Tag: غیر ملکی امداد

  • گزشتہ سال آئی ایم ایف پروگرام معطلی سے پاکستان کو کتنا نقصان ہوا؟ تفصیلات جاری

    گزشتہ سال آئی ایم ایف پروگرام معطلی سے پاکستان کو کتنا نقصان ہوا؟ تفصیلات جاری

    اسلام آباد: گزشتہ سال آئی ایم ایف پروگرام معطلی سے پاکستان کو غیر ملکی امداد میں 53 فیصد ریکارڈ کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

    اقتصادی امور ڈویژن نے گزشتہ مالی سال کی غیر ملکی امداد کی تفصیلات جاری کر دیں، رپورٹ کے مطابق  پاکستان کو گزشتہ مالی سال 10 ارب 88 کروڑ ڈالر کا قرض ملا۔

    اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال غیر ملکی امداد کا بجٹ تخمینہ 22 ارب 88 کروڑ ڈالر کا تھا، آئی ایم ایف پروگرام معطلی سے گزشتہ مالی سال ملک کو غیر ملکی امداد میں 12 ارب ڈالر کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

    اقتصادی امور ڈویژن کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال ایشیائی ترقیاتی بینک نے 2 ارب 26 کروڑ ڈالر قرض دیا، عالمی بینک نے ایک ارب 80 کروڑ ڈالر قرض دیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی مالیاتی اداروں سے مجموعی طور پر 5 ارب 22 کروڑ ڈالر کا قرض ملا، حکومت نے عالمی مالیاتی اداروں سے گزشتہ مالی سال 7 ارب 67 کروڑ ڈالر کی امداد کا تخمینہ لگایا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال سعودی آئل فیسلیٹی میں 1 ارب 18 کروڑ ڈالر کی امداد ملی، گزشتہ مالی سال کمرشل بینکوں سے 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کا قرض لیا گیا۔

    اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے گزشتہ مالی سال ایک ارب 16 کروڑ ڈالر کا قرض دیا۔

  • کانگریس کی منظور کردہ غیر ملکی امداد روکنے اور چھان بین کا حکم

    کانگریس کی منظور کردہ غیر ملکی امداد روکنے اور چھان بین کا حکم

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے دو سرکاری اداروں کو حکم دیا ہے کہ جب تک نظرثانی مکمل نہیں ہوجاتی، اربوں ڈالر مالیت کی غیر ملکی امداد منجمد کردی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ (او ایم بی) نے امریکی محکمہ خارجہ اور بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے کو احکامات جاری کیے ہیں کہ ”ذمے نہ لی گئی غیر ملکی امداد کا حساب دیا جائے، اور وہ رقوم خرچ نہ کی جائیں جنھیں سرکاری طور پر خاص مقاصد کے لیے مختص نہیں کیا گیا“۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ’او ایم بی‘ کی جانب سے جن 10 مدوں کو منجمد کرنے کےلئے کہا گیا ان میں بین الاقوامی صحت، منشیات اور امن کار کام سے متعلق پروجیکٹس اور ترقیاتی اعانت کے پروگرام شامل ہیں،یہ حکم نامہ گذشتہ اختتام ہفتہ ان اداروں کے حوالے کیا گیا۔

    حکم نامے کے ناقدین کے اندازے کے مطابق، اس اقدام کے نتیجے میں دونوں اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ دو سے چار ارب ڈالر مالیت کی فنڈنگ روک دیں،چھان بین کی جانے والی رقم مالی سال 2018اور 2019 کے لیے ہے، اور اگر اسے جاری مالی سال کے اندر اندر خرچ نہ کیا گیا تو ستمبر کی 30 تاریخ کو یہ غیر استعمال شدہ رقم تصور ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ اختتام ہفتہ جاری ہونے والا یہ حکم نامہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کانگریس نو ستمبر تک تعطیلات پر ہے، اس لیے قانون ساز اس اقدام کو روکنے کے حوالے سے کچھ نہیں کر سکتے۔

    ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے امور خارجہ کے سربراہ، ایلیٹ اینگل نے کہا کہ ”انتظامیہ کی کانگریس سے نفرت مثالی ہے“،بقول ان کے جب کانگریس یہ فیصلہ کرتی ہے کہ غیر ملکی امداد کی مد میں کتنے پیسے خرچ کیے جائیں، تو یہ مشورہ نہیں، یہ قانون ہوتا ہے، جس کی آئین پاسداری کرتا ہے۔

    ڈیموکریٹک قانون ساز نے کہا کہ ریپبلکن انتظامیہ کا حکم نامہ ”امریکی اقدار اور قیادت کو عالمگیر سطح پر فروغ دینے کی امریکی استعداد کے لیے تباہ کن امر ہے۔