Tag: غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ

  • کراچی: بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ، نیپرا کی رپورٹ میں کے الیکٹرک ذمہ دارقرار

    کراچی: بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ، نیپرا کی رپورٹ میں کے الیکٹرک ذمہ دارقرار

    کراچی: شہر قائد میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر نیپرا کی ٹیکنییکل ٹیم نےرپورٹ پیش کردی، جس میں کےالیکٹرک کے سب اچھا ہونے کے مؤقف کو مسترد کردیا گیا ہے۔

    ملک کے معاشی حب میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کے حوالے سے نیپرا (نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی) کی ٹیکنیکل ٹیم کی رپورٹ نے کے الیکٹرک کے دعوے کا پول کھول دیا، نیپرا کی وارننگ کے باوجود کے الیکٹرک نےمطلوبہ اقدامات نہ کیے۔

    رپورٹ کے مطابق کمزور بیک اپ سسٹم اور بجلی کی بحالی کے لیے منصوبہ بندی کا فقدان تھا، کےالیکٹرک نے گزشتہ سال کے بعد سسٹم کی مطلوبہ اپ گریڈیشن نہیں کی، نیپرا حکام نے کے الیکٹرک سے رئیل ٹائم ڈیٹا مانگ لیا۔

    تاہم چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کی درخواست مسترد کرکے اس میں کمی کی تجویز دے دی۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ وہ نیپرا سے مختلف امور پر مسلسل رابطے میں رہتے ہیں اور نیپرا کے قوانین کے مطابق ہی کام کرتے ہیں۔

  • کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی چیئرمین نیپرا برس پڑے

    کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی چیئرمین نیپرا برس پڑے

    اسلام آباد : چیئرمین نیپرا نے کہا ہے کہ  کے الیکٹرک اتنظامیہ نے بارشوں کی  وارننگ پہلے سے مل جانے کے باوجود بجلی کی  بحالی کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئےگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک اور نیپرا کے درمیان ہونے والے اجلاس میں چیئرمین اور ممبرانِ نیپرا نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کو کراچی میں بارش کے بعد پیش آنے والی صورتحال پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی  پر برہمی کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر چیئرمین  نیپرا  غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’کراچی کے عوام چیخ رہے ہیں مگر کے الیکٹرک کو کسی قسم کی کوئی پرواہ نہیں ہے،شہر کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں لوڈ شیڈنگ نہ کی گئی ہو۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایسی کارکردگی کے باوجود آپ بجلی کے فی یونٹ 14 پیسے اضافے  کی سمری پیش کررہے ہیں، نیپرا کے حساب سے فی یونٹ 8 پیسے  کی کمی ہونی چاہیے تاہم نرخوں میں کمی کے حوالے سے کام مکمل کرکے تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گا‘‘۔

    نیپرا حکام نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے کے الیکٹرک انتظامیہ پر اظہار برہمی کیا اور کہا کہ ’’ کراچی کے مختلف علاقوں میں تاحال بجلی بحال نہیں ہوسکی ، عوام گزشتہ 30 گھنٹوں سے شدید اذیت میں مبتلاء ہیں مگر بجلی کی بحالی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گیے۔

    چیئرمین نیپرا طارق سدوزئی نے مزید کہا کہ  ’’کراچی کے عوام چیخ رہے ہیں مگرانتظامیہ کو کوئی اثر نہیں پڑا، بجلی کی بحالی میں اگر کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا ہے تو اُسے جلد از جلد دور کر کے شہر میں بجلی کی بحالی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

    واضح رہے منگل کو ہونے والی بارش کے بعد 800 سے زائد فیڈر ٹرپ ہوئے جبکہ بدھ کے روز ہونے والی بارش میں 312 فیڈرز ٹرپ ہوگئے تھے، کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے شہر میں بجلی کے بحران کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ شہر میں صرف 200 فیڈرز ٹرپ ہونے سے شہر کے صرف چند علاقوں میں صارفین کو لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی بحالی کے دعویٰ مسلسل جاری ہیں جبکہ کراچی کے مختلف علاقوں میں 48 گھنٹے اور30 گھنٹے سے زائد کا وقت گزرنے کے باوجود بجلی بحال نہیں کی جاسکی۔

     

  • ملک بھر کےمتعدد علاقوں میں طویل غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ سے شہری بلبلا اٹھے

    ملک بھر کےمتعدد علاقوں میں طویل غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ سے شہری بلبلا اٹھے

    اسلام آباد: وفاقی وزیر بجلی و پانی عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں سحر و افطار اور تراویح کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی جبکہ یکم رمضان المبارک سے آج تک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہ صرف جاری رہی بلکہ اس کے دورانیہ میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔

     ملک بھر کے مختلف علاقوں میں طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے، ملک بھر کے متعدد علاقوں میں طویل غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ سے شہری بلبلا اٹھے، لوڈ شیڈنگ کے باعث اعتکاف میں بیٹھے لوگ اندھیرے اور گرمی کے باعث چیخ اٹھے۔

    ساہیوال میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ چودہ گھنٹے سے تجاوز کر گیا، ملتان میں گیلانی روڈ پر شہریوں نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کرکے ٹائر جلا کرروڈ بلاک کردی، کوہلو میں سحری کے وقت شہر کے بیشتر علاقوں میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے، جس سےروزے داروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    کراچی کے علاقے شادمان ٹائون، لیاری اور نارتھ کراچی سمیت مختلف علاقوں میں شدید گرمی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری رہنے سے بوڑھے، خواتین اور بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔