Tag: غلط انجیکشن

  • کراچی: نجی کلینک میں غلط انجیکشن لگنے سے بچی کی ہلاکت کا مقدمہ درج

    کراچی: نجی کلینک میں غلط انجیکشن لگنے سے بچی کی ہلاکت کا مقدمہ درج

    کراچی: اختر کالونی کے نجی کلینک میں مبینہ طور پر غلط انجیکشن لگنے سے 3 سال کی بچی شزا شہزادی کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق تین سالہ شیزہ شہزادی کا مقدمہ قتل بالسبب کی دفعہ کے تحت محمود آباد تھانے میں مقتولہ بچی کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

    والد نے کہا کہ میری تین سال کی بیٹی کو بخاز تھا اس وجہ سے کلینک لے کر گیا تھا ڈاکٹر کی جانب سے میری بیٹی کو غلط انجیکشن لگایا گیا، انجیکشن لگانے کے بعد بچی کو گھر لے آئے تھے۔

    کراچی : نجی کلینک میں غلط انجکشن لگنے سے 3 سالہ بچی جاں بحق

    والد نے بتایا کہ اچانک سے کچھ گھنٹے بعد میری بیٹی کو انجیکشن کی جگہ پر سوجن شروع ہوگئی اور اس کے کچھ دیر بعد خون جمع ہونا شروع ہوگیا تھا۔

    والد نے مزید بتایا کہ جناح اسپتال گئے تو ڈاکٹر نے بتایا کہ غلط انجیکشن لگانے کی وجہ سے شزا زندگی کی بازی ہار گئی ہے، نجی کلینک کے ڈاکٹر کی خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے اختر کالونی کے نجی کلینک میں 11 نومبر کو مبینہ طور پر غلط انجیکشن لگنے سے بچی جاں بحق ہو گئی تھی۔

  • غلط انجیکشن کے سبب ایک درجن سے زائد مریض بینائی سے محروم!

    غلط انجیکشن کے سبب ایک درجن سے زائد مریض بینائی سے محروم!

    بہاولپور: آنکھوں کے انجیکشن سے ایک درجن سے زائد مریض بینائی سے محروم ہوگئے، سرجن نے لینز میں بلاکیج کی بنا پر انجیکشن لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف سرجن کی جانب سے لینز میں بلاکیج کی بنا پر انجیکشن لگائے گئے تاہم انجیکشن لگنے کے چند گھنٹے بعد ہی مریض بینائی سے محروم ہوگئے۔ محکمہ ہیلتھ کی ٹیمیں متاثرہ مریضوں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے میں مصروف ہیں۔

    مریضوں کی بینائی سے محرومی کی خبروں کے حوالے سے سی ای او ہیلتھ کا کہنا ہے کہ غیرمعیاری انجیکشن لگانے والے ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    سی ای او ہیلتھ کا کہنا ہے کہ غیرمعیاری انجیکشن سے بینائی متاثر ہونے کی ایک درجن شکایات ملی ہیں۔ متاثرہونے والے مریضوں اور متعلقہ ڈاکٹرز کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے۔

    ریٹائرڈ پولیس انسپکٹر رانا حاکم بھی متاثر ہونے والوں میں شامل ہیں۔ دیگر متاثر ہونے والے مریضوں کا تعلق رحیم یار خان اور بہاولنگر سے ہے۔ انجیکشن لگانے والے ڈاکٹرز کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

  • غلط انجیکشن نے خاتون کی عمر 10 سال بڑھا دی

    غلط انجیکشن نے خاتون کی عمر 10 سال بڑھا دی

    روس میں بیوٹی ٹریٹمنٹ ایک خاتون کو اتنی مہنگی پڑ گئی کہ ان کی زندگی برباد ہو گئی، خاتون آرکٹیکٹ کا چہرہ کسی ممی کی طرح سکڑ گیا، اور وہ راتوں رات 10 سال بڑی دکھائی دینے لگیں۔

    37 سالہ خاتون سویٹلانا کا تعلق روسی شہر پرم سے ہے، انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ خوب صورتی کے لیے کلینک گئی تھی لیکن اس کے برعکس نتیجہ نکل آیا، اور غلط انجیکشن سے ان کا چہرہ اس طرح سکڑا جیسے کسی ممی کا ہوتا ہے۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے دوست نے کہا تھا کہ وہ کچھ معمر سی لگنے لگی ہیں، اس لیے وہ بیوٹی ٹریٹمنٹ کے لیے گئی، لیکن اس چکر میں اپنے چہرے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا بیٹھیں، اور دوست کو بھی ہمیشہ کے لیے کھو دیا۔

    خاتون نے ایک ویڈیو بھی شئیر کی جس میں انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹر کے غلط انجیکشن سے ان کا چہرہ ’ممی‘ کی طرح سکڑ گیا اور جلد ڈھیلی ہو گئی اور اس کے چہرے پر جھریاں آ گئیں۔

    سویٹلانا نے بتایا کہ کاسمیٹک سرجن نے ایک نئی دوا استعمال کی ہے جو حال ہی میں برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک میں استعمال کے لیے منظور کی گئی ہے، لیکن اس نئی دوا نے ان کے چہرے پر کولیجن کو تباہ کر دیا، اور جلد ڈھیلی ہو گئی۔

    اگرچہ خاتون کی شکایت پر سرجن کے خلاف مجرمانہ مقدمہ شروع کیا گیا ہے، لیکن سویٹلانا کا کہنا ہے کہ ان کی محبت، زندگی اور کیریئر برباد ہو چکے ہیں۔

    سویٹلانا نے بتایا کہ ایک بار سرجری خراب ہونے پر ڈاکٹر نے تسلی دی اور دوبارہ مفت انجکشن لگانے شروع کر دیے جس سے ان کا چہرہ مزید خراب ہو گیا۔

    خاتون کے مسائل اس وقت شروع ہوئے جب انھیں کاسمیٹولوجسٹ نے مشورہ دیا کہ لونگیڈازا (Longidaza) کے انجیکشن سے پرانے لفٹنگ جیل ایمپلانٹس کو ہٹا دیا جائے، یہ ایک روسی دوا ہے جو رواں سال کئی مغربی ممالک میں استعمال کے لیے منظور کی جا چکی ہے۔

    ڈاکٹر نے انھیں یقین دلایا کہ اس انجیکشن سے ان کی آنکھوں کے نیچے جلد میں موجود اضافی جیل ختم ہو جائے گی۔

    خاتون نے بتایا کہ ٹریٹمنٹ کے بعد شام کو میں آئینے کے پاس گئی اور دیکھا کہ میرا چہرہ بدلنا شروع ہو گیا ہے، میری آنکھوں کے نیچے کی جلد سوکھ گئی تھی اور سچ میں لٹک گئی تھی، اور پھر ہر گھنٹے بعد میرا چہرہ تیزی سے خش ہونے اور سکڑنے لگا۔

    سویٹلانا نے اپنی تصاویر اور ویڈیوز سے دوسری خواتین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ساتھ ان جیسی غلطی نہ دہرائیں۔

  • کراچی میں  غلط انجیکشن لگنے سے ایک اورموت

    کراچی میں غلط انجیکشن لگنے سے ایک اورموت

    کراچی : کراچی میں ڈاکٹر کی مبینہ غفلت اور غلط انجیکشن لگنے سے جواں سال لڑکی جان کی بازی ہار گئی ، واقعے پر مشعل علاقہ مکینوں نے ڈاکٹر کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ مکینوں کی شکایات اور اپنی تحقیقات کے بعد قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا اور ضرورت ہوئی تو ڈاکٹر کو گرفتار بھی کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے لیاقت آباد ڈاکخانہ کے قریب ڈاکٹر کی غفلت نے بچی کی جان لے لی، 13 سالہ کانتہ بخار میں مبتلا تھی ہفتے کے روز لیاقت اباد میں گھر کے قریب ہی کلینک پر لیجایا گیا لیکن شاید مسیحا ہی موت کا سبب بن گیا۔

    عرفان نامی ڈاکٹرنے بچی کو انجیکشن لگایا، جس کی وجہ سے بچی کا ہاتھ نیلا ہوگیا، لڑکی کے بھائی کا کہنا تھا ڈاکٹروں نےہاتھ کاٹنے کا مشورہ دیاتھا لیکن انفیکشن اس قدرشدیدتھا کہ بہن چوبیس گھنٹے کے دوران ہی دم توڑگئی۔

    کانتہ کے ورثاء الزام لگاتے ہیں کہ ڈاکٹر نے انجکشن لگایا جو جان لیوا ثابت ہوا، کانتہ موت پر مشتعل علاقہ مکین ڈاکٹر کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں جبکہ شدت غم سے نڈھال کانتہ کا والد بھی فالج میں مبتلا ہے.

    پولیس کا کہنا ہے کہ مکینوں کی شکایات اور اپنی تحقیقات کے بعد قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا اور ضرورت ہوئی تو ڈاکٹر کو گرفتار بھی کرے گی۔

    مزید پڑھیں : غلط انجکشن سے متاثر ہونے والی 9 ماہ کی بچی نشوہ زندگی کی بازی ہار گئی

    یاد رہے رواں سال اپریل میں غلط انجکشن سےمتاثرہونےوالی 9ماہ کی بچی نشوہ زندگی کی بازی ہار گئی تھی ، نشوہ لیاقت نیشنل اسپتال کے آئی سی یو میں زیرعلاج تھی، اسکودارالصحت اسپتال میں غلط انجکشن لگایا گیا تھا، یہ واقعہ گلستان ِ جوہر میں واقع دارالصحت اسپتال میں پیش آیا تھا ، جب قیصر نامی شخص اپنی جڑواں بچیوں کو ڈائیریا کی شکایت میں لے کر اسپتال پہنچا۔

    بچی کے والد کے مطابق 3مختلف اوقات میں دونوں بیٹیوں کوڈرپس لگائی گئیں، جب بیٹیوں کوگھرلےجانےلگےتونشوہ کی حالت خراب ہونےلگی، جس کے بعد اسپتال نے تصدیق کی کہ بچی کو غلط انجکشن کی وجہ سے اس کی طبیعت بگڑ گئی، نشوہ ایک ہفتے تک وینٹی لیٹرپراسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور گزشتہ رات جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائز ہوچکی تھی۔

    بعد ازاں کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی تھی ، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کہ متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا گیا تھا۔

  • کراچی: دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی، والد کی میڈیا سے گفتگو

    کراچی: دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی، والد کی میڈیا سے گفتگو

    کراچی: شہر قائد کے دارالصحت اسپتال میں عملے کی مجرمانہ غفلت کے معاملے میں اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی، انتظامیہ نے کہا ہے کہ متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوا کے اہل خانہ کو تحریری طور پر یقین دہانی کرا دی گئی، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بچی کے اہل خانہ جہاں بھی علاج کرانا چاہیں اخراجات دارالصحت اسپتال اٹھائے گا۔

    کومے میں جانے والی بچی کے والد قیصر نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی ہے، اسپتال نے لکھ کر دے دیا ہے کہ بچی عملے کی نا اہلی کے باعث موت کے منہ میں پہنچی۔

    مزید تفصیل پڑھیں:  دارالصحت اسپتال میں مبینہ طورپرغلط انجکشن لگنے سے نوماہ کی بچی معذور

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے انھیں سمری دے دی گئی ہے اور اب وہ مقدمہ درج کرانے شارع فیصل تھانے جا رہے ہیں، مقدمے کے بعد بچی دوسرے اسپتال منتقل ہوگی، انھوں نے بتایا کہ بچی کو آغا خان اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ دارالصحت اسپتال کے پاس لائسنس موجود نہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، ہیلتھ کیئر کمیشن کا کہنا ہے کہ دارالصحت اسپتال نے لائسنس کی تجدید نہیں کرائی۔

    دریں اثنا، ایس پی گلشن طاہر نورانی نے دارالصحت اسپتال جا کر بچی کو دیکھا، ان کا کہنا تھا کہ بچی ابھی کومے کی حالت میں ہے، اسپتال انتظامیہ کی غفلت نظر آ رہی ہے، کیس کو مانیٹر کر رہے ہیں، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    قبل ازیں محکمہ صحت سندھ نے متاثرہ بچی نشوا کے والدین سے رابطہ کر کے اسپتال کے خلاف تحریری درخواست دینے کا مشورہ دیا تھا، سیکریٹری ہیلتھ سعید اعوان کا کہنا تھا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس از خود نوٹس کا اختیار نہیں، تحریری درخواست کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    واضح رہے کہ دارالصحت اسپتال میں ماضی میں بھی ایسے واقعات رو نما ہوئے ہیں، 9 ماہ قبل فاطمہ نامی بچی بھی غلط انجکشن کا شکار ہوئی تھی۔