Tag: فارماسیوٹیکل انڈسٹری

  • فارماسیوٹیکل انڈسٹری اور کرکٹ کا کیا تعلق ہے؟

    فارماسیوٹیکل انڈسٹری اور کرکٹ کا کیا تعلق ہے؟

    کرکٹ اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے درمیان کیا تعلق ہے، اس حوالے سے سابق بھارتی فاسٹ بولر نے انکشافات کیے ہیں۔

    بھارتی کرکٹر جواگل سری ناتھ نے کھلاڑیوں کی صحت یابی میں مدد کرنے کے حوالے سے فارماسیوٹیکل کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ہے۔ ان کے دلچسپ انکشافات نے کھیلوں اور دواسازی کی صنعت کے درمیان تعلقات کے بارے میں نئی گفتگو کو جنم دیا ہے۔

    دواسازی کے کردار کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے سری ناتھ نے ایک کھلاڑی کے طور پر اپنے تجربات کو شیئر کیا، جس میں انھوں نے بحالی کے عمل میں درد کش ادویات اور دیگر دواؤں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

    انھوں نے کہا کہ بطور کھلاڑی ہم درد کش ادویات پر رہتے ہیں۔ میں کافی عرصے سے بہت سارے ٹیبلٹس استعمال کررہا ہوں جو درد کو ختم کر دیتے ہیں۔ یہ اچھا نہیں ہے لیکن بعض اوقات آپ کو اس کی ضرورت ہوتی ہے۔

    سابق کرکٹر نے کہا کہ ان دواؤں کے مضر اثرات کافی حد تک کم ہوئے ہیں اور ان میں سے کچھ ادویات کافی آرام دہ ہیں۔

    سری ناتھ نے کہا کہ فارمیسی کسی بھی سرگرمی میں اپنا کردار ادا کرتی ہے اور یہ ترقی کر رہی ہے۔ دواسازی کی صنعت نے پلیئرز کی بحالی کے معاملے میں بڑا کردار ادا کیا ہے جبکہ ملٹی وٹامنز بھی کافی فائدہ مند ہوتی ہیں۔

    واضح رہے کہ جواگل سری ناتھ 67 ٹیسٹ میچز میں بھارت کی نمائندگی کرچکے ہیں جبکہ انھوں نے 229 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھی اپنی بولنگ کے جوہر دکھائے۔

  • ادویہ کی قیمتوں میں اضافہ ڈالر کے ریٹ بڑھنے پر ہوا: شفقت محمود

    ادویہ کی قیمتوں میں اضافہ ڈالر کے ریٹ بڑھنے پر ہوا: شفقت محمود

    لاہور: وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے ادویہ کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ادویہ کی قیمتوں میں اضافہ ڈالر کے ریٹ بڑھنے پر ہوا ہے۔

    [bs-quote quote=”ڈالر کی قیمت بڑھنے سے امپورٹڈ اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وفاقی وزیر”][/bs-quote]

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے امپورٹڈ اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    انھوں نے مہنگائی کے حوالے سے حکومتی مؤقف دہراتے ہوئے کہا کہ کم آمدن والے طبقے کے لیے 4.0 فی صد مہنگائی بڑھی ہے۔

    شفقت محمود نے پی ٹی آئی پر تنقید کرنے والوں کے منہ بند کرتے ہوئے کہا ’ہماری حکومت کے 10 دن بعد ہی جانے کی باتیں ہونے لگی تھیں۔‘

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو 18 ارب ڈالر کا قرض ورثے میں ملا تھا، اس صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے ہم اپنی چیزیں بیچتے یا پھر قرض لیتے، دوست ممالک نے آسان شرائط پر مدد کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈالر کی بڑھتی قیمتوں کا شاخسانہ، ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسو سی ایشن کے صدر زاہد سعید نے کہا تھا کہ صنعت میں سنگین بحران کے باعث ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نا گزیر ہو گیا ہے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ ڈالر، خام مال، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے صنعت بحران کا شکار ہے۔ حکومت نے ادویات کی قیمتوں پر نظرِ ثانی نہیں کی تو 40 فی صد تک ممکنہ اضافہ ناگزیر ہو جائے گا۔