Tag: غیر قانونی تعمیرات

  • کراچی : پورشن مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی : پورشن مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی کے مختلف علاقوں میں بے ہنگم تعمیرات اور غیر قانونی پورشنز کے خاتمے کیلیے کمشنر کراچی نے پورشن مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا تہیہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے کمشنر سید حسن نقوی کی زیر صدارت غیرقانونی تعمیرات کیخلاف اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں تمام ڈپٹی کمشنروں نے ویڈیو لنک کے ذریعے کمشنرکراچی کو بریفنگ دی، کمشنر کراچی نے کہا کہ شہر میں غیرقانونی تعمیرات اور پورشن مافیا کیخلاف سخت اقدامات کئے جائیں۔

    اس موقع پر ایسوسی ایشن بلڈرز اینڈ ڈیولپرز’آباد‘ کی جانب سے چیئرمین حسن بخشی نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں غیر قانونی پورشن مافیا کیخلاف مؤثر کارروائیاں

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ اپریل میں کراچی کے ضلع وسطی کی پولیس اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے پورشن مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے متعدد کاروائیاں کیں۔

    مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے پورشن کی آڑ میں غیر قانونی تعمیرات کرنے والے 19 ملزمان کے خلاف 3 مقدمات درج جبکہ 13 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے موجودہ اور سابق ڈی جیز نے غیر قانونی این او سیز جاری کیں، تحقیقات کا آغاز

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے موجودہ اور سابق ڈی جیز نے غیر قانونی این او سیز جاری کیں، تحقیقات کا آغاز

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے موجودہ اور سابق ڈی جیز کے غیر قانونی این او سیز جاری کرنے پر ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں غیر قانونی تعمیرات، کرپشن اور دیگر سنگین الزامات پر نیب نے ایکشن لیتے ہوئے موجودہ اور سابق ڈی جی ایس بی سی اے کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    نیب کراچی کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو اس سلسلے میں لکھا گیا خط سامنے آ گیا ہے، جس میں سندھ حکومت کو افسران کے خلاف تحقیقات پر آگاہ کیا گیا ہے، نیب ذرائع نے کہا ہے کہ انھوں نے اسحاق کھوڑو، عبدالرشید سولنگی و دیگر کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔


    کراچی میں غیر قانونی پورشن مافیا کیخلاف مؤثر کارروائیاں


    نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات کا آغاز غیر قانونی تعمیرات اور بدعنوانی پر کیا گیا ہے، افسران کی جانب سے اختیارات کا غلط استعمال کیا گیا، جہاں تعمیرات کی اجازت نہیں وہاں بھی انھوں نے اجازت دی۔

    ذرائع کے مطابق تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ غیر قانونی کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کی اجازت دی گئی، اور این او سیز جاری کی گئیں، اس سلسلے میں انکوائری کے بعد باقاعدہ انویسٹی گیشن شروع کی جائے گی، اور انویسٹی گیشن کے لیے ایس بی سی اے افسران کو کال اپ نوٹس جاری ہوں گے۔

  • کراچی کنکریٹ کا جنگل بن گیا ہے، سندھ ہائیکورٹ

    کراچی کنکریٹ کا جنگل بن گیا ہے، سندھ ہائیکورٹ

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کو متعلقہ افسران، بلڈر اور تعمیراتی کمپنی کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    نارتھ ناظم آباد میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس پر عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے کو متعلقہ افسران، بلڈر اور تعمیراتی کمپنی کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بلڈر مذکورہ تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کی تمام فیس اور جرمانہ ادا کرے۔

    عدالت نے ٹاؤن پلاننگ سے متعلق ایس بی سی اے میں ترمیم پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں تمام اضلاع کے ماسٹر پلان بھی شامل ہونے چاہیے، ایس بی سی اے کے افسران بھی غیر قانونی تعمیرات کیلیے ذمہ دار ہیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ریماکس دیے کہ کراچی کنکریٹ کا جنگل بن گیا ہے، ایس بی سی اے کی منظوری کے بغیر بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات کی جا رہی ہیں، افسران غیر قانونی تعمیرات کے خلاف اختیارات استعمال کرنے کے بجائے گہری نیند میں ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اتھارٹیز کو تعمیرات مکمل ہونے اور فروخت کے بعد غیر قانونی تعمیرات کا خیال آتا ہے، کسی بھی سنگین کارروائی سے قبل مکینوں کو متبادل یا معاوضہ ادا کیا جائے، ایس بی سی اے آرڈیننس کے تحت صوبے میں تعلقہ سطح پر اسپیشل کورٹس بنائی جائیں، سیکریٹری قانون 3 ماہ کے دوران تمام اضلاع میں اسپیشل کورٹس کے قیام کو یقینی بنائیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے وقت گزرنے کے ساتھ کراچی کی حالت مزید خراب ہوتی گئی، شہر کی بیشتر مرکزی سڑکیں خستہ حال ہو چکی ہیں، شہر میں عوامی سہولیات پارکس اور کھیل کے میدانوں کی بھی کمی ہے۔

  • کراچی میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کیخلاف گھیرا تنگ

    کراچی میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کیخلاف گھیرا تنگ

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے 21 افسران کو غیرقانونی تعمیرات روکنے میں ناکامی اور ایکشن نہ لینے پر اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کے خلاف گھیرا تنگ کردیا۔

    ایس بی سی اے کے 21 افسران کو غیرقانونی تعمیرات روکنے میں ناکامی اور ایکشن نہ لینے پر اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کردیا گیا ، تحقیقاتی رپورٹ کے بعد سخت محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    شو کاز نوٹس سال 2022ء میں مذکورہ افسران کی پوسٹنگ کے دوران پلاٹ نمبر A-83 اور پلاٹ نمبر A-86 ، بلاک Q ،نارتھ ناظم آباد پر نقشے کی منظوری کے بغیر تین منزلہ غیر قانونی تعمیرات کے معاملے میں جاری کئے گئے۔

    افسران میں چار ڈپٹی ڈائریکٹرز، چار اسسٹنٹ ڈائریکٹرز ، چار سینئیر بلڈنگ انسپیکٹر ز اور نو لیڈنگ انسپیکٹر ز شامل ہیں، نوٹس میں کہا گیا کہ
    مذکورہ افسران نے سال 2022 میں تعیناتی کے دوران غیر قانونی تعمیرات پر کارروائی نہیں کی۔

    اظہار وجوہ کا نوٹس دیتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سامت علی خان کو انکوائری افسر مقرر کردیا گیا ہے ، سامت علی خان 15 یوم میں تحقیقات کرکے رپورٹ جمع کرائیں گئے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹرز ذرغام حیدر،اویس حسین،عبدالعامر خان اور آغا جہانگیر ، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز احتشام خان،آصف حسین،الطاف کھوکھر اور نواب علی منگریجو ، سنئیر بلڈنگ انسپیکٹرز محمد عامر،شکیل احمد،امیر الحسن،شفیع مگسی کو شوکاز جاری کیا گیا۔

    عبدالرشید سولنگی نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات اور اس میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی میں کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

  • نقشے کی منظوری کے بغیر بننے والی عمارتوں کو گرائے جانے کا امکان

    نقشے کی منظوری کے بغیر بننے والی عمارتوں کو گرائے جانے کا امکان

    لاہور: محکمہ لوکل گورنمنٹ نے نقشےکی منظوری کے بغیر بننے والی عمارتوں کو گرائے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ لوکل گورنمنٹ نے لاہور میں غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے منظور شدہ نقشوں کے برعکس زیر تعمیر 51 سے زائد عمارتیں سیل کردی۔

    محکمہ لوکل گورنمنٹ نے غیر قانونی تعمیرات میں ملوث محکمہ بلدیات کے بلڈنگ انسپکٹرز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جس میں نقشے کی منظوری کے بغیر بننے والی عمارتوں کو گرائے جانے کا امکان ہے۔

    محکمہ لوکل گورنمنٹ کی جانب سے دکان مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، نقشے سے ہٹ کر تعمیرات کرنے والوں کے خلاف بھی سخت ترین کارروائی کا حکم بھی دیدیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق داتاگنج بخش زون میں میکلوڈ روڈ پر دکانوں کے نیچے تہہ خانوں کی کھدائی روک دی گئی، انار کلی میں نقشہ منظور کروائے بغیر شروع کیے گئے کمرشل منصوبے پر تعمیر روک دی گئی اس کے علاوہ زیر تعمیر ایریا کو سیل کرنے کے بعد مالکان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرا دی گئی۔

    پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات میں صرف مالکان نہیں انکے سہولتکار بھی برابر کے شریک ہیں، محکمے میں رشوت لینے اور دینے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

    نگران وزیر اطلاعات  نے کہا کہ غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیاں خالصتاً عوامی شکایات پر کی جا رہی ہیں، کرپشن مافیا میں ملوث اہلکاروں کو بلیک لسٹ کیا جا رہا ہے۔

  • غیر قانونی تعمیرات کے کاروبار میں ملوث سرکاری افسران کے گرد گھیرا تنگ

    غیر قانونی تعمیرات کے کاروبار میں ملوث سرکاری افسران کے گرد گھیرا تنگ

    لاہور : وزیر اطلاعات وبلدیات عامر میر نے غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں غیر قانونی تعمیرات کے کاروبار میں ملوث سرکاری افسران کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا۔

    وزیر اطلاعات وبلدیات عامر میر نے غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ رشوت لے کر غیرقانونی تعمیرات کرانے والے افسران کی فوری نشاندہی کی جائے۔

    عامر میر کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تعمیرات پر متعلقہ بلڈنگ ،زونل آفیسرز پلاننگ کو بلیک لسٹ کیا جائے اور غیر قانونی تعمیرات میں ملوث مافیا کے کارندوں کو فوری معطل کیا جائے۔

    نگراں وزیر نے مزید کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کرانے والا مافیا محکمہ بلدیات کی ساکھ پر سوالیہ نشان بن چکا ، عوام کا اعتماد بحال ہونے سے محکمہ بلدیات کی وصولیوں میں اضافہ ہو گا۔

  • نقشے منظور کرتے ہیں، تعمیرات ہوجاتی ہیں اور پھر گرا دیتے ہیں،  عدالت ایس بی سی اے  حکام پر برہم

    نقشے منظور کرتے ہیں، تعمیرات ہوجاتی ہیں اور پھر گرا دیتے ہیں، عدالت ایس بی سی اے حکام پر برہم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات پر ایس بی سی اے حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نقشے منظور کرتے ہیں، تعمیرات ہوجاتی ہیں اور پھر گرا دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف5درخواستوں کی سماعت ہوئی ، ڈی جی ایس بی سی اے محمد یاسین اورڈائریکٹر سینٹرل ایس بی سی اے عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے ایس بی سی اے کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آپ کے ادارے کے بارے میں کافی شکایات آرہی ہیں، نقشے منظور کرتے ہیں، تعمیرات ہوجاتی ہیں پھر گرا دیتے ہیں، ایک بار منظوری کے بعد پھر دوبارہ تعمیرات کیوں گرا دیتے ہیں؟

    جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے ایس بی سی اے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ شکایتیں آرہی ہیں، لوگ اربوں روپے لگاتے ہیں، ایک بار این او سی جاری ہونے کے بعد کیسے کینسل ہوجاتا ہے، جب تعمیرات ہو رہی ہوتی ہیں تب خیال کیوں نہیں آتا؟جب کروڑوں، اربوں کا خرچہ ہوجاتا ہے تب کیوں گراتے ہیں؟

    جسٹس عدنان اقبال چوہدری کا کہنا تھا کہ 10سال کے بعد ایس بی سی اے کو پتہ چلتا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات ہوئیں، آپ نے کتنے افسران کے خلاف کارروائی کی؟ جس پر وکیل ایس بی سی اے نے بتایا کہ 2افسران کو معطل کر چکے۔

    جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے کہا کہ وہ بات کریں جس پر ہم یقین کرسکییں، جب افسران کے خلاف کارروائی کی بات آتی ہے تو آپ کہتے ہیں وہ ریٹائرڈ ہوگئے، تو وکیل ایس بی سی اے کا کہنا تھا کہان کیسز میں تعمیرات غیر قانونی تھیں اور گرانے کا حکم دے دیا گیا،ڈی جی ایس بی سی اے نے خود تعمیرات گرانے کا حکم دیا۔

  • کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے آپریشن کا حکم

    کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے آپریشن کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے آپریشن کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت سے قبل غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ناظم آباد 2 نمبرمیں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے ایس بی سی اے کی کارکردگی پر اظہار برہمی کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ غیرقانونی تعمیرات سےمتعلق مسلسل کیسزعدالت لائےجارہےہیں ، ایس بی سی اےخودغیرقانونی تعمیرات کی روک تھام میں کیوں ناکام ہے؟

    عدالت نے ڈائریکٹرجنرل ایس بی سی اے کو ذاتی حیثیت میں آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے 26 جون کو پیش ہونے کا حکم دیا۔

    ایس بی سی اے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہناظم آباد 2 نمبر میں پلاٹ 2 سی پر غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں ، پلاٹ پر تعمیرات سے قبل اجازات نہیں لی گئی ہے، غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

    عدالت نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے آپریشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت سے قبل غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی مکمل کی جائے۔

    خیال رہے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف شہری نے عدالت میں درخواست دائر کررکھی ہے۔

  • سندھ ہائی کورٹ حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر  برہم

    سندھ ہائی کورٹ حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر برہم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی،میونسپل کمشنر، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کو نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جمشید کوارٹرز کے قریب کے ایم سی بلڈنگ پر قبضے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی،میونسپل کمشنر، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کو نوٹس جاری کردیا۔

    عدالت نے ایڈمنسٹریٹر جمشید ٹاؤن اور دیگر سے بھی جواب طلب کرلیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ طارق خان اور سہیل نامی شخص نےایم سی بلڈنگ میں غیر قانونی تعمیرات کیں۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیانےمتصل نالےپربھی تعمیرات کیں اورقدیم درخت بھی کاٹ دیئے، طارق خان خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرتاہے،مکینوں کودھمکاتا ہے

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ قبضہ مافیا کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے15نومبرتک فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

  • کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کو رکوانے کے لیے نئی حکمت عملی تیار

    کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کو رکوانے کے لیے نئی حکمت عملی تیار

    کراچی : ایس بی سی اے نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایکشن لینے کے لیے نو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تیزی سے بڑھتی غیر قانونی تعمیرات کا معاملے پر ایس بی سی اے نے غیر قانونی تعمیرات کو رکوانے کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرلی۔

    غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایکشن لینے کے لیے نو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی اور اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے آئی جی سندھ ، کمشنر ، ڈپٹی کمشنرز سمیت متعلقہ حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے، کمیٹی وزیر بلدیات کے ماتحت کام کرے گی۔

    کمیٹی تمام انہدامی کاروائیوں کی رپورٹ وزیر بلدیات کو براہ راست پیش کرے گی جبکہ شہر کے کسی بھی حصے میں تعمیرات کو رکوانے، غیر قانونی تعمیرات کی مانیٹرنگ اور سیل کرنے کے اقدامات کرے گی۔

    کمیٹی کے چئیرمین ڈائریکریکٹر جنرل ایس بی سی اے ہوں گے جبکہ دیگر ممبران میں ڈائریکٹر ڈیمیولیشن ،متعلقہ اضلاع کے ڈٓائریکٹر، ڈٓائریکٹر ویجلینس ،ڈائریکٹر کمپلین سیل،پبلک ریلیشن آفیسر ، ڈٓائریکٹر لیگل،اسٹنٹ ڈائریکٹر شامل ہوں گے۔