اسلام آباد : پاکستان پر مجموعی غیر ملکی قرضوں کا حجم 18ہزار156 ارب روپے پر پہنچ گیا، قرضوں میں 4 ہزار 554 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے سالانہ قرض رپورٹ جاری کردی ، جس میں بتایا گیا ہے کہ جون 2022 تک پاکستان پر غیر ملکی قرضے 18 ہزار 156 ارب روپے رہے،اس قرض میں جون دو ہزار اکیس کے مقابلے میں چار ہزار پانچ سو پچپن ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان پرغیرملکی قرضے میں چار ہزارتین سو آٹھ ارب روپے کا اضافہ کے بعد سولہ ہزار سات سو سینتالیس ارب روپے پر پہنچ گئے۔
وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ جون دو ہزار بائیس تک آئی ایم ایف کےقرضوں کاحجم چھ ارب اسی کروڑڈالر پر ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستانی روپے کی امریکی ڈالر کے مقابلے میں کمی کی وجہ سے آئی ایم ایف کے قرضوں میں دو سو اڑتالیس ارب روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔
وزارت خزانہ کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں پیرس کلب کا قرض نو ارب بیس کروڑ ڈالر، ملٹی لیٹرل قرضوں کا حجم چونتیس ارب دو کروڑ ڈالر، بائی لیٹرل قرضوں کاحجم اٹھارہ ارب پانچ کروڑڈالر پر پہنچ گئے۔۔
اسی طرح پاکستانی یورو اور سکوک بانڈکاقرضہ اٹھ ارب اسی کروڑ ڈالر، کمرشل قرضوں کاحجم نو ارب چالیس کروڑ ڈالر، نیاپاکستان سرٹیفیکیٹ کےغیرملکی قرضے پچیانوے کروڑڈالر اور پاکستان کے شارٹ ٹرم غیرملکی قرضے ایک ارب تیس کروڑڈالر پر پہنچ گئے۔۔
حکومت پاکستان نے چودہ ارب ساٹھ کروڑ ڈالر سے زائد کی حکومتی گارنٹیاں بھی جاری کی ہوئی ہیں۔