Tag: فائر فائٹرز

  • نامعلوم قاتل نے امریکا میں اسنائپر سے فائر فائٹرز کو نشانہ بنا دیا، 2 ہلاک

    نامعلوم قاتل نے امریکا میں اسنائپر سے فائر فائٹرز کو نشانہ بنا دیا، 2 ہلاک

    ایڈاہو: ایک نامعلوم قاتل نے امریکا میں اسنائپر رائفل سے فائر فائٹرز اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا دیا، واقعے میں 2 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست ایڈاہو میں فائر فائٹرز اور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، کین فیلڈ ماؤنٹین کے قریب حملہ آور نے آگ بجھانے والے فائر فائٹرز پر فائرنگ کی۔

    کوٹینائی کاؤنٹی شیرف نے بتایا کہ نامعلوم حملہ آور نے اسنائپر رائفلز سے فائرنگ کی، فائر فائٹرز اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار نشانہ بنے، واقعے کے بعد ایف بی آئی کی ٹیم بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، شیرف نے عوام سے اپیل کی کہ جب تک حملہ آور قانون کی گرفت میں نہیں آ جاتا وہ علاقے سے دور رہیں۔


    مسافر طیارہ دوران لینڈنگ اچانک ایک جانب جھک گیا، چیخ و پکار مچ گئی


    فی الحال ہلاک ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے اور اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں، شیرف رابرٹ نورس نے شام کو پریس کانفرنس میں کہا ایسا لگتا ہے کہ شوٹر جدید دور کی کھیلوں کی طاقت ور رائفل استعمال کر رہا ہے اور پولیس جوابی فائرنگ میں اسے مارنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    بعد ازاں رات کو کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے کہا کہ سواٹ ٹیم نے پہاڑ پر ایک بندوق کے ساتھ مردہ شخص کو پایا، تاہم یہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ مرنے والے فائر فائٹرز تھے، حملہ آور، پولیس اہلکار یا شہری، حکام نے مشتبہ اسنائپر کے بارے میں بھی معلومات جاری نہیں کیں۔

  • بے خوف و خطر آگ میں کود جانے والے جانباز سپاہیوں کا عالمی دن

    بے خوف و خطر آگ میں کود جانے والے جانباز سپاہیوں کا عالمی دن

    دنیا بھر میں آج آگ سے لڑنے والے جانباز سپاہیوں یعنی فائر فائٹرز کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ آج کا دن زندگیاں بچانے کے لیے سلگتی بھڑکتی آگ میں کود جانے والے بہادر فائر فائٹرز کے نام منسوب ہے۔

    اس دن کو منانے کا آغاز سنہ 1999 سے شروع کیا گیا۔ 4 جنوری 1998 کو آسٹریلیا کے شہر لنٹن کے جنگلات میں لگنے والی آگ کو بجھاتے ہوئے 5 فائر فائٹرز جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد فائر فائٹرز کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی مہم شروع کی گئی اگلے برس سے اس دن کو باقاعدہ منانا شروع کیا گیا۔

    فائر فائٹرز کو آگ سے لڑنے کے لیے خصوصی تربیت دی جاتی ہے جبکہ ان کی حفاظت و نگہداشت کا بھی پورا خیال رکھا جاتا ہے تاہم پاکستان میں ایسا نہیں۔

    ضروری سامان، آلات کی عدم فراہمی اور فائر سیفٹی قوانین نہ ہونے کے باوجود فائر فائٹرز خطرناک صورتحال میں بھی جان کو خطرے میں ڈال کر اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان میں آگ بجھانے کا محکمہ بھی جدید سہولیات سے محروم ہے۔ ملک کے بیشتر شہروں میں فنڈز کی کمی کے باعث محکمے کا برا حال ہے۔ صرف کراچی جیسے بڑے اور بلند و بالا عمارات کے حامل شہر میں آگ بجھانے کی 37 میں سے 13 گاڑیاں خراب پڑی ہیں۔ 4 میں سے 2 باؤزر ناکارہ ہیں۔

    عالمی قوانین کے مطابق 2 لاکھ کی آبادی کے لیے ایک فائر اسٹیشن، 4 فائر ٹینڈرز، 30 ہزار گیلن پانی اور 10 لاکھ آبادی کے لیے ایک اسنارکل لازمی ہے لیکن کراچی جیسے شہر میں 9 لاکھ سے زائد آبادی پر صرف ایک فائر اسٹیشن ہے۔

    پونے 2 کروڑ آبادی کے لیے صرف 1600 فائر فائٹرز جبکہ صرف ایک اسنارکل دستیاب ہے۔

    آگ میں کود کر شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کرنے والے ان فائر فائٹرز کو اگر بہتر سہولیات فراہم کی جائیں تو یہ جانباز مزید بہتر انداز میں اپنے فرائض انجام دے سکتے ہیں۔

  • امریکی خاتون کو کھرب پتی کی لفٹ میں تین دن کیوں گزارنے پڑے؟

    امریکی خاتون کو کھرب پتی کی لفٹ میں تین دن کیوں گزارنے پڑے؟

    نیویارک: ایک امریکی خاتون کو کھرب پتی خاندان کی لفٹ میں پھنس کر تین دن گزارنے پڑ گئے، فائر فائٹرز نے تین دن بعد انھیں زندہ نکال لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک کے علاقے مین ہٹن میں ایک خاتون پانچ منزلہ گھر کی لفٹ میں دوسری اور تیسری منزل کے درمیان تین دن تک بھوکی پیاسی پھنسی رہیں۔

    [bs-quote quote=”لفٹ اچانک کیسے خراب ہو گئی؟ کچھ پتا نہیں چل سکا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    53 سالہ میریٹیز فورٹالیزا جمعے کے روز لفٹ میں داخل ہوئیں اور انھیں پیر کے دن نکالا گیا۔

    محکمہ فائر فائٹر کے مطابق جب وہ گھر میں داخل ہوئے تو لفٹ ٹوٹی ہوئی تھی، اور فورٹالیزا ہوش میں تھیں۔

    پولیس کے بیان کے مطابق لفٹ میں خاتون کے پھنسنے کا پتا اس وقت چلا جب ایک شخص نے عمارت میں کچھ پہنچانے کے لیے گھر مالکان سے رابطہ کیا، مالکان نے خاندان کا ایک فرد بھیجا جس نے لفٹ میں فورٹالیزا کو پھنسا ہوا پایا، جس پر اس نے ایمرجنسی کال کی۔

    فورٹالیزا کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ 18 سال سے اسٹیفنز خاندان کے ساتھ منسلک ہیں اور گھر کے کام کاج کرتی ہیں، وقوعے کے روز گھر والے ویک اینڈ کی چھٹیاں منانے گئے ہوئے تھے اور گھر خالی تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  خطروں کے کھلاڑیوں کے لیے لاس ویگاس میں 114 فٹ بلند زپ لائن کھول دی گئی

    ویرن اسٹیفنز ایک کھرب پتی بینکار ہیں، اور ریاست آرکنسا میں ایک بینک کے سربراہ ہیں۔

    لفٹ کی خرابی کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے، تاہم محکمہ تعمیرات اور لفٹ بنانے والی کمپنی لفٹ کی خرابی سے متعلق تحقیقات کر رہی ہے۔