Tag: فائرنگ

  • کراچی: گائے باندھنے پر گولیاں چل گئیں، مسلح افراد کی شدید فائرنگ

    کراچی: گائے باندھنے پر گولیاں چل گئیں، مسلح افراد کی شدید فائرنگ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پارکنگ ایریا میں گائے باندھنے پر گولیاں چل گئیں، عمران گھانچی نامی شخص مسلح افراد کو لے آیا اور شدید فائرنگ کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں پارکنگ ایریا میں گائے باندھنے پر گولیاں چل گئیں، 2 افراد عمران گھانچی اور کاشف کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی۔

    3 روز قبل عمران گھانچی نے کاشف کو جانوروں کا ٹینٹ لگانے سے منع کیا تھا، تاہم ٹینٹ لگائے جانے پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس کے بعد عمران گھانچی مسلح افراد کو لے آیا اور علاقے میں شدید فائرنگ کی۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ موقع پر پولیس پہنچی تو مسلح افراد نے پولیس کو دھکے دیے اور اسلحہ دکھایا، مسلح ملزمان کی فائرنگ کرتے ہوئے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پولیس کو مل گئی۔

    پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج کی روشنی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، واقعے میں ملوث ملزمان کی شناخت کرلی گئی ہے جنہیں جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

  • یونیورسٹی میں داخلہ نہ ملنے پر طالب علم نے انتہائی قدم اٹھا لیا، 2 پروفیسر جاں بحق

    یونیورسٹی میں داخلہ نہ ملنے پر طالب علم نے انتہائی قدم اٹھا لیا، 2 پروفیسر جاں بحق

    بغداد: عراق میں ایک طالب علم نے یونیورسٹی میں داخلہ نہ دینے پر طیش میں آ کر فائرنگ کردی اور 2 پروفیسروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق عراقی کردستان کی یونیورسٹی کے سابق طالب علم نے 2 پروفیسروں کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

    یونیورسٹی کے عراقی طالب علم نے یونیورسٹی کیمپس کے سامنے فیکلٹی آف لا کے ڈین پر فائرنگ کی جن کے سر اور سینے میں گولیاں لگیں، انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ چل بسے۔

    بعد ازاں عراقی طالب علم نے اربیل کے ایک محلے میں واقع فیکلٹی آف انجینیئرنگ کے پروفیسر کے گھر میں گھس کر فائرنگ کی۔

    ذرائع کے مطابق طالب علم ایک یونیورسٹی سے نکالے جانے اور دوسری یونیورسٹی میں ٹرانسفر کی درخواست مسترد کیے جانے پر ناراض تھا۔

    اربیل کے گورنراومید خوشناؤ نےبتایا کہ طالب علم نے پہلے فیکلٹی آف لا کے ڈین کاوان اسماعیل پر صلاح الدین یونیورسٹی میں فائرنگ کی اور پھر صلاح الدین یونیورسٹی کی فیکلٹی آف انجینیئرنگ میں مکینکل کے پروفیسر ادریس عزت کے گھر میں گھس کر انہیں نشانہ بنایا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان عادی مجرم اور کئی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔

    فیکلٹی آف انجینیئرنگ کی ڈین نجاۃ احمد نے بتایا کہ پروفیسر ادریس کی اہلیہ بھی یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں اور وہ شمالی اربیل کی سوران یونیورسٹی میں پڑھاتی ہیں۔ پروفیسر ادریس کی اہلیہ نے دھمکی دینے پر نوجوان کے خلاف رپورٹ درج کروائی تھی اورعدالت سے رجوع کیا تھا۔

    پولیس کا خیال ہے کہ سابق طالب علم کا ارادہ پروفیسر ادریس کی اہلیہ کو قتل کرنے کا تھا جو اس وقت گھر پر موجود نہیں تھیں۔

    اربیل کے گورنراومید خوشناؤ نے بتایا کہ ملزم کو پروفیسر ادریس کی اہلیہ نے شمالی اربیل کی سوران یونیورسٹی سے نکال دیا تھا، پھر صلاح الدین یونیورسٹی میں فیکلٹی آف لا کے ڈین نے اسے داخلہ دینے سے انکار کیا تھا۔

    سوران یونیورسٹی سے نکالے جانے پر سابق طالب علم نے ڈاکٹر ادریس کی اہلیہ کو جان سے مارنے کی دھممکی دی تھی اور اسے گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

  • ٹیکسس حملہ: مجرم نے سوشل میڈیا پر کیا لکھا تھا؟

    ٹیکسس حملہ: مجرم نے سوشل میڈیا پر کیا لکھا تھا؟

    امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر یووالڈی کے روب ایلیمنٹری سکول میں 24 مئی کو کم از کم 19 بچوں اور 2 اساتذہ کو ہلاک کرنے والے 18 سالہ حملہ آور کا نام سلواڈور راموس بتایا گیا ہے۔

    ریاست کے گورنر گریگ ایبٹ نے راموس کو برائی کا چہرہ قرار دیا، جنہیں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے موقعے پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

    ٹیکسس کے سینیٹر رولینڈ گٹیریز نے صحافیوں کو بتایا کہ نوجوان نے حملے سے قبل سوشل میڈیا پر اشارہ دیا تھا کہ وہ حملہ کر سکتے ہیں۔

    گورنر ایبٹ کے مطابق راموس نے فیس بک پر لکھا کہ میں ایک ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کرنے جا رہا ہوں، تاہم فیس بک نے اس دعوے پر اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیغامات نجی ون ٹو ون ٹیکسٹ میسجز تھے، جو خوفناک سانحے کے بعد سامنے آئے تھے۔

    18 سالہ نوجوان نے منگل کی دوپہر اسکول میں فائرنگ سے قبل فیملی ٹرک چوری کرنے اور ایلیمنٹری اسکول جانے سے پہلے اپنی نانی کے چہرے کو بھی گولی سے نشانہ بنایا۔ زخمی خاتون نے خود پولیس کو کال کی، جس کے بعد انہیں تشویش ناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔

    خیال کیا جاتا ہے کہ راموس اس کے بعد اسکول کے باہر مذکورہ ٹرک چھوڑ کر اندر داخل ہو گئے، پولیس اپ ڈیٹس کے مطابق اسکول کھلا ہوا تھا اور حملہ آور کو روکنے کے لیے کوئی پولیس افسر موجود نہیں تھا۔

    ٹیکسس کے حکام نے بدھ کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ہلاک ہونے والے 21 افراد کے علاو راموس کے حملے میں مزید 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔ ان سب کو سنگین زخم نہیں آئے اور ان کی زندگیاں خطرے سے باہر ہیں۔

    راموس نے اپنی اٹھارویں سالگرہ کے موقع پر 2 رائفلیں قانونی طور پر خریدیں جن میں سے ایک انہوں نے فائرنگ کے واقعے میں استعمال کی۔

    راموس کے دوستوں اور رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ انہیں اسکول میں بلی یعنی تنگ کیا جاتا تھا۔ وہ غصے میں اپنا چہرہ نوچ لیتے، مختلف لوگوں پر بی بی گن (کھلونا بندوق) سے فائر کرتے اور مہلک حملے سے قبل کئی سالوں تک کاروں پر انڈے پھینکتے رہے۔

    خاندان اور دوستوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کی گھریلو زندگی مشکلات کا شکار تھی۔ بچپن میں بولنے میں ہکلانے پر انہیں تنگ کیا جاتا تھا۔ انہوں نے حال ہی میں اور کئی سالوں کے دوران اپنے دوستوں، اجنبیوں اور اپنی والدہ تک کے ساتھ پرتشدد برتاؤ کا مظاہرہ کیا تھا۔

  • شادی میں فائرنگ :پولیس اہلکار جاں بحق، دولہا گرفتار

    شادی میں فائرنگ :پولیس اہلکار جاں بحق، دولہا گرفتار

    کراچی : اورنگی ٹاؤن میں شادی کی تقریب ماتم کدہ بن گئی، دولہا کا بھائی ہوائی فائرنگ میں جان سے گیا، ہال منیجر اور دولہا کے بھائی کو حراست میں لے لیا گیا۔

    کراچی : اورنگی ٹاؤن میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ سے پولیس اہلکار کی ہلاکت کے بعد پاکستان بازار پولیس نے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار ہارون کے بھائی کی شادی کی تقریب جاری تھی کہ اس دوران ہوائی فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ہارون جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    پولیس کے مطابق متوفی و دیگر کی فائرنگ سے اہلکار زخمی ہوا جو بعد ازاں دم توڑ گیا واقعے کے بعد دولہا اور ہال منیجر کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس اہلکار کس کی گولی سے جان سے گیا تفتیش جاری ہے، مقتول کے اہل خانہ کے مطابق ہارون اپنی گولی سے زخمی ہوا، مقتول ہارون اپنے بھائی کی شادی میں فائرنگ کررہا تھا۔

    پولیس کے مطابق اہلکار کے زیر استعمال اسلحہ تحویل میں لے کر فارنزک کیا جائے گا، مزید تفیش سے اصل حقائق سامنے آئیں گے۔

  • کراچی : پوسٹر لگانے پر 2 مذہبی جماعتوں کے کارکنان میں جھگڑا، فائرنگ سے 3 افراد زخمی

    کراچی : پوسٹر لگانے پر 2 مذہبی جماعتوں کے کارکنان میں جھگڑا، فائرنگ سے 3 افراد زخمی

    کراچی : پوسٹر لگانے پر 2مذہبی جماعتوں کے کارکنان میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 3 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی چکراگوٹھ میں فائرنگ سے 3 افراد زخمی ہوگئے ، پولیس نے بتایا کہ پوسٹر لگانے پر دو مذہبی جماعتوں کے کارکنان میں جھگڑاہوا، تاہم پولیس اور علاقے کے بزرگوں نے پہنچ کر معاملہ ختم کرادیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے کارکنان صلح کے بعد چلے گئے تھے لیکن کچھ دیگر لوگ آئے جنہوں نے ہوائی فائرنگ کی،کچھ فائر زمین پر کیے۔

    فائرنگ کے نتیجے میں قریب موجود بس کے پاس کھڑے 3 لڑکے زخمی ہوئے، زخمی ہونے والے لڑکے پکنک پر جا رہے تھے۔

    پولیس نے موقع پر پہنچ کر فائرنگ کرنے والے 2 مبینہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

    دوسری جانب کراچی میں گلبرگ اور جوہرآباد میں پولیس مقابلوں کے دوران پانچ خطرناک ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمان پولیس کو متعدد سنگین وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھے۔

    ملزمان سے اسلحہ اور موٹر سائیکل برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

  • ٹک ٹاک اسٹار کے گھر پر حملہ، والد نے کیا کیا؟

    ٹک ٹاک اسٹار کے گھر پر حملہ، والد نے کیا کیا؟

    امریکا میں ایک 13 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر اس وقت خوفناک صورتحال سے دو چار ہوگئی جب اس کا ایک مداح جنونی ہو کر اسلحہ لے کر اس کے گھر پہنچ گیا، اور انفلوئنسر کے والد کی فائرنگ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    امریکی ریاست فلوریڈا کی ایوا گریس نے سنہ 2020 میں ٹک ٹاک پر ویڈیوز بنانا شروع کی تھیں اور جلد ہی اس کے فالوورز کی تعداد 10 لاکھ تک جا پہنچی، اس وقت اس کی عمر 13 سال تھی۔

    اس وقت ایک 18 سالہ لڑکے ایرک جسٹن نے اس سے رابطہ کیا اور اسے پیغامات بھیجنے شروع کردیے۔

    جسٹن نے ایوا کے دوستوں اور کلاس میٹس سے بھی رابطہ کیا اور انہیں پیسے دے کر ایوا کی تصاویر اور فون نمبر خریدا۔

    کچھ مواقع پر ایوا نے خود بھی اپنے والدین کی اجازت سے اپنی کچھ تصاویر جسٹن کو فروخت کیں، یہ وہ تصاویر تھیں جو ایوا پہلے ہی سوشل میڈیا پر شیئر کر چکی تھی۔

    جلد ہی جسٹن کے مطالبات میں اضافہ ہوگیا اور اس نے قابل اعتراض تصاویر مانگنا شروع کردیں جس کے بعد ایوا نے اسے بلاک کردیا، جسٹن نے اسے 600 ڈالرز روانہ کیے اور درخواست کی وہ اسے ان بلاک کردے۔

    یہاں پر ایوا کے والد نے جسٹن سے رابطہ کیا، ایوا کے والد بوب سابق پولیس افسر تھے، انہوں نے سختی سے جسٹن کو منع کیا کہ وہ اب ایوا سے رابطہ نہ کرے۔

    اس کے بعد جسٹن نے ایوا کے گھر پہ حملہ کرنے اور گھسنے کا منصوبہ بنایا، اس کے لیے اس نے ایک دوست سے گن حاصل کی۔ ایک صبح ساڑھے 4 بجے وہ ایوا کے گھر پر پہنچا اور مرکزی دروازے پر فائرنگ شروع کردی۔

    فائرنگ سے گھر والے گھبرا کر اٹھے، بوب نے اٹھ کر دیکھا تو دروازے کے دوسری طرف جسٹن کو پایا، انہیں دیکھ کر جسٹن فرار ہوگیا۔

    بوب نے اس کا پیچھا کیا لیکن تھوڑی دیر بعد وہ واپس گھر آ کر اپنی گن تلاش کرنے لگے، اس دوران ایوا کی والدہ نے پولیس کو فون کردیا تھا، ایوا کے والد پولیس کا انتظار کرنے لگے لیکن اسی وقت جسٹن واپس پلٹ کر ایوا کے گھر آیا۔

    جسٹن نے آتے ہی ایوا کے والد پر بندوق تان لی جس پر انہوں نے اپنے دفاع میں جسٹن پر گولی چلا دی جو اس کی گردن میں لگی، بعد ازاں جسٹن اسپتال میں دم توڑ گیا۔

    پولیس نے جسٹن کی تحویل سے 2 موبائل فون برآمد کیے جن میں سے ایک میں ایوا کی ہزاروں تصاویر موجود تھیں۔

    فلوریڈا میں اپنی حفاظت کے قانون کے تحت ایوا کے والد کو کوئی سزا نہیں ہوئی کیونکہ انہوں نے اپنے دفاع میں گولی چلائی، تاہم اس ہولناک واقعے کے بعد ایوا کے خاندان کو وہاں سے منتقل ہونا پڑا اور ایوا نے گھر میں ہی تعلیم شروع کردی۔

    اب اس واقعے کے 2 سال بعد یہ خاندان رفتہ رفتہ معمول کی زندگی کی طرف لوٹ رہا ہے جبکہ ایوا نے بھی ایک بار پھر سوشل میڈیا کنٹینٹ شیئر کرنا شروع کردیا ہے۔

  • گھر آتے ہی والد پر قیامت ٹوٹ پڑی۔۔ بچوں کے ساتھ کیا ہوا تھا؟

    گھر آتے ہی والد پر قیامت ٹوٹ پڑی۔۔ بچوں کے ساتھ کیا ہوا تھا؟

    امریکا میں ایک ماں نے اپنے 2 بچوں کو قتل کرنے کے بعد اپنی بھی جان لے لی، پولیس کے مطابق مذکورہ خاتون ذہنی مسائل کا شکار تھیں۔

    یہ اندوہناک واقعہ امریکی ریاست فلوریڈا میں پیش آیا، باپ گھر آیا تو اس نے اہلیہ اور دونوں بچوں مردہ پایا جس کے بعد اس نے 911 کو کال کی۔ ایک بچے کی عمر 6 سال اور ایک کی صرف 9 ماہ تھی۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ خاتون ممکنہ طور پر ذہنی مسائل کا شکار تھی، ابتدائی شواہد کے مطابق ماں نے پہلے بچوں کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتارا، پھر خود کو بھی گولی مار دی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس سے قبل اس خاندان کی طرف سے کبھی کوئی شکایت پولیس کو نہیں درج کروائی گئی۔

    پولیس واقعے کی مزید تفتیش کر رہی ہے، مقتول بچوں کے والد اور پڑوسی پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔

  • فلم کے سیٹ پر فائرنگ کرنے والے اداکار واقعے کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

    فلم کے سیٹ پر فائرنگ کرنے والے اداکار واقعے کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

    معروف ہالی ووڈ اداکار ایلک بولڈون کا کہنا ہے کہ فلم کے سیٹ پر ان سے ہونے والی فائرنگ جان بوجھ کر نہیں ہوئی اور وہ ایک حادثہ تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فلم رسٹ کی شوٹنگ کے دوران فائرنگ کرنے والے ہالی وڈ اداکار 65 سالہ ایلک بولڈون نے فلم کے سیٹ پر جان بوجھ کر فائرنگ کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے حادثاتی طور پر گولی چلی۔

    ایلک بولڈون نے حال ہی میں دیے گئے ایک ٹی وی انٹرویو میں رواں برس 21 اکتوبر کو ہونے والے واقعے کے بعد خود پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان سے حادثاتی طور پر گولیاں چل گئیں۔

    انٹرویو کے دوران ایلک بولڈون جذباتی ہوگئے اور کہا کہ ان کے حوالے سے کی جانے والی باتیں غلط ہیں، انہوں نے جان بوجھ کر فائرنگ نہیں کی اور ان کے خلاف کرمنل کیس دائر نہیں کیا جانا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ اگر ان کے خلاف یہ بات ثابت ہوجائے کہ انہوں نے جان بوجھ کر فائرنگ کی ہے تو وہ اپنی جان دے دیں گے، کیوں کہ وہ ایک ذمہ دار اور انتہائی حساس شخصیت کے مالک ہیں۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ اس دن وہ بھی معمول کی طرح شوٹنگ میں مصروف تھے تو اس دوران انہوں نے اسلحہ اٹھایا اور ہلاک ہونے والی فلم ساز سے پوچھا کہ کیا وہ بھی بندوق کو دیکھنا چاہتی ہیں، جس پر انہوں نے رضا مندی ظاہر کی اور انہوں نے بھی ہتھیار کو دیکھا۔

    بولڈون نے دعویٰ کیا کہ ہلاک ہونے والی فلم ساز خاتون 42 سالہ ہیلینا ہچنس اور وہ بندوق دیکھ ہی رہے تھے کہ نہ جانے کیسے گولی چل گئی۔

    ایلک بولڈون نے رواں برس 21 اکتوبر کو امریکی ریاست نیو میکسیکو میں شوٹنگ کے دوران فائرنگ کی تھی، جس سے فلم کی ڈائریکٹر فوٹوگرافی 42 سالہ ہیلینا ہچنس موقع پر ہلاک جب کہ ہدایت کار 48 سالہ جول سوزا زخمی ہوگئے تھے۔

    مذکورہ واقعے سے قبل بھی ایلک بولڈون متنازع واقعات کا حصہ بن چکے ہیں، انہیں کچھ سال قبل پرواز کے اڑان بھرنے کے وقت موبائل فون استعمال کرنے کے الزام میں طیارے سے بھی اتارا گیا تھا جبکہ اس کے علاوہ بھی وہ ساتھی اداکاروں کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے خبروں کی زینت بن چکے ہیں۔

  • کراچی میں مسلح ملزمان  کی گھر میں گھس کر فائرنگ، سابق اے ایس آئی جاں بحق

    کراچی میں مسلح ملزمان کی گھر میں گھس کر فائرنگ، سابق اے ایس آئی جاں بحق

    کراچی : سرجانی میں نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے سابق اے ایس آئی کو قتل کردیا جبکہ واقعے میں مقتول کا بیٹا اور خاتون زخمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی سیکٹراے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ، جہاں مسلح ملزمان نے گھر میں گھس کر فائرنگ کی۔

    فائرنگ کے نتیجے میں سابق اے ایس آئی جاں بحق ہوگئے جبکہ مقتول کا بیٹا اور خاتون زخمی ہوئی ، تاہم ملزمان باآسانی فرارہوگئے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے کراچی میں سپرہائی وے کے قریب فلیٹ میں فائرنگ کے نتیجے میں اےایس آئی جاں بحق ہوگیا تھا ، پولیس نے دوسری بیوی اورسوتیلا بیٹے کے قتل میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول اہلکارطارق دوسری بیوی اور سوتیلے بیٹے کے ساتھ رہتا تھا ، مقتول پولیس اہلکارکااپنی دوسری بیوی سے اکثر جھگڑاہوتا تھا تاہم واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔

  • کراچی میں پاکستانی نژاد امریکی شہری  کو فائرنگ کرکے  قتل کردیا گیا

    کراچی میں پاکستانی نژاد امریکی شہری کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا

    کراچی : شاہ لطیف قذافی ٹاؤن میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے پاکستانی نژاد امریکی شہری کو قتل کردیا ، مقتول کے بھائی نے واقعے میں ذاتی دشمنی کےامکان کو مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ، جہاں شاہ لطیف قذافی ٹاؤن میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے پاکستانی نژاد امریکی شہری کو قتل کردیا، مقتول سعیدمحمد کورہائشی عمارت کےقریب نشانہ بنایا گیا۔

    قتل کے واقعہ کی سی سی ٹی ٹی وی فوٹیج اے آر وائے نیوز کوموصول ہوگئی، فوٹیج میں حملہ آور کو فائرنگ کرتےدیکھا جاسکتاہے، مقتول واقعہ کے وقت کرسی پر بیٹھا ہوا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لانڈھی میں فائرنگ سےقتل شخص امریکی شہریت کاحامل تھا، عمررسیدہ شخص کو قذافی ٹاؤن میں فائرنگ کانشانہ بنایاگیا، مقتول سعیداسکول اورپراپرٹی کاکام کرتاتھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ کےمطابق سعیدکو7گولیاں لگی۔

    مقتول کےبھائی نےواقعےمیں ذاتی دشمنی کےامکان کومستردکردیا ، مقتول سعید کے بھائی سابق یوسی ناظم جماعت اسلامی قائدآباد ہیں۔