Tag: غیر قانونی تجارت

  • سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن

    سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن

    لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا جبکہ 63 روپے سے کم قیمت پر سگریٹ فروخت کرنے پر جرمانہ بھی عائد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔ ایف بی آر ترجمان کے مطابق ملک بھر کے سگریٹ ریٹیلرز کو نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ فیکٹریاں، ڈسٹری بیوٹرز اور دکاندار غیر قانونی سگریٹ کی فروخت بند کریں۔ سگریٹ کے پیکٹ پر تصویری اور تحریری ہیلتھ وارننگ شائع کرنا لازمی ہے۔

    ترجمان کے مطابق 63 روپے سے کم قیمت پر سگریٹ فروخت کرنے والے دکاندار کو جرمانہ ہوگا، جعلی سگریٹ کی نقل و حمل میں ملوث گاڑی بھی ضبط کرلی جائے گی۔

    خیال رہے کہ وزارت صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان زیادہ سگریٹ نوشی کرنے والے دنیا کے پہلے 15 ممالک میں شامل ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں کل 31.8 فیصد مرد اور 5.8 فیصد خواتین سگریٹ نوشی کرتے ہیں جبکہ 19 فیصد نوجوان سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 4.4 فیصد مرد، 1 فیصد خواتین، 7.1 فیصد نوجوان روزانہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔

  • ہوا میں اڑتا ہوا گینڈا

    ہوا میں اڑتا ہوا گینڈا

    کیا آپ نے کبھی کسی جانور کو ہوا میں اڑتے دیکھا ہے؟ اور جانور بھی کوئی اور نہیں بلکہ کئی من وزنی بھاری بھرکم گینڈا جسے حرکت کرنے میں ہی دقت کا سامنا ہوتا ہے، کجا کہ وہ پرندوں کی طرح ہوا میں پرواز کرے۔

    مگر کچھ دن قبل ایسی ہی کچھ تصاویر نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران پریشان کر کے رکھ دیا جس میں ایک گینڈا ہوا میں اڑتا ہوا نظر آرہا ہے۔

    r4-1-1

    یہ گینڈا رسیوں سے بندھا ہوا ہے اور انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ ہوا میں تیرتا ہوا ندیوں، پہاڑوں، دریاؤں، میدانوں اور حتیٰ کہ بادلوں کے اوپر سے گزر رہا ہے۔

    r3-1

    r5-1

    r1-1

    اس گینڈے کی یہ تصاویر کھینچنے والے وائلڈ لائف فوٹوگرافر پیٹے آکسفورڈ تھے جنہوں نے یہ انوکھی تصاویر کھینچیں۔

    r7-1

    دراصل اس گینڈے کو جنوبی افریقہ کے نیشنل پارک سے شکاریوں سے بچانے کے لیے منتقل کیا گیا ہے۔

    جنوبی افریقہ کے شمال میں گینڈوں کے تحفظ کے لیے ایک خصوصی پناہ گاہ قائم کی گئی ہے جہاں ملک بھر سے گینڈے لا کر رکھے جارہے ہیں، تاکہ ایک طرف تو انہیں شکاریوں سے بچایا جاسکے، دوسری جانب ایک ہی مقام پر ان کی بہتر طور پر حفاظت کی جاسکے۔

    r6

    r2-2

    مذکورہ گینڈے کی ہوا کے ذریعہ منتقلی بھی اسی عمل کا ایک حصہ تھی۔

    واضح رہے کہ افریقی گینڈے کے جسمانی اعضا خصوصاً اس کے ناک پر موجود سینگ کی دنیا بھر میں بے حد مانگ ہے اور اس کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ان کی نسل کو ختم کر سکتی ہے بلکہ اس سے حاصل ہونے والی رقم غیر قانونی کاموں میں بھی استعمال کی جارہی ہے۔

    گذشتہ سال ہاتھیوں اور گینڈوں کی معدوم ہوتی نسل کے تحفظ کے لیے افریقہ میں ایک ’جائنٹ کلب فورم‘ بھی بنایا گیا ہے جس کا پہلا اجلاس گزشتہ برس مئی میں منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں متعدد افریقی رہنماؤں، تاجروں اور سائنسدانوں نے شرکت کی جنہوں نے متفقہ طور پر ان جانوروں کی تجارت پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔

  • ہاتھی دانت کی تجارت ۔ دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ بند ہوجائے گی؟

    ہاتھی دانت کی تجارت ۔ دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹ بند ہوجائے گی؟

    بیجنگ: چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں سال کے آخر تک ملک میں ہونے والی ہاتھی دانت کی تمام تجارت پر پابندی عائد کردے گا جس کے بعد امید ہے کہ ہاتھی دانت کی، دنیا کی سب سے بڑی غیر قانونی مارکیٹ کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    چین نے یہ فیصلہ ہاتھی دانت کی تجارت میں بے پناہ اضافہ اور اس کے باعث ہونے والی ہاتھیوں کی آبادی میں خطرناک کمی کے باعث دنیا بھر کے دباؤ کی وجہ سے کیا ہے۔

    چین اور امریکا ہاتھی دانت کی تجارت کے لیے دنیا کی دو بڑی مارکیٹیں سمجھی جاتی ہیں۔ دنیا بھر میں جمع کیا جانے والا ہاتھی دانت کا 50 سے 70 فیصد حصہ چین میں اسمگل کیا جاتا ہے۔

    ivory-3

    ہاتھی دانت ایک قیمتی دھات ہے اور عالمی مارکیٹ میں اس کی قیمت کوکین یا سونے سے بھی کہیں زیادہ ہے۔ اسے سفید سونا کہا جاتا ہے، اور یہی اس کے شکار کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    ہاتھی دانت کو زیورات، مجسمے اور آرائشی اشیا بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ خوبصورت اور شفاف ہونے کی وجہ سے یہ نہایت مہنگا ہے اور دولت مند افراد اسے منہ مانگے داموں خریدنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔

    ivory

    ivory-2

    عالمی ادارہ برائے تحفظ ماحولیات آئی یو سی این کے مطابق ایک عشرے قبل پورے براعظم افریقہ میں ہاتھیوں کی تعداد 4 لاکھ 15 ہزار تھی، لیکن ہاتھی دانت کے لیے ہاتھیوں کے بے دریغ شکار کی وجہ سے اب یہ تعداد گھٹ کر صرف 1 لاکھ 11 ہزار رہ گئی ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہاتھی دانت کی تجارت نہ صرف ہاتھیوں کی نسل کو ختم کر سکتی ہے بلکہ اس سے حاصل ہونے والی رقم غیر قانونی کاموں میں بھی استعمال کی جارہی ہے۔ اس غیر قانونی تجارت کو کئی عالمی جرائم پیشہ منظم گروہوں کی سرپرستی حاصل ہے۔

    elephants

    چین میں تحفظ جنگلی حیات کے لیے کام کرنے والے افراد ایک عرصہ سے ہاتھی دانت کی تجارت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے موقع پر جب چین ایک بڑی معاشی طاقت بن چکا ہے، جنگلی حیات کی اس قسم کی غیر قانونی تجارت چین کا چہرہ مسخ کرنے کے برابر ہے۔

    تاہم اب ان کا کہنا ہے کہ ہاتھیوں کا تحفظ اسی صورت ممکن ہے جب اس پابندی پر خلوص نیت سے عمل کیا جائے۔