Tag: غلط انجکشن

  • کراچی : غلط انجکشن لگنے سے لڑکی کی موت: ڈاکٹر ، داماد اور بیٹی  سمیت  گرفتار ، کلینک  سیل

    کراچی : غلط انجکشن لگنے سے لڑکی کی موت: ڈاکٹر ، داماد اور بیٹی سمیت گرفتار ، کلینک سیل

    کراچی : پولیس نے غلط انجکشن لگنے سے لڑکی کی موت پر ڈاکٹر رشید کو داماد اور بیٹی سمیت گرفتار کرلیا، ڈاکٹر کا داماد اور اس کی بیٹی کلینک اسٹاف کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیرسٹی چمن کالونی میں غلط انجکشن لگنے سے لڑکی کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر پولیس نے مقدمے میں نامزد ڈاکٹر رشید، اس کے داماد اور بیٹی کو گرفتار کرلیا۔

    جاں بحق لڑکی کے والدکی مدعیت میں ملیر سٹی تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹر کا داماد امجد اور اس کی بیٹی کلینک اسٹاف کی حیثیت سے کام کرتے تھے  تاہم ڈاکٹر اور اسٹاف سے تفتیش جاری ہے، اسناد کو بھی چیک کیا جائے گا۔

    پولیس نے بتایا کہ مقدمے میں قتل بالسبب، غفلت اور لاپرواہی کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

    مدعی مقدمے نے بتایا کہ بیٹی نصرت کی طبیعت خراب ہوئی تووہ والدہ کیساتھ کلینک بچل گوٹھ دوا لینے گئی، مجھے اطلاع ملی کہ بیٹی کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہوگئی ہے، کلینک پہنچا تو ڈاکٹر رشید نے دوائی لانے کیلئےپرچی دی۔

    والد کا کہنا تھا کہ اس وقت ڈاکٹر کا داماد اور بیٹی بھی کلینک میں موجود تھے، میڈیکل اسٹور سے دوا لیکر آیا تو دیکھا میری بیٹی فوت ہوچکی تھی تاہم پولیس نے ڈاکٹر کا کلینک بھی سیل کردیا ہے۔

    یاد رہے کراچی میں پندرہ سال کی لڑکی مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے انتقال کرگئی تھی،نصرت جوڑوں کے درد کی دوا لینے کلینک گئی، ڈاکٹر نے انجکشن لگایا تو منہ سے جھاگ آنا شروع ہوگئے تھے۔

    رمضان لاسی گوٹھ کے مکینوں کا کہنا تھا کہ علاقے میں طبی سہولتوں کی عدم فراہمی کی وجہ سے شہری اتائی ڈاکٹروں کے رحم و کرم پر ہیں۔

  • کراچی :  نجی کلینک میں غلط انجکشن لگنے سے 15 سالہ لڑکی جاں بحق

    کراچی : نجی کلینک میں غلط انجکشن لگنے سے 15 سالہ لڑکی جاں بحق

    کراچی:ملیرچمن کالونی میں نجی کلینک میں مبینہ غلط انجکشن سے 15سال کی لڑکی جاں بحق ہوگئی ، پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا تاکہ اصل حقیقت سامنے آسکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقہ ملیرچمن کالونی میں مبینہ غلط انجکشن سے پندرہ سال کی لڑکی چل بسی، اہل خانہ نے بتایا کہ 15 سالہ لڑکی کی طبیعت افطار کے بعدخراب ہوئی تھی ، قریبی اسپتال لےکرگئےجہاں انہوں نے ڈرپ لگائی۔

    اہلخانہ کا کہنا تھا کہ اسپتال سے ڈسچارج ہونے پر لڑکی کو گھر لے آئے، کمرے میں لٹایا، جس کے بعد ہم کاموں میں مصروف ہوگئے، کمرے میں دیکھا تو لڑکی مردہ حالت میں تھی۔

    اہل خانہ نے کہا کہ لڑکی کی موت کلینک کی غفلت کا نتیجہ ہے ، لڑکی کا پوسٹ مارٹم کروا کر تحقیقات کی جائے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ لڑکی کےگھروالے اسپتال انتظامیہ کی غفلت بتا رہے ہیں، لڑکی بیمار تھی والدین علاقے کے نجی کلینک لے کر گئے تھے، نجی کلینک میں دیئے گئے انجکشن سے لڑکی کی طبیعت مزید بگڑی اور کلینک میں غلط انجکشن لگنے کی وجہ سے لڑکی دم توڑگئی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا تاکہ اصل حقیقت سامنے آسکے گی، پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد تفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • میواسپتال میں غلط انجکشن سے اموات ، حکومتی ایکشن کے بعد  نرسوں نے کام بند کردیا

    میواسپتال میں غلط انجکشن سے اموات ، حکومتی ایکشن کے بعد نرسوں نے کام بند کردیا

    لاہور: میو اسپتال میں غلط انجکشن سے اموات کے بعد حکومتی ایکشن پر نرسوں نے احتجاج کرتے ہوئے کام بند کردیا ، جس سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میو اسپتال میں انجکشن سے اموات کا ملبہ نرسوں پرڈال دیا گیا، تین نرسوں کو معطل کرکےانکوائری شروع کردی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ نرسوں نے انجکشن کا محلول بنانے میں غفلت کی تاہم حکومتی ایکشن کے بعد نرسوں کا ری ایکشن سامنے آیا۔

    نرسنگ اسٹاف سراپا احتجاج بن گیا اور کام بند کرکے وارڈ سے باہر آگئیں، اسٹاف کا کہنا تھا کہ انجکشن کا محلول بنانا ہمارا نہیں، فارماسسٹ کا کام ہے، غلط انجکشن لگنے سے اموات کا ذمہ دار نرسوں کا ٹھہرانا ناانصافی ہے، فارما سیوٹیکل کمپنی کو بچانے کے لیے ملبہ نرسوں پر ڈالا گیا۔

    مزید پڑھیں : لاہور: انجیکشن کے ری ایکشن سے مریضوں کی موت، 3 نرسز غفلت کی مرتکب قرار

    مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے اور شدید نعرے بازی کی ۔اسپتالوں میں کام بند ہونے سے مریضوں کو مشکلات کاسامنا ہے۔

    نرسوں نے الزام لگایا انجیکشن دینے والی فارماسیوٹیکل کمپنی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کےقریبی ساتھی کی ہے، جسے بچایا جارہا ہے۔

  • کراچی : نجی کلینک میں غلط انجکشن لگنے سے 3 سالہ بچی جاں بحق

    کراچی : نجی کلینک میں غلط انجکشن لگنے سے 3 سالہ بچی جاں بحق

    کراچی : نجی کلینک میں مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے کے نتیجے میں 3 سالہ بچی جان بحق ہوگئی۔ ورثاء نے واقعے کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اختر کالونی میں نجی کلینک میں مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے بچی جاں بحق ہوگئی۔

    3 سالہ بچی کی لاش کو پوسٹمارٹم کے لئے اسپتال منتقل کردی گئی ہے ، لواحقین نے بتایا کہ بچی کو تیز بخار پرڈاکٹر کے پاس لے گئے تھے، بچی کو ڈاکٹر نے انجکشن لگایا جس کے بعد جسم سوجھ گیا، بچی کو لیکر دوبارہ ڈاکٹر کے پاس گئے تو پٹی باندھ کر واپس بھجوادیا۔

    لواحقین کا کہنا تھا کہ بچی چار بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی ، ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔

    لواحقین  نے ڈاکٹر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئےپولیس سے رجوع کرلیا، پولیس نے کہا کہ اختر کالونی میں کلینک کوڈاکٹر اعجاز احمد چلاتے ہیں، بچی کو 2 روز قبل بخار میں مبتلاہونےکےباعث کلینک لایاگیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ بچی کوسوجن ہوئی توگھروالےدوسرےروزپھراس ہی کلینک لائے ، جب گزشتہ روز بچی کی طبعیت خراب ہوئی تو اسے جناح اسپتال لے جایا گیا اور اسپتال میں بچی نے دم توڑا۔

    پولیس نے کہا کہ واقعے کا علم ہوا ہے تحقیقات کررہے ہیں ،قانونی کارروائی کریں گے۔

  • نجی اسپتال میں غلط انجکشن لگانے سے خاتون جاں بحق

    نجی اسپتال میں غلط انجکشن لگانے سے خاتون جاں بحق

    سیالکوٹ: نجی اسپتال میں غلط انجکشن لگانے سے خاتون جاں بحق ہوگئی، خاتون 3 بچوں کی ماں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں ڈسکہ روڑ پر نجی اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے خاتون جاں بحق ہوگئی۔

    پتہ کے عارضے میں مبتلا 24سالہ خاتون کوآپریشن کیلئےاسپتال لایا گیا تھا ، خاتون 3بچوں کی ماں تھی اور سب سے چھوٹی بیٹی کی عمر9 ماہ ہے۔

    لواحقین نے الزام عائد کیا کہ اقصیٰ کی موت مبینہ طو پر غلط انجکشن کی وجہ سے ہوئی، بیٹی 2 دن پہلے ہی انتقال کر چکی تھی، اسپتال انتظامیہ نے ہمیں ملنے نہیں دیا۔

    لواحقین نے خاتون کی میت رکھ کراسپتال میں احتجاج کیا ، ،اسپتال انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ مریضہ کا انتقال ہارٹ اٹیک سےہوا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لواحقین کی درخواست موصول ہونے پر قانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

  • عطائی ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے 15 سالہ لڑکا دم توڑ گیا

    عطائی ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے 15 سالہ لڑکا دم توڑ گیا

    کندھ کوٹ: مبینہ طور پر عطائی ڈاکٹر کے غلط انجکشن لگانے سے 15 سال کا لڑکا دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع کندھ کوٹ میں مبینہ طور پر عطائی ڈاکٹر کی غفلت سے 15 سال کا لڑکا اپنی جان کی بازی ہار گیا۔

    اس حوالے سے ورثا کا کہنا ہے کہ بیمار بچے کو غوث پور میں خالد ملک کے کلینک لے گئے تھے، عطائی ڈاکٹر نے بچے کو ہائی ڈوز انجکشن لگا دیئے جس سے طبیعت مزید بگڑ گئی۔

    ورثا نے الزام لگایا کہ انجکشن لگنے کے باعث بچےکے جسم میں انفیکشن ہوا، ڈی جی ہیلتھ اور دیگر اعلیٰ انتظامیہ واقعےکی نوٹس لیں۔

  • خانیوال: غلط انجکشن لگنے سے 9 سالہ بچہ جاں بحق، اہلخانہ کا احتجاج

    خانیوال: غلط انجکشن لگنے سے 9 سالہ بچہ جاں بحق، اہلخانہ کا احتجاج

    خانیوال میں ڈاکٹرز کی لا پرواہی کی وجہ سے غلط انجکشن لگنے سے 9 سال کا بچہ جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد اہلخانہ کا احتجاج جاری ہے۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ 9 سالہ فرحان کو آئی اسپیشلسٹ کے نجی کلینک میں علاج کیلئے لے کر گئے تھے، ڈاکٹر نے بچے کو غلط انجکشن لگایا جس سے بچے کی موت ہوئی ہے۔

    کلینک کے باہر بڑی تعداد میں مشتعل لواحقین اور محلے دار جمع ہوگئے، جس کے بعد کلینک کے ڈاکٹر اور اسٹاف فرار ہوگیا۔

    مظاہرین نے ٹائر جلا کر اسپتال کے سامنے سڑک  بندکر دی، ساتھ ہی کلینک  میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

  • اتائی ڈاکٹر کے غلط انجکشن لگانے سے خاتون بازو سے محروم ہو گئی

    اتائی ڈاکٹر کے غلط انجکشن لگانے سے خاتون بازو سے محروم ہو گئی

    رحیم یارخان: اتائی ڈاکٹر کے مبینہ طور پر غلط انجکشن لگانے سے ایک خاتون بازو سے محروم ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان کے نواحی علاقے کے اتائی ڈاکٹر نے چند روز قبل خاتون کو بخار کا انجکشن لگایا تھا، جس کی وجہ سے بازو ناکارہ ہو گیا ہے۔

    خاتون کے ورثا کا کہنا ہے کہ انجکشن لگنے کے بعد مریضہ کی حالت مزید بگڑ گئی، اور بازو کا رنگ سیاہ ہونا شروع ہو گیا، جب خاتون کو شیخ زید اسپتال لایا گیا تو ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد بازو کاٹنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    ترجمان شیخ زید اسپتال نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خاتون کی زندگی بچانے کے لیے بازو کاٹنا پڑا۔

    خاتون کے ورثا کا کہنا ہے کہ انھوں نے سی ای او ہیلتھ کو اتائی ڈاکٹر کے خلاف درخواست دی ہے، لیکن اس پر تاحال کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

  • کراچی: کورنگی میں مبینہ غلط انجکشن لگنے سے خاتون جاں بحق

    کراچی: کورنگی میں مبینہ غلط انجکشن لگنے سے خاتون جاں بحق

    کراچی : شہر قائد کے علاقے کورنگی سوکوارٹرزمیں مبینہ طورپرغلط انجکشن لگنے سے خاتون انتقال کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بیس سالہ رابعہ کالے یرقان کی مریضہ تھی جو نجی اسپتال میں مبینہ طورپرغلط انجکشن لگنے کے دو گھنٹےبعد انتقال کرگئی۔

    رابعہ کے شوہرنے پولیس کو بتایا کہ رابعہ کوکالا یرقان تھا۔خاتون کی سہ پہرتین بجے ڈلیوری ہوئی اورپانچ بجے اسے اسپتال سے گھر بھیج دیا گیا،

    طبعیت خراب ہونے پراسپتال واپس لے جا رہا تھا کہ خاتون نے راستہ میں دم توڑدیا،خاتون کے شوہرنے اسپتال کے خلاف قانونی کاروائی کرانے سے انکارکردیا۔

    کراچی: سندھ گورنمنٹ اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے لڑکی انتقال کرگئی

    یاد رہے کہ 18 اپریل کو کراچی کے علاقے کورنگی نمبر 5 میں سندھ گورنمنٹ اسپتال کے ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے 19 سالہ لڑکی انتقال کرگئی تھی، لواحقین کا کہنا تھا کہ لڑکی کو انجکشن لگایا گیا جس کے بعد وہ انتقال کرگئی۔

    مزید پڑھیں: غلط انجکشن سے متاثر ہونے والی 9 ماہ کی بچی نشوہ زندگی کی بازی ہار گئی

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نشوہ نامی بچی دارالصحت اسپتال کی غفلت کی وجہ سے معذور ہوگئی تھی جس کے بعد اُسے علاج کے لیے لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا البتہ وہ جانبر نہ ہوسکی اور دم توڑ گئی۔

  • نشوہ کی موت: وزیر اعلیٰ سندھ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دے دیا

    نشوہ کی موت: وزیر اعلیٰ سندھ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دے دیا

    کراچی: ننھی بچی نشوہ کی موت پر سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے دارالصحت اسپتال کے عملے کی غفلت کے باعث جاں بحق ہونے والی ننھی بچی نشوہ کی موت نے سندھ حکومت کو بڑا اقدام کرنے پر مجبور کر دیا۔

    سندھ حکومت نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا فیصلہ کر لیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو کو ہدایت کر دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم پر اسپتال سیل کرنے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے، کمشنر کراچی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے حکم پر دارالصحت اسپتال کو سیل کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ننھی نشوہ کی موت : اسپتال پر صرف پانچ لاکھ روپے جرمانہ، دو ملازمین ذمہ دار قرار

    کمشنرکراچی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال سیل کرنے سے متعلق قانونی کارروائی کی جا رہی ہے، دارالصحت اسپتال کا 80 سے زائد عملہ غیر تربیت یافتہ نکلا ہے، سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو اسپتال سیل کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔

    دوسری طرف دارالصحت اسپتال کا عملہ گرفتاری دینے شارع فیصل تھانے پہنچ گیا، پولیس نے اسپتال کے سینئر پروفیسر رضوان اعظمی سمیت 3 ڈاکٹرز کو حراست میں لے لیا۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج یا کل اسپتال سیل ہو جائے گا، اسپتال میں مسائل موجود ہیں، مجھے رپورٹ بھی مل گئی ہے، اسپتال کو 2 لوگ نہیں چلا سکتے، باقی عملہ غیر تربیت یافتہ ہے۔