Tag: غیر قانونی بھرتیاں

  • عدالت نے سندھ حکومت کو نئی بھرتیوں سے روک دیا

    عدالت نے سندھ حکومت کو نئی بھرتیوں سے روک دیا

    سندھ حکومت کی جانب سے 140 سے زائد محکموں میں نئی بھرتیوں کے معاملے میں اہم پیش رفت، عدالت نے سندھ حکومت کو مختلف محکموں میں نئی بھرتیوں سے روک دیا۔

    نئی بھرتیوں کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ سندھ حکومت کی مدت 11 اگست 2023 کو ختم ہورہی ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے مختلف محکموں میں غیر قانونی بھرتیاں شروع کردی ہیں، انتخابات سے قبل سرکاری ملازمتیں دینا دھاندلی کے زمرے میں آتا ہے۔

    عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے مختلف محکموں کے اشتہارات کو بھی معطل کردیا، عدالت کی جانب سے سندھ حکومت و دیگر کو 30 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیئے گئے۔

  • پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں‌ پر مقدمہ درج

    پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں‌ پر مقدمہ درج

    حافظ آباد: اینٹی کرپشن نے غیر قانونی بھرتیوں پر تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے احسن بھٹی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن کی جانب سے سابق ایم پی اے پی ٹی آئی احسن بھٹی کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں‌ پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں سابق سی ای او ایجوکیشن جاوید اقبال کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق بھرتی کمیٹی ممبران کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے، سابق ایم پی اے نے پرائیویٹ سیکریٹری کو بھی محکمہ تعلیم میں بھرتی کرایا تھا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی بھرتیوں میں ملزمان کی جانب سے جعلی سرٹیفکیٹ بھی جمع کرائے گئے۔

  • نوازشریف کڈنی اسپتال سوات میں غیر قانونی بھرتیاں ، مقدمہ درج

    نوازشریف کڈنی اسپتال سوات میں غیر قانونی بھرتیاں ، مقدمہ درج

    پشاور: نوازشریف کڈنی اسپتال سوات میں غیر قانونی بھرتیوں کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، 66افرادکی بھرتیاں پی ٹی آئی کےدورحکومت میں کی گئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن نے نواز شریف کڈنی اسپتال سوات میں غیرقانونی بھرتیوں کا مقدمہ درج کرلیا۔

    محکمہ اینٹی کرپشن نے بتایا کہ 66 افراد کی بھرتیاں پی ٹی آئی کےدورحکومت میں کی گئی تھیں، غیر قانونی بھرتیوں میں سابق ایم این ایز اور ایم پی ایز ملوث ہیں۔

    محکمہ صحت کے افسران اور سابق ڈپٹی کمشنرسوات بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے، جن میں سابق وزیر ڈاکٹر امجد، سابق ایم این اے حیدر علی، نادیہ بشیر، فضل حکیم اور عزیزالہ گران شامل ہیں۔

    محکمہ اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، معاملے کی تحقیقات شہری محمد طاہر کی درخواست پرشروع کی گئیں۔

  • پنجاب یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، سابق وی سی سمیت 6 ملزمان گرفتار

    پنجاب یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، سابق وی سی سمیت 6 ملزمان گرفتار

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وی سی مجاہد کامران اور رجسٹرار سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وی سی ڈاکٹر مجاہد کامران کو گرفتار کر لیا، سابق وائس چانسلر پر بے ضابطگیوں کا الزام ہے، مجاہد کامران نے بڑے پیمانے پر یونی ورسٹی میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کیں۔

    [bs-quote quote=”مجاہد کامران نے اہلیہ کو غیر قانونی طور پر یونی ورسٹی لا کالج کی پرنسپل تعینات کیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مجاہد کامران نے اہلیہ کو غیر قانونی طور پر یونی ورسٹی لا کالج کی پرنسپل تعینات کیا، اور من پسند طلبہ کو اسکالر شپس دیں، سابق وی سی نے اپنے 9 سالہ دور میں غیر قانونی بھرتیاں بھی کیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ مجاہد کامران کے خلاف انکوائری کی منظوری دے چکا ہے، سابق وائس چانسلر نے پپرا رولز کے خلاف من پسند کنٹریکٹر کو ٹھیکے بھی دیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ نےلاہورکالج فارویمن یونیورسٹی کی وی سی کوعہدے سےفارغ کردیا


    دریں اثنا قومی احتساب بیورو نے پنجاب یونی ورسٹی میں بے ضابطگیوں کے خلاف اپنی کارروائی کو وسعت دیتے ہوئے رجسٹرار سمیت مزید پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

    نیب کے ہاتھوں گرفتار ملزمان میں ڈاکٹر اورنگ زیب عالمگیر، ڈاکٹر لیاقت علی، ڈاکٹر کامران، ڈاکٹر راس مسعود، اور امین اطہر بھی شامل ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ان ملزمان نے غیر قانونی بھرتیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ ذرائع کے مطابق وائس چانسلر کی ملی بھگت سے 550 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں، یہ بھرتیاں گریڈ 17 اور ا س سے اوپر کے گریڈز میں کی گئیں۔

  • کراچی:سابق صوبائی وزیر پیرمظہر الحق کی عبوری ضمانت میں توسیع

    کراچی:سابق صوبائی وزیر پیرمظہر الحق کی عبوری ضمانت میں توسیع

    کراچی: ہائی کورٹ نے غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس میں سابق وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ ہائی کورٹ میں سابق وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کی محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ سابق وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کی ایما پر محکمہ تعلیم میں 13 ہزار بھرتیاں کی گئیں اور ای ڈی او ممتاز شیخ بھی اس میں براہ راست ملوث ہیں۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف شواہد اکٹھے کر لئے ہیں،انکوائری جلد مکمل کر لی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ تحریری جواب جمع کرانے کے لئے مہلت دی جائے۔

    عدالت نے سابق وزیر تعلیم پیر مظہر الحق،سابق ای ڈی او ممتاز شیخ اور ملزم عبدالجبار کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔