Tag: غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ

  • روز 2 گھنٹے بجلی دے کر 6 گھنٹے بند کر دی جاتی ہے ، کراچی کے شہریوں کی دہائی

    روز 2 گھنٹے بجلی دے کر 6 گھنٹے بند کر دی جاتی ہے ، کراچی کے شہریوں کی دہائی

    کراچی : بجلی کے ستائے شہریوں کا صبر جواب دے گیا، شہریوں کا کہنا ہے کہ روز 2 گھنٹے بجلی دے کر 6 گھنٹے بند کر دی جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لیاقت آباد سندھی ہوٹل اے ایریا کے مکینوں کا صبر جواب دے گیا ، بجلی کی طویل اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا۔

    مظاہرین نے سڑک پر ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کردی ، جس سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ شام 6 بجے سے بغیر کسی اطلاع کے علاقے کی بجلی بند ہے، روزانہ کامعمول ہے، 2 گھنٹے بجلی آتی ہےاور 6 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے تاہم کئی گھنٹے احتجاج کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔

    دوسری جانب ملیر 15 نیشنل ہائی وے پر بجلی کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے قائد آباد آنے جانے والے دونوں ٹریک بند کردیے، احتجاج کے باعث ٹریفک جام ہوا اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    اس حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ لیاقت آباد اور ملیر 15 میں بجلی کی فراہمی معمول کےمطابق ہے، علاقائی فالٹس کو لوڈشیڈنگ سے تشبیہ دینا درست نہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ علاقے میں ہونیوالی بجلی چوری اور نقصانات کی شرح پر منحصر ہے، لوڈشیڈنگ کے الیکٹرک کی ویب سائٹ پر دیئے گئے شیڈول کے مطابق کی جاتی ہے، بجلی سے متعلق معلومات کیلئے کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمزپر رابطہ کریں۔

  • غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ قابل مذمت ہے، ایم کیوایم

    غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ قابل مذمت ہے، ایم کیوایم

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ شہر میں جاری بجلی کی طویل بندش قابل مذمت ہے، کے الیکٹرک سحری اور افطار کے وقت بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے اعلامیہ میں رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ نہیں کیا جس کی وجہ سے اسے نیشنل گرڈ کی 650 میگا واٹ بجلی پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔

    دوسری جانب کے الیکٹر ک کا این ٹی ڈی سی سے معاہدہ بھی ختم ہو گیا ہے جس کی تجدید نہ ہونے کی صورت میں کراچی میں کسی بھی وقت بجلی کا شدید بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ نیشنل گرڈ کی بجلی پر کراچی کے شہریوں کا بھی حق ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ کے الیکٹر ک انتظامیہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی پیداوار ی صلاحیت کو طلب کے تناسب سے مزید بڑھائے۔

    رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ رمضان کے مہینے میں تمام غیر ضروری دیکھ بھال کے کاموں کو موخر کر کے اعلا نیہ لوڈ شیڈنگ کے علاوہ بجلی کی بندش کو فی الفور ختم کیا جائے، علاوہ ازیں نیشنل گرڈ سے حاصل ہونے والی سستی بجلی کا فائدہ شہریوں کو بجلی کے نرخ میں کمی کی صورت میں دیا جائے۔

    کے الیکٹر ک کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی اضافی بلز پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کے الیکٹرک تمام اضافی بل نیپرا کے کنزیومر سروس مینوئل کے تحت بنائے گئے ہیں جو شہریوں سے بھتہ وصول کرنے کے مترادف ہیں۔

    کے الیکٹرک میں بھرتیوں کے حوالے سے اراکین رابطہ کمیٹی نے انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ادارے میں کراچی کے شہریوں کو نظر انداز کرنا بند کیا جائے اور غیر مقامی افراد کو نوکری دینے کے بجائے مقامی افراد کو میرٹ پر نوکری فراہم کی جائے‘‘۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم پاکستان، وفاقی وزیر پانی و بجلی، وزیر اعلیٰ سندھ اور نیپرا سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی میں کے الیکٹرک کی من مانیوں کا فوری نوٹس لیں۔