Tag: غیر ملکی

  • غیر ملکیوں کی واپسی: خصوصی پروازوں کے حوالے سے سعودی حکام کی وضاحت

    غیر ملکیوں کی واپسی: خصوصی پروازوں کے حوالے سے سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی عریبین ایئر لائنز انتظامیہ نے خصوصی پروازوں اور ان سے ریزرویشن کے طریقہ کار کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کی واپسی پروازوں کی سہولت سے مشروط ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عریبین ایئر لائنز (السعودیہ) نے خصوصی پروازوں اور ان سے ریزرویشن کے طریقہ کار کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔

    السعودیہ کے مطابق خروج و عودۃ، ملازمت، اقامہ یا وزٹ ویزوں میں سے کوئی ایک ویزا رکھنے والے غیر ملکیوں کو جنہیں منگل 15 ستمبر 2020 سے سعودی عرب واپسی کی اجازت دی گئی ہے، وہ پروازوں کی سہولت سے مشروط ہے۔

    ان پروازوں سے سفر کرنے والے کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ جس ملک سے سفر کر رہا ہے اس سے اجازت نامہ حاصل کرے اور جس ملک میں جارہا ہے وہاں سے بھی اجازت حاصل کی جائے۔

    السعودیہ نے یہ بھی کہا کہ استثنائی پروازوں سے ریزرویشن کروانے والے کو ساری کاغذی کارروائی مکمل کرنا ہوگی، اسے ضروری دستاویزات پیش کرنا ہوں گی اور مطلوبہ کارروائی نمٹانا ہوگی۔

    علاوہ ازیں سفر کرنے والے ملک اور جس ملک کا سفر کیا جا رہا ہے ان دونوں سے بھی منظوری حاصل کرنا ہو گی۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کی وجہ سے تاحال بیرون ملک سے آنے والے پروازوں پر پابندی برقرار ہے اور اس حوالے سے حکام کی جانب سے کسی قسم کا لائحہ عمل جاری نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری طور پر پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اعلان کے بعد غیر ملکیوں کی واپسی کے بارے میں لائحہ عمل جاری کیا جائے گا۔

  • سعودی عرب: چھٹی پر جانے والے غیر ملکیوں کے حوالے سے وضاحت

    سعودی عرب: چھٹی پر جانے والے غیر ملکیوں کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ایگزٹ ری انٹری لے کر سعودی عرب سے جانے والے افراد پروازیں بحال ہوتے ہی سعودی عرب واپس آسکتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے تاحال سعودی عرب میں بین الاقوامی فضائی اور زمینی سفر پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے بیرون ملک سے آنے والی پروازیں بھی بند ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ پروازیں کب بحال ہوں گی تاحال اس بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں حکام کی جانب سے کہا گیا کہ موجودہ حالات میں چھٹی پر ایگزٹ ری انٹری (خروج وعودہ ) لے کر جانے والوں کی واپسی میں کوئی امر مانع نہیں، جیسے ہی پروازیں بحال ہوں گی چھٹی پر جانے والے غیر ملکی واپس سعودی عرب واپس آسکتے ہیں۔

    حکام کے مطابق کرونا وائرس کے حوالے سے تمام متعلقہ ادارے روزانہ کی بنیاد پر حاصل ہونے والی رپورٹوں کا جائزہ لیتے ہیں، اس کے بعد رپورٹ اعلیٰ حکام کو پیش کی جاتی ہے جس کے مطابق لائحہ عمل مرتب کیا جاتا ہے۔

    حکام کا مزید کہنا ہے کہ جوں ہی کرونا وائرس کے حوالے سے حالات نارمل ہوں گے اور پروازیں بحال ہوجائیں گی تو چھٹی پر جانے والے تارکین وطن کے معاملات بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کر دیے جائیں گے۔

  • سعودی عرب میں پھنسے غیر ملکیوں کے لیے بڑی سہولت

    سعودی عرب میں پھنسے غیر ملکیوں کے لیے بڑی سہولت

    ریاض: سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ نے اقامے اور ویزے کی مدت ختم ہوجانے کی مشکلات سے دو چار غیر ملکیوں کو جرمانے اور فیس سے استثنیٰ سے متعلق وضاحت کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سلیمان الیحییٰ نے جرمانے اور فیس سے مستثنیٰ غیر ملکیوں کے زمروں کی تفصیلات جاری کی ہیں۔

    سعودی حکومت نے کرونا وائرس کی وبا کے دوران سفری پابندیوں کے باعث اقامے اور ویزے کی مدت ختم ہوجانے کی مشکلات سے دو چار غیر ملکیوں کو جرمانے اور فیس سے استثنیٰ دینے اعلان کیا تھا۔

    متاثرین میں بڑی تعداد میں پاکستانی شامل ہیں اور وہ دریافت کر رہے تھے کہ فیس اور جرمانوں سے مستثنیٰ زمروں کی تفصیلات کیا ہیں۔

    ان کے جوابات دیتے ہوئے میجر جنرل سلیمان الیحییٰ نے بتایا کہ جو لوگ خروج و عودۃ (ایگزٹ ری انٹری) ہولڈر ہیں اور ان کا اقامہ مؤثر ہے، وہ بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کی وجہ سے مملکت واپس نہیں آسکے ان پر کوئی جرمانہ ہوگا اور نہ ہی ان سے کوئی فیس وصول کی جائے گی۔

    اسی طرح وہ غیر ملکی جن کا اقامہ ختم ہوگیا ہو یا بیرون مملکت رہتے ہوئے ان کے ویزے کی میعاد نکل گئی ہو وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    مملکت میں مقیم وہ غیر ملکی جو فائنل ایگزٹ (خروج نہائی) جاری کر چکے ہوں یا خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری ) لیے ہوئے ہوں اور سفر نہ کر سکے ہوں وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    جنرل سلیمان کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو سعودی عرب وزٹ ویزے پر آئے ہوں اور سفری پابندیوں کی وجہ سے نہ جا سکے ہوں، وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنیٰ ہیں۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کےڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ان زمروں میں آنے والے غیر ملکی سب مجبور شمار کیے جا رہے ہیں۔

  • سعودی عرب: غیر ملکیوں کی جگہ سعودی شہریوں کو نوکریاں دینے کا عمل جاری

    سعودی عرب: غیر ملکیوں کی جگہ سعودی شہریوں کو نوکریاں دینے کا عمل جاری

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکی افراد کی جگہ مقامی شہریوں کو نوکریاں دینے کا عمل جاری ہے، رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران نجی اداروں کے سعودی ملازمین کی تعداد 17 لاکھ تک پہنچ گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی فروغ افرادی قوت فنڈ (ہدف) نے اعلان کیا ہے کہ سال رواں 2020 کی پہلی سہ ماہی کے دوران نجی اداروں میں 20.37 فیصد سعودائزیشن ہوگئی۔

    فروغ افرادی قوت فنڈ کا کہنا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران سوشل انشورنس میں نجی اداروں کے سعودی ملازمین کی تعداد 17 لاکھ تک پہنچ گئی، ان میں سے 66.78 فیصد مرد اور 33.22 فیصد خواتین ہیں۔

    ہدف کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ سعودائزیشن مشرقی ریجن میں ہوئی جس کا تناسب 24.01 فیصد ریکارڈ کیا گیا، ریاض 20.72 فیصد کے ساتھ دوسرے اور مکہ مکرمہ 20.46 فیصد کے تناسب سے تیسرے نمبر پر ہے۔

    خیال رہے کہ اقتصادی سرگرمیوں میں سب سے زیادہ سعودائزیشن یعنی 83.01 فیصد، مالیاتی سرگرمیوں اور انشورنس میں رہی۔

    دوسرے نمبر پر بین الاقوامی تنظیمیں رہیں، ان کے بعد کان کنی کی سرگرمیوں، پتھر کاٹنے والی کانوں، تعلیمی امور اور انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن کا نمبر بالترتیب رہا۔

  • متحدہ عرب امارات واپسی کے منتظر افراد کے لیے اہم اعلان

    متحدہ عرب امارات واپسی کے منتظر افراد کے لیے اہم اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے حکام نے کہا ہے کہ وہ غیر ملکی جو کرونا وائرس کے باعث اپنے ممالک کو واپس لوٹ گئے تھے، یکم جون سے واپس آ سکتے ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت خارجہ اور فیڈرل اتھارٹی فار آئیڈینٹٹی اینڈ سٹیزن شپ (آئی سی اے) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل محفوظ واپسی کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

    آئی سی اے نے یو اے ای واپسی کے خواہشمند غیرملکیوں کو کہا ہے کہ وہ سرکاری ویب سائٹ پر دی گئی سروسز ریذیڈنٹس انٹری پرمٹ پر رجسٹر کریں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ہفتے دبئی میں ساحل سمندر پر واقع ہوٹلوں کو صرف مہمانوں کے لیے پرائیوٹ بیچز کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    یہ اجازت ایسے وقت میں دی گئی ہے جب دبئی کرونا وائرس کے باعث لگائی گئی پابندیوں کو نرم کرنے پر غور کر رہا ہے۔

    دبئی میں سپریم کمیٹی آف کرائسس مینجمنٹ نے لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں ہٹانے کے لیے نئے اقدامات کیے ہیں جن میں عوامی پارکس کو کھولنا اور ہوٹلوں کے نجی بیچز کو کھولنا بھی شامل ہے۔

    تاہم کمیٹی نے کہا ہے کہ ان اعلانات کے باوجود سخت حفاظتی اقدامات کو بھی لاگو کیا جائے گا جس میں سماجی فاصلہ قائم رکھنا اور پانچ سے زیادہ افراد کا جمع نہ ہونا شامل ہے۔

  • عمان کا غیر ملکیوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    عمان کا غیر ملکیوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    مسقط: سلطنت عمان میں غیر ملکیوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سرکاری ملازمتوں پر عمانی شہریوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    عمان کی وزارت تجارت نے ایک باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق جلد سرکاری ملازمتوں پر تعینات غیر ملکی ملازمین کی جگہ عمانی شہریوں کو رکھا جائے گا۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا جارہا ہے تاکہ عمانی شہری بھی سلطنت کی بہبود و ترقی میں حصہ لے سکیں۔

    وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ یہ عمل نہایت تیزی اور منظم طریقے سے انجام دینا ہوگا، ان کے مطابق یہ اقدام سنہ 2020 کی عمانائزیشن پالیسی کا حصہ ہے۔

    نوٹی فکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کے اطلاق سے قبل عمانی شہریوں کو متعلقہ شعبوں کے حساب سے تربیت بھی دی جائے گی تاکہ وہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔

    وزارت تجارت کے مطابق حال ہی میں ایک آڈٹ رپورٹ سے علم ہوا ہے کہ سلطنت عمان میں غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد اہم شعبوں میں سربراہی اور قائدانہ پوزیشنز پر موجود ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے عمانی شہریوں کی استعداد بڑھانا اور انہیں آگے لانا ضروری ہے۔

  • متحدہ عرب امارات: بے روزگار ہوجانے والے غیر ملکیوں کے لیے نئی ملازمتوں کا اعلان

    متحدہ عرب امارات: بے روزگار ہوجانے والے غیر ملکیوں کے لیے نئی ملازمتوں کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں بے روزگار ہوجانے والے غیر ملکی افراد کے لیے 19 شعبوں میں نئی ملازمتوں کا اعلان کیا گیا ہے، ان پر تنخواہیں ماہانہ 3 ہزار درہم سے لے کر 10 ہزار درہم تک ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے ان غیر ملکیوں کو، جو کرونا وائرس بحران کے باعث ملازمتوں سے محروم ہوگئے ہیں، کے لیے 19 شعبوں میں ہنگامی اسامیوں کے اشتہارات دیے ہیں۔

    ان ملازمتوں کے لیے ترجیح ان افراد کو دی جائے گی جو کرونا بحران سے نمٹنے کے سلسلے میں حفاظتی اقدامات کے باعث نجی اداروں سے سبکدوش کیے گئے ہیں اور بے روزگاری کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    امارات میں آن لائن مارکیٹ کو مطلوب ملازمین کی تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کی گئی ہیں جس کے مطابق 19 شعبوں میں دسیوں پیشے ایسے ہیں جن پر غیر ملکیوں کی خدمات درکار ہیں۔

    ان میں کچھ اسامیاں وہ ہیں جنہیں مستقل ملازم درکار ہیں اور کچھ ایسی ہیں جن پر 6 ماہ کے لیے ملازم مطلوب ہیں، ان پر تنخواہیں ماہانہ 3 ہزار درہم سے لے کر 10 ہزار درہم تک کی ہیں۔

    وزارت افرادی قوت کی جاری کردہ اطلاعات کے مطابق تعمیرات کے شعبے میں مکینیکل انجینیئر، گوداموں کے انچارج، منصوبہ بندی انجینیئر، مینٹیننس انچارج، سول انجینیئر، تعمیراتی مزدور، لوہار اور بڑھنی کے پیشوں کی اسامیاں خالی ہیں۔

    اسی طرح خوراک کے شعبے میں اسسٹنٹ شیف کی اسامی خالی ہے، آن لائن بزنس کے شعبے میں رابطہ مرکز اور جنرل اسٹور کی مارکیٹنگ کے پیشوں کی اسامیاں بھی خالی ہیں۔

    ریستورانوں میں ویٹر اور مینیجرز بھی مطلوب ہیں جبکہ سرکاری تعلقات کے شعبے کو آڈیٹر اور پرسنل آفس کا ماہر مطلوب ہے۔

  • سعودی عرب: غیر ملکیوں کے لیے کرونا علاج سے متعلق بڑی خبر

    سعودی عرب: غیر ملکیوں کے لیے کرونا علاج سے متعلق بڑی خبر

    ریاض: سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ کرونا کے مفت علاج کے لیے اقامے کی ضرورت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے شہریوں اور غیرملکیوں سے کہا کہ جو شخص بھی کرونا کی علامات محسوس کرے فوراََ مفت علاج کے لیے قریب ترین سرکاری یا نجی اسپتال کا رخ کرے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے واضح کیا کہ کوئی بھی غیر ملکی جس کے پاس اقامہ ہو یا نہ ہو اسے اسپتال میں اقامہ پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کے مطابق اگر کوئی شخص غیر قانونی طریقے سے رہ رہا ہے وہ بھی کرونا کی علامات محسوس کرتے ہی سرکاری یا نجی اسپتال پہنچ جائے اس کا مفت علاج کیا جائے گا، اسے علاج کے لیے اقامہ پیش نہیں کرنا پڑے گا۔

    سعودی عرب میں غیرملکیوں اور اقامہ رکھنے والوں کے لیے خصوصی سہولتیں

    دوسری جانب سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود غیرملکیوں اور ایکسپائر اقامہ رکھنے والوں کو وطن واپسی کے لیے مزید سہولتیں فراہم کر رہی ہے۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایسے غیرملکی جن کے اقامے ایکسپائر ہوچکے ہیں اور تجدید نہیں کرائے گئے وہ بھی وطن واپسی کے لیے خصوصی اقدامات کے تحت مزید سہولتوں سے مستفید ہوسکیں گے۔

    کرونا وائرس: سعودی عرب کے سرکاری اسپتالوں میں 80 ہزار بیڈ مختص

    یاد رہےکہ یکم اپریل کو سعودی محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں میں 80 ہزار سے زائد بیڈ کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

  • غیر ملکی اہلیہ رکھنے والے سعودی شہریوں کے لیے خوشخبری

    غیر ملکی اہلیہ رکھنے والے سعودی شہریوں کے لیے خوشخبری

    ریاض: سعودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سعودی شہریوں کو دی جانے والی حکومتی امداد یعنی گزارہ الاؤنس، مقامی شہریوں کی غیر ملکی اہلیہ کو بھی دیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ سعودی شہریوں کو ملنے والے گزارہ الاؤنس (سیٹزن اکاؤنٹ پروگرام) سے مقامی شہری کی غیر ملکی اہلیہ اور والدہ بھی مستفید ہو سکتی ہیں۔

    مذکورہ محکمے کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ اگر پروگرام میں بنیادی طور پر رجسٹرڈ سعودی شہری کی والدہ یا اہلیہ غیر ملکی ہیں تو وہ بھی بالواسطہ طور پر منصوبے سے مستفید ہوسکتی ہیں تاہم سعودی شہری کی غیر ملکی اہلیہ یا والدہ براہ راست گزارہ الاؤنس میں رجسٹرنہیں ہوسکتی۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں 3 برس قبل سعودی شہریوں کے لیے مہنگائی الاؤنس کے عنوان سے پروگرام جاری کیا گیا تھا جسے عربی میں ’حساب المواطن‘ کا نام دیا گیا۔

    گزارہ یا مہنگائی الاؤنس میں رجسٹریشن کے لیے سعودی شہری ہونا لازمی تھا، غیر ملکی اس پروگرام سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

    گزارہ الاؤنس کا اصل مقصد ایسے کم آمدنی والے سعودی خاندانوں کو مالی معاونت فراہم کرنا ہے جن کے ذرائع آمدنی محدود ہوں اورانہیں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے مالی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو۔

    سعودی عرب میں متعدد شہریوں نے غیر ملکی خواتین سے شادیاں کی ہوئی ہیں جن سے ان کی اولادیں بھی ہیں، ایسے شہریوں کا کہنا تھا کہ ہماری اہلیہ اور بچوں کو بھی گزارہ الاؤنس میں رجسٹر کیا جائے تاکہ ان کی بھی مدد ہو سکے۔

  • سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا

    سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا، سعودی حکومت نے ٹیکسی کمپنیوں کو پابند کردیا ہے کہ وہ غیر ملکیوں کی جگہ سعودی شہریوں کو ملازمت دیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ کمیٹی کے ڈائریکٹر ماجد الزہرانی کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں سعودائزیشن کا ہدف حاصل کرنے میں غیر معمولی کامیابی ہوئی ہے۔ نئے سال کے آغاز سے ہی غیر ملکی ڈرائیوروں کی جگہ 20 ہزار سعودی رجسٹر کیے جاچکے ہیں۔

    الزہرانی کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشن ٹیکسی کے شعبے میں 100 فیصد سعودائزیشن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جسے مقررہ مدت میں حاصل کر لیا جائے گا۔

    سعودی عرب کی ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں 11 رجسٹرڈ کمپنیاں کام کررہی ہیں جن میں اس وقت تک 6 لاکھ کے قریب سعودی ڈرائیور رجسٹر ہیں، ان میں 2 ہزار سعودی خواتین بھی شامل ہیں۔

    الزہرانی کے مطابق اس وقت ایپ ٹیکسی سروس میں 20 ہزار کے قریب غیر ملکی خدمات کام کر رہے ہیں ان کی جگہ جلد ہی سعودی لے لیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزارت نقل و حمل کی جانب سے تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو اس امر کا جائزہ لیتی ہیں کہ کون سی کمپنیاں سعودائزیشن کے قانون پر عمل کر رہی ہیں اور کون اس کی خلاف ورزی کی مرتکب ہیں، وہ کمپنیاں جو سعودی کارکنوں کی جگہ غیر ملکیوں کو ڈرائیور کے طور پر رجسٹر کرتی ہیں ان کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کی جاتی ہے۔

    سعودیوں کی جگہ غیر ملکیوں کو رکھنے پر کمپنی پر فی ڈرائیور 5 ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے جبکہ کمپنی کی سروسز بھی بند کر دی جاتی ہیں، خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی اس کے علاوہ ہے جس میں جرمانہ اور وزارت محنت کا لائسنس منسوخ یا معطل کیا جانا شامل ہے۔

    ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ٹیکسی کمپنیوں کو تحریری نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں کہ رواں برس تمام غیر ملکی ڈرائیوروں کی جگہ سعودی شہریوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی سختی سے پابندی کی جائے۔