Tag: غیر ملکی

  • 5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، ڈیڈ لائن میں 3 دن باقی

    5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، ڈیڈ لائن میں 3 دن باقی

    اسلام آباد: غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے میں صرف 3 دن رہ گئے ہیں، جب کہ افغان شہریوں کا وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 27 اکتوبر تک 5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے ہیں، واپس جانے والے افغان شہریوں میں 1241 مرد، 1052 خواتین اور 2753 بچے شامل ہیں، 153 گاڑیوں میں 310 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی۔

    پاکستان نے ہمیشہ ایک ہمدرد اور ذمہ دار ہمسائے کا کردار ادا کیا ہے، جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان کے جنگی متاثرین کو اپنے ملک میں پناہ دیے ہوئے ہے۔

    تاہم اب حکومت پاکستان نے غیر قانونی شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کے لیے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی ہے، پاکستان میں دہشت گردی، منشیات، کلاشنکوف کلچر، اسمگلنگ جیسے بے شمار جرائم افغان پناہ گزینوں کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں، حکومت پاکستان اور عسکری قیادت نے پاکستان کی سالمیت کے پیش نظر ان جرائم کو ختم کرنے کا اٹل فیصلہ کر لیا ہے۔

    غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    حکومتی احکامات کے پیشِ نظر طورخم اور چمن بارڈر سے روزانہ ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں، 27 اکتوبر کو 5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، اور یہ سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے، اب تک مجموعی طور پر 81,974 افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہو چکی ہے۔

    افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی دونوں ممالک اور خطے کے پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے۔

  • غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے پولیس نے پوسٹر لگا دیے، مساجد سے اعلانات

    کراچی: غیر ملکی باشندوں کے ملک چھوڑنے کے لیے کراچی میں پولیس نے پوسٹر لگا دیے ہیں، اور مساجد سے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو دیے گئے الٹی میٹم میں 3 روز باقی ہیں، کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس کی جانب سے اس حوالے سے بینرز بھی لگا دیے گئے ہیں، جب کہ کئی علاقوں میں مساجد سے اعلانات کروانے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

    ڈسٹرکٹ ساؤتھ صدر پولیس نے بھی مہم تیز کر دی ہے، پولیس کی جانب سے آویزاں کیے جانے والے پوسٹر پر شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر آپ کے علاقے میں کوئی ایسا افغان موجود ہو جسے آپ جانتے ہوں، اور جس کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ ہو تو فوراً پولیس کو مطلع کر دیں۔

    پولیس کے مطابق کسی غیر ملکی کے لیے پاکستانی شناختی کارڈ رکھنا قانوناً جرم ہے، اس سلسلے میں اطلاع دینے والے کا نام خفیہ رکھا جائے گا۔

    پولیس کی جانب سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی افغان باشندوں کو گھر، دکان یا فلیٹ دینا قانوناً جرم ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ یکم نومبر سے غیر قانونی مقیم تمام غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

  • سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی غیر ملکیوں کیلئے اہم وضاحت

    سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی غیر ملکیوں کیلئے اہم وضاحت

    سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی جانب سے غیر ملکیوں کے لئے اہم وضاحت جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ غیرملکیوں کے خروج وعودہ اور خروج نہائی ویزوں کو استعمال نہ کرنے کی صورت میں انہیں منسوخ کرنے کی سہولت ابشر پلیٹ فارم پر موجود ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات نے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پرغیرملکیوں کے اہل خانہ اور گھریلو کارکنوں کے ایگزٹ ری انٹری اورفائنل ایگزٹ ویزے کی منسوخی کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ویزے کو استعمال نہ کرنے کی صورت میں اسے 90 روز کی مدت ختم ہونے سے قبل ابشر اکاؤنٹ سے منسوخ کرایا جاسکتا ہے، بصورت دیگر مقررہ مدت ختم ہونے پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    گھریلو کارکنوں نے اگر ایگزٹ ری انٹری یا فائنل ایگزٹ کو استعمال نہیں کیا ہوگا تو انہیں اسے منسوخ کرانے کے لیے ابشر یا مقیم پلیٹ فارم پر موجود ’خدمات العمالہ‘ کے براؤز میں جانا ہوگا جس کے بعد ’الخدمات‘ کو کھولنا ہوگا جہاں ’التاشیرات‘ کا آپشن موجود ہو گا جسے کلک کرنے پرویزے کو کینسل کرنے کا آپشن سامنے آجائے گا۔

    ایگزٹ ری انٹری یا فائنل ایگزٹ ویزے وقت مقررہ پر اگر منسوخ نہیں کرائے جاتے تو ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جس کی ادائیگی کے بعد ہی جوازات میں غیرملکی کی فائل کو کھولا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ ایسے ایگزٹ ری انٹری ویزے جن میں واپسی کی تاریخ کا تعین کیا جاتا ہے ان کے لیے منسوخی کا وقت واپسی کی تاریخ سے قبل تک ہوتا ہے کیونکہ ایسے ویزے دنوں کے حساب سے جاری ہوتے ہیں۔

  • سعودی عرب: کس ملک کے شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے؟

    سعودی عرب: کس ملک کے شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں سب سے زیادہ تعداد بنگلہ دیشی شہریوں کی مقیم ہے جبکہ پاکستانیوں کی تعداد مملکت میں تیسرے نمبر پر ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ شماریات نے 2022 کے دوران ہونے والی مردم شماری میں ان 6 ممالک کی فہرست جاری کی ہے جہاں کے شہری سب سے زیادہ تعداد میں مملکت میں مقیم ہیں۔

    محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ مملکت میں مقیم غیر ملکیوں میں سب سے زیادہ تعداد بنگلہ دیشی شہریوں کی ہے جن کا تناسب 15.8 فیصد ہے۔

    انڈین شہریوں کا تناسب 14.1 فیصد ہے جس کے ساتھ ان کا نمبر دوسرا ہے، پاکستانی 13.6 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر، یمن 13.5 فیصد سے چوتھے، مصری 11.0 فیصد سے پانچویں اور سوڈانی 6.1 فیصد سے چھٹے نمبر پر ہیں۔

    محکمہ شماریات کے مطابق مملکت میں غیر ملکیوں کی تعداد 13.4 ملین ہے، یہ کل آبادی کا 41.6 فیصد ہے، سعودیوں کی تعداد 18.8 ملین ہے، کل آبادی کا 58.4 فیصد ہے۔

    سعودی عرب کی کل آبادی 3 کروڑ 21 لاکھ 75 ہزار 224 نفوس پر مشتمل ہے۔

  • کویت میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے اہم فیصلہ

    کویت میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے اہم فیصلہ

    کویت سٹی: کویت میں بلدیاتی محکموں میں کام کرنے والے تمام غیر ملکی افراد کو فارغ کرنے اور ان کی جگہ مقامی افراد کو ملازمت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کویتی وزیر مملکت برائے بلدیاتی امور و وزیر مملکت برائے مواصلات فہد الشعلہ کا کہنا ہے کہبلدیہ کے تمام اداروں اور شعبوں کی کویتائزیشن کے مشن پر تیزی سے عمل جاری ہے۔

    مقررہ نظام الاوقات کے مطابق بلدیہ کے تمام شعبوں سے غیر ملکیوں کو فارغ کیا جائے گا اور ان کی جگہ کویتی شہریوں کو روزگار دیا جائے گا۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا ہے کہ ہر وہ کام جسے مقامی شہری کر سکتے ہوں اس کی جگہ کام کرنے والے غیر ملکی کو فارغ کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کارکن بلدیاتی کونسلوں کی شاخوں میں کثیر تعداد میں ہیں جبکہ حالیہ ایام کے دوران بلدیاتی کونسلوں کے اداروں اور شعبوں میں ان کی تعداد کم کردی گئی ہے۔

    الشعلہ نے کہا کہ انہوں نے کویتی انجینیئرز کی فہرست طلب کی ہے تاکہ انہیں پرائیوٹ سیکٹر کے تعاون سے سرکاری منصوبوں کی تکمیل میں کام پر لگایا جاسکے اور زیادہ مؤثر انداز میں ان سے خدمت لی جا سکے۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا کہ بلدیاتی کونسلوں کے بعض اداروں میں انسپکٹرز کی قلت ہے اس مسئلے کو حل کیا جائے گا، خصوصاً صفائی کے شعبے میں انسپکٹرز کی تعداد بڑھائی جائے گی۔

  • کویت: غیر ملکیوں کی نوکریوں میں توسیع کی جائے گی؟

    کویت: غیر ملکیوں کی نوکریوں میں توسیع کی جائے گی؟

    کویت سٹی: کویت میں حکام نے اس حوالے سے وضاحت جاری کی ہے کہ غیر ملکیوں کی نوکریوں میں کسی قسم کی توسیع نہیں کی جائے گی تاکہ کویتائزیشن کا عمل مکمل کیا جاسکے۔

    کویت نیوز کے مطابق سرکاری اداروں میں کام کرنے والے تارکین وطن کے کام کے معاہدے صرف ایک سال کے لیے ہیں۔

    ذرائع نے وضاحت کی ہے کہ تمام معاہدوں، یہاں تک کہ کسی بھی غیر کویتی کی خدمات کا استعمال کرتے ہوئے، سالانہ تجدید کی جاتی ہے اور اب کوئی 5 سال یا اوپن اینڈڈ معاہدے نہیں ہیں۔

    ذرائع نے تمام کویتی باشندوں خواہ ان کے بچے جو سرکاری ملازمت حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں یا وہ جو اپنی تعلیم مکمل کرنے والے ہیں، کو یقین دلایا کہ وہ پریشان نہ ہوں کہ ان کو نوکری نہیں دی جائے گی کیونکہ کسی بھی تارکین وطن کی سروس میں کوئی تجدید نہیں ہوگی۔

    ایک کویتی شہری کسی بھی آسامی کو بھرنے کے لیے دستیاب ہے اور یہ تمام وزارتوں پر بغیر کسی استثنیٰ کے لاگو ہوتا ہے۔

    یہ بات گزشتہ اگست میں سرکاری ملازمتوں کی کویتائزیشن کے قواعد و ضوابط کے حوالے سے 2017 کی قرارداد نمبر 11 پر عمل درآمد کے مکمل ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سامنے آئی جس کے نفاذ کی مدت 5 سال مقرر کی گئی ہے جبکہ 22 خاصیتیں اب بھی تارکین وطن کے پاس ہیں۔

    ان شعبوں میں انجینیئرنگ کی ملازمتوں کا ایک گروپ، تدریس، تعلیم، تربیت، سماجی، تعلیمی، اور کھیلوں کی خدمات، سائنس کی ملازمتیں، لائیو سٹاک، زرعی، آبی زراعت، مالیاتی، اقتصادی اور تجارتی ملازمتیں، قانون کے گروپس، سیاست، اسلامی امور، فرانزک ثبوت، اور روک تھام، بچاؤ اور سروس کی ملازمتیں شامل ہیں۔

  • آسٹریلیا میں غیر ملکی طلباء کے کام کے اوقات میں تبدیلی

    آسٹریلیا میں غیر ملکی طلباء کے کام کے اوقات میں تبدیلی

    آسٹریلیا میں غیر ملکی طلباء کے کام کے اوقات جولائی 2023 سے دوبارہ محدود کیے جائیں گے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق آسٹریلوی حکومت جلد ہی غیر ملکی طلباء کو کام کرنے کی اجازت کے اوقات کو محدود کر دے گی، اسٹوڈنٹ ویزا ہولڈرز کے لیے غیر محدود گھنٹوں کے لیے کام کرنے کا حق 30 جون 2023 کو ختم ہو جائے گا۔

    آسٹریلوی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2023 سے غیر ملکی طلباء کے لیے کام کے اوقات کی تعداد دوبارہ محدود کر دی جائے گی۔ جس کے بعد کام اور مطالعہ کے درمیان توازن کرنے کے لیے گھنٹوں کی تعداد پر نظر ثانی کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ جنوری 2022 میں آسٹریلوی حکومت نے افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اسٹوڈنٹ ویزہ رکھنے والوں کے لیے اوقات کار کی پابندیوں میں عارضی طور پر نرمی کی تھی۔

    اوقات کار کی پابندیوں میں نرمی سے پہلے، غیر ملکی طلباء کے پاس کام کے لیے 40 گھنٹے فی ہفتہ کی حد تھی۔
    حال ہی میں آسٹریلیا نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ غیر ملکی طلباء کے لیے ویزا کے طریقہ کار کو بہتر بنانے اور ویزا کے فیصلوں میں تاخیر کو کم کرنے کے لیے 36 ملین آسٹریلوی ڈالر کا نیا بجٹ مختص کیا جائے گا۔

    ان نئی پیشرفتوں کے ساتھ آسٹریلیا میں مستقبل میں بیرون ملک مطالعہ کی درخواستوں میں اضافہ ہوگا جو عالمی وبا کورونا کی وجہ سے متاثر ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ یہ پروگرام وبائی امراض کے بعد کے ماحول میں سماجی ہم آہنگی کے نتائج کو بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

  • کیا سال میں ایک سے زائد بار عمرے کے لیے آیا جاسکتا ہے؟

    کیا سال میں ایک سے زائد بار عمرے کے لیے آیا جاسکتا ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے اس حوالے سے وضاحت کی ہے کہ بیرون ملک سے عمرہ زائرین سال میں متعدد بار آسکتے ہیں، صرف جدہ ایئرپورٹ سے آنے کی پابندی نہیں رہی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ بیرون مملکت سے زائرین ایک سال کے دوران متعد بار عمرہ کے لیے آسکتے ہیں۔

    وزارت حج کے ٹویٹر پرایک شخص کی جانب سے دریافت کیا گیا تھا کہ کیا ایک سے زائد بار بیرون مملکت سے عمرہ ویزے پر آیا جا سکتا ہے۔

    اس حوالے سے وزارت کا کہنا تھا کہ بیرون مملکت سے زائرین ایک سال کے دوران جتنی بار چاہیں عمرے کے لیے سعودی عرب آسکتے ہیں، وہ مملکت کے کسی بھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ یا ریجنل ایئرپورٹ کے راستے عمرہ ادا کرنے کے لیے آسکیں گے۔

    وزارت حج و عمرہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اب تک عمرہ زائرین صرف جدہ یا مدینہ منورہ کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہی سے آسکتے تھے، اب وہ سعودی عرب کے کسی بھی انٹرنیشنل یا ریجنل ایئرپورٹ سے عمرہ ویزے پر مملکت آبھی سکتے ہیں اور جا بھی سکتے ہیں۔

    حکام نے کہا کہ جدہ ایئرپورٹ سے آنے کی پابندی نہیں رہی، عمرہ پرمٹ اعتمرنا ایپ کے ذریعے نکلوانا ہوگا، پرمٹ کے بغیر عمرہ کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • سعودی عرب: مقامی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والا غیر ملکی ڈی پورٹ

    سعودی عرب: مقامی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والا غیر ملکی ڈی پورٹ

    ریاض: سعودی عرب میں سعودی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والے غیر ملکی شخص کی بے دخلی کا حکم جاری کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے حائل ریجن میں سعودی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والے ایک غیر ملکی کو بلیک لسٹ کر کے بے دخل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    حائل کی عدالت نے تجارتی پردہ پوشی کا جرم ثابت ہوجانے پر یمنی شہری اور سعودی شہری کی تشہیر کے احکام جاری کیے تھے۔

    وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ ایک تجارتی ادارے کے بارے میں شکوک و شبہات ظاہر کیے گئے تھے کہ وہ غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہے۔

    سعودی شہری کے نام سے یمنی شہری حائل میں میوہ جات اور مٹھائیوں کا کاروبار کرنے والا ادارہ چلا رہا تھا، یہ اطلاع بھی ملی تھی کہ یمنی شہری لیبر ویزے پر ہے اور اس کی ماہانہ تنخواہ 15 ہزار ریال ہے۔

    وہ آمدنی غیر قانونی طریقے سے مملکت سے باہر بھجوا رہا تھا۔

    وزارت تجارت نے بتایا کہ عدالت نے ایک لاکھ ریال جرمانہ اور خود ان کے خرچ پر تشہیر کا فیصلہ دیا تھا۔

    عدالت نے میوہ جات اور مٹھائیوں کا ادارہ سیل کرنے، کاروبار ختم کرنے، سجل تجارتی منسوخ کرنے اور اپنے نام سے غیر ملکی کو کاروبار کروانے والے سعودی کو کاروبار سے روکنے اور زکوٰۃ فیس اور ٹیکس وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • سعودی عرب: اب 4 پیشوں میں غیر ملکی کام نہیں کر سکیں گے

    سعودی عرب: اب 4 پیشوں میں غیر ملکی کام نہیں کر سکیں گے

    ریاض: سعودی عرب میں اب 4 پیشوں میں غیر ملکی کام نہیں کر سکیں گے، ان پیشوں میں سو فی صد سعودائزیشن لائی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود امور کے ماہر ماجد القعیط نے کہا ہے کہ اتوار 8 مئی 2022 سے سیکریٹری، ٹرانسلیٹر، اسٹاک کیپر اور ڈیٹا انٹری آپریٹر کے پیشوں میں کسی ایک پر بھی غیر ملکی کام نہیں کر سکے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان پیشوں میں سے کسی پر اگر کوئی غیر ملکی کام کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی، اسے قانون کی سو فی صد خلاف ورزی کرنے والا شمار کیا جائے گا۔

    الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ماجدالقعیط نے کہا کہ ان چاروں پیشوں کی سو فی صد سعودائزیشن کا اعلان کیا گیا ہے، اس لیے کسی بھی غیر ملکی کو ان پیشوں پر کام کی اجازت نہیں، یہ اب سعودیوں کے لیے مختص ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بعض پیشوں کی جزوی سعودائزیشن کی گئی تھی، جس کا مطلب یہ تھا کہ مخصوص تعداد میں غیر ملکی بھی ان پیشوں پر کام کے مجاز تھے، لیکن اب ان چار پیشوں کی مکمل سعودائزیشن کی گئی ہے۔

    پروگرام کے مطابق ان چاروں پیشوں کی سعودائزیشن کے فیصلے سے 20 ہزار سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کو ملازمتیں ملیں گی۔