Tag: غیر ملکی

  • سعودی عرب میں غیر ملکی لا فرمز کھولنے کی اجازت دے دی گئی

    سعودی عرب میں غیر ملکی لا فرمز کھولنے کی اجازت دے دی گئی

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکی لا فرمز کھولنے کی اجازت دے دی گئی، حکومت نے اس کے لیے کچھ شرائط و ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے قانون وکالت کے اجرا کے 20 برس بعد ترامیم کے باعث مملکت میں غیر ملکی لا فرمز کھولنے کی اجازت حاصل ہوگئی، حکومت نے اس کے لیے 6 شرائط مقرر کی ہیں۔

    ترمیم شدہ قانون وکالت کا مسودہ 34 دفعات پر مشتمل ہے، اس کے بموجب غیر ملکی لا فرمز مندرجہ ذیل شرائط پوری کرنے پر کھولی جاسکتی ہیں۔

    غیر ملکی لا فرم منفرد عالمی شہرت کی مالک ہو۔

    مملکت میں اپنی برانچ کھولنے کی امیدوار لا فرم کا اپنا لائسنس مؤثر ہو۔

    غیر ملکی لا فرم کو اپنے شعبے میں کم از کم دس سال کا تجربہ ہو۔

    امیدوار لا فرم کم از کم 3 مختلف ممالک یا کسی ایک ملک کے پانچ صوبوں میں اپنی دفاتر قائم کیے ہوئے ہو بشرطیکہ صوبوں کے قوانین ایک دوسرے سے مختلف ہوں۔

    لا فرم کے سعودی عرب میں کم از کم 2 نمائندے ہوں اور وہ مملکت کے اقامہ ضوابط کے پابند ہوں۔

    غیر ملکی لا فرم کو لائسنس فیس جمع کروانا ہوگی، تجدید مقررہ لائحہ عمل کے مطابق ہوگی۔ لائسنس کی درخواست مسترد ہونے پر فیس واپس کردی جائے گی۔

    سعودی ماہرین قانون نے کہا ہے کہ سعودی کابینہ نے غیر ملکی لا فرمز مملکت میں کھولنے کی اجازت مقامی قانون دانوں اور ملکی لا فرمز کا معیار بلند کرنے کی غرض سے دی ہے۔

  • متحدہ عرب امارات: کن غیر ملکیوں کو کفیل کے بغیر اقامہ مل سکتا ہے؟

    متحدہ عرب امارات: کن غیر ملکیوں کو کفیل کے بغیر اقامہ مل سکتا ہے؟

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں غیر ملکیوں کو کفیل کے بغیر طویل المدت اقامے دیے جائیں گے، اس حوالے سے شرائط جاری کردی گئیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کہا ہے کہ 5 زمروں میں آنے والے غیر ملکیوں کو اماراتی کفیل کے بغیر طویل المدت کے اقامے دیے جائیں گے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ 10 اور 5 سالہ اقامہ بغیر کفیل کے دیا جائے گا، غیر ملکیوں کو 5 سالہ ریٹائرمنٹ ویزا دیا جائے گا۔ اقامے مقررہ شرائط پوری کرنے والوں کو دیے جائیں گے جبکہ گولڈن اقامہ پروگرام بھی متعارف کروایا جائے گا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اقامے کی میعاد، ویزے اور کفیل کی نوعیت کے حوالے سے مختلف ہوگی، اقامہ، ایک، 2، 3، اور 5 برس کا بھی دیا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے غیر ملکی کو کفیل کی خدمات کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    حکام کے مطابق اقامے کے اجرا کی پالیسی میں تبدیلیوں کے مطابق 5 اور 10 سالہ اقامہ مخصوص شرائط کے ساتھ مقررہ زمروں کے افراد کو دیا جائے گا۔

    اماراتی حکام نے پانچ سالہ یا دس سالہ طویل المیعاد اقامہ قانون بھی نافذ کردیا ہے، اقاموں کی تجدید مطلوبہ شرائط پوری ہونے پر مقررہ نظام کے تحت ہوتی رہے گی۔

    5 سالہ یا 10 سالہ اقامے سرمایہ کاروں، نئے قسم کا کاروبار کرنے والوں اور منفرد صلاحیت کے مالک افراد کو دیے جارہے ہیں، یہ اقامہ مقیم غیر ملکیوں کو بھی دیا جارہا ہے۔

    امارات سے باہر رہنے والے غیر ملکیوں کو بھی یہ سہولت مہیا ہے، غیر ملکیوں کے اہل خانہ اماراتی کفیل کی خدمات حاصل کیے بغیر طویل المیعاد اقامے سے فائدہ اٹھا کر امارات میں ملازمت اور تعلیم نیز رہائش کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔

    حکام کےمطابق وہ 100 فیصد ملکیت والے کاروبار بھی کر سکیں گے، ان کے لیے ضروری نہیں ہوگا کہ وہ کسی اماراتی کو اپنے کاروبار میں شریک کریں۔

  • سعودی عرب: غیر ملکی کاروباری افراد کے لیے اہم ہدایات

    سعودی عرب: غیر ملکی کاروباری افراد کے لیے اہم ہدایات

    ریاض: سعودی عرب میں مقامی شہریوں کے نام سے شروع کیے گئے غیر ملکیوں کے کاروبار کو قواعد کے مطابق بنانے کے لیے ہدایات جاری کردی گئیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار تستر تجاری (تجارتی پردہ پوشی) کے انسداد پر معمور قومی ادارے نے کہا ہے کہ اصلاح حال کی مہلت بدھ 16 فروری 2022 کو ختم ہو رہی ہے۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی اور مقیم غیر ملکی جلد از جلد اس مہلت سے فائدہ اٹھائیں تاہم انہیں مارکیٹ کے ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

    تستر تجاری کی جانب سے تجارتی اداروں کو کہا گیا ہے کہ انہیں سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کے خلاف قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

    کاروباری اداروں کے پاس مؤثر کمرشل رجسٹریشن اور تمام کوائف کا اپ ڈیٹ ہونا ضروری ہے، کاروبار کے لیے ضروری اجازت نامے موجود ہوں، بینک میں ادارے کے نام سے اکاؤنٹ ہو اور لین دین کے حوالے سے نجی اکاؤنٹ استعمال نہ کیے جا رہے ہوں۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ کاروباری اجازت ناموں کی تجدید کے ساتھ ادارے کے پتے بھی اپ ڈیٹ ہوں، ادارے کا اندراج تنخواہوں کی بر وقت ادائیگی پروگرام میں ہونا چاہیئے جبکہ کارکنان کی تنخواہوں کے ڈیٹا کا اندراج بھی کروایا جائے۔

    علاوہ ازیں یہ بھی کہا گیا کہ قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ملازمت کے معاہدے آن لائن درج کروائے جا چکے ہوں، غیر قانونی کارکن ملازمین کی فہرست میں شامل نہ ہوں۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کے ہاتھ میں ادارے کو چلانے کے مکمل اختیارات نہ ہوں، آن لائن ادائیگی کی سہولت، بل جاری کرنے اور محفوظ کرنے کے آن لائن سسٹم کی موجودگی بھی ضروری ہے۔

    علاوہ ازیں ادارے اور اس کی سرگرمیوں کی فنڈنگ قانونی طریقے سے کی گئی ہو اور اس کا ریکارڈ تیار کیا جارہا ہو، اقتصادی سرگرمیوں سے متعلق ہدایات اور قوانین کی پابندی کی جائے۔

    ادارے نے اس بات پر زور دیا کہ مارکیٹ کے ضوابط کی پابندی ہی تجارتی اداروں کو کسی شبہے اور کارروائی سے بچائے گی۔

  • کویت: 60 سالہ غیر ملکیوں پر اضافی 60 دینار کا بوجھ

    کویت: 60 سالہ غیر ملکیوں پر اضافی 60 دینار کا بوجھ

    کویت سٹی: کویت میں 60 سالہ غیر ملکیوں پر اضافی 60 دینار کا بوجھ عائد کردیا گیا ہے جس کے بعد تارکین وطن کو دوہری رہائش اور ہیلتھ انشورنس فیس ادا کرنا پڑ رہی ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 60 سال اور اس سے زیادہ عمر کے غیر گریجویٹ غیر ملکی کارکنان جو سنہ 2022 کے انتظامی فیصلہ نمبر 34 کے تحت آتے ہیں جس نے انہیں ایک سال کے لیے پرائیوٹ سیکٹر کے اندر اپنے ورک پرمٹ کی تجدید یا منتقلی کی اجازت دی ہے۔

    انتظامی فیصلے کے مطابق انہیں اپنے رہائشی اجازت نامے کی تجدید کے لیے 250 دینار اور نجی ہیلتھ انشورنس کے لیے 500 دینار ادا کرنے تھے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ان سے اضافی 10 دینار (پرانا اقامہ فیس) ​​اور مزید 50 دینار (باقاعدہ انشورنس چارجز) ادا کرنے کو کہا جاتا ہے۔

    اس کا مطلب ہے کہ اس زمرے کے تارکین وطن کو دوہری رہائش اور ہیلتھ انشورنس فیس ادا کرنا پڑتی ہے۔

    یہ اضافی چارجز مذکورہ بالا قرارداد اور سپریم کمیٹی برائے انشورنس ریگولیٹری یونٹ کے ذریعے منظور شدہ فیس کے علاوہ ہیں۔

  • منفرد اقامہ ہولڈرز کے لیے تجویز کردہ نئی مراعات کون سی ہیں؟

    منفرد اقامہ ہولڈرز کے لیے تجویز کردہ نئی مراعات کون سی ہیں؟

    ریاض: سعوی عرب میں غیر ملکیوں کو منفرد اقامے کے حوالے سے دی جانے والی مراعات میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ غیر ملکی شہری اور خود مملکت دونوں اس سے مستفید ہوں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی منفرد اقامہ مرکز نے ضوابط میں مزید ترامیم کا عزم ظاہر کیا ہے، غیر ملکیوں کو منفرد اقامے کے حوالے سے دی جانے والی مراعات میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں وہ سہولتیں بھی میسر ہوں جو سعودی شہریوں کو ہیں۔

    سعودی حکومت چاہتی ہے کہ منفرد استعداد اور تجربہ رکھنے والے غیر ملکی سعودی عرب کی سیاسی، سماجی اور اقتصادی ترقی میں حصہ لیں اور ترقی کے تحفظ میں سرگرم کردار ادا کریں اور اس حوالے سے سعودی پالیسی کے نفاذ میں معاون بنیں۔

    منفرد اقامہ مرکز کا کہنا ہے کہ عام اقامہ ہولڈرز کے مقابلے میں منفرد اقامہ ہولڈرز کے لیے متعدد سہولتیں پہلے سے موجود ہیں تاہم مملکت کا اہم ہدف یہ ہے کہ ایسے غیر ملکیوں کو منفرد اقامہ دیا جائے جو مملکت میں مقیم عام غیر ملکیوں سے مختلف ہوں اور وہ وطن عزیز کے لیے زیادہ مؤثر ثابت ہوں۔

    مملکت کی پالیسی اور اس کے اقتصادی، سماجی و مالیاتی حالات کا تقاضا ہے کہ ایسے غیر ملکی سعودی عرب کا رخ کریں جو مملکت کی نئی پالیسی کے نفاذ میں معاون ثابت ہوں۔

    ان میں سرمایہ کار ارباب صنعت و تجارت، غیر منقولہ جائیدادوں کے مالکان اور منفرد استعداد رکھنے والے غیر ملکی شامل ہیں۔

    منفرد صلاحیت اور تجربے کے مالک افراد سے مملکت کو فائدہ ہوگا، نئی نئی کمپنیاں قائم ہوں گی۔ اس سے مالیاتی و اقتصادی شعبوں کو فروغ ملے گا۔

    منفرد اقامہ ضوابط میں متعدد ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔

    ان میں سے ایک یہ ہے کہ منفرد اقامہ ہولڈر سے مقابل مالی (فیملی فیس) ضوابط پر عمل درآمد نہیں کروایا جائے گا، وہ اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔ سعودی عرب کے پرائیوٹ سیکٹر میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے مرافقین سے جو مقابل مالی لیا جاتا ہے منفرد اقامہ ہولڈرز سے نہیں لیا جائے گا۔

    دوسری سہولت یہ دی جا رہی ہے کہ تعلیم و صحت کی سہولیات سے متعلق جو سہولتیں سعودی شہریوں کو حاصل ہیں وہ منفرد اقامہ ہولڈرز کو بھی ملیں گی۔

  • امارات جانے والوں کے لیے خصوصی اعلان

    امارات جانے والوں کے لیے خصوصی اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ خلیجی ممالک کے شہری اور وہاں رہائش پذیر غیر ملکی افراد 23 نومبر سے سرحدی راستوں اور زمینی بندرگاہوں کے ذریعے بھی امارات میں داخل ہوسکتے ہیں۔

    اماراتی ویب سائٹ کے مطابق خلیجی ممالک کے شہری اور وہاں رہائش پذیر غیر ملکی افراد اب منگل 23 نومبر سے سرحدی راستوں اور زمینی بندرگاہوں کے ذریعے بھی متحدہ عرب امارات میں داخل ہوسکتے ہیں۔

    اس بات کا اعلان متحدہ عرب امارات کی فیڈرل اتھارٹی فار آئیڈنٹٹی اینڈ سٹیزن شپ کی جانب سے کیا گیا ہے۔

    نئے قواعد و ضوابط کے تحت جن افراد نے منظور شدہ کرونا ویکسین لگوا رکھی ہے انہیں چاہیئے کہ وہ منفی پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کریں تاہم یہ 14 روز سے پرانی نہ ہو۔

    اگر مسافروں نے ملک میں مسلسل 6 روز تک قیام کرنا ہے تو پھر انہیں داخلے کے چھٹے روز پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہوگا۔

    اس کے علاوہ جن افراد نے ویکسین نہیں لگوائی ہوگی انہیں بھی ملک میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ 72 گھنٹے سے پرانی نہ ہو۔

    اس کے ساتھ ہی اگر مسافروں نے مسلسل 4 روز تک امارات میں قیام کرنا ہو تو انہیں ملک میں داخل ہونے کے چوتھے روز ایک ٹیسٹ لازمی کروانا ہوگا اور اگر وہ 8 روز یا اس سے زائد قیام کرتے ہیں تو پھر انہیں آٹھویں روز ٹیسٹ کروانا ہوگا۔

  • کویت میں غیر ملکیوں کے حوالے سے تشویش ناک خبر

    کویت میں غیر ملکیوں کے حوالے سے تشویش ناک خبر

    کویت سٹی: سپریم ایڈوائزری کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک میں 60 فی صد غیر ملکی کرونا وائرس کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی سپریم ایڈوائزری کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر خالد الجاراللہ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی تبدیل شدہ قسم کے پھیلنے سے ملک میں نئے کیسز اور اسپتالوں میں داخلوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

    کمیٹی سربراہ نے بتایا کہ ملک میں کرونا وائرس کی شرح میں اضافہ ہو اہے، جن میں 60 فی صد غیر ملکی کرونا انفیکشن کا شکار ہیں، جب کہ کویتی شہریوں کی تعداد 40 فی صد ہے۔

    روزنامہ الرای کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر خالد نے انکشاف کیا کہ ملک میں کرونا انفیکشن کی شرح غیر ملکیوں میں زیادہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کرونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے تاہم ویکسینیشن کی شرح میں اضافے سے صحت کے نظام پر اس کے اثرات کم ہو جائیں گے، ڈاکٹر خالد نے عوام سے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی بھی اپیل کی۔

    گزشتہ روز وزارت صحت نے کرونا وائرس کے نئے کیسز سے متعلق رپورٹ جاری کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ کویت میں ریکارڈ کیے گئے نئے کیسز کی تعداد 1962 تک پہنچ چکی ہے۔

    مذکورہ تعداد کویت میں ریکارڈ کی جانے والی اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ یومیہ ریکارڈ کیے جانے والے کرونا کیسز کی مجموعی تعداد میں سے آدھے سے زیادہ غیر ملکی ہیں۔

  • کویت: مزید غیر ملکیوں کو واپس آنے کی اجازت

    کویت: مزید غیر ملکیوں کو واپس آنے کی اجازت

    کویت سٹی: کویت میں کام کرنے والا ایسے طبی، تکنیکی اور نرسنگ عملے کو جو بیرون ملک پھنسے ہوئے ہوں، واپس کویت آنے کی اجازت دے دی گئی۔

    کویتی میڈیا کے مطابق وزرا کونسل کی جانب سے غیر ملکی صحت کے منتظمین اور ان کے اہل خانہ کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دے دی گئی۔

    کابینہ نے کویت میں غیر ملکی منتظمین اور بیرون ملک پھنسے ہوئے ان کے اہلخانہ کو کویت میں داخلے کی اجازت دینے کی درخواست کی منظوری دے دی ہے، یہ درخواست وزارت صحت نے کی تھی۔

    حالیہ منظوری کے مطابق ایسا طبی، تکنیکی اور نرسنگ عملہ اور ان کی فیملی جن کے پاس جائز رہائشی اقامہ یا انٹری ویزا موجود ہے انہیں کویت میں داخلے کی اجازت ہوگی۔

    وزارت صحت کی حفاظتی تدابیر کو عملی جامہ پہنانے کے عزم کے ساتھ وزارت کی فوری ضرورت کے سبب ان کی خدمات کے لیے کرونا وائرس کا سامنا کرنے میں طبی عملے کی کوششوں کی حمایت اور مدد کی جا سکتی ہے۔

  • روس میں 33 لاکھ غیر ملکیوں کو قانونی حیثیت دے دی گئی

    روس میں 33 لاکھ غیر ملکیوں کو قانونی حیثیت دے دی گئی

    ماسکو: روس میں 33 لاکھ سے زائد غیر ملکی افراد کو قانونی حیثیت دے دی گئی، روس میں قانونی طور پر قیام کی اجازت دینے والا صدارتی فرمان اپریل 2020 میں نافذ ہوا تھا۔

    روسی ویب سائٹ کے مطابق روسی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ کرونا وائرس کی عالمی وبا کے پھوٹنے سے اب تک غیر قانونی تارکین وطن سمیت 33 لاکھ سے زائد غیر ملکی افراد روس میں اپنی قانونی حیثیت حاصل کر چکے ہیں۔

    گزشتہ سال اپریل میں تارکین وطن افراد کے لیے مخصوص ضروریات کو کم کرنے کے لیے روس میں ایک صدارتی فرمان نافذ کیا گیا تھا جس کے مطابق روس میں مقیم غیر ملکی افراد کی ایک بڑی تعداد کو روس میں قانونی حثیت دے دی گئی ہے۔

    روسی میڈیا رپورٹ کے مطابق تمام غیر ملکی شہریوں کو روس میں قانونی طور پر قیام کی اجازت دینے والا صدارتی فرمان اپریل 2020 میں نافذ ہوا۔

    اس فرمان سے غیر قانونی تارکین وطن کو اپنی حیثیت برقرار رکھنے اور روس میں ان کے قیام کو قانونی حیثیت دینے کا موقع ملا ہے، یہ فرمان کرونا وائرس کی عالمی وبا سے متعلقہ سفری پابندیوں کے دوران منظور کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ روس نے کرونا وائرس کے پیش نظر سفری پابندیوں میں 15 جون 2021 تک توسیع کی ہے۔

  • کویت میں غیر ملکی افراد کے لیے ملازمتوں کا فیصلہ

    کویت میں غیر ملکی افراد کے لیے ملازمتوں کا فیصلہ

    کویت سٹی: کویت میں تین مخصوص شعبوں میں بیرون ممالک سے کارکنان کی بھرتیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان میں سرکاری معاہدوں، میڈیکل سیکٹر اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔

    کویتی میڈیا کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے 3 مخصوص شعبوں میں بیرون ملک سے کارکنان کی بھرتیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تینوں مخصوص شعبوں میں سرکاری معاہدوں، میڈیکل سیکٹر اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔

    ان تینوں شعبوں کو بیرون ملک سے مزدوروں کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دی جائے گی، اس کے علاوہ خصوصی کمیٹی لیبر مارکیٹ کی ضرورت کے لیے جو ضروری سمجھے اقدامات اٹھا سکتی ہے۔