Tag: فائر وال کی تنصیب

  • فائر وال کی تنصیب و انٹرنیٹ بندش کیخلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    فائر وال کی تنصیب و انٹرنیٹ بندش کیخلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : سینئر صحافی نے فائر وال کی تنصیب و انٹرنیٹ بندش کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق فائر وال کی تنصیب و انٹرنیٹ بندش کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    سینئر صحافی حامد میر نے وکیل ایمان مزاری کے ذریعے درخواست دائر کی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ بظاہر فائروال کی انسٹالیشن سےانٹرنیٹ کی اسپیڈ میں انتہائی کمی آئی، نوجوانوں کا نقصان ہوا جوڈیجیٹل اکانومی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ شہریوں کے بنیادی حقوق متاثرکرنیوالی فائروال کی تنصیب کو روکا جائے اور تنصیب اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت ،بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط قراردی جائے۔

    درخواست گزار میں یہ بھی استدعا کی کہ ذریعہ معاش کیلئے انٹرنیٹ تک رسائی کوآئین کے تحت انسانی بنیادی حقوق قراردیا جائے اور فریقین سے فائروال پرتفصیلات پر مبنی رپورٹ طلب کی جائے۔

    درخواست میں پی ٹی اے، وزارت انسانی حقوق بھی فریقین میں شامل ہیں۔

  • سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کیلئے وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ

    سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کیلئے وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کیلئے حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو راضی کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کیلئے فائر وال کی تنصیب کافیصلہ کرلیا گیا ، اس سلسلے میں حکومت نے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو راضی کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فائر وال خصوصی فیچر ڈیپ پیکٹ انسپکشن کی صلاحیت کی حامل ہوگی، ڈیپ پیکٹ انسپکشن سے ڈیٹا کی لیئر7 تک دیکھا جاسکے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ڈیپ پیکٹ انسپکشن سے ڈیٹا کو فلٹر کیا جاسکے گا اور فائر وال ایپ کےبجائے آئی پی لیول پر ڈیٹا بلاک کرسکے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ فائر وال پروپیگنڈا پوائنٹس کی نشاندہی کرسکےگی ساتھ ہی پروپیگنڈہ پوائنٹس،آئی ڈیزکوبلاک کرنےکی صلاحیت رکھےگی۔

    ذرائع نے مزید بتایا انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں پرفائر وال نصب ہوگی، فائر وال کی تنصیب کی کچھ قیمت حکومت ادا کرے گی اور باقی قیمت انٹرنیت سروس فراہم کرنیوالی والی کمپنیاں اداکریں گی۔

    ذرائع پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی کمپنیاں غیرقانونی مواد روکنے کی پابند ہیں، کمپنیاں لائسنس کی شق کے مطابق ایسے مواد کی روک تھام کیلئےاقدامات کی پابند ہیں۔

    وزارت آئی ٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فائر وال کی تنصیب پی ٹی اے کا دائرہ اختیار ہے۔