Tag: فارن فنڈنگ کیس

  • فارن فنڈنگ کیس اور دہشت گردی کا مقدمہ:عمران خان کو عبوری ضمانت ميں پھر توسيع مل گئی

    فارن فنڈنگ کیس اور دہشت گردی کا مقدمہ:عمران خان کو عبوری ضمانت ميں پھر توسيع مل گئی

    اسلام آباد : عدالت نے فارن فنڈنگ کیس اور دہشت گردی کے مقدمے میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بینکنگ کورٹ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے کی، راسیکیوٹرراجہ رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

    پراسیکیوٹرراجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ عمران خان نے حفاظتی ضمانت ہائی کورٹ سے حاصل کی۔

    عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھا نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی۔

    وکیل انتظارپنجوتھا نے کہا کہ عمران خان لاہور میں لانگ مارچ کی قیادت کر رہے ہیں، کیس کا پہلے حدود کا ایشو تھا، اسلام آبادہائیکورٹ نے حدود کا تنازع حل کیا ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان سیاسی پارٹی کے قائد ہیں اوروہ لانگ مارچ کی سربراہی کر رہے ہیں ، ہماری درخواست آج کی حد تک ہے، ویسےعمران خان ہر جگہ پیش ہوتے ہیں۔

    پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ عمران خان کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست مسترد کی جائے ، یہ تو کوئی جواز نہ ہوا، عمران خان لانگ مارچ کر رہے ہیں پیش نہیں ہو سکتے۔

    جج نے وکیل انتظار پنجوتھا سے استفسار کیا آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں، وکیل انتظار پنجوتھا نے کہا کہ راجہ رضوان عباسی اسپیشل پراسیکیوٹر تعینات ہیں، سپریم کورٹ نے اسپیشل پراسیکیوٹرکی تعیناتی سے متعلق فیصلے دے رکھے ہیں۔

    عدالت نے عمران خان کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں 10 نومبرتک توسیع کر دی۔

    دوسری انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عمران خان کیخلاف تھانہ ترنول میں درج دہشت گردی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس حسن نے کی، عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    بابراعوان نےعمران خان کی آج حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست دائرکر دی، عدالت نے عمران خان کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے عبوری درخواست ضمانت میں 9 نومبر تک توسیع کردی۔

  • فارن فنڈنگ کیس : عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کو فوری طلب کرلیا

    فارن فنڈنگ کیس : عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کو فوری طلب کرلیا

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے فارن فنڈنگ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو فوری طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں فارن فنڈنگ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی، عمران خان کی جانب سے سلمان صفدر اور انتظار حسین پنجوتہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ اسی مقدمے میں اور بھی دو لوگ شامل ہیں،مقدمےمیں شامل 2لوگوں نے ضمانت کیلئےعدالت سے رجوع کیا تھا لیکن خاتون ایڈیشنل سیشن جج نےدرخواست گزاروں کا کیس سننےسےمعذرت کی تھی۔

    وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ ہم ٹرائل کورٹ جانا چاہتے ہیں مگر ضمانت دی جائے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کے خیال میں یہ کیس کس عدالت میں جانا چاہیے؟

    سلمان صفدر نے کہا کہ یہ کیس بینکنگ کورٹ یا اسپیشل سینٹرل کورٹ کا ہے، اس کیس میں فیک اکاؤنٹس کا کوئی ذکر نہیں ، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں ہے ؟ جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ اگر عدالت چاہے تو درخواست گزارحاضر ہوجائیں گے۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست پراعتراضات نظر انداز کرتے ہوئے انتظامیہ کو عمران خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالت پیشی تک عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا، چیف جسٹس نے کہا درخواست گزار تین بجے تک اس عدالت میں پیش ہوجائیں ، جس پر وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ 3بجے دیر ہو جائے گی ابھی آدھے گھنٹے میں آجاتےہیں تو چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے کہا کہ ٹھیک ہے آجائیں۔

  • فارن فنڈنگ کیس: عمران اسماعیل، نجیب ہارون، اور سیما ضیاء جمعرات کو دوبارہ طلب

    فارن فنڈنگ کیس: عمران اسماعیل، نجیب ہارون، اور سیما ضیاء جمعرات کو دوبارہ طلب

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں عمران اسماعیل، نجیب ہارون، اور سیما ضیاء کو جمعرات کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فارن فنڈنگ انکوائری میں ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنماؤں عمران اسماعیل، نجیب ہارون، اور سیما ضیاء کو جمعرات کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    ایف آئی اے کی جانب سے رہنماؤں سے صوبائی حلقہ انتخاب کے حوالے سے اکاونٹ کھولنے کے لئے مرکزی پارٹی کااجازت نامہ بھی طلب کیا گیا ہے۔

    رہنماؤں سے حلقے کے لئے پی ٹی اے اکاونٹ کھولنے پر صوبائی الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی فراہمی کا بھی کہا گیا ہے

    ایف آئی اے نے کھولے گئے اکاونٹ میں اندرون و بیرون ملک سے رقومات کی ترسیل اور رقم کے استعمال کے حوالے سے بھی مرکزی پارٹی کا اجاز نامہ طلب کیا گیا ہے۔

    رہنماؤں سے مرکزی پارٹی کے سرٹیفکیٹ کے بغیر پارٹی کے نام سے اکاونٹ نہ کھولنے اور پارٹی کے نام سے کھولے گئے اکاونٹ کو اشخاص کی جانب سے آپریٹ کئے جانے کی تحریری وجوہات طلب کی گئی ہیں۔

    مرکزی پارٹی کی اجازت کے بغیر اکاونٹس کھولنے والے بینک حکام کو بھی انکوائری میں طلب کیا گیا ہے۔

    خیال رہے فارن فنڈنگ کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما ثمر علی خان بھی ایف آئی اے کو اپنا بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں ،،،فارن فنڈنگ کے حوالے سے تحقیقات میں صدر عارف علوی کا نام بھی شامل ہیں

    گزشتہ پیشی پر تینوں رینماؤں کو شواہد کیساتھ جوابات جمع کرانے کے لئے سوالنامہ جاری کیا گیا تھا۔

  • پی ٹی آئی نے اکبر ایس بابرکو فارن فنڈنگ کیس سے الگ کرنے کی درخواست مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    پی ٹی آئی نے اکبر ایس بابرکو فارن فنڈنگ کیس سے الگ کرنے کی درخواست مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا اکبر ایس بابر کو فارن فنڈنگ کیس سے الگ کرنے کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اکبرایس بابر کو فارن فنڈنگ کیس سے الگ کرنےکی درخواست مسترد ہونے کے معاملے پر پی ٹی آئی نےالیکشن کمیشن کےفیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    اسد عمر نے پارٹی سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے درخواست دائرکی، جس میں کہا گیا ہے کہ فنڈز کی تفصیلات صرف الیکشن کمیشن کو بتانے کے پابند ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ پرپی ٹی آئی کاجواب اکبرایس بابرکوابھی نہ دیاجائے اور اکبر ایس بابر کو اس کیس سے الگ کیا جائے۔

    درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے درخواستیں مسترد کیں، انہیں منظور کیا جائے، تحریک انصاف نے 25 جنوری اور 31 جنوری کو دائر کی گئی درخواستوں کو مسترد کرنے کے فیصلہ چیلنج کیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کا 15 مارچ کا حکم کالعدم قرار دے اور رجسٹرار آفس درخواست کو 28 مارچ کے لیے مقرر کر دے الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں ہے،ایڈمنسٹریٹواتھارٹی ہے۔

    درخواست کے ساتھ حکم امتناع کے لئے بھی متفرق درخواست میں منسلک کیا گیا ہے۔

  • فارن فنڈنگ کیس : تحریک انصاف کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد

    فارن فنڈنگ کیس : تحریک انصاف کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کی التوا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سات سال سے کیس چل رہا ہے اور کتنا چلانا ہے؟

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے تحریک انصاف پارٹی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی کے معاون وکیل الیکشن کمیشن میں پیش
    ہوئے جبکہ پی ٹی آئی وکیل انور منصور اور شاہ خاور پیش نہ ہوسکے۔

    معاون وکیل نے بتایا کہ انورمنصورکراچی سے اسلام آباد پہنچ گئےمگرشدید بخارہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا انوار منصور باہر ملک نہیں گئے تھے ؟ انھوں نے گزشتہ سماعت پر کہا تھا وہ بیرون ملک جارہےہیں۔

    پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے انورمنصورکی علالت کے باعث ایک ہفتے کے التوا کی استدعا کی، جس پر چیف الیکشن کمشنر سماعت التوا کی پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا آپ بار بار التوا مانگتے ہیں ، 7سال سےکیس زیرسماعت ہے۔

    اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے دلائل میں کہا پارٹی فنڈز تفصیلات صرف الیکشن کمیشن کو بتانے کے پابند ہیں، یہ معاملہ پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن کےدرمیان ہے۔

    وکیل اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا اسکروٹنی کمیٹی میں ہمیشہ پی ٹی آئی کی التواکی درخواست آئی، میں نےامریکہ کی ویب سائٹ سےڈیٹالیا، پارٹی ویب سائٹ سےڈیٹالیا،کچھ افرادنےکاغذات فراہم کیا۔

    وکیل نے بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی نےامریکی ویب سائٹ سےحاصل ڈیٹاکی تصدیق کی، اسکروٹنی کمیٹی نےتصدیق کر دی اکاؤنٹ چھپائےگئے ، اربوں روپے آئے، کمیٹی نے اس کا ذکر نہیں کیا، لیکن10ملین ڈالرز کی تو کمیٹی نےتصدیق کر دی۔

    وکیل اکبرایس بابر کا کہنا تھا کہ انہوں نےغیرملکی اکاؤنٹس کی تفصیلات کمیٹی کونہیں دیں ، پی ٹی آئی چاہتی ہےاکبر ایس بابرکوکیس میں شامل نہ کیا جائے، پی ٹی آئی کی درخواست کومستردکیاجائے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا آپ پی ٹی آئی کی درخواست پر دلائل دیں ، وکیل کا کہنا تھا کہ کمیٹی نےتصدیق کررہی ہےممنوعہ فنڈنگ ہوئی، یہ غیرمتعلقہ ہےایک ارب کی ممنوعہ فنڈنگ آئی یا 10 روپے کی، درخواست پرجواب نہیں دےسکتےجب تک رپورٹ زیرسماعت نہ آئے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ درخواست پر فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرناہے ، مجھے تو لگ رہا ہے کہ آپ التوا کر رہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نےپی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے غیرملکی فنڈنگ کیس کی سماعت17مارچ تک ملتوی کردی۔

  • فارن فنڈنگ: ن لیگ، پی پی کے پاس کروڑوں کے عطیات کی رسیدیں نہ ہونے کا انکشاف

    فارن فنڈنگ: ن لیگ، پی پی کے پاس کروڑوں کے عطیات کی رسیدیں نہ ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں جاری فارن فنڈنگ کیس میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس کروڑوں کے عطیات کی رسیدیں نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیس کے معاملے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی فنڈنگ کے حوالے سے نیا پنڈورا باکس کھلنے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی، ن لیگ کی الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ تفصیلات میں کئی انکشافات ہوئے ہیں، اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعتراضات سامنے آ گئے ہیں، پی ٹی آئی آئندہ ہفتے یہ اعتراضات اسکروٹنی کمیٹی کو جمع کرائے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ اور پی پی کے پاس کروڑوں روپے مالیت کے عطیات کی رسیدیں نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، کس نے چندہ اور کس نے امداد دی، اس سلسلے میں بڑی اہم رقوم کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کے 9 اکاؤنٹس میں سے 7 اکاؤنٹس کی بینک اسٹیٹمنٹ نہیں دی گئی ہے، پی ٹی آئی آڈیٹرز نے اس سلسلے میں 2013 سے 15 تک ن لیگ کے مبینہ 7 اکاؤنٹس کی نشان دہی کر دی ہے جو الیکشن کمیشن سے چھپائے گئے ، ان میں سے 5 اکاؤنٹ پنجاب، کے پی اور سندھ میں چل رہے تھے۔

    اعتراضات پر مبنی پی ٹی آئی کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ن لیگ مبینہ طور پر 45 کروڑ سے زائد کا حساب دینے میں ناکام رہی ہے، اور صرف 2 فی صد کا مسلم لیگ ن ریکارڈ پیش کر سکی ہے، پارٹی ٹکٹ کی مد میں ساڑھے 16 کروڑ کا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق حنیف خان کے نام سے 45 کروڑ، بھون داس کے 3 کروڑ کا ریکارڈ پیش نہیں ہوا، ن لیگ کو 2013 سے 15 کے 3 سال میں 46 کروڑ کے عطیات آئے، ایک کروڑ 65 لاکھ کے اخراجات کا کوئی حساب نہ دیا جا سکا۔

    اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی اور پی پی پارلیمنٹیرین کے ایک دوسرے کو رقوم منتقل کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی پی پارلیمٹیرین نے 10 کروڑ کے قریب پی پی کو خلاف ضابطہ دیے۔

    پیپلز پارٹی کا 45 کروڑ عطیات کا تصدیق شدہ ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا، جب کہ 10 اکاؤنٹس کی پیپلز پارٹی نے بینک اسٹیٹمنٹ الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کروائی۔

  • فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ، شاہد خاقان عباسی نے بڑا دعویٰ کردیا

    فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ، شاہد خاقان عباسی نے بڑا دعویٰ کردیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن پرالزامات کی وجہ فارن فنڈنگ کیس ہے، فیصلہ حکومت کے خلاف ہی آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وفاقی کابینہ الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہوئی ہے، چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے جج نہیں ہیں، ہارتسلیم کرنےکی بجائےالیکشن کمیشن پرعدم اعتمادکااظہارکردیا.

    شاہد خاقان عباسی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ،وزیرخزانہ اوروزیراعظم ناکام ہوگئے، ہراساں کرنےکی پٹیش نہ دیں توبہترہے، یہ وہی الیکشن کمیشن ہے، جس کے 20 پی او حکومت اٹھا کرلے گئی۔

    سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہدایت میں واضح ہے کہ خانے کے اندر کہیں بھی مہر لگائیں، عدالتوں کے چکر لگیں گے، عدالتیں فیصلہ کریں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اخلاقی قدریں ہوتیں توچیئرمین سینیٹ کہتےمیں ہارگیاہوں، ملک کی جمہوری تاریخ میں ایک باب رقم ہوتا، یہ معاملہ چلنے والا ہے ، نہ چل سکتا ہے یہ لوگ بے نقاب ہوں گے ، یہ لوگ عدالتوں کے سامنے کھڑے ہوں گے۔

    سینیٹ الیکشن سے متعلق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن 2018کےالیکشن کا ری پلے ہے، ملک اب 2018الیکشن ری پلے برداشت نہیں کرسکتا، یہ لوگ بے نقاب ہوں گے، انہی عدالتوں میں اصلی کیسز میں کھڑے ہوں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن پر الزامات کی وجہ فارن فنڈنگ کیس ہے، یہ فیصلہ حکومت کے خلاف ہی آئے گا ، فیصلہ آئے گا باہر سے پیسے آئے تھے اور عمران خان نے اپنے اکاؤنٹ میں پیسے ڈالے۔

    شہباز گل پر سیاہی پھینکنے کے واقعے پر ان کا کہنا تھا کہ شہبازگل کومیں نہیں جانتا ان پرسیاہی پھینکی گئی ہےتوبہت غلط ہوا، ایسانہیں ہونا چاہیے تھا، ہم نے ایسی سیاست کی کبھی حمایت نہیں کی۔

  • تحریک انصاف کا  جمعیت علمائےاسلام کے خلاف فارن فنڈنگ کیس دائر کرنے کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا جمعیت علمائےاسلام کے خلاف فارن فنڈنگ کیس دائر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے جمعیت علمائےاسلام کے خلاف فارن فنڈنگ کیس دائرکرنےکا فیصلہ کرلیا اور کہا حافظ حسین احمد نے لیبیا اور عراق سے فنڈنگ لینے کا اعتراف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے جمعیت علمائےاسلام کے خلاف فارن فنڈنگ کیس دائرکرنےکا فیصلہ کرلیا، پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی فرخ حبیب نے درخواست تیار کرلی ہے ، درخواست آج الیکشن کمیشن میں دائر کی جائے گی۔

    درخواست میں جے یو آئی کےسابق رہنما حافظ حسین احمد کےٹی وی انٹرویو کا ٹرانسکرپٹ شامل کیا گیا اور مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حافظ حسین احمد نے لیبیا اور عراق سے فنڈنگ لینے کا اعتراف کیا، مولانافضل الرحمان سمیت کئی رہنما دونوں ممالک کا متواتر دورہ کرتےتھے۔

    پی ٹی آئی جمعیت علمااسلام کے خلاف الیکشن ایکٹ کےتحت کارروائی کی درخواست کرےگی۔

    خیال رہے حافظ حسین احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا مولانا فضل الرحمن نے لیبیا کے کرنل معمر قذافی اور عراق کے صدام حسین سے بھرپور امداد حاصل کی تھی ، جے یو آئی ف کو لیبیا اور عراق کی جانب سے جو فنڈنگ ہوئی ہے اسکا حساب لیا جانا چاہئے۔

    ان کو کہنا تھا کہ یہ فنڈنگ سیاسی جماعت کو ہوئی ہے یا کسی کو ذاتی طور پراس لیے ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن تمام پارٹیوں کے ساتھ انصاف کرے اور جے یو آئی ف پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی فارن فنڈنگ کے بارے تفصیلات الیکشن کمیشن حاصل کرے۔

  • الیکشن کمیشن کی فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت کے حوالے ایک بار پھر وضاحت

    الیکشن کمیشن کی فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت کے حوالے ایک بار پھر وضاحت

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت کے حوالے ایک بار پھر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد کیس کی کھلی سماعت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت کے حوالے ایک بار پھر وضاحت کردی ، ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد کیس کی کھلی سماعت ہوگی، فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت پرمؤقف پہلےہی اعلامیہ کےذریعے شیئر کیا جا چکا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت پرالجھاؤمحسوس کیا جارہا ہے، اسکروٹنی کمیٹی اجلاس فریقین کی موجودگی میں ہوتاہے،کمیٹی کی کھلی سماعت نہیں ہوگی۔

    یاد رہے فارن فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعلامیہ جاری کیا تھا ،جس میں کہا گیا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی طرف سے کارروائی جاری ہے، غیر ضروری تبصروں سےگریزکیا جائے۔

    مزید پڑھیں : فارن فنڈنگ کیس کی کارروائی عوامی سطح پر نہیں ہوسکتی ، الیکشن کمیشن

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی اہم اور حساس کیس ہے ، اس پر میرٹ پر فیصلہ قومی مفاد میں ہے ، الیکشن کمیشن میں پہلے ہی کیس کی سماعت فریقین کے سامنےہورہی ہے جبکہ دوران سماعت میڈیا ،دوسرےمتعلقہ اشخاص،ادارے موجودہوتےہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کے اختیارات یامنصب ایک جےآئی ٹی کاہے ، اس کی کارروائی عوامی سطح پر نہیں ہو سکتی، اس سے کمیٹی کو اپنا کام کرنے میں دشواری ہوگی۔

    الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ کمیٹی اپنی جامع سفارشات مرتب کر کے کمیشن کو پیش کرےگی، کمیشن کھلی سماعت میں یہ سفارشات دونوں پارٹیوں کومہیا کرے گا اور دونوں اطراف کی بحث سننے کے بعد جلد میرٹ پر فیصلہ ہو گا اور بغیر کسی خوف یا دباؤکےمیرٹ پر فیصلہ کیاجائےگا۔

  • فارن فنڈنگ کیس کی کارروائی  عوامی سطح پر نہیں ہوسکتی ، الیکشن کمیشن

    فارن فنڈنگ کیس کی کارروائی عوامی سطح پر نہیں ہوسکتی ، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد :الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ کا کیس بہت ہی اہم اور حساس ہے ، اس کی کارروائی عوامی سطح پر نہیں ہو سکتی ، بغیر کسی خوف یا دباؤ کے میرٹ پر فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فارن فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعلامیہ جاری کردیا ہے ،جس میں کہا گیا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کی طرف سے کارروائی جاری ہے، غیر ضروری تبصروں سےگریزکیاجائے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی اہم اور حساس کیس ہے ، اس پر میرٹ پر فیصلہ قومی مفاد میں ہے ، الیکشن کمیشن میں پہلے ہی کیس کی سماعت فریقین کے سامنےہورہی ہے جبکہ دوران سماعت میڈیا ،دوسرےمتعلقہ اشخاص،ادارے موجودہوتےہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کے اختیارات یامنصب ایک جےآئی ٹی کاہے ، اس کی کارروائی عوامی سطح پر نہیں ہو سکتی، اس سے کمیٹی کو اپنا کام کرنے میں دشواری ہوگی۔

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ کمیٹی اپنی جامع سفارشات مرتب کر کے کمیشن کو پیش کرےگی، کمیشن کھلی سماعت میں یہ سفارشات دونوں پارٹیوں کومہیا کرے گا اور دونوں اطراف کی بحث سننے کے بعد جلد میرٹ پر فیصلہ ہو گا اور بغیر کسی خوف یا دباؤکےمیرٹ پر فیصلہ کیاجائےگا۔