Tag: غیرملکیوں

  • سعودی عرب : غیرملکیوں کو حج پر لے جانے والے ملزمان گرفتار

    سعودی عرب : غیرملکیوں کو حج پر لے جانے والے ملزمان گرفتار

    سعودی عرب : سیکیورٹی اہلکاروں نے اجازت نامے کے بغیر غیر ملکیوں کو غیر قانونی طریقے سے مکہ لے جانے کی کوشش کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    سعودی حکام نے حج سیزن کے قریب آتے ہی قوانین کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ حالیہ دنوں میں مکہ مکرمہ میں اجازت نامہ نہ رکھنے والے دو غیر ملکی افراد کو لانے کی کوشش پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    خبر رساں ادارے سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز سیکیورٹی اہلکاروں نے ایک بھارتی شہری کو گرفتار کیا جو ایمبولینس کے ذریعے تین رہائشی افراد اور ایک ویزہ قوانین کا خلاف ورزی کرنے والے شخص کو مکہ لے جا رہا تھا۔

    اس کےعلاوہ جمعرات کو ایک مصری شہری کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ بس میں 22 ایسے افراد کو مکہ لا رہا تھا جن کے پاس حج کے اجازت نامے نہیں تھے۔ ان تمام افراد کو بھی قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ حکام کے حوالے کیا گیا۔

    سعودی حکام نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ بغیر اجازت نامے کے حج کرنا یا ایسے افراد کو لانا سخت جرم ہے۔ یہ قوانین حج کے دوران نظم و ضبط، صحت و سلامتی اور سہولتوں کے بہتر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ حج کے لیے پرمٹ کی شرط لازمی ہے جو بھی پرمٹ کے بغیر مکہ مکرمہ یا مشاعر مقدسہ میں داخل ہوگا یا وہاں قیام کرنے کی کوشش کرے گا وہ قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا جس پر 20 ہزار ریال کا جرمانہ مقرر ہے۔

    سعودی عرب میں مکہ مکرمہ کی حدود سے قبل اس جانب آنے والے تمام راستوں پر قائم چیک پوسٹوں پر حج سیزن کے آّتے ہی سیکیورٹی اہلکار 24 گھنٹوں کیلیے تعینات کردیے جاتے ہیں جو کسی بھی صورت میں بغیر پرمٹ آنے والے افراد کو مکہ مکرمہ جانے نہیں دیتے۔

  • سعودی عرب: 2 غیر ملکیوں کو سزائے موت

    سعودی عرب: 2 غیر ملکیوں کو سزائے موت

    سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے تبوک اور الجوف ریجن میں منشیات سمگلنگ میں ملوث 2 غیرملکیوں کو سزائے موت دے دی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ الجوف ریجن میں شامی باشندے فواز البکار کو بڑی مقدار میں نشہ آور گولیاں سمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں شواہد اور اقبالِ جرم پر عدالت نے مملکت کے قانون کے مطابق اسے سزائے موت کا حکم سنایا۔

    اس کے علاوہ تبوک میں اردنی باشندے حسن علی العطون کو نشہ آور گولیاں مملکت میں سمگل کرنے پر گرفتار کیا گیا، جس کا مقدمہ انسداد منشیات کی مخصوص عدالت میں بھیجا گیا جہاں اس کے خلاف تمام شواہد ملنے پر عدالت نے سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی نقل و حمل یا ان کی تجارت کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جاتا ہے، اور اس کے لیے بہت سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔ سعودی قوانین کے مطابق، منشیات کے ساتھ پکڑے جانے کی صورت میں درج ذیل سزائیں ہو سکتی ہیں:

    سعودی عرب کی تازہ ترین خبریں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

    موت کی سزا:

    مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں منشیات رکھنے پر موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ سزا زیادہ تر اس وقت دی جاتی ہے جب کسی شخص کو 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین، یا دیگر منشیات کے ساتھ پکڑا جائے۔

    طویل قید:

    اگر کسی شخص کو منشیات کے ساتھ پکڑا جائے لیکن مقدار کم ہو، تو اس کے بدلے میں کئی سالوں کی قید ہو سکتی ہے۔ یہ قید کئی سالوں سے لے کر کئی دہائیوں تک ہو سکتی ہے، اور جیل کی حالت سخت ہوتی ہے۔

    جرمانہ: کچھ صورتوں میں مجرم سے بھاری جرمانہ بھی وصول کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر منشیات کی مقدار کم ہو یا یہ پہلی دفعہ ہو۔

    سزاؤں کا نفاذ:

    مملکت میں ان سزاؤں کو بہت سختی سے نافذ کیا جاتا ہے اور وہاں کے قوانین کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو بہت کم موقع ملتا ہے۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر تیز رفتار ٹرائل کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرائل عموماً عدالت میں ایک سے دو ہفتوں میں مکمل ہو جاتے ہیں، اور اس کے بعد سزا دی جاتی ہے۔

    طیارہ ہائی جیک کرنے کی کوشش ناکام، ہائی جیکر ہلاک

    مثال: اگر کوئی شخص مملکت میں منشیات کے ساتھ پکڑا جائے، تو اس پر تیزی سے مقدمہ چلایا جاتا ہے اور فیصلہ جلدی کیا جاتا ہے۔ اکثر ملزمان کو عدالت سے موت کی سزا یا طویل قید کی سزا ملتی ہے۔

  • کویت سے غیرملکیوں کے لئے بڑی خبر

    کویت سے غیرملکیوں کے لئے بڑی خبر

    کویت میں موجود غیرملکیوں کے لئے اہم ہدایات جاری کی گئی ہیں، وزارت صحت نے شادی سے قبل طبی معائنے کے ضوابط میں ترمیم کرتے ہوئے غیرملکی جوڑوں کے لیے بھی ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویتی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شادی سے قبل جوڑوں کا طبی معائنہ کرانے کا مقصد معاشرتی صحت کو برقرار رکھتے ہوئے موروثی امراض کا خاتمہ کرنا ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق شادی کے لیے لازمی طبی معائنے کے ضوابط کویتی شہریوں پر ہی نہیں بلکہ غیر ملکیوں پر بھی یکساں لاگو ہوں گے خواہ ایک فریق کویتی ہو یا غیرملکی یا دونوں غیرملکی ہوں۔

    یاد رہے کہ متعدد عرب ممالک میں اپنے شہریوں کے لیے شادی سے قبل طبی معائنے کا قانون طویل عرصے سے نافذ ہے، جس کا مقصد شہریوں کو بیماریوں سے روک رکھنا ہے۔

    حکومتی سطح پر جب تک فریقین کی میڈیکل رپورٹ نکاح رجسٹرار کو پیش نہ کی جائے انہیں نکاح پڑھانے اور رجسٹر کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔

    اس سے قبل کویت کے شہریت کے ادارے نے ملک سے غداری اور دہشت گردی کی فنڈنگ کا الزام ثابت ہونے پر 38 غیرملکیوں کی کویتی شہریت کو منسوخ کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق کویتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شہریت اور امیگریشن ادارے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 38 کویتیوں کے خلاف الزام تھا کہ وہ دہشت گردی کی فنڈنگ اور حزب اللہ و العبدلی نیٹ ورک کی مالی معاونت میں ملوث تھے۔

    رپورٹس کے مطابق ملزمان کے خلاف جرائم ثابت ہونے پر شہریت کے ادارے نے ان کی کویتی شہریت کو منسوخ کردیا۔

    کویت کی تاریخ کا سب سے بڑا کرپٹو کرنسی فراڈ، سرمایہ کاروں کے 40 ملین دینار ڈوب گئے

    38 افراد میں سے 11 پر حزب اللہ کی مالی معاونت کرنے، 5 کویتی الجزیرہ بلیک آرگنائزیشن سے جبکہ 22 افراد پر العبدلی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے کے الزامات ثابت ہو گئے تھے جس پر ان کی کویتی شہریت منسوخ کی گئی۔

  • کویت میں مقیم غیرملکیوں کیلئے اہم معلومات، لازمی پڑھیں

    کویت میں مقیم غیرملکیوں کیلئے اہم معلومات، لازمی پڑھیں

    کویت میں رہنے والے غیرملکیوں کو رہائش سے متعلق بعض اوقات مشکلات درپیش ہوتی ہیں اس حوالے سے کویتی حکام نے تازہ ترین ہدایات جاری کی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کویتی حکام کی جانب سے غیرملکیوں کی رہائشی قوانین کے بارے میں گزشتہ روز ایک امیری حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔

    امیر کویت کا جاری کردہ نیا فرمان غیرملکیوں کے رہائشی قوانین سے متعلق ہے، اس میں 36 آرٹیکلز ہیں جو سات ابواب میں تقسیم کیے گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ فرمان 60سال سے نافذ العمل تھا جس میں قانونی خامیوں اور موجودہ قانون سازی کے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے اصلاحات کی ضرورت تھی۔

    پہلا باب : غیر ملکیوں کے کویت میں داخلے کے اصول

    کویت میں داخلے اور خروج کے لیے غیرملکیوں کے پاس اپنے ملک کا درست پاسپورٹ یا سرکاری دستاویز ہونا ضروری ہے۔

    خلیجی تعاون کونسل(جی سی سی )کے شہریوں کو پاسپورٹ کی ضرورت نہیں وہ ذاتی شناختی کارڈ کے ذریعے کویت میں داخلہ اور واپس جاسکتے ہیں، بشرطیکہ یہ وزارت داخلہ کے قواعد اورجی سی سی ممالک کے معاہدوں کے مطابق ہو۔

    غیر ملکیوں کو وزارت داخلہ کے مقرر کردہ مخصوص داخلی اور خارجی مقامات سے کویت میں داخل اور نکلنے کا پابند کیا گیا ہے۔

    دوسرا باب : کویت میں پیدا ہونے والے غیر ملکی بچوں کی اطلاع

    کویت میں پیدا ہونے والے غیر ملکی بچوں کے والدین کو پاسپورٹ یا سفری دستاویزات پیش کر کے رہائشی کاغذات یا روانگی کی آخری تاریخ حاصل کرنا ہوگی۔ یہ کارروائی پیدائش کے چار ماہ کے اندر مکمل کرانا لازمی ہے۔

    تیسرا باب : غیر ملکیوں کی رہائش کے قواعد

    کویت میں رہائش اختیار کرنے کے لیے غیر ملکیوں کو وزارت داخلہ سے رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔

    کویتی شہری اپنے غیر کویتی شریک حیات اور بچوں کے لیے رہائشی اجازت نامہ درخواست دے سکتے ہیں۔

    کویتی خواتین کو رہائشی اجازت نامہ اس وقت نہیں دیا جائے گا جب وہ امیری فرمان 15/1959 کے آرٹیکل آٹھ کے تحت سابقہ شادی سے کویتی شہریت حاصل کرچکی ہوں۔

    وہ غیر کویتی خواتین جو کویتی شہریوں کی بیوہ یا سابقہ شریک حیات ہیں اور ان کے کویتی بچوں کی ماں ہیں، وہ بھی رہائش کے لیے درخواست دے سکتی ہیں۔

    وزٹ ویزا پر کویت آنے والے غیر ملکیوں کو تین ماہ کے اندر ملک چھوڑنا ہوگا جب تک کہ وہ وزارت داخلہ سے رہائشی اجازت نامہ حاصل نہ کرلیں۔

    گھریلو ملازمین اور رہائشی منتقلی کے حوالے سے اصول

    آجر کو اپنے گھریلو ملازمین کی غیر حاضری کی اطلاع دو ہفتوں کے اندر وزارت داخلہ کو دینا ہوگی۔

    اگر کوئی گھریلو ملازم چار ماہ سے زائد ملک سے باہر رہے اور اس نے پیشگی اجازت نہ لی ہو تو اس کا رہائشی اجازت نامہ منسوخ کر دیا جائے گا۔

    غیر ملکیوں کے عمومی رہائشی اجازت نامے کی مدت زیادہ سے زیادہ پانچ سال ہوگی جبکہ کویتی خواتین کے بچوں، جائیداد کے مالکان اور وزارت داخلہ کے مخصوص زمروں کے لیے10سال کی رہائش کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

    چوتھا باب : اسمگلنگ کی ممانعت اور سزا

    چوتھا باب اسمگلنگ اور اس سے متعلقہ جرائم کی سزاؤں کا احاطہ کرتا ہے، جو کویت میں سختی سے ممنوع ہیں۔ اس کے ساتھ سخت قواعد و ضوابط بھی نافذ کیے گئے ہیں تاکہ ان سرگرمیوں کو روکا جا سکے۔

    پانچواں باب : غیر ملکیوں کی بے دخلی

    کویتی وزیر داخلہ کو کسی بھی غیرملکی کو چاہے اس کے پاس درست رہائشی اجازت نامہ ہو، معین حالات میں ملک بدر کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

    بے دخلی کے حکم پر عمل درآمد سے قبل غیرملکی کو زیادہ سے زیادہ 30 دن کے لیے حراست میں رکھا جاسکتا ہے جس کی مدت میں حالات کے پیش نظر اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    بے دخلی کے تمام تر اخراجات کی ذمہ داری کفیل یا آجر پر ہوگی جو اُس غیرملکی کو ملازمت یا رہائش گاہ فراہم کرتا ہے۔

    چھٹا باب : قانون کی خلاف ورزیوں پر سزائیں

    اسمگلنگ سے متعلق جرائم کی تحقیقات اور کارروائی کے خصوصی اختیارات عوامی پراسیکیوشن کے پاس ہوں گے۔

    مخصوص شرائط کے تحت قانون یا اس کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے ساتھ صلح ممکن ہے۔

     ساتواں باب : عمومی احکامات

    اس قانون سے مستثنیٰ افراد میں ریاستی سربراہان اور ان کے اہلخانہ، سفارتی مشنز کے ارکان اور ان کے اہلخانہ اور وہ افراد شامل ہیں جنہیں وزیر داخلہ بین الاقوامی تعلقات یا خصوصی اجازت کی بنیاد پر استثنیٰ دے۔

    آرٹیکل 34 کے تحت، 1959 کے فرمان کے تحت جاری کردہ قواعد نافذ العمل رہیں گے جب تک کہ وزیر داخلہ نئے قوانین اور ضوابط جاری نہ کر دے۔

    مذکورہ آرٹیکل 35 پچھلے فرمان کو منسوخ کرتا ہے اور آرٹیکل 36 تمام وزراء کو اس قانون کے نفاذ اور سرکاری گزٹ میں اشاعت کا پابند بناتا ہے۔

    یاد رہے کہ کویتی حکومت کا یہ نیا قانون غیر ملکی رہائش کے قوانین میں اہم اصلاحات کا مظہر ہے، جو موجودہ دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تشکیل دیا گیا ہے۔

  • غیرملکیوں کو 53  ہزار سے زائد مشکوک شناختی کارڈز جاری ہونے کا انکشاف

    غیرملکیوں کو 53 ہزار سے زائد مشکوک شناختی کارڈز جاری ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد : غیرملکیوں کو 53 ہزار سے زائد مشکوک کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز جاری ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں غیرقانونی طورپرمقیم غیرملکیوں کےخلاف کارروائی جاری ہے۔

    غیرملکیوں کو ترپن ہزار سے زائد مشکوک کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ جاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    وفاقی وزارت داخلہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشکوک شناختی کارڈز پر خیبر پختونخوا میں تقریباً چھ سوگاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جن میں ساڑھے سات ہزار جعلی شناختی کارڈز رکھنے والوں کے خلاف کیسز تیار کر لیے گئےہیں۔

    غیرملکیوں کے نام پر تین سواننچاس بے نامی جائیدادوں اور کاروبارکا بھی انکشاف ہوا ہے، جنہیں چھان بین کے لیے ایف بی آر کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے غیر ملکی غیر قانونی تاجک باشندوں کو بھی واپس بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ہے، افغان مدرسوں کے طلبا کے بارے میں بھی غور کیا جا رہا ہے۔

  • سوئیڈن میں غیرملکیوں کیلئے 1 لاکھ سے زائد نوکریاں

    سوئیڈن میں غیرملکیوں کیلئے 1 لاکھ سے زائد نوکریاں

    اسٹاک ہوم : خوبصورت جزیروں اور جھیلوں کے ملک سوئیڈن کی حکومت نے غیرملکیوں کیلئے روزگار کے دروازے کھول دیئے۔

    سوئیڈش حکام نے ملک بھر میں ملازمین کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ایک لاکھ ملازمتوں کا اعلان کیا ہے جس کے لیے 20 سے زائد شعبوں میں غیرملکی افراد اپنی قسمت آزما سکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں سویڈن کی جانب سے ملک بھر میں 106,565 خالی آسامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، گزشتہ سہ ماہی اور پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں کمی کے علاوہ ملک کو مختلف شعبوں میں ملازمین کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سوئیڈن کو سات مختلف شعبہ جات میں مزدوروں کی کمی کا سامنا ہے، پچھلے سال نجی اور سرکاری شعبوں میں بھی صورتحال ایسی ہی تھی۔

    حکومت جن غیرملکی ہنر مند افراد کو درخواستیں جمع کرانے کا موقع فراہم کررہی ہے ان میں آئی ٹی، ہیلتھ کیئر، انجینئرنگ، تعلیم، تعمیرات، مینوفیکچرنگ، اور مشین آپریشنز شامل ہیں۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ سوئیڈش ویزا حاصل کرنے کے لیے شرط یہ ہے کہ کسی بھی غیرملکی کو کم از کم 1220 یورو کی تنخواہ کی پیشکش کی جائے۔

    اس کے علاوہ کسی مخصوص پیشے میں مہارت رکھنے والے غیرملکیوں کے لیے سوئیڈن کا ورک ویزا حاصل کرنے کا زیادہ امکان ہوگا۔

    سوئیڈن کی لیبر اتھارٹی کے مطابق تعمیرات، ہنر مند تجارت، مینوفیکچرنگ، مشین آپریشنز، زراعت، نقل و حمل اور صحت کے شعبے ملازمین سے خالی پڑے ہوئے ہیں۔ ان شعبوں میں پرائمری اسکولوں میں اساتذہ، ہیلتھ کیئر اسسٹنٹس، موبائل فارم اور پودے لگانے والے آپریٹرز، بس اور ٹرک ڈرائیورز، پلمبرز، زرعی اور صنعتی مشینری میکینکس، مینوفیکچرنگ مشین آپریٹرز، تعمیراتی کارکن، بڑھئی، موٹر وہیکل میکینکس اور ویلڈرز درکار ہیں۔

    لیبر اتھارٹی کے مطابق یورپی یونین، یورپی اقتصادی علاقے اور سوئٹزر لینڈ کے شہریوں کو سوئیڈن میں کام کرنے کے لیے ورک ویزا کی ضرورت نہیں ہے تاہم دوسرے ممالک کے افراد کو ورک ویزا کے لیے درخواست دینا ہوگی۔

    مذکورہ ویزے کے لیے ملازمت کی پیش کش، معاہدہ، کم از کم ماہانہ تنخواہ 1220 یورو ہوگی اور اس کے علاوہ آجر سے صحت، لائف، ملازمت اور پنشن کی انشورنس بھی دی جائے گی۔

  • جاپان جانے والے غیرملکیوں کے لیے اہم خبر

    جاپان جانے والے غیرملکیوں کے لیے اہم خبر

    ٹوکیو : جاپان ٹورازم ایجنسی نے بتایا ہے کہ جاپان آنے والے غیرملکیوں کے اخراجات میں ریکارڈ اضافہ سامنے آیا ہے۔ 

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کورونا کی عالمی وباء کے خاتمے کے بعد دنیا بھر سے جاپان آنے والے غیر ملکیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    جاپان سیاحت ایجنسی کے ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق بڑی تعداد میں جاپان پہنچنے والے غیر ملکیوں کے اخراجات میں نمایاں اضافے کے باوجود لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر ممالک سے آنے والوں نے جولائی سے ستمبر کے عرصے میں تقریباً 14 کھرب ین یعنی تقریباً 9 ارب 30 کروڑ ڈالرز کے اخراجات اٹھائے جو کہ وبائی مرض سے پہلے 2019 میں اسی مدت کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔ جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ فی کس اوسط خرچ تقریباً 1400 ڈالر تھا۔

    جاپان کی قومی سیاحت تنظیم کے جاری کردہ اعداد و شمار اس صورتحال کو تقویت دیتے ہیں، اس کے تخمینے کے مطابق ستمبر میں دورہ کرنے والے غیرملکیوں کی تعداد 21 لاکھ 80 ہزار رہی۔ یہ عالمی وباء سے قبل 2019 کے اسی مہینے کی تعداد کے قریب ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ماہ ستمبر میں زائرین کی کل تعداد تقریباً 2.18 ملین تھی جو کہ 2019 کے اسی مہینے میں 2.27 ملین تھی۔ چین سے آنے والوں کی تعداد 325,600 ہوگئی، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں تقریباً 11 فیصد کم ہے اور چار سال پہلے کے اسی مہینے میں کل کا 40 فیصد ہے۔ بیجنگ کی جانب سے ایک ماہ قبل جاپان کے گروپ ٹورز پر پابندی ہٹائے جانے کے بعد یہ نتیجہ حیران کن تھا۔

  • پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ

    پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا ، غیرقانونی مقیم غیرملکی متوقع ڈیڈلائن تک اثاثے فروخت اور اپنے وطن واپس جانے کے پابند ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر ،صوبائی وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیراور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے شرکت کی۔

    شرکا کو دہشت گردی کی روک تھام کےلیے اقدامات اور غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کےخلاف کارروائی پر بریفنگ دی گئی اور امن و امان کے قیام کے لئے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

    یپکس کمیٹی اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیر قانونی غیرملکیوں سے متعلق اہم فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کوملک سے نکالنےکیلئےحتمی ڈیڈ لائن دینےکاامکان ہے ، غیرقانونی مقیم غیرملکی متوقع ڈیڈلائن تک اثاثےفروخت ،اپنےوطن واپسی کے پابند ہوں گے اور ڈیڈ لائن ختم ہونے پر غیر ملکیوں کو ملک بدر، جائیدادیں ضبط کر دی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق افغان شہری قانونی طورپر اجراکردہ ڈیجیٹائزڈ ’’ای تزکیرہ‘‘پرہی پاکستان کاسفرکرسکیں گے اور پاکستان میں صرف ’’پروف آف رجسٹریشن‘‘کےحامل افغانی سکونت کےاہل ہوں گے۔

    ذرائع نے کہا کہ قانونی ویزاکےحامل افغان شہری بھی پاکستان کا سفر کرنے کے اہل ہوں گے جبکہ پاکستان میں مقیم غیرقانونی افغانی، شہریوں کوبھی ممکنہ ڈیڈ لائن تک اپنے ملک جاناہو گا۔

  • کویت سے 6 ماہ باہر رہنے والے غیرملکیوں کیلئے بُری خبر

    کویت سے 6 ماہ باہر رہنے والے غیرملکیوں کیلئے بُری خبر

    کویت نے 6 ماہ باہر رہنے والے غیرملکیوں کے اقامے کینسل کرنا شروع کردیا ہے۔

    کویت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کویت کی وزارت داخلہ نے 6 ماہ سے زائد عرصے تک کویت سے باہر رہنے والے 5000 غیر ملکی کے رہائشی اجازت ناموں (اقاموں) کی تجدید کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔

    تارکین وطن نے اپنے اقاموں کی تجدید کے لئے آن لائن درخواستیں یہ کہتے ہوئے جمع کرائیں کہ انہیں بیماری، خاندانی و مالی مسائل سمیت دیگر وجوہات کی بنا پر کویت سے باہر رہنا پڑا۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دیگر تارکین وطن بھی اس ماہ اپنے اقامہ سے محروم ہو جائیں گے۔

    وزارت، اقامتی امور کے محکمے کے ذریعے 6 ماہ سے کویت سے باہر رہنے والے کسی بھی غیر ملکی کے اقامہ کو خود بخود اور فوری طور پر منسوخ کر دیتی ہے۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ “پبلک اتھارٹی آف مین پاور اور پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن کے ساتھ ایک خودکار لنک کے ذریعے ایک ایسے تارکین وطن کا ورک پرمٹ بھی منسوخ کر دیا جاتا ہے جس کی رہائش منسوخ کر دی گئی ہے جبکہ ان کا سول کارڈ بھی منسوخ کر دیا جاتا ہے”۔

    اکتوبر میں کویتی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ 6 ماہ یا اس سے زیادہ عرصے سے ملک سے باہر رہنے والے سرکاری شعبے (آرٹیکل 17)، پرائیویٹ سیکٹر میں شراکت داروں (آرٹیکل 19)، زیر کفالت افراد (آرٹیکل 22)، طلباء (آرٹیکل 23)، خود کفیل رہائشی (آرٹیکل 24) اور نجی شعبہ کے ملازمین (آرٹیکل 18) کے رہائشی اجازت ناموں کی الیکٹرانک منسوخی شروع کر دے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ “ملک سے باہر ان کی موجودگی کی مدت یکم اگست 2022 سے 31 جنوری 2023 تک شمار کی گئی تھی اور پھر ان کا اقامہ خود بخود منسوخ ہو جائے گا، کیونکہ انہیں ملک چھوڑے ہوئے چھ ماہ گزر چکے ہیں”۔

    ذرائع نے یہ بھی اشارہ کیا کہ کویتی وزارت داخلہ نے تمام تارکین وطن کے اقاموں کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے جو کہ ورک پرمٹ حاصل کرنے میں ناکامی سمیت افرادی قوت کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ انہیں اقامہ دینے کی شرائط میں سے کسی ایک سے محروم ہونے پر منسوخ کر دی جائیں گی۔

  • سعودی حکومت کا غیرملکیوں کو 24 گھنٹے میں ویزا دینے کا اعلان

    سعودی حکومت کا غیرملکیوں کو 24 گھنٹے میں ویزا دینے کا اعلان

    ریاض: سعودی وزارتِ خارجہ نےتجارتی ویزوں کے حصول کو آسان اور تیز بنانے کے طریقہ کار کی منظوری دے دی، جس کے بعد سعودی عرب کا دورہ کرنے کے خواہش مند غیرملکی سرمایہ کار وں کو 24 گھنٹوں کے اندر ویزا جاری کیا جائے گا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارتِ خارخہ نے ملک میں داخلے اور تجارتی ویزوں کے حصول کے لیے اقدامات کو آسان اور تیز تر بنانے کے طریقے کی منظوری دے دی، جس کے بعد سعودیہ کا دورہ کرنے کے خواہش مند غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاسپورٹ جمع کروانے کے 24 گھنٹوں کے اندر ویزا جاری کردیا جائے گا۔

    سعودی اخبار کے مطابق کاروباری حضرات اور تجاری وفود کے ویزوں کی پالیسی پر یکم جنوری 2017 سے عمل درآمد شروع ہوچکا ہے جبکہ سعودیہ میں کام کرنے والی تجارتی تنصیبات کے لیے ویزے جاری کرنے کا سلسلہ آئندہ چند روز میں شروع کیا جائے گا۔

    پڑھیں: ’’ سعودی عرب کا پاکستانی تاجروں کو 2 سال کا ملٹی پل ویزا دینے کا اعلان ‘‘

    سعودی وزارتِ خارجہ کی منظوری کے بعد دیگر ممالک میں قائم قونصل خانوں کو سرکلر جاری کردیا گیا ہے تاکہ ہر ملک کے کاروباری شخصیت کو جلد از جلد ویزہ فراہم کیا جاسکے۔

    سعودی اقتصادی اور ترقیاتی امور کی کونسل کی ہدایت پر منظور کیے جانے والے نئے انتظامات کے مطابق تجارتی مقاصد کے ویزوں کو تین درجوں میں تقسیم کیاگیا ہے۔ جن میں ملک میں کام کرنے والی تجارتی تنصیب کے لیے ویزا ، کاروباری حضرات اور تاجروں کے لیے ویزا اور تجارتی وفود کے دورے کے لیے ویزا شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: ’’ سعودی عرب کا پاکستانی حج کوٹا بحال کرنے کا فیصلہ ‘‘

    عرب میڈیا کے مطابق تجارتی تنصیبات کے لیے ویزوں کے اجراء کی کارروائی متعلقہ اداروں کے درمیان الیکٹرونک رابطے کے ذریعے ہی عمل میں لائی جاتی تاہم اس منظوری کے بعد چیمبرز آف کامرس سے دعوت ناموں کی تصدیق والی شرط ختم ہوجائے گی۔

    سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے یہ فیصلہ ملک میں سرمایہ کاری کے لیے کیا گیا ہے تاکہ وہاں کی گرتی ہوئی معیشت کو سہارا دیا جاسکتے اور مقامی لوگوں کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جاسکیں۔