اوراچھی کارکردگی والے پولیس افسران کو انعام دینے کے لیے فنڈز کی سفارش بھی کی ہے۔

  • آئی جی سندھ کا پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ

    آئی جی سندھ کا پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ

    کراچی: آئی جی سندھ نے پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس ملازمین کی رہائش گاہوں اور پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کا معاملہ حل ہونے کے قریب ہے۔

    اس سلسلے میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بتایا کہ سب سے پہلے افسران و اہل کاروں کی رہائش کے مسئلے پر کام کیا جا رہا ہے، اہل کاروں کی اپنی رہائش ہوگی تو پولیس سکون سے کام کر سکے گی، انھوں نے کہا کہ رہائش کے مسئلے کے حل کے لیے وہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے محکمے کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے زیر التوا معاملات اور اسکیموں پر کام کے حوالے سے کہا کہ ملازمین کے لیے ایسی اسکیم بنا رہے ہیں جس میں زیادہ سے زیادہ گھر بن سکیں، اقساط والی اسکیم بھی لائی جا رہی ہے، تاکہ پولیس ملازمین سہولت سے ذاتی گھر بنا سکیں۔

    غلام نبی میمن کے مطابق پولیس ملازمین کے لیے ہیلتھ کارڈ کی سہولت بھی لائی جا رہی ہے، جس کے تحت افسران و اہلکار پرائیویٹ اسپتال میں علاج کروا سکیں گے، اس میں میڈیکل کارڈ کی حد 2 لاکھ 50 ہزار روپے تک ہوگی۔

    ’شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے‘

    انھوں نے کہا کہ سول سرونٹ والی سہولیات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، اس وقت سندھ پولیس کے بجٹ کا 85 فی صد تنخواہوں میں چلا جاتا ہے۔