Tag: فائیو جی

  • فائیو جی سروسز کا آغاز رواں سال دسمبر سے ہوجائے گا: وفاقی وزیر آئی ٹی

    فائیو جی سروسز کا آغاز رواں سال دسمبر سے ہوجائے گا: وفاقی وزیر آئی ٹی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن امین الحق کا کہنا ہے کہ فائیو جی سروسز کا آغاز دسمبر 2022 یا جنوری 2023 تک کر دیا جائے گا، ٹیلی کام سیکٹرز کو جتنی مراعات دی جائیں ملک کو اتنا زیادہ ریونیو حاصل ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن نے فائیو جی نیلامی کے لیے ایڈوائزری کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    وفاقی کابینہ کے فیصلے کے تحت وزیر خزانہ شوکت ترین کی سربراہی میں ایڈوائزری کمیٹی 13 ارکان پر مشتمل ہوگی، ارکان میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن امین الحق اور وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز بھی شامل ہیں۔

    وزیر صنعت و پیداوار، مشیر تجارت و سرمایہ کاری، محکمہ فنانس، آئی ٹی و قانون کے سیکریٹریز بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی اے اور ٹیلی کام، فریکونسی ایلوکیشن بورڈ سمیت اہم اداروں کے حکام بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

    وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ کمیٹی عالمی معیار کے مطابق پاکستان میں دستیاب اور استعمال ہونے والے اسپیکٹرم کا جائزہ لے گی، کمیٹی فائیو جی سروسز شروع کرنے کے لیے اسٹریٹجی پلان کے جائزے کے بعد اس کی منظوری دے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجی پلان کے لیے اسٹیک ہولڈرز خصوصاً ٹیلی کام کمپنیوں سے بھی مشاورت کی جائے گی، ٹیلی کام سیکٹرز کے لیے اصلاحات و مراعات کے معائنے کے بعد اس کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کمیٹی کنسلٹنٹ کی تجاویز کی روشنی میں، فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی کے طریقہ کار کی منظوری بھی دے گی، فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی میں ٹیلی کام سیکٹرز کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے قابل عمل بنایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان وژن کے تحت فائیو جی ایکو سسٹم کا قیام عوام اور ملک کی معاشی ترقی کے لیے اہم ہے، کوشش ہے کہ فائیو جی سروسز کا آغاز دسمبر 2022 یا جنوری 2023 تک کر دیا جائے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ملک کے 5 بڑے شہروں میں فائیو جی سروسز کی ابتدا کی جائے گی، ٹیلی کام سیکٹرز پر اضافی ٹیکسز کے نفاذ سے کچھ مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔ اصولی طور پر ٹیلی کام سیکٹرز کو جتنی مراعات دی جائیں ملک کو اتنا زیادہ ریونیو حاصل ہوتا ہے۔

  • کیا 5 جی انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے؟ اہم ترین تحقیق

    کیا 5 جی انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے؟ اہم ترین تحقیق

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران یہ افواہیں گردش کرتی رہیں کہ 5 جی کے ریڈیو سگنلز کرونا وائرس پھیلانے کا کام کر رہے ہیں، جس کے بعد لوگوں نے 5 جی کے ٹاورز پر حملہ بھی کیا، لیکن اب ماہرین نے اس حوالے سے اہم تحقیق پیش کردی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق آسٹریلین ریڈی ایشن پروٹیکشن اینڈ نیوکلیئر سیفٹی ایجنسی (اے آر پی اے این ایس اے) نے سوائن برنی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر 5 جی ریڈیو لہروں کے حوالے سے ہونے والی 138 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا۔

    اس ٹیم نے تحفظ کے حوالے سے ہونے والی مزید 107 تحقیقی رپورٹس کا بھی تجزیہ کیا، دونوں تجزیوں میں دیکھا گیا کہ 5 جی اور اس سے ملتی جلتی ریڈیو لہروں کے خلیات پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    ماہرین نے دریافت کیا کہ 5 جی لہروں سے صحت یا خلیات پر کوئی بھی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

    اے آر پی اے این ایس اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر کین کریپیڈس نے بتایا کہ ایک تجزیے کے نتائج میں ایسے کوئی شواہد نہیں مل سکے جن سے عندیہ ملتا ہو کہ کم سطح کی ریڈیائی لہریں جیسی 5 جی نیٹ ورک میں استعمال ہوتی ہیں، انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جن تحقیقی رپورٹس میں حیاتیاتی اثرات کو رپورٹ کیا گیا ہے، ان میں سے بیشتر میں لہروں کے اثرات جانچنے کے غیر معیاری طریقہ کار کو استعمال کیا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 5 جی اثرات کی مانیٹرنگ کے لیے طویل المعیاد تحقیق پر کام ہونا چاہیئے، جس کے لیے تمام تر سائنسی پیشرفت کو استعمال کیا جائے، مگر اب تک ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے جو 5 جی سے جڑے مضحکہ خیز دعوؤں کی حمایت کرتے ہوں۔

    ڈاکٹر کین نے کہا کہ ہمارا مشورہ ہے کہ مستقبل میں تجرباتی تحقیقی رپورٹس میں مخصوص امور پر زیادہ توجہ دینی چاہیئے جبکہ آبادی پر طویل المعیاد طبی اثرات کی مانیٹرنگ جاری رکھی جانی چاہیئے۔

  • بڑی خوش خبری، پاکستان میں فائیو جی سروس کے لیے ہدف مقرر

    بڑی خوش خبری، پاکستان میں فائیو جی سروس کے لیے ہدف مقرر

    اسلام آباد: وزیر آئی ٹی ڈاکٹر امین الحق نے فائیو جی نیٹ ورک کے لیے دسمبر 2022 کا ہدف مقرر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق سے ہواوے کمپنی کے اعلیٰ سطح کے وفد نے آج ملاقات کی، جس کی قیادت ہواوے کے مشرق وسطیٰ ریجن کے صدر چارلس یانگ کر رہے تھے۔

    وفد نے پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق وفاقی وزیر آئی ٹی کی کاوشوں کو قابل تعریف قرار دیا۔ چارلس یانگ نے کہا ہواوے کا مکمل فوکس خطے میں فائیو جی نیٹ ورکنگ کا استعمال اور اس کے فروغ پر ہے۔

    امین الحق نے کہا ہم تمام لوگوں تک موبائل رابطوں اور انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، فائیو جی نیٹ ورک کے لیے دسمبر 2022 کا ہدف مقرر کر دیا ہے۔

    پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ

    ان کا کہنا تھا کہ سافٹ ویئر بورڈ اور اسٹاک ایکسچینج کے درمیان کی گئی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں، جس کا مقصد پی ایس ایکس مین بورڈ اینڈ جی ای ایم بورڈ میں درج ٹیکنالوجی کمپنیوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے۔

    انھوں نے کہا اس کے نتیجے میں آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کے لیے مالیاتی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کا مضبوط برانڈ امیج بنانے کی کوششوں میں مدد ملے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پی ٹی سی ایل گروپ نے فائیو جی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ کیا تھا، اس موقع پر موجود سفیر یو اے ای نے فائیو جی ٹیسٹ خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یو اے ای آئی ٹی ٹیلی کام میں سرمایہ کاری میں دل چسپی رکھتا ہے۔

    پی ٹی سی ایل گروپ نے فائیو جی ٹیکنالوجی کا یہ تجربہ غیر تجارتی بنیاد پر محدود ماحول میں کیا تھا، فائیو جی ٹیکنالوجی کے ذریعے ریموٹ سرجری کا بھی عملی مظاہرہ کیا گیا تھا۔

  • 5 جی کے بعد دنیا تبدیل ہو جائے گی: فواد چوہدری

    5 جی کے بعد دنیا تبدیل ہو جائے گی: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ دنیا 5 جی کی طرف دیکھ رہی ہے، 5 جی کے بعد دنیا تبدیل ہو جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار فواد چوہدری نے آج سائنس ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ہمیں ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے کرونا وبا سے لڑنا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا گزشتہ روز کرونا کی ویکسین کا اعلان بھی ہوگیا ہے، جب پاکستان میں پہلا کرونا کیس آیا تو ہم کرونا کا تمام سامان باہر سے منگوا رہے تھے، لیکن 4 سے 5 ماہ میں ہم تمام اشیا ایکسپورٹ کرنے کے قابل ہوگئے۔

    فواد چوہدری نے خواتین کو سائنس کے شعبے کی جانب راغب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایسا شعبہ ہے جہاں خواتین کو سب سے بہتر ماحول ملتا ہے۔

    پاکستان میں 5 جی ٹیکنالوجی کا آغاز ، صارفین کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے خوش خبری دی تھی کہ پاکستان میں فائیو جی کے آغاز کے لیے فائبر کیبل بچھانے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور آئندہ برس پاکستان میں فائیو جی لانچ کر دی جائے گی۔

    4 نومبر کو امین الحق پاکستان سے کی جانے والی پہلی انٹرنیشنل فائیو جی فون کال کا حصہ بھی بنے، انھوں نے تیز ترین انٹرنیٹ کے ذریعے کی جانے والی 5 جی کال کی بہترین ویڈیو کوالٹی اور صاف آواز کا مشاہدہ بھی کیا۔

    یہ فائیو جی انٹرنیشنل کال زونگ ہیڈ کوارٹر اسلام آباد سے بیجنگ کی گئی تھی، جس میں وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے چائنا موبائل کمپنی کے ہیڈ کوارٹر میں بات کی۔

  • کیا اس ویڈیو میں ’COV-19‘ کی مہر لگا 5G ایکوئپمنٹ اصلی ہے؟

    کیا اس ویڈیو میں ’COV-19‘ کی مہر لگا 5G ایکوئپمنٹ اصلی ہے؟

    لندن: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں مبینہ طور پر ایک ٹیلی کام انجینئر نے دعویٰ کیا ہے کہ 5G ٹاور میں نصب کیے جانے کے لیے تیار کیے گئے ایکوئپمنٹ پر واضح طور پر ’COV-19‘ کی مہر لگائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 5 جی ٹیکنالوجی کے ذریعے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی سازشی تھیوری کے سلسلے میں ایک اور دعویٰ سامنے آ گیا ہے، اس دعوے کی رو سے فائیو جی ٹاورز میں ایسے ایکوئپمنٹ نصب کیے جا رہے ہیں جن پر کو وِڈ نائنٹین کھدا ہوا ہے۔

    لیکن کیا اس ویڈیو میں دکھائی گئی کو وِڈ 19 کی مہر والا یہ فائیو جی ایکوئپمنٹ اصلی ہے؟ تو اس کا جواب ہے ’نہیں‘۔

    ویڈیو میں ایک شخص نے خود کو ٹیلی کام انجینئر بتایا ہے، اس نے بتایا کہ فائیو جی ایکوئپمنٹ پر کو وِڈ نائنٹین کھدا ہوا ہے، یہ فوٹیج رواں ہفتے سامنے آئی ہے جسے متعدد سوشل نیٹ ورکس پر پھیلایا گیا اور اب تک اسے ہزاروں لوگ دیکھ چکے ہیں۔

    ویڈیو میں نظر آنے والے شخص نے بظاہر ٹیلی کام سیکٹر میں کام کرنے والے ملازمین جیسا لباس پہنا ہوا ہے۔ وہ بتاتا ہے کہ وہ ایک ٹیلی کام انجینئر ہے اور لاک ڈاؤن کے دوران برطانیہ بھر میں 5 جی کے ستون لگانے پر مامور ہے، اس کے بعد وہ ایک سرکٹ بورڈ دکھا کر دعویٰ کرتا ہے کہ کِٹ کے ایک حصے پر COV-19 لکھا ہوا ہے۔

    وہ بتایا ہے کہ کوئی بھی کمپنی ایسی کوئی سرکٹ پروڈکٹ نہیں بناتی جس کا برانڈ نیم COV-19 ہو، لیکن اس سرکٹ بورڈ پر یہی لکھا ہوا ہے، میں سازشی تھیوری والا نہیں ہوں، لیکن سوال یہ ہے کہ یہ لوگ کیوں اس طرح کے سرکٹ ٹاورز میں نصب کروا رہے ہیں؟

    سب پہلی بات تو یہ ہے کہ اس شخص کے بارے میں یہ نہیں معلوم کہ وہ واقعی ٹیلی کام انجینئر ہے یا نہیں، تاہم جو ایکوئپمنٹ وہ دکھا رہا ہے وہ 5G ٹیلی کامز کٹ نہیں ہے۔ یہ سرکٹ بورڈ درحقیقت وِرجن میڈیا باکس سے کیبل ٹیلی وژن کے لیے لیا گیا ہے، جس کی کیسِنگ اس ویڈیو فوٹیج کے اختتام پر وہاں موجود گاڑی کے بونٹ پر دکھائی دیتی ہے۔

    ورجن میڈیا نے روئٹرز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سرکٹ بورڈ ایک پرانے ٹی وی باکس سے لیا گیا ہے، اور اس پر کھدا ہو COV-19 بھی مستند نہیں ہے۔ کمپنی کے ایک نمایندے کا کہنا تھا کہ ٹی وی باکس کے کسی بھی پرزے پر کبھی بھی کو وِڈ نائنٹین کی مہر نہیں لگائی گئی، نہ ہی پرنٹ کیا گیا۔ اس کا کسی موبائل نیٹ ورک انفرا اسٹرکچر بشمول 5 جی، کے ساتھ ہرگز کوئی تعلق نہیں۔

    اس سرکٹ بورڈ کے ایک کونے پر اسکارٹ پلگ کے ساتھ جو خاکی رنگ کا کیبل کنیکٹر دکھائی دے رہا ہے، یہ ورجن میڈیا ٹی وی باکس کا ہے، روئٹرز نے ذرایع سے موصول ہونے والی بالکل اسی بورڈ کی تصاویر سے بھی اس بورڈ کا موازنہ کیا، اور یہ تصاویر میچ کر گئیں۔

    نتیجہ

    ویڈیو جھوٹ پر مبنی ہے، جس میں یہ نہیں دکھایا گیا کہ کو وِڈ 19 کا لیبل لگا ایکوئپمنٹ 5 جی ٹاور پر نصب کیا جا رہا ہے۔

  • کرونا وائرس 5G سازشی تھیوری، انجینئرز پر بھی حملے شروع

    کرونا وائرس 5G سازشی تھیوری، انجینئرز پر بھی حملے شروع

    مانچسٹر: کرونا وائرس کی وبا 5G ٹیکنالوجی سے پھیلی ہے، اس سازشی تھیوری پر یقین کرنے والوں نے برٹش ٹیلی کام کے انجینئرز پر بھی حملے شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فائیو جی ٹیکنالوجی سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے تصور نے برطانوی ٹیلی کام انجینئرز کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے، اب تک 39 انجینئرز پر حملے کیے جا چکے ہیں۔

    برٹش ٹیلی کام کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر نے میڈیا کو بتایا کہ حملوں میں انجینئرز کو جنسی تشدد اور بد اخلاقی کا نشانہ بنایا گیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل فائیو جی سازشی تھیوری کے تحت موبائل ٹاورز پر بھی حملے کیے گئے ہیں، اب تک 33 ٹاورز ان حملوں کا نشانہ بنے ہیں جن میں سے برٹش ٹیلی کام کے 11 ٹاورز کو بھی نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔

    فائیو جی ٹیکنالوجی سے خائف برطانویوں نے مزید 20 ٹاورز تباہ کر دیے

    چیف ایگزیکٹو بی ٹی فلپ جانسن کا مطالبہ تھا کہ اس سازشی تھیوری کو اب روکا جائے، ہمارے انجینئرز کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور مجھے ان کی فکر ہے، برٹش ٹیلی کام کے جن ٹاورز کو نقصان پہنچایا گیا وہ 5G ٹاور تھے ہی نہیں، کرونا وائرس کے پیچھے 5G کی تھیوری بے بنیاد ہے۔

    فلپ جانسن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا فائیو جی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، بہت سے کھمبوں پر لوگوں کی طرف سے خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں تا کہ ہمارے انجینئرز ان پر نہ جا سکیں، جب کہ وہ لینڈ لائن ٹیلی فون سسٹم کے کھمبے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں فائیو جی ٹاورز پر حملوں کے بعد عالمی ادارہ صحت نے بھی اس سازشی تھیوری کو رد کیا ہے، ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ریڈیو شعاعوں کے ذریعے نہیں پھیلتا۔ یاد رہے کہ برٹش ٹیلی کام کے چیف ایگزیکٹو فلپ جانسن خود بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے۔

  • سعودی عرب میں فائیو جی سروس شروع

    سعودی عرب میں فائیو جی سروس شروع

    ریاض : سعودی حکام نے نیوم سٹی ہوائی ڈے پرفائیوجی سروس کا آغاز کردیا،وزارت ٹیلی کام نے فائیو جی سروس سے متعلق ٹویٹ میں کہا کہ ولی عہد کے جملے نقل کیے کہ ’مستقبل میں منفرد مقام دلانے کی سعی جاری رکھیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی وزارت ٹیلی کام کی طرف سے کہاگیا ہے نیوم سٹی کے ہوائی اڈے کا افتتاح کردیا گیا ہے اور یہ ہوائی اڈہ اس اعتبارسے بھی منفرد حیثیت رکھتا ہے کہ پورے خطے میں پہلی بار اس ہوائی اڈے پرفائیوجی سروس استعمال کی جا رہی ہے۔

    سعودی وزارت ٹیلی کام کا کہنا تھا کہ نیوم سٹی میں فائیو جی سروس کے آغاز کے بعد سعودی عرب پورے خطے میں فائیو جنریشن انٹرنیٹ سروس استعمال کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداے کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں کہا گیاکہ سعودی عرب پورے خطے میں ہوائی اڈوں پرفائیوجی سروس استعمال کرنے والا پہلا ملک ۔

    اس ٹویٹ کےساتھ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وہ الفاظ بھی درج کیے جن میں انہوں نے کہا تھاکہ ہم اپنے ملک کو مستقبل میں ایک منفرد مقام دلانے کی سعی جاری رکھیں گے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ نیوم سٹی ہوائی اڈے پرانٹرنیٹ انتہائی تیز رفتاری کےساتھ چلایا جارہا ہے اور صارفین اس سے بھرپورطریقے سے مستفید ہو رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی حکومت وژن 2030 کے تحت مسلسل ترقی اور روشن خیالی کی طرف گامزن ہے، اس ضمن میں خواتین کو نہ صرف خود مختار بنایا جارہا ہے بلکہ انہیں ملازمتوں کے مواقع بھی فراہم کیے جارہے ہیں۔

  • امریکا اور جنوبی کوریا میں 5 جی انٹرنیٹ سروس کی فراہمی شروع

    امریکا اور جنوبی کوریا میں 5 جی انٹرنیٹ سروس کی فراہمی شروع

    واشنگٹن: امریکا اور جنوبی کوریا میں موبائل فون کمپنیوں نے 5 جی انٹرنیٹ سروس کی فراہمی شروع کردی، مذکورہ کمپنیوں نے دنیا میں سب سے پہلے 5 جی سروس فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا اور امریکا میں موبائل فون کمپنیوں نے 5 جی انٹرنیٹ سروس کی فراہمی شروع کردی ہے۔ امریکی کمپنی ویرائزن نے مجوزہ تاریخ سے ایک ہفتہ قبل ہی شکاگو اور مینیا پولس میں یہ سروس جاری کردی۔

    ادھر جنوبی کوریا میں یہ سروس دارالحکومت سیؤل سمیت 85 شہروں میں فراہم کی جائے گی۔ وہاں بھی مقررہ تاریخ یعنی 5 اپریل سے دو روز قبل ہی منتخب صارفین کو یہ سروس فراہم کر دی گئی۔

    جنوبی کوریا کے بقیہ صارفین کو یہ سروس جمعہ 5 اپریل سے مہیا کی گئی۔ امریکا اور جنوبی کوریا کی دونوں کمپنیوں نے دنیا میں سب سے پہلے 5 جی سروس فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    جنوبی کوریا میں سنہ 2014 میں وائر لیس ٹیکنالوجی 5 جی کا ابتدائی خاکہ پیش کیا گیا تھا اور اسے دنیا بھر میں سنہ 2020 تک عام کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق 5 جی ٹیکنالوجی سے اسمارٹ فونز پر انٹرنیٹ کی رفتار پچاس گنا بڑھ جائے گی جس کے ذریعے صارفین محض ایک سیکنڈ میں کئی میگا بائیٹ کی فلم ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔

  • برطانیہ کے چھ شہروں میں آئندہ سال سے 5 جی سروس میسر ہوگی

    برطانیہ کے چھ شہروں میں آئندہ سال سے 5 جی سروس میسر ہوگی

    لندن : برطانیہ کی ٹیلی کام کمپنی ’ای ای‘نے پہلے چھ شہروں میں تیز ترین فائیو جی موبائل نیٹ ورک متعارف کرانے کا اعلان کردیا، نئی سروس 10 گیگا بائٹ فی سیکنڈ تک اسپیڈ مہیا کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ای ای نامی کمپنی آئندہ سال کے وسط سے چھ شہروں فائی جی سروس شروع کردے گی، فی الحال اس جدید اور تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت کا ٹرائل کیا جارہا ہے۔ یہ سہولت ابتدائی طور پر لندن، کارڈیف، ایڈن برگ، بیل فاسٹ، برمنگھم اور مانچسٹر میں شروع کی جائے گی۔

    سنہ 2019 کے اواخر تک کمپنی یہ سہولت مزید دس شہروں میں پھیلا دے گی جس کے ذریعے صارفین انتہائی تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ استعمال کرسکیں گے جو کہ 10 گیگا بائٹ فی سیکنڈ کے حساب سے ڈیٹا ٹرانسفر کرسکے گا۔ وہ شہرجن میں یہ سروس دوسرے مرحلے میں شروع کی جائے گی ان میں گلاسگو، نیو کیسل، لیور پول، لیڈز، ہل، شیفیلڈ، نوٹنگھم،لیسسٹر، کنونٹری اور برسٹل شامل ہیں۔

    کمپنی کی سربراہ مارک الیرا کا کہنا ہے کہ اس سروس کی فراہمی سے برطانوی شہری انتہائی تیز رفتار انٹرنیٹ استعمال کرسکیں گے اور انہیں بہتر سروس ملے گی۔ دوسرے نیٹ ورک اس سروس کا ٹرائیل آئندہ برس شروع کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا عزم ہے کہ چاہے فور جی یا فائیو جی کے صارفین ہوں یا وائی فائی کہ ۔۔ انہیں انٹرنیٹ کی رفتارہر وقت سو فیصد ملنی چاہیے۔ الیرا کا کہنا تھا کہ صارفین کو فائیو جی کی سہولت کے لیے کچھ رقم زیادہ ادا کرنا ہوگی جو کہ اس کی رفتار اور ردعمل کے سامنے کچھ زیادہ نہیں ہوگی۔