Tag: غلام نبی میمن

  • ’شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے‘

    ’شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے‘

    کراچی: حال ہی میں تعینات ہونے والے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ کرائم انڈیکس میں شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت کئی دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کی، انھوں نے شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کی ابتر صورت حال پر اپنا مؤقف پیش کیا، اور اس سلسلے میں کیسز کے جلد فیصلوں کی ضرورت پر زور دیا۔

    آئی جی سندھ نے کہا ورلڈ کرائم انڈیکس میں کراچی کا کرائم گراف دن بدن نیچے آ رہا ہے، ایک وقت تھا جب کراچی کرائم انڈیکس میں 13 ویں نمبر پر تھا، آج کراچی 129 نمبر پر ہے، دنیا کے بڑے شہروں شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے۔

    انھوں نے کہا اسٹریٹ کرائم کیسز کا فیصلہ فوری ہونا چاہیے، یہ ایسا پہلو ہے جس پر اسٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر غور کرنا ہوگا، پولیس کو احکامات ہیں کہ اسٹریٹ کرائم پر فوری رپورٹ درج کریں، اندراج سے ہی اندازہ ہوتا ہے کتنے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    میڈیا کے حوالے سے غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ جب اسٹریٹ کرائم کے کیسز زیادہ ہوتے ہیں تو میڈیا اس پر تنقید کرتا ہے، اگر تنقید مثبت ہو تو ہم جواب دیں گے، ہمیں ایف آئی آر فری رجسٹریشن پر جانا ہوگا تاکہ مقدمات کے بعد مدعی کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، اور کیس کا فیصلہ جلد ہوگا تو انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے، مدعی بھی فیصلے سے خوش ہوگا۔

    انھوں نے ایک اہم نکتہ اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کیس پراپرٹی کا قانون بنانا چاہیے، تاکہ عدالت میں ثبوت کے طور پر دکھائے جانے کے بعد پراپرٹی فورا مالک کو واپس مل جائے۔

    آئی جی سندھ نے کہا مجھے پروفیشنلی جو کام کرنے چاہیے وہ میں کر رہا ہوں، حکومت چاہتی ہے کہ امن و امان کی صورت حال بہتر ہو، ہم چاہیں گے کہ بہترین پولیسنگ کر کے عوام کو سہولیات فراہم کریں، بہتر سے بہتر پولیسنگ کرکے کرائم کے گراف کو نیچے لایا جائے گا۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ کراچی کو بہتر سے بہتر ہونا چاہیے، ہماری پوری کوشش ہے کہ پولیس کی نفری کو بڑھائیں، انویسٹیگیشن برانچ میں بہتری کی کوشش کر رہے ہیں، شہریوں کی مدد سے 44 ہزار کیمرے لگائے جا چکے ہیں، مختصر یہ کہ شہر کی بہتری کے لیے اچھے کام ہو رہے ہیں، اور حکومت سندھ کے تعاون سے سیف سٹی پروجیکٹ بھی جلد مکمل ہو جائے گا۔

  • سندھ کے نئے آئی جی غلام نبی میمن ہوں گے، وزیراعلیٰ کی تصدیق

    سندھ کے نئے آئی جی غلام نبی میمن ہوں گے، وزیراعلیٰ کی تصدیق

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے غلام نبی میمن کے نئے آئی جی سندھ ہونے کی تصدیق کردی، غلام نبی میمن کا بطور آئی جی سندھ نوٹیفکیشن ایک دو روز میں آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے نئے آئی جی کے لیے غلام نبی میمن کی منظوری دے دی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے نئے آئی جی غلام نبی میمن ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سندھ اور وفاقی حکومت کی مشاورت سےغلام نبی میمن کو نیا آئی جی بنایا گیا ہے، غلام نبی میمن کا بطور آئی جی سندھ نوٹیفکیشن ایک دو روز میں آئے گا،مستقل آئی جی کی تقرری تک کامران فضل فرائض انجام دیتےرہیں گے۔

    یاد رہے سندھ حکومت کی جانب سےغلام نبی میمن کونیا آئی جی بنانےکیلئےنام دیا گیا تھا۔

    واضح رہے سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کو پیش نہ کرنے پر آئی جی سندھ کامران افضل کو کام کرنے سے روکتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو آئی جی سندھ کا چارج کسی اہل افسرکودینے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں قائم مقام آئی جی سندھ کامران فضل کو عدالتی حکم کے بعد آئی جی سندھ کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

    اس سے قبل صوبہ سندھ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد آئی جی سندھ مشتاق مہر کو عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔

  • غلام نبی میمن نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کا عہدہ سنبھال لیا

    غلام نبی میمن نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کا عہدہ سنبھال لیا

    کراچی : نئے ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے عہدے کا چارج سنبھال لیا، جس کے بعد کراچی پولیس سیٹ اپ میں ممکنہ طور پر پھر تبدیلی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق غلام نبی میمن نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کا عہدہ سنبھال لیا، کےپی اوپہنچنے پر سابق ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ان کا استقبال کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس سیٹ اپ میں ممکنہ طورپرپھرتبدیلی کی جائے گی، غلام نبی میمن اپنی سابقہ حکمت عملی کو لے کرہی چلیں گے۔

    ذرائع کے مطابق معمولی ردو بدل اورباصلاحیت افسران کی تعیناتی کی جائےگی اور کراچی پولیس کےتمام ایس ایچ اوزکی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھرشہریوں کےمقدمات فوری درج کیےجائیں گے، ماڈل تھانےسمیت دیگرامورپرمشاورت کی جائےگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا آرگنائزکرائم میں ملوث پولیس افسران واہلکاروں کےخلاف کارروائی ہوگی اور ایس ایچ اوزکی تعیناتی صرف میرٹ کی بنیاد پر کی جائے گی۔

  • اسٹریٹ کرائم کی روک تھام میں ناکامی، عمران یعقوب  فارغ ، غلام نبی میمن ایڈیشنل آئی جی کراچی  تعینات

    اسٹریٹ کرائم کی روک تھام میں ناکامی، عمران یعقوب فارغ ، غلام نبی میمن ایڈیشنل آئی جی کراچی تعینات

    کراچی : اسٹریٹ کرائم کی روک تھام میں ناکامی پر عمران یعقوب منہاس کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے غلام نبی میمن کو ایڈیشنل آئی جی کراچی تعینات کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی روک تھام میں ناکامی پر ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔

    سندھ حکومت نے عمران یعقوب منہاس کی جگہ غلام نبی میمن کوایڈیشنل آئی جی کراچی تعینات کردیا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

    کچھ عرصہ قبل گریڈ21 کی سیٹ بنا کر اے آئی جی رینک افسر کو تعینات کیاگیاتھا ، اس کے بعد سی ٹی ڈی کی سیٹ ختم کر کے گریڈ20 کے افسر عمر شاہد کو چارج دیا گیا اور اب پھر سی ٹی ڈی کی سیٹ پر گریڈ 21 کے افسرغلام نبی میمن کو تعینات کیا گیا ہے۔

    غلام نبی میمن پہلے بھی کراچی پولیس چیف رہے چکے ہیں ، غلام نبی میمن نےبطورکراچی پولیس چیف کافی اصلاحات کی کوشش کی۔

    عمران یعقوب منہاس کا دور پولیس اصلاحات پرمایوس کن رہا ، گزشتہ 10روز میں لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر11 افراد لقمہ اجل بنے۔

  • اسٹاک ایکسچینج حملے میں کتنی جماعتیں ملوث ہیں؟ اے آئی جی کا انکشاف

    اسٹاک ایکسچینج حملے میں کتنی جماعتیں ملوث ہیں؟ اے آئی جی کا انکشاف

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر دہشت گردوں کے حملے میں صرف ایک جماعت شامل نہیں ہے۔

    گزشتہ رات اپنے ایک اہم بیان میں کراچی پولیس چیف نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے (بلوچستان لبریشن آرمی) کے ساتھ دیگر دہشت گرد تنظیمیں بھی کراچی حملے میں شامل ہو سکتی ہیں۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ دہشت گرد مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ آئے تھے، ان کے پاس سے 50 سے زائد دستی بم، 4 کلاشن کوف اور متعدد گولیاں ملیں۔ ایڈیشنل آئی جی نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گرد حملے کی تحقیقات کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کر رہی ہے، یہ دیکھا جا رہا ہے کہ ملزمان نے یقیناً پہلے ریکی اور منصوبہ بندی کی ہوگی۔

    دہشت گرد حملے سے پہلے ہی ایجنسیوں نے آگاہ کر دیا تھا: پی ایس ایکس

    ادھر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ بیرونی حمایت یافتہ حملہ تھا، اس کی باقاعدہ سرپرستی کی گئی ہے، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے بھارتی قیادت کے بیانات موجود ہیں، پاکستان اس سلسلے میں عالمی برادری کو پہلے ہی آگاہ کر چکا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارتی ایجنسی را کے ثبوت موجود ہیں، نئی دہلی دہشت گرد کارروائیوں میں بھارت کی شمولیت کو چھپا نہیں سکتا، بھارتی وزارت خارجہ کے کراچی حملے پر تبصرے تردید کے سوا کچھ نہیں۔

    واضح رہے کہ کل صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 4 دہشت گردوں نے بڑی تعداد میں اسلحے کے ساتھ حملہ کیا، مرکزی گیٹ پر بم پھینکنے کے بعد انھوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی، تاہم عمارت میں تعینات سیکورٹی گارڈز اور پولیس اہل کاروں نے انھیں روکتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔ اس حملے میں چاروں دہشت گرد مارے گئے، جب کہ پولیس اہل کاروں اور نجی سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہوئے۔

  • کراچی میں لاک ڈاؤن میں سختی کرنے جا رہے ہیں: پولیس

    کراچی میں لاک ڈاؤن میں سختی کرنے جا رہے ہیں: پولیس

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا ہے کہ شہر میں لاک ڈاؤن میں سختی کرنے جا رہے ہیں، شہری حکومت سندھ کی ہدایات پر خود سے عمل کریں تو اچھا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے شہر قائد میں لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کرانے کے سلسلے میں سختی کرنے کا عندیہ دے دیا، ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ گھروں سے باہر نکلنے والوں کے خلاف اب ایکشن لیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس چاہتی تھی عوام خود سے تعاون کریں، جو لوگ تعاون کر رہے ہیں ہم ان کے شکر گزار ہیں، گلی محلوں میں جمع ہونے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کریں گے، سختی کرنے کا مقصد کرونا کو پھیلنے سے روکنا ہے۔

    کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن شاہراہ فیصل پر پولیس ناکے پر اہل کاروں کو ہدایات دے رہے ہیں

    ایڈیشنل آئی جی نے سڑکوں پر موجود ٹریفک کے حوالے سے بتایا کہ جن لوگوں کو کام پر جانے کی اجازت ہے ان کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک نظر آ رہا ہے۔

    سندھ میں لاک ڈاؤن، شہری صبح ہی سے سڑکوں پر آ گئے

    قبل ازیں، غلام نبی میمن نے ایک وڈیو پیغام میں اپیل کی تھی کہ پولیس کا کام عوام کے جان و مال کی حفاظت کرنا ہے، عوام لاک ڈاؤن کے فیصلے پر عمل درآمد کریں، کوشش کر رہے ہیں کہ طاقت کا استعمال کم سے کم کریں، پہلے دن لوگوں کو نہ چاہتے ہوئے بھی گرفتار کرنا پڑا، پولیس اور شہریوں کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے۔

    ادھر وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے خبردار کر دیا ہے کہ جو لوگ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کر رہے ہیں وہ ہمیں سخت اقدامات کی طرف لے کر جا رہے ہیں، لوگ نہ مانے تو سیکورٹی اداروں کو سختی کرنا پڑے گی، چھٹیاں باہر گھومنے کے لیے نہیں، عوام کو گھروں میں رہنا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ عوام سے سختی کرنا پڑی تو پیشگی معذرت کرتا ہوں، لوگ گھر پر نہیں رہے تو حکومت کو کرفیو لگانا پڑے گا۔

  • کراچی پولیس کی بڑی کارروائی، را کے دہشت گرد ونگ کا سربراہ پکڑا گیا

    کراچی پولیس کی بڑی کارروائی، را کے دہشت گرد ونگ کا سربراہ پکڑا گیا

    کراچی: کراچی پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے را کے دہشت گرد ونگ کے سربراہ شاہد عرف متحدہ کو 2 ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیوز کانفرس کے دوران ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے کہا کہ پولیس نے انٹیلی جنس ایجنسی کی مدد سے را کے دہشت گرد ونگ کے سربراہ شاہد عرف متحدہ کو 2 ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے اسلحہ وبارود برآمد کر لیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزم بھارتی خفیہ ایجنسی را کے نیٹ ورک سے منسلک تھا، ملزم کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے تھا، ملزم را کا دہشت گرد نیٹ کراچی میں چلا رہا تھا۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ ملزم کوحوالہ ہنڈی کے ذریعے رقم بھارت سے ملتی تھی، ان کرپٹڈ ای میل کے ذریعے ملزم کو رقم کس کو پہنچانی ہے بتایا جاتا تھا، یہ لوگ دہشت گردوں کو بھی رقم فراہم کرتےتھے۔

    غلام نبی میمن نے بتایا کہ یہ لوگ یہاں کی انٹیلی جنس معلومات بھارت میں محمود صدیقی کو دیتے تھے، یہ لوگ پارٹی پالیسی سے ہٹ کر کام کرنے والوں کی معلومات بھی بھارت پہنچاتے تھے۔

    ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ ان لوگوں نے جو فنڈنگ کی وہ دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہے، عمران فاروق کیس میں ان لوگوں نے خالد شمیم کو فنڈنگ کی۔انہوں نے کہا کہ 2009میں محرم میں دھماکا ہوا تھا اس گروپ نے اس کی فنڈنگ کی تھی، کراچی میں سیریز بم چلے تھے اس گروپ کی فنڈنگ بھی انہوں نے کی تھی۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ را کے کراچی چیپٹر دہشت گرد ونگ کو کافی عرصے سے مانیٹر کر رہے تھے، یہ گروپ دہشت گردی کے لیے اسلحہ بھی فراہم کرتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی گرفتاری ہے حکومت سے جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کریں گے، اس کیس میں ٹیرر فنانسنگ بھی شامل ہے چاہیں گے کیس آگے چلے۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ شاہد الیاس عرف متحدہ اور دوساتھیوں کو مختلف علاقوں سےگرفتار کیاگیا، ملزمان کی نشاندہی پر ڈسٹرکٹ سینٹرل سے اسلحہ برآمد کیاگیا۔

    انہوں نے بتایا کہ تینوں ملزمان سرکاری ملازمین تھے، ایک کا تعلق واٹر اینڈ سیوریج سے تھا گریڈ 17 کا ملازم تھا، دوسرے ملزم کا تعلق کے ایم سی اور تیسرا کراچی یونیورسٹی میں ملازم تھا۔

    غلام نبی میمن کے مطابق ملزمان کے دیگر ساتھی بھی ہیں جو سلیپر سیلزکی صورت میں ہیں، یہ پڑھےلکھے اور را سے تربیت حاصل کر چکے ہیں، اسلحہ چلانے کے ماہر ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ اس گروپ کے ٹاسک میں شامل تھا کراچی میں امن نہ ہو، اس گروپ کا زیادہ کام ٹیرر فنانسنگ،ٹاسک دینا، انفارمیشن آگے پہنچانا تھا۔

  • کرائم سین پر موجود لوگوں کے لیے خطرے کی گھنٹی

    کرائم سین پر موجود لوگوں کے لیے خطرے کی گھنٹی

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کرائم سین پر جمع ہونے والے لوگوں کے لیے ایک اہم ویڈیو پیغام جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات ہیں کہ جائے واردات پر موجود افراد گواہ بنیں گے۔

    پولیس چیف کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے صرف ان لوگوں کو گواہ بنایا جاتا تھا جو خود گواہ بننا چاہتے تھے، تاہم اب موقع واردات پر جو بھی موجود ہوگا، اس کے بارے میں عدالت کو آگاہ کیا جائے گا۔

    غلام نبی میمن نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ لوگ کرائم سین پر جمع ہو کر تماشا دیکھنے لگ جاتے ہیں، لیکن جرم کی گواہی نہیں دیتے، اصل عینی شاہد گواہ بنے گا تو سزاؤں کا تناسب بھی بڑھے گا۔

    کراچی پولیس چیف کا یہ بھی کہنا تھا کہ عدالت میں پیشیاں ہوں گی تو لوگ خود موقع واردات پر جمع ہونے سے گریز کرنے لگیں گے۔

    واضح رہے کہ تین دل قبل ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے کلفٹن تھانے میں نئے بنائے جانے والے کرائم سین یونٹ کا افتتاح کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ یونٹ ڈیٹا جمع کرنے اور ملزمان کو سزا دلانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

  • فٹ پاتھوں سے تجاوزات فوری ختم کرائی جائیں، غلام نبی میمن

    فٹ پاتھوں سے تجاوزات فوری ختم کرائی جائیں، غلام نبی میمن

    کراچی: ایڈیشنل انسپکٹر جنرل غلام نبی میمن نے پولیس کو انسداد تجاوزات سیل سے تعاون کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فٹ پاتھوں سے تجاوزات فوری ختم کرائی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آئی جی غلام نبی میمن نے کہا کہ فٹ پاتھوں سے تجاوزات ہٹانے میں پولیس تعاون کرے، ڈی ایس پی، ایس ایچ او اپنے علاقوں میں آپریشن کی نگرانی کریں۔

    ایڈیشنل انسپکٹر جنرل غلام نبی میمن نے کہا کہ تجاوزات میں ملوث افراد کے خلاف مقدمے کے لیے انسداد تجاوزات سیل کی معاونت کریں، پولیس کی جانب سے تعاون نہ کرنے کی شکایت پر کارروائی ہوگی۔ اے آئی جی غلام نبی میمن کے احکامات پر ڈسٹرکٹ سینٹرل اور ملیر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

    کراچی کے پارکس، نالوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے، چیف سیکریٹری سندھ

    اس سے قبل 9 اکتوبر کو چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی کا کہنا تھا کہ شہر قائد کے تمام پارکس، نالوں اور فٹ پاتھوں سے غیر قانونی تجاوزات فوری ختم کی جائیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ 22 اکتوبر کو میئر کراچی، کے ایم سی اور دیگر اداروں کو فٹ پاتھوں سے تجاوزات کے فوری خاتمے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز حدود کے جھگڑے کے بجائے اپنے اپنے کام کریں۔

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں سپریم کورٹ نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم دیا تھا عدالت عظمیٰ نے چیف سیکریٹری سندھ کو آپریشن کی نگرانی کی ہدایت بھی کی تھی۔

  • اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    کراچی: پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کی کامیابیوں سے کراچی میں امن قائم ہوا ہے لیکن 4 سے 5 سال میں اسٹریٹ کرائم کی واردتیں کم نہیں ہوئیں، میں اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں امن و امان کی غیر محفوظ صورت حال پر اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا میری بھابھی، بیٹی کا موبائل اور میری اہلیہ سے پرس چھینا گیا، سندھ کے حکمران نا اہل ہیں ان سے کوئی توقع نہ رکھی جائے، جو شہر سے کچرا نہیں اٹھا سکتے ان سے کیا امید رکھی جا سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی کے مسائل کی نشان دہی کریں تو پیپلز پارٹی کو تکلیف ہوتی ہے، سب اتفاق کرتے ہیں کراچی کو ٹھیک کرنا پی پی حکومت کی ترجیح نہیں، کراچی کمیٹی وزیر اعظم کے ساتھ بیٹھ کر تجاویز دے گی، شہر کے مسائل کے حل کے لیے وفاق جمہوری، آئینی طریقہ اپنائے گا۔

    نصرت سحر عباسی

    رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے پروگرام میں کہا کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی صورت حال نئی نہیں، جو بھی حکومت آئی اس نے کراچی کو سنجیدہ نہیں لیا، اپنے علاقوں کو تھوڑا بہت صاف کر کے ووٹرز کو خوش کیا جاتا رہا، ایپکس کمیٹی اور نیشنل ایکشن پلان بننے کے بعد کراچی کو کچھ ریلیف ملا۔

    انھوں نے کہا میرے شوہر پر فائرنگ ہوئی، ایف آئی آر درج ہوئی مگر انصاف نہیں ملا، تھانے میں رپورٹ کے لیے جائیں تو ایس ایچ او کا رویہ دیکھنے جیسا ہوتا ہے، جو خود کو غیر محفوظ سمجھے تو ایسے آئی جی کو فوراً گھر چلے جانا چاہیے، آئی جی صاحب کی باتیں سن کر تو سر شرم سے جھک گیا۔

    سابق چیف سی پی ایل سی

    سابق چیف سی پی ایل سی شرف الدین میمن کا پروگرام میں کہنا تھا کراچی کے انفرا اسٹرکچر میں بہت بڑا فقدان ہے، پولیس کا وہی پرانا نظام چل رہا ہے، ڈی این اے کی سہولت بھی اب جا کر کراچی میں میسرآئی ہے، پولیس میں نیچے سے اوپر تر بھرتیاں میرٹ پر نہیں ہوئیں، سیاسی بنیاد پر بھرتی ہونے والا کیا کارکردگی دکھائے گا، کراچی کے تھانوں میں مقامی شہریوں کو بھرتی کیا جانا چاہیے۔

    انھوں نے کہا اسٹریٹ کرائم پر گرفتار ملزمان کو سزائیں نہ ملے تو تشویش پھیلتی ہے، اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزمان کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے، روک تھام کے لیے سخت قانون سازی کرنا ریاستی ذمہ داری ہے۔

    شرف الدین میمن کا کہنا تھا اب ایسے سافٹ ویئر موجود ہیں جو بلاک فون کو بھی کھول دیتے ہیں، موبائل کے آئی ایم ای آئی تبدیل کرنے کا کام اب بھی مارکیٹ میں ہو رہا ہے، اس قسم کے کام ہوں گے تو فون چوری کے واقعات کس طرح رکیں گے، موبائل کو ان بلاک کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ آئی جی سندھ کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر دکھایا گیا، کراچی جیسے بڑے شہروں میں کرائم کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام نے کراچی میں ایک ورکشاپ میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ اگر میری ساس سے کوئی چوڑیاں اتار کر لے جائے تو ازدواجی زندگی کیسی ہوگی، رات کو جب فون کی گھنٹی بجتی ہے تو پہلے آیت الکرسی پڑھتا ہوں پھر فون اٹھاتا ہوں، میری ساس بھی لٹی ہیں، بھانجا بھتیجا بھی لٹا ہے، بہن بھائی بھی لٹے ہیں۔